Arabic 3: Basics on the nominal sentence Mohamed ZAIM
¨ Arabic 3: Basics on the nominal sentence ¨ is the first step to live a sentence in Arabic. You will find all necessary details that help understanding well the function of each part of it and so knowing deep the secret meaning and grammar that such lovely sentence carries. The slides are available also beside others on my blog:
www.alif-zaim.blogspot.com > ¨Grammar Slideshare¨ section cross column on right. Enjoy !
Arabic 3: Basics on the nominal sentence Mohamed ZAIM
¨ Arabic 3: Basics on the nominal sentence ¨ is the first step to live a sentence in Arabic. You will find all necessary details that help understanding well the function of each part of it and so knowing deep the secret meaning and grammar that such lovely sentence carries. The slides are available also beside others on my blog:
www.alif-zaim.blogspot.com > ¨Grammar Slideshare¨ section cross column on right. Enjoy !
Eleven Proven Ways to Get Along
Better With EVERYONE
Before you say anything to anyone, ask yourself 3 things:
Make promises sparingly and keep them faithfully
Never miss the opportunity to compliment or say something
encouraging to someone
2. لفظ: لفظ کا معنی پھینکناہے۔ ہمارے زبان جس آواز کو باہر پھینکتی ہے
اسلفظکہتے ہیں۔
لفظکی اقسام:
۱۔ کلمہ: با معنی لفظکو کلمہ کہتے ہیں۔
۲۔ مھمل: بے معنی لفظکو مھمل کہتے ہیں۔
)مھمل الفاظکا مطالعہ نہیں کیا جاتا(
3. اسم: وہ لفظ جو کس ی کا نام یا صفات )اچھائے یا برائی( کو ظاہر ک رے اسے
اسم کہتے ہیں۔
ا
ً
مثل: اَللهُ همَُمَّ دُ صلى الله عليه وسلم مَكَّةهُ غَهفوْ رُ رَ ه سوُْ لُ
بَا بُ غهرْفَة شَََ سُ طُفْ لُ مَاء نَََ مُ
صَا د قُ صَال حُ فَا س قُ كَُوْكَ بُ
5. فعل:ایسالفظ جس سے کس ی کام کے کر نے یا ہو نے کا پتہ چلے ا ور اس کا م کا
تعلق کس ی زمانے )ماض ی یا حال یا مستقبل( سے بھی ہو اسے فعل کہتے ہیں۔
ا
ً
مثل: خَلَقَُ ] س
ُ
ا نے پیدا کیا[، يََْله ه قُ]وہ پیدا کرتاہے/ کرےگا[، يَ عْبهه دُ
]وہ عبادتکرتاہے/ کرےگا[۔ وغیرہ وغیرہ۔
6. مصدر:ایسا اسم جو کس ی کا م کا نام ہو ۔ً
ا
مثل: ضَرْ بُ)مارنا(
مصدر اورً فعل ميں فرقً:
کس ی زمانے کی موجعدگی نہ ہو نے کی وجہ سے مصدر کو افعال کی دینا سے باہر
نکال دیا گیاہے۔ لہذا مصدر میں زمانہ نہیں پایا جاتا۔
ا
ً
مثل: عبَادَة اَمْ رُ نَ هُْ یُ وغیرہ۔
حرف: وہ لفظجو نہ اسم ہو اور نہ ہ ی فعل ہو اسے حرفکہتے ہیں۔ مثً
ا
ل:
ا لُی منُْ ف یُْ عَ لُی وغیرہ ۔ حَرْ فُ کا لفظی معنی کنارہہے۔
7. الف لام ]ال[: جسطرح انگریزی میں عام اسما ء کو خاص)معرفہ( کر نے
لگایا جاتاہے، اس ی طرح عربی میں عام اسماء )نکرہ ( کوخاص THE کے لئے
)معرفہ( بنانے کے لئے الفلام ]ال[ استعمال کیا جاتاہے۔
تنوین: تنوین کا معنی نون )ن( کی آواز پیدا کرناہے۔ اسم کے آخر میں دو پیش،
دو زبر ، دو زیر ] ) ٌ( ، ) ـً ( ، ) ( [ کو تنوین کہتے ہیں۔
8. علمات اسم: جسلفظ کے آخر میں تنوین ہو یا شروع میں الف لام ]ال[
ہو وہ
لازما اسم ہوگا۔
الف لام ]ال[ اورً تنوین اسم پر اکھٹے نہيں آتے: الف لام ]ال[ اور
تنوین کس ی اسم پر اکٹھے نہیں آسکتے۔ شروع میں الف لام]ال[ آجائے تو آخرمیں
تنوین نہیں آئے گی اور اگر آخر میں تنوین استعمال ہو تو شروع میں الف لام
]ال[ نہیں آئے گا۔
ا
ً
مثل: اَلْ كتَا بُ کہنا غلطہے۔
9. الف لام ]ال[ کا استعمال:بعضاسماء کے شروع میں الفلام ]ال[ کا
لام]ل[ پڑھنے میں آتاہے۔
ا
(S I L E N T ) ً
مثل: اَلْقَمَهرُاور بعضاسماء میں ساکت
ہوتاہے۔ ا
ً
مثل: اَلشَّمْ ه سُ ۔ جسالفلام ]ال[ کے بعد و الے حرفپر ش د ]ـّ [ ہو
اسکا لام ]ل[ نہیں پڑھا جاتا اور جسالفلام ]ال[ کے بعد کے حرف پر ش د ]ـّ [
نہ ہو اسکا لام ]ل[ پڑھا جاتاہے۔
10. اسم کی تعریفی اقسام:
کے لحاظسے اسم کی دو اقسام ہیں۔ (De f in i t ion ) تعریف
۱۔ اسم ذات ۲۔ اسمصفت
۱۔ اسم ذات: جو اسم کس ی بھی چيز )جاندار یا بے جان( کے نام کو ظاہر
کرےاسے اسم ذاتکہتے ہيں۔
۲۔ اسم صفت: جو اسم کس ی صفت یعنی اچھائی یا برائی کو ظاہر
کرےاسکو اسمصفتکہتے ہيں۔
13. سوال: کلمہ کسکو کہتے ہيں ؟
سوال: اسم کی علمات)نشانیاں( کتنی ہيں اورً کیا ہيں ؟
سوال: تعریف کے لحاظ سے اسم کی اقسام اورً ان کی وضاحت مع
امثال بیان کریں!