2. لفظ: لفظ کا معنی پھینکناہے۔ ہمارے زبان جس آواز کو باہر پھینکتی ہے
اسلفظکہتے ہیں۔
لفظکی اقسام:
۱۔ کلمہ: با معنی لفظکو کلمہ کہتے ہیں۔
۲۔ مھمل: بے معنی لفظکو مھمل کہتے ہیں۔
)مھمل الفاظکا مطالعہ نہیں کیا جاتا(
3. اسم: وہ لفظ جو کس ی کا نام یا صفات )اچھائے یا برائی( کو ظاہر ک رے اسے
اسم کہتے ہیں۔
ا
ً
مثل: اَللهُ همَُمَّ دُ صلى الله عليه وسلم مَكَّةهُ غَهفوْ رُ رَ ه سوُْ لُ
بَا بُ غهرْفَة شَََ سُ طُفْ لُ مَاء نَََ مُ
صَا د قُ صَال حُ فَا س قُ كَُوْكَ بُ
5. فعل:ایسالفظ جس سے کس ی کام کے کر نے یا ہو نے کا پتہ چلے ا ور اس کا م کا
تعلق کس ی زمانے )ماض ی یا حال یا مستقبل( سے بھی ہو اسے فعل کہتے ہیں۔
ا
ً
مثل: خَلَقَُ ] س
ُ
ا نے پیدا کیا[، يََْله ه قُ]وہ پیدا کرتاہے/ کرےگا[، يَ عْبهه دُ
]وہ عبادتکرتاہے/ کرےگا[۔ وغیرہ وغیرہ۔
6. مصدر:ایسا اسم جو کس ی کا م کا نام ہو ۔ً
ا
مثل: ضَرْ بُ)مارنا(
مصدر اورً فعل ميں فرقً:
کس ی زمانے کی موجعدگی نہ ہو نے کی وجہ سے مصدر کو افعال کی دینا سے باہر
نکال دیا گیاہے۔ لہذا مصدر میں زمانہ نہیں پایا جاتا۔
ا
ً
مثل: عبَادَة اَمْ رُ نَ هُْ یُ وغیرہ۔
حرف: وہ لفظجو نہ اسم ہو اور نہ ہ ی فعل ہو اسے حرفکہتے ہیں۔ مثً
ا
ل:
ا لُی منُْ ف یُْ عَ لُی وغیرہ ۔ حَرْ فُ کا لفظی معنی کنارہہے۔
7. الف لام ]ال[: جسطرح انگریزی میں عام اسما ء کو خاص)معرفہ( کر نے
لگایا جاتاہے، اس ی طرح عربی میں عام اسماء )نکرہ ( کوخاص THE کے لئے
)معرفہ( بنانے کے لئے الفلام ]ال[ استعمال کیا جاتاہے۔
تنوین: تنوین کا معنی نون )ن( کی آواز پیدا کرناہے۔ اسم کے آخر میں دو پیش،
دو زبر ، دو زیر ] ) ٌ( ، ) ـً ( ، ) ( [ کو تنوین کہتے ہیں۔
8. علمات اسم: جسلفظ کے آخر میں تنوین ہو یا شروع میں الف لام ]ال[
ہو وہ
لازما اسم ہوگا۔
الف لام ]ال[ اورً تنوین اسم پر اکھٹے نہيں آتے: الف لام ]ال[ اور
تنوین کس ی اسم پر اکٹھے نہیں آسکتے۔ شروع میں الف لام]ال[ آجائے تو آخرمیں
تنوین نہیں آئے گی اور اگر آخر میں تنوین استعمال ہو تو شروع میں الف لام
]ال[ نہیں آئے گا۔
ا
ً
مثل: اَلْ كتَا بُ کہنا غلطہے۔
9. الف لام ]ال[ کا استعمال:بعضاسماء کے شروع میں الفلام ]ال[ کا
لام]ل[ پڑھنے میں آتاہے۔
ا
(S I L E N T ) ً
مثل: اَلْقَمَهرُاور بعضاسماء میں ساکت
ہوتاہے۔ ا
ً
مثل: اَلشَّمْ ه سُ ۔ جسالفلام ]ال[ کے بعد و الے حرفپر ش د ]ـّ [ ہو
اسکا لام ]ل[ نہیں پڑھا جاتا اور جسالفلام ]ال[ کے بعد کے حرف پر ش د ]ـّ [
نہ ہو اسکا لام ]ل[ پڑھا جاتاہے۔
10. اسم کی تعریفی اقسام:
کے لحاظسے اسم کی دو اقسام ہیں۔ (De f in i t ion ) تعریف
۱۔ اسم ذات ۲۔ اسمصفت
۱۔ اسم ذات: جو اسم کس ی بھی چيز )جاندار یا بے جان( کے نام کو ظاہر
کرےاسے اسم ذاتکہتے ہيں۔
۲۔ اسم صفت: جو اسم کس ی صفت یعنی اچھائی یا برائی کو ظاہر
کرےاسکو اسمصفتکہتے ہيں۔
13. سوال: کلمہ کسکو کہتے ہيں ؟
سوال: اسم کی علمات)نشانیاں( کتنی ہيں اورً کیا ہيں ؟
سوال: تعریف کے لحاظ سے اسم کی اقسام اورً ان کی وضاحت مع
امثال بیان کریں!