ممکن است این فولاد را به نام های دیگری از قبیل ورق آلیاژی، آتش خوار، هوازده و یا ورق های ASTM A588 نیز در بازار بیابید. این نوع فولاد در زمان قرار گیری در برابر رطوبت هوا لایه ای از اکسید آهن به نام پتینه بر روی محصول تشکیل خواهد شد که لایه به عنوان لایه ای محافظتی از لایه های زیرین عمل کرده و از نفود خوردگی در قسمت های زیرین جلوگیری می کند. به نوعی عمل خوردگی آهن توسط رطوبت را متوقف می کند. لایه ای که بر روی سطح فولاد کورتن قرار می گیرد به رنگ قهوه ای تیره بوده که این لایه ی قهوه ای رنگ علاوه بر رفع نیاز ورق به رنگ آمیزی یا آبکاری به وسیله فلز روی باعث زیبا سازی مناظر شهری شده است. مزایای مذکور علاوه بر صرفه جویی در وقت به میزان زیادی در صرف هزینه ها صرفه جویی خواهد شد. همانگونه که در تصویر زیر مشاهده می نمائید در زمان های اولیه استفاده از این ورق رنگ آن زرد بوده ولی به تدریج و با قرار گرفتن در برابر عوامل محیطی تغییر رنگ داده و در نهایت به رنگ قهوه ای می رسد. پس از آن تغییر رنگ فاحش نیست و فقط کدر خواهد شد.
نمره میلگرد آرماتور استخر نحوه آرماتوربندی استخر را در ادامه این مقاله مطالعه نمائید. آرماتوربندی دیواره استخر تعداد میلگرد در استخر را در ادامه بخوانید.
This book is the first from the series of the books which will be released one after the other to 'expose' the most dangerous Dajali Fitna of the current times "Dawate-Islami" or "Dawate-Ilyasi".
Please must read these books to save your iman and decide with your IMAN & ISHQ, and see how these people are destroying Ahle-Sunnat.
ممکن است این فولاد را به نام های دیگری از قبیل ورق آلیاژی، آتش خوار، هوازده و یا ورق های ASTM A588 نیز در بازار بیابید. این نوع فولاد در زمان قرار گیری در برابر رطوبت هوا لایه ای از اکسید آهن به نام پتینه بر روی محصول تشکیل خواهد شد که لایه به عنوان لایه ای محافظتی از لایه های زیرین عمل کرده و از نفود خوردگی در قسمت های زیرین جلوگیری می کند. به نوعی عمل خوردگی آهن توسط رطوبت را متوقف می کند. لایه ای که بر روی سطح فولاد کورتن قرار می گیرد به رنگ قهوه ای تیره بوده که این لایه ی قهوه ای رنگ علاوه بر رفع نیاز ورق به رنگ آمیزی یا آبکاری به وسیله فلز روی باعث زیبا سازی مناظر شهری شده است. مزایای مذکور علاوه بر صرفه جویی در وقت به میزان زیادی در صرف هزینه ها صرفه جویی خواهد شد. همانگونه که در تصویر زیر مشاهده می نمائید در زمان های اولیه استفاده از این ورق رنگ آن زرد بوده ولی به تدریج و با قرار گرفتن در برابر عوامل محیطی تغییر رنگ داده و در نهایت به رنگ قهوه ای می رسد. پس از آن تغییر رنگ فاحش نیست و فقط کدر خواهد شد.
نمره میلگرد آرماتور استخر نحوه آرماتوربندی استخر را در ادامه این مقاله مطالعه نمائید. آرماتوربندی دیواره استخر تعداد میلگرد در استخر را در ادامه بخوانید.
This book is the first from the series of the books which will be released one after the other to 'expose' the most dangerous Dajali Fitna of the current times "Dawate-Islami" or "Dawate-Ilyasi".
Please must read these books to save your iman and decide with your IMAN & ISHQ, and see how these people are destroying Ahle-Sunnat.
فلسفه وجودی مرد از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانیalireza behbahani
عرفان انسان کامل امام زمان فلسفه ظهور سیر و سلوک عرفانی فلسفه ازدواج و زناشوئی لقاءالله تشیّع وحدت وجود عشق عرفانی تأویل قرآن معرفت نفس خودشناسی دجال خلق جدید قیامت آدم و حوا عرفان درمانی امامت شفاعت کرامت عرفان شیعی هرمنوتیک اشراق حکمت فلسفه نجات فمینیزم اگزیستانسیالیزم علم توحید اسلام شناسی ظهور امام زمان ناجی موعود دکتر علی شریعتی نیچه هایدگر صادق هدایت فلسفه سینما فلسفه عشق فلسفه دین فلسفه زندگی خودکشی فلسفه طلاق ولایت وجودی شناخت شناسی معرفت شناسی فلسفه ملاصدرا طب اسلامی حکمت الاشراق معراج مهدی موعود فاطمه شناسی علی شناسی امام شناسی شیطان شناسی خداشناسی تئوسوفی حافظ مولانا روزبهان بقلی مولوی ابن عربی رجعت حسینی فلسفه مرگ ابرانسان زرتشت عرفان حلقه اوشو کریشنامورتی فلسفه نماز اسرار صلوة فلسفه گناه بهشت جهنم برزخ عذاب فلسفه بیماری ایدز امراض لاعلاج عرفان اسلامی تناسخ حکومت اسلامی متافیزیک ماورای طبیعت پدیده شناسی خاتمیت غیبت بوبر یاسپرس ادگار آلن پور علائم ظهور حلاج آفرینش جدید عرفانی زایش عرفانی حقیقت محمدی وجه الله آخرالزمان
علی اکبر خانجانی
آمدِ مسیح موعود ء ۔ نزول یا رجوع؟
انصر رضا
دنیا کی تمام زبانوں میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے والے کے لئے جو لفظ استعمال کیا جاتا ہے وہ اس لفظ سے مختلف ہوتا ہے جو اُس دوسری جگہ جاکر دوبارہ پہلی جگہ آنے والے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اگر ایک شخص نقطہ الف سے نقطہ ب تک سفر کرے تواُردو زبان میں اسے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے والا کہتے ہیں۔لیکن اگر وہی شخص نقطہ الف سے نقطہ ب تک پہنچ کر دوبارہ نقطہ الف تک آئے تو اسے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے والا نہیں بلکہ واپس آنے والا کہتے ہیں۔ اسی طرح عربی زبان میں ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے کو ’’نزول ‘‘ جبکہ دوسرے مقام سے لوٹ کر پہلے مقام تک آنے کو ’’رجوع ‘‘ کہتے ہیں۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق یہ عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ وہ زمین سے آسمان پر تشریف لے گئے ہیں اور اب قُربِ قیامت میں آسمان سے زمین پر تشریف لائیں گے۔ زبان و بیان کے مذکورہ بالا قواعد کی رُو سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آسمان سے زمین پر آمد کو اُردو زبان میں ’’واپسی‘‘ اور عربی زبان میں ’’رجوع ‘‘ کے لفظ سے ظاہر کیا جانا چاہئےتھا۔ لیکن اس کے برعکس احادیثِ نبوی میں جس جگہ بھی مسیؑح ابن مریم ؑ کی قربِ قیامت میں آمد کی خبر دی گئی ہے وہاں ’’رجوع ‘‘ کی بجائے ’’نزول ‘‘ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے حالانکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے زمین پر محض آ نہیں رہے بلکہ واپس آرہے ہیں کیونکہ وہ آسمان پر زمین سے ہی گئے تھے۔
ایک مقام سے دوسرے مقام پر جاکر پھر اُسی مقام پر آنے کو رجوع یعنی واپسی کہنے کے قاعدہ کا ثبوت یوں تو عربی، اردو، انگریزی اور دیگر زبانوں کی لاتعداد مثالوں سے دیا جاسکتا ہے لیکن اسی نوعیت کی ایک مثال سے یہ بات نہ صرف زبان و بیان کے قواعد اور اُن کے استعمال بلکہ دینی پہلو سے بھی پایۂ ثبوت کو پہنچ جاتی ہے،جیسا کہ حضرت عمرؓ کے مندرجہ ذیل بیان سے ظاہر ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی وفات پر یہ نہیں کہہ رہے کہ رسول اللہ ﷺ موسیٰ علیہ السلام کی طرح اپنے رب
حضرت بانی ٔسلسلہ عالیہ احمدیہ جس شدّت، عقیدت اور معرفتِ تامّہ کے ساتھ خاتم الانبیاء و الاَصفیاء حضرت محمد مصطفی ﷺکو خاتم النّبیّن یقین کرتے تھے اس کا اندازہ خود آپ ؑ کی تحریرات کے مطالعہ کے بغیر ممکن نہیں’’
فی الحقیقت دو شخص بڑے ہی بد بخت ہیں اور انس و جن میں اُن سا کوئی بھی بد طالع نہیں۔ ایک وہ جس نے خاتم الانبیاء کو نہ مانا۔ دوسرا وہ جو خاتم الخلفاء پر ایمان نہ لایا۔
مهاجرت از تاخوگراف آنالوگ به دیجیتال نمونه اروپایی مشابه پروژه سپهتنMojtaba Jamali
در اروپا مدیریت مکانیزه و سیستماتیک ناوگانها، با نصب تاخوگراف آنالوگ آغاز شد. پس از مدتی با تغییر خواستههای ذینفعان حوزه حملونقل، تاخوگراف آنالوگ جای خود را به تاخوگراف دیجیتال داد. دستگاههای با قابلیت ثبت عملکرد خودرو و راننده و همچنین آگاه ساختن مدیران از کیفیت حضور رانندگان در موقعیتهای مختلف.
فلسفه وجودی مرد از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانیalireza behbahani
عرفان انسان کامل امام زمان فلسفه ظهور سیر و سلوک عرفانی فلسفه ازدواج و زناشوئی لقاءالله تشیّع وحدت وجود عشق عرفانی تأویل قرآن معرفت نفس خودشناسی دجال خلق جدید قیامت آدم و حوا عرفان درمانی امامت شفاعت کرامت عرفان شیعی هرمنوتیک اشراق حکمت فلسفه نجات فمینیزم اگزیستانسیالیزم علم توحید اسلام شناسی ظهور امام زمان ناجی موعود دکتر علی شریعتی نیچه هایدگر صادق هدایت فلسفه سینما فلسفه عشق فلسفه دین فلسفه زندگی خودکشی فلسفه طلاق ولایت وجودی شناخت شناسی معرفت شناسی فلسفه ملاصدرا طب اسلامی حکمت الاشراق معراج مهدی موعود فاطمه شناسی علی شناسی امام شناسی شیطان شناسی خداشناسی تئوسوفی حافظ مولانا روزبهان بقلی مولوی ابن عربی رجعت حسینی فلسفه مرگ ابرانسان زرتشت عرفان حلقه اوشو کریشنامورتی فلسفه نماز اسرار صلوة فلسفه گناه بهشت جهنم برزخ عذاب فلسفه بیماری ایدز امراض لاعلاج عرفان اسلامی تناسخ حکومت اسلامی متافیزیک ماورای طبیعت پدیده شناسی خاتمیت غیبت بوبر یاسپرس ادگار آلن پور علائم ظهور حلاج آفرینش جدید عرفانی زایش عرفانی حقیقت محمدی وجه الله آخرالزمان
علی اکبر خانجانی
آمدِ مسیح موعود ء ۔ نزول یا رجوع؟
انصر رضا
دنیا کی تمام زبانوں میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے والے کے لئے جو لفظ استعمال کیا جاتا ہے وہ اس لفظ سے مختلف ہوتا ہے جو اُس دوسری جگہ جاکر دوبارہ پہلی جگہ آنے والے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔اگر ایک شخص نقطہ الف سے نقطہ ب تک سفر کرے تواُردو زبان میں اسے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے والا کہتے ہیں۔لیکن اگر وہی شخص نقطہ الف سے نقطہ ب تک پہنچ کر دوبارہ نقطہ الف تک آئے تو اسے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے والا نہیں بلکہ واپس آنے والا کہتے ہیں۔ اسی طرح عربی زبان میں ایک مقام سے دوسرے مقام تک جانے کو ’’نزول ‘‘ جبکہ دوسرے مقام سے لوٹ کر پہلے مقام تک آنے کو ’’رجوع ‘‘ کہتے ہیں۔حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے متعلق یہ عقیدہ رکھا جاتا ہے کہ وہ زمین سے آسمان پر تشریف لے گئے ہیں اور اب قُربِ قیامت میں آسمان سے زمین پر تشریف لائیں گے۔ زبان و بیان کے مذکورہ بالا قواعد کی رُو سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آسمان سے زمین پر آمد کو اُردو زبان میں ’’واپسی‘‘ اور عربی زبان میں ’’رجوع ‘‘ کے لفظ سے ظاہر کیا جانا چاہئےتھا۔ لیکن اس کے برعکس احادیثِ نبوی میں جس جگہ بھی مسیؑح ابن مریم ؑ کی قربِ قیامت میں آمد کی خبر دی گئی ہے وہاں ’’رجوع ‘‘ کی بجائے ’’نزول ‘‘ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے حالانکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے زمین پر محض آ نہیں رہے بلکہ واپس آرہے ہیں کیونکہ وہ آسمان پر زمین سے ہی گئے تھے۔
ایک مقام سے دوسرے مقام پر جاکر پھر اُسی مقام پر آنے کو رجوع یعنی واپسی کہنے کے قاعدہ کا ثبوت یوں تو عربی، اردو، انگریزی اور دیگر زبانوں کی لاتعداد مثالوں سے دیا جاسکتا ہے لیکن اسی نوعیت کی ایک مثال سے یہ بات نہ صرف زبان و بیان کے قواعد اور اُن کے استعمال بلکہ دینی پہلو سے بھی پایۂ ثبوت کو پہنچ جاتی ہے،جیسا کہ حضرت عمرؓ کے مندرجہ ذیل بیان سے ظاہر ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی وفات پر یہ نہیں کہہ رہے کہ رسول اللہ ﷺ موسیٰ علیہ السلام کی طرح اپنے رب
حضرت بانی ٔسلسلہ عالیہ احمدیہ جس شدّت، عقیدت اور معرفتِ تامّہ کے ساتھ خاتم الانبیاء و الاَصفیاء حضرت محمد مصطفی ﷺکو خاتم النّبیّن یقین کرتے تھے اس کا اندازہ خود آپ ؑ کی تحریرات کے مطالعہ کے بغیر ممکن نہیں’’
فی الحقیقت دو شخص بڑے ہی بد بخت ہیں اور انس و جن میں اُن سا کوئی بھی بد طالع نہیں۔ ایک وہ جس نے خاتم الانبیاء کو نہ مانا۔ دوسرا وہ جو خاتم الخلفاء پر ایمان نہ لایا۔
مهاجرت از تاخوگراف آنالوگ به دیجیتال نمونه اروپایی مشابه پروژه سپهتنMojtaba Jamali
در اروپا مدیریت مکانیزه و سیستماتیک ناوگانها، با نصب تاخوگراف آنالوگ آغاز شد. پس از مدتی با تغییر خواستههای ذینفعان حوزه حملونقل، تاخوگراف آنالوگ جای خود را به تاخوگراف دیجیتال داد. دستگاههای با قابلیت ثبت عملکرد خودرو و راننده و همچنین آگاه ساختن مدیران از کیفیت حضور رانندگان در موقعیتهای مختلف.
هریک از این ساختارها چگونگی ارتباطات بین مدرس و یادگیرندگان را تحت تأثیر قرار میدهد. درواقع هریک از این ساختارها پیامی ضمنی در خصوص ویژگیهای تعاملهای آنها مانند چگونه، چه زمانی، چه کسی یا چه کسی با چه کسی را تعیین میکنند.
لینک دوره ها در سایت:
https://iksw.ir/course/
دائما ما نسمع عن قصص وأحداث غامضة ومريبة تحدث في شتى بقاع العالم ، وهنا يبدأ عقلك في التفكير هل هذه الأحداث حقيقية أم لها تفسير علمي ؟ ، والكثير منا أيضا يخطر على باله شيء مرعب وهو أن الجن هم من يقومون بمثل هذه الأمور التي تصنف على أنها من الغرائب المرعبة ، فالجن مخلوقات خلقهم الله مثلهم مثل البشر ومنهم الطيب ومنهم الخبيث ، لكن الفرق أن الله خلق الإنسان من طين و خلق الجان من مارج من النار . حول العالم يوجد الكثير من الأماكن التي يقال عنها أنها أماكن مسكونة بالجن وبالتالي لا يمكن لأي شخص الإقتراب منها ، لأن التطفل على مثل هذه الآماكن لا يعني سوى شيء واحد وهو الموت أو الجنون .
الراوي
شکل خرپاهای ساده به صورت شبکه های مثلثی شکل می باشد. حالا دلیل آن چیست؟ به طور کلی در هندسه اشکال مثلثی شکل دارای پایداری و مقاومت بیشتری نیز می باشند. در مثلث ها به این گونه است که با تغییر اندازه طول اضلاع زاویه ها تغییر می یابد و از آنجایی که این تغییر اندازه طول در خرپا به راحتی اتفاق نمی افتد تغییر زاویه نیز اتفاق نخواهد افتاد. در صورتیکه در اشکال چهار ضلعی زوایا بدون تغییر در ابعاد طول نیز اتفاق می افتد. بنابراین این گونه سازه ها را بر اساس اشکل هندسی بنا می کنند.
آج ساری امت مسلمہ غیرمعمولی افتراق ، انتشار اور غربت و افلاس اور ذہنی و فکری پسماندگی کا شکار ہے۔ اس افتراق اور زبوں حالی کو دو ر کرنے کے لئے اور اتحاد و اتفاق اور اجتماعیت کی فضا پیدا کرنے کے لئے مختلف اوقات میں مختلف تحریکیں جنم لیتی رہی ہیں لیکن آخر وہی ہوتا رہا جس کی نشان دہی قرآ ن کریم میں آئی ہے کہ ’’ تحسبھم جمیعاً و قلوبھم شتی‘‘ کہ بظاہر یہ ایک ہیں مگر ان کے دل انتشار کا شکار ہیں ۔ بہرحال یہ بات واضح ہے کہ مسلمانوں کو متحد کرنے اور ان کے اختلافات کو دور کرنے کے لئے جو بھی تحریک اٹھی اس کو ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا۔
سوچنے کی بات ہے کہ آخر ایسا کیوں ہے اور مسلمانوں کو متحد کرنے کی تمام تر کوششیں ناکام کیوں ہو رہی ہیں۔ اور اسلام کے نام پر اٹھنے والی تحریکیں بجائے خدا تعالیٰ کی محبت اور تائید کو جذب کرنے کے اس کے قہر کا مورد بن رہی ہیں۔ کیوں مسلمانوں کی ایسی کسمپرسی کی حالت میں قرون اولیٰ میں تو خدا کی رحمت جوش میں آ جاتی تھی اور اب نہیں آ رہی؟ اس امر پر غور کرنے اور سوچنے کے بعد اور قرآن کریم اور احادیث کے مضمون کے مطالعہ کے بعد نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ اس کی اصل بنیادی وجہ یہی ہے کہ مسلمان اپنے قول وفعل میں تضاد کی وجہ سے اس نعمت خداوند ی سے محروم ہو چکے ہیں جو ان کو متحد کرنے کی ضامن تھی جس کا وعدہ ان سے خدا تعالیٰ نے سور ہ النور کی آیت استخلاف میں ان الفاظ میں دیا تھا:
ارایه فلسفه علم و سوالات مطرح در زمینه روانشناسی صنعتی و سازمانی.pptxReza Maleki
تحلیلی بر تاثیر تحولات فلسفه علم بر روانشناسی صنعتی و سازمانی
شامل تحلیل تاریخی رشته روانشناسی صنعتی و سازمانی در ایران و جهان
همراه با سوالاتی برای بحث بیشتر و درون نگری و تفکر بازتابی گروهی