Al Barailviyya Haqaiq W Aqaid by Syed Rahmat ullah qadri, Al Barailwiyyah, al barelviyyah, al barailviya, ihsan elahi, wahabi najdi aqaid, aqaid ul najadia,ahle hadees, fitna e najad, fitna e ahle hadees, fitna e wahabiyat, fitna e ghair muqalediyyat,wahabi mazhab, ahle sunnat, ahnaf, Objection on Ahle sunnat, Ala hazrat, Imam ahmad raza khan qadri
حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی متضرعانہ دعائیںmuzaffertahir9
حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی متضرعانہ دعائیں
حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت کا مطالعہ کرنے سے یہ بات نمایاں طورپر سامنے آتی ہے کہ آپ کااوڑھنا بچھونا گویادعا ہی تھا اورآپ کا سارا انحصار محض اپنے رب کریم کی ذات پر تھا ۔ چنانچہ آپ فرماتے ہیں:
’’دعا میں خدا تعالیٰ نے بڑی قوتیں رکھی ہیں۔ خدا تعالیٰ نے مجھے باربار بذریعہ الہامات کے یہی فرمایا ہے کہ جو کچھ ہوگا دعا ہی کے ذریعہ ہوگا‘‘۔(ملفوظات جدید ایڈیشن جلد ۵ صفحہ ۳۶)
’’دعا کے لئے رقّت والے الفاظ تلاش کرنے چاہئیں ۔ یہ مناسب نہیں کہ انسان مسنون دعاؤں کے ایسا پیچھے پڑے کہ ان کوجنتر منتر کی طرح پڑھتا رہے اور حقیقت کو نہ پہچانے۔۔۔۔۔۔ اپنی زبان میں جس کو تم خوب سمجھتے ہو، دعاکرو تاکہ دعا میں جوش پیدا ہو‘‘
خود آپ کو اپنی دعاؤں میں جوش حاصل تھا چنانچہ فرماتے ہیں:
’’خدا نے مجھے دعاؤں میں وہ جوش دیا ہے جیسے سمندرمیں ایک جوش ہوتاہے‘‘۔
(ملفوظات جلد ۳ صفحہ ۱۲۷)
دعا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زندگی کا عنوان تھا۔ آ پ نے اپنی جماعت کو بھی دعائیں کرنا سکھایا اور اس کی حقیقت سمجھا ئی اور فرمایا کہ دعا جنتر منتر کی طرح الفاظ پڑھنے کا نام نہیں بلکہ اس کی حقیقت کو سمجھنا چاہئے اور اس میں رقّت اور اضطراب پیدا کرنا چاہئے
Al Barailviyya Haqaiq W Aqaid by Syed Rahmat ullah qadri, Al Barailwiyyah, al barelviyyah, al barailviya, ihsan elahi, wahabi najdi aqaid, aqaid ul najadia,ahle hadees, fitna e najad, fitna e ahle hadees, fitna e wahabiyat, fitna e ghair muqalediyyat,wahabi mazhab, ahle sunnat, ahnaf, Objection on Ahle sunnat, Ala hazrat, Imam ahmad raza khan qadri
حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی متضرعانہ دعائیںmuzaffertahir9
حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی متضرعانہ دعائیں
حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت کا مطالعہ کرنے سے یہ بات نمایاں طورپر سامنے آتی ہے کہ آپ کااوڑھنا بچھونا گویادعا ہی تھا اورآپ کا سارا انحصار محض اپنے رب کریم کی ذات پر تھا ۔ چنانچہ آپ فرماتے ہیں:
’’دعا میں خدا تعالیٰ نے بڑی قوتیں رکھی ہیں۔ خدا تعالیٰ نے مجھے باربار بذریعہ الہامات کے یہی فرمایا ہے کہ جو کچھ ہوگا دعا ہی کے ذریعہ ہوگا‘‘۔(ملفوظات جدید ایڈیشن جلد ۵ صفحہ ۳۶)
’’دعا کے لئے رقّت والے الفاظ تلاش کرنے چاہئیں ۔ یہ مناسب نہیں کہ انسان مسنون دعاؤں کے ایسا پیچھے پڑے کہ ان کوجنتر منتر کی طرح پڑھتا رہے اور حقیقت کو نہ پہچانے۔۔۔۔۔۔ اپنی زبان میں جس کو تم خوب سمجھتے ہو، دعاکرو تاکہ دعا میں جوش پیدا ہو‘‘
خود آپ کو اپنی دعاؤں میں جوش حاصل تھا چنانچہ فرماتے ہیں:
’’خدا نے مجھے دعاؤں میں وہ جوش دیا ہے جیسے سمندرمیں ایک جوش ہوتاہے‘‘۔
(ملفوظات جلد ۳ صفحہ ۱۲۷)
دعا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی زندگی کا عنوان تھا۔ آ پ نے اپنی جماعت کو بھی دعائیں کرنا سکھایا اور اس کی حقیقت سمجھا ئی اور فرمایا کہ دعا جنتر منتر کی طرح الفاظ پڑھنے کا نام نہیں بلکہ اس کی حقیقت کو سمجھنا چاہئے اور اس میں رقّت اور اضطراب پیدا کرنا چاہئے
Shi'ism is not hostage to Juridical system.It is intellectual tradition of the Shi'ite Imams, that beholds justice in the nature of every thing as well as of God.So its philosophical authority can not be usurped by any Jurist on the pretence of Imam's absence.
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
نماز
نماز بعد از ایمان [یعنی بعد ازپذیرفتن کلمه ﺀ طیبه (لآ اِلَهَ اِلّا اللّهُ مُحَمَّدٌ رَسُوُل اللّهِ)] مهمترین رکن اسلام میباشد
نماز برای همه ﺀ ما لفظیست آشنا که بجای اصطلاح قرآنی "صلاﺓ" آنرا استعمال می نماییم. معنی لغوی "صلاﺓ"د دعا کردن میباشد
در اصطلاح قرآن "صلاﺓ" (نماز) عبارت از پرستش الله متعال بشیوه مخصوص و وقت مخصوص میباشد
در حدیث شریف آمده ( هرگاه از شما کسی نماز میخواند، با الله راز و نیاز میکند.)
اما باید دانست که طریقهﺀ نزدیکی به الله، با الله راز ونیاز کردن و توجه به الله نمودن تنها و تنها همان طریقهﺀ مستند ومقبولی است که حضرت پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم برای ما تعلیم داده است
بجز همین روشی که پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم برای ما تعلیم داده، همه طریقه ها و روشهای دیگر گمراه کننده وغلط می باشد
در مورد ارکان نماز، اذکار نماز، اوقات نماز، تعداد رکعتهای نماز نه تنها تعلیم زبانی حضرت پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم برای ما رسیده بلکه اصحاب کرام شکل عملی آنرا با کمال امانت داری حفظ و به نسلهای بعدی منتقل نموده اند، چنانچه روش عملی نماز در کتب معتبر ومستند حدیث نقل و حفظ شده است که امروز همه ﺀ امت پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم بدون کدام وسوسه وبدون کدام شک وشبهه ﺀ به همان روش پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم پابند بوده و بر آن عمل مینماییم
که بناʺبنده به فضل و مرحمت الله متعال در مورد طریقهﺀ نماز خواندن و ترجمه آن مطالبی را از کتب معتبر چون فقه آسان (جلد اول) وغیره جمع آوری نموده ام، به امید این که از ادای این فریضهی زیبا پاداش و خشنودی الله متعال را کسب نماییم
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی اغراضmuzaffertahir9
امّتِ محمدیہ کے کئی بزرگوں ( جیسا کہ حضرت شاہ عبد العزیز ؒ،صوفی بزرگ شیخ عبد العزیز ،مشہور صوفی و ادیب خواجہ حسن نظامی ،حضرت شاہ محمد حسین صابری ) نے امام مہدی کے ظہور کے زمانہ کا تعین بھی کردیا تھا جو کہ چودھویں صدی کا ابتدائی حصہ بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تمام علامات اور نشانیاں جو امام مہدی کے دعویٰ سے قبل پوری ہونی تھیں، پوری ہو گئیں اور ہر طرف بڑی شدت سے ایک مسیح اور مہدی کا انتظار ہو رہا تھا۔ عوام سے لے کر علماء تک سبھی، خواہ ان کا تعلق کسی بھی مکتبِ فکر سے ہو، بلاتفریق امت محمدیہ کے مرثیہ خواں نظر آتے تھے۔ خاص طور پر احادیث مبارکہ میں جو نقشہ آنحضرت ﷺنے امتِ محمدیہ کا کھینچا وہ من وعن پورا ہو رہا تھا۔ مسلمان زوال کا شکار ہو رہے تھے ،ہزاروں مسلمان عیسائی ہو رہے تھے اور اسلام مختلف فرقوں میں بٹ چکا تھا۔مسجدیں دھرم شالہ بنا دی گئی تھیں۔ایسے حالات میں خدا تعا لیٰ نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی ایک گمنام بستی قا دیا ن سے ایک جوا ں مرد کو کھڑا کیا جوہر یک رنگ میں سرکارِ دوعالم ﷺکی پیشگو ئیو ں کا مصدا ق تھا۔
یہ مبارک ہستی حضرت مرزا غلام احمد علیہ السلام ہیں۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اپنی بعثت کی غرض یوں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں ک
‘‘ مجھے بھیجا گیا ہے تاکہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کھوئی ہو ئی عظمت کو پھر قائم کروں اور قرآن شریف کی سچائیوں کو دنیا کو دکھائوں اور یہ سب کام ہو رہا ہے لیکن جن کی آنکھوں پر پٹی ہے وہ اس کو دیکھ نہیں سکتے حالانکہ اب یہ سلسلہ سورج کی طرح روشن ہو گیا ہے اور اس کی آیات و نشانات کے اس قدر لوگ گواہ ہیں کہ اگر اُن کو ایک جگہ جمع کیا جائے تو اُن کی تعداد اِس قدر ہو کہ رُوئے زمین پر کسی بادشاہ کی بھی اتنی فوج نہیں ہے۔
اس قدر صورتیں اس سلسلہ کی سچائی کی موجود ہیں کہ ان سب کو بیان کرنا بھی آسان نہیں۔چونکہ اسلام کی سخت توہین کی گئی تھی اس لیے اللہ تعالیٰ نے اسی توہین کے لحاظ سے اس سلسلہ کی عظمت کو دکھایا ہے۔’’
The concept of politics in Shi'ism is limited neither to State-building, nor does it invests diploma to any Jurist.It is intellectual spirit of Justice, of which state is only circumstantial in importance. However politics is sacred activity, which means social edification of the humankind, where state-theory is peripheral, not seminal in the establishment of Justice .
Sultan ul aolia Hazra Khawaja Muhammad Zaman Siddiqui Naqshbandi (Luari Sharif)
https://www.facebook.com/muhammadabid.qadri
Special thanks to Mr. Muhammad Bakhsh for his cooperation
https://www.facebook.com/ahmedbux.ahmedbux.96
فلسفه انقلاب از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانیalireza behbahani
عرفان انسان کامل امام زمان فلسفه ظهور سیر و سلوک عرفانی فلسفه ازدواج و زناشوئی لقاءالله تشیّع وحدت وجود عشق عرفانی تأویل قرآن معرفت نفس خودشناسی دجال خلق جدید قیامت آدم و حوا عرفان درمانی امامت شفاعت کرامت عرفان شیعی هرمنوتیک اشراق حکمت فلسفه نجات فمینیزم اگزیستانسیالیزم علم توحید اسلام شناسی ظهور امام زمان ناجی موعود دکتر علی شریعتی نیچه هایدگر صادق هدایت فلسفه سینما فلسفه عشق فلسفه دین فلسفه زندگی خودکشی فلسفه طلاق ولایت وجودی شناخت شناسی معرفت شناسی فلسفه ملاصدرا طب اسلامی حکمت الاشراق معراج مهدی موعود فاطمه شناسی علی شناسی امام شناسی شیطان شناسی خداشناسی تئوسوفی حافظ مولانا روزبهان بقلی مولوی ابن عربی رجعت حسینی فلسفه مرگ ابرانسان زرتشت عرفان حلقه اوشو کریشنامورتی فلسفه نماز اسرار صلوة فلسفه گناه بهشت جهنم برزخ عذاب فلسفه بیماری ایدز امراض لاعلاج عرفان اسلامی تناسخ حکومت اسلامی متافیزیک ماورای طبیعت پدیده شناسی خاتمیت غیبت بوبر یاسپرس ادگار آلن پور علائم ظهور حلاج آفرینش جدید عرفانی زایش عرفانی حقیقت محمدی وجه الله آخرالزمان
علی اکبر خانجانی
پاکستان میں دہشت گردی کا بانی
داخلی اور خارجی سیاست کے اعتبار سے آج ہمارے محبوب وطن، پاکستان، کے لئے سب سے بڑا مسئلہ انسداد دہشت گردی ہے ۔اس ہوش ربا اور تشویش انگیز مسئلہ سے نپٹنے کے لئے اولین مرحلہ پر یہ کھوج لگانا ضروری ہے کہ باطل کے سیاہ پوش دستوں کا ’’قافلہ سالار‘‘ کون تھا؟
آئیے اس سلسلہ میں پاکستان کے شیعہ محقق اور ماہنامہ’ خیرالعمل‘ لاہور کے مدیر اعلیٰ جناب ڈاکٹر عسکری بن احمد کے افکار و تاثرات کا انہی کے الفاظ میں مطالعہ کریں ۔ آپ مذکورہ رسالہ کے شمارہ ستمبر ۱۹۹۷ء (صفحہ ۲۲ تا ۲۵) میں تحریر فرماتے ہیں:
’’موجودہ فرقہ وارانہ منافرت اور بین الفرق الاسلامیہ دہشت گردی کا آغاز جرنل ضیاء الحق مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کے دور سے ہوا۔ دور بین نگاہیں یہ بھی دیکھ سکتی ہیں کہ اسی زمانہ میں بھارت میں دارالعلوم دیوبند کا جشن صدسالہ ہوا جس کی صدارت بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی آنجہانی نے کی۔ اور اس دارالعلوم کو بہت بڑی گرانٹ عطا کی۔ اس جشن میں شرکت کے لئے پاکستان سے بھی کئی دیوبندی اور اہل حدیث علماء کے وفود وہاں گئے۔ اور اندرا گاندھی جو پاکستا ن کو دولخت کرنے کا باعث بنی تھی اورمشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں جس کے ہیلی کوپٹرز اور چھاتہ بردار فوج نے کام کیا اسی اندراگاندھی کے منتر نے دیوبند کے جشن میں جانے والے علماء کی پھڑکی گھما دی۔ اور مغربی پاکستان کی سلامتی کو بھی خطرہ میں ڈال دیا۔
*۔۔۔ جرنیل ضیاء الحق کی اسلامائزیشن کے ہر ہر مرحلے پر سعودی عرب کے علماء اور زعماء یہاں پاکستان تشریف لاتے رہے اور ہدایت کاری کرتے رہے۔ انہی دنوں مسجد کعبہ کے امام جماعت محمد بن عبداللہ بن سبیل نے پاکستان میں آ کر ارشاد فرمایا کہ جو کچھ ہم سعود ی عرب میں کر رہے ہیں وہی کچھ پاکستان میں اہل حدیث کر رہے ہیں۔
ہر دائرۂ حیات میں امن صرف خلافتِ احمدیہ کی بدولت ممکن ہےmuzaffertahir9
خلافت ایک ایسی حقیقت ہے جو اقوامِ عالم کو مساوات اور جمہوریت کی فلسفیانہ بحثوں سے نکال کر انتخاب کے میدان میں لا کھڑا کرتی ہے ۔ پھر تائید الٰہی اور نصرتِ خداوندی منتخب فرد کو اپنے حصار میں لے کر خلیفۃ اللہ اور ہر صاحب ایمان کا محبوب،آقا و مطاع بنا دیتی ہے ۔
تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے اُن سے اللہ نے پختہ وعدہ کیا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسا کہ اُس نے اُن سے پہلے لوگوں کو خلیفہ بنایا اور اُن کے لیے اُن کے دین کو، جو اُس نے اُن کے لیے پسند کیا، ضرور تمکنت عطا کرے گا اور اُن کی خوف کی حالت کے بعد ضرور اُنہیں امن کی حالت میں بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے۔ میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے اور جو اس کے بعدبھی ناشکری کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو نافرمان ہیں۔
Shi'ism is not hostage to Juridical system.It is intellectual tradition of the Shi'ite Imams, that beholds justice in the nature of every thing as well as of God.So its philosophical authority can not be usurped by any Jurist on the pretence of Imam's absence.
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ
نماز
نماز بعد از ایمان [یعنی بعد ازپذیرفتن کلمه ﺀ طیبه (لآ اِلَهَ اِلّا اللّهُ مُحَمَّدٌ رَسُوُل اللّهِ)] مهمترین رکن اسلام میباشد
نماز برای همه ﺀ ما لفظیست آشنا که بجای اصطلاح قرآنی "صلاﺓ" آنرا استعمال می نماییم. معنی لغوی "صلاﺓ"د دعا کردن میباشد
در اصطلاح قرآن "صلاﺓ" (نماز) عبارت از پرستش الله متعال بشیوه مخصوص و وقت مخصوص میباشد
در حدیث شریف آمده ( هرگاه از شما کسی نماز میخواند، با الله راز و نیاز میکند.)
اما باید دانست که طریقهﺀ نزدیکی به الله، با الله راز ونیاز کردن و توجه به الله نمودن تنها و تنها همان طریقهﺀ مستند ومقبولی است که حضرت پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم برای ما تعلیم داده است
بجز همین روشی که پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم برای ما تعلیم داده، همه طریقه ها و روشهای دیگر گمراه کننده وغلط می باشد
در مورد ارکان نماز، اذکار نماز، اوقات نماز، تعداد رکعتهای نماز نه تنها تعلیم زبانی حضرت پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم برای ما رسیده بلکه اصحاب کرام شکل عملی آنرا با کمال امانت داری حفظ و به نسلهای بعدی منتقل نموده اند، چنانچه روش عملی نماز در کتب معتبر ومستند حدیث نقل و حفظ شده است که امروز همه ﺀ امت پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم بدون کدام وسوسه وبدون کدام شک وشبهه ﺀ به همان روش پیامبر اکرم صلی الله علیه و سلم پابند بوده و بر آن عمل مینماییم
که بناʺبنده به فضل و مرحمت الله متعال در مورد طریقهﺀ نماز خواندن و ترجمه آن مطالبی را از کتب معتبر چون فقه آسان (جلد اول) وغیره جمع آوری نموده ام، به امید این که از ادای این فریضهی زیبا پاداش و خشنودی الله متعال را کسب نماییم
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی اغراضmuzaffertahir9
امّتِ محمدیہ کے کئی بزرگوں ( جیسا کہ حضرت شاہ عبد العزیز ؒ،صوفی بزرگ شیخ عبد العزیز ،مشہور صوفی و ادیب خواجہ حسن نظامی ،حضرت شاہ محمد حسین صابری ) نے امام مہدی کے ظہور کے زمانہ کا تعین بھی کردیا تھا جو کہ چودھویں صدی کا ابتدائی حصہ بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تمام علامات اور نشانیاں جو امام مہدی کے دعویٰ سے قبل پوری ہونی تھیں، پوری ہو گئیں اور ہر طرف بڑی شدت سے ایک مسیح اور مہدی کا انتظار ہو رہا تھا۔ عوام سے لے کر علماء تک سبھی، خواہ ان کا تعلق کسی بھی مکتبِ فکر سے ہو، بلاتفریق امت محمدیہ کے مرثیہ خواں نظر آتے تھے۔ خاص طور پر احادیث مبارکہ میں جو نقشہ آنحضرت ﷺنے امتِ محمدیہ کا کھینچا وہ من وعن پورا ہو رہا تھا۔ مسلمان زوال کا شکار ہو رہے تھے ،ہزاروں مسلمان عیسائی ہو رہے تھے اور اسلام مختلف فرقوں میں بٹ چکا تھا۔مسجدیں دھرم شالہ بنا دی گئی تھیں۔ایسے حالات میں خدا تعا لیٰ نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی ایک گمنام بستی قا دیا ن سے ایک جوا ں مرد کو کھڑا کیا جوہر یک رنگ میں سرکارِ دوعالم ﷺکی پیشگو ئیو ں کا مصدا ق تھا۔
یہ مبارک ہستی حضرت مرزا غلام احمد علیہ السلام ہیں۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اپنی بعثت کی غرض یوں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں ک
‘‘ مجھے بھیجا گیا ہے تاکہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کھوئی ہو ئی عظمت کو پھر قائم کروں اور قرآن شریف کی سچائیوں کو دنیا کو دکھائوں اور یہ سب کام ہو رہا ہے لیکن جن کی آنکھوں پر پٹی ہے وہ اس کو دیکھ نہیں سکتے حالانکہ اب یہ سلسلہ سورج کی طرح روشن ہو گیا ہے اور اس کی آیات و نشانات کے اس قدر لوگ گواہ ہیں کہ اگر اُن کو ایک جگہ جمع کیا جائے تو اُن کی تعداد اِس قدر ہو کہ رُوئے زمین پر کسی بادشاہ کی بھی اتنی فوج نہیں ہے۔
اس قدر صورتیں اس سلسلہ کی سچائی کی موجود ہیں کہ ان سب کو بیان کرنا بھی آسان نہیں۔چونکہ اسلام کی سخت توہین کی گئی تھی اس لیے اللہ تعالیٰ نے اسی توہین کے لحاظ سے اس سلسلہ کی عظمت کو دکھایا ہے۔’’
The concept of politics in Shi'ism is limited neither to State-building, nor does it invests diploma to any Jurist.It is intellectual spirit of Justice, of which state is only circumstantial in importance. However politics is sacred activity, which means social edification of the humankind, where state-theory is peripheral, not seminal in the establishment of Justice .
Sultan ul aolia Hazra Khawaja Muhammad Zaman Siddiqui Naqshbandi (Luari Sharif)
https://www.facebook.com/muhammadabid.qadri
Special thanks to Mr. Muhammad Bakhsh for his cooperation
https://www.facebook.com/ahmedbux.ahmedbux.96
فلسفه انقلاب از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانیalireza behbahani
عرفان انسان کامل امام زمان فلسفه ظهور سیر و سلوک عرفانی فلسفه ازدواج و زناشوئی لقاءالله تشیّع وحدت وجود عشق عرفانی تأویل قرآن معرفت نفس خودشناسی دجال خلق جدید قیامت آدم و حوا عرفان درمانی امامت شفاعت کرامت عرفان شیعی هرمنوتیک اشراق حکمت فلسفه نجات فمینیزم اگزیستانسیالیزم علم توحید اسلام شناسی ظهور امام زمان ناجی موعود دکتر علی شریعتی نیچه هایدگر صادق هدایت فلسفه سینما فلسفه عشق فلسفه دین فلسفه زندگی خودکشی فلسفه طلاق ولایت وجودی شناخت شناسی معرفت شناسی فلسفه ملاصدرا طب اسلامی حکمت الاشراق معراج مهدی موعود فاطمه شناسی علی شناسی امام شناسی شیطان شناسی خداشناسی تئوسوفی حافظ مولانا روزبهان بقلی مولوی ابن عربی رجعت حسینی فلسفه مرگ ابرانسان زرتشت عرفان حلقه اوشو کریشنامورتی فلسفه نماز اسرار صلوة فلسفه گناه بهشت جهنم برزخ عذاب فلسفه بیماری ایدز امراض لاعلاج عرفان اسلامی تناسخ حکومت اسلامی متافیزیک ماورای طبیعت پدیده شناسی خاتمیت غیبت بوبر یاسپرس ادگار آلن پور علائم ظهور حلاج آفرینش جدید عرفانی زایش عرفانی حقیقت محمدی وجه الله آخرالزمان
علی اکبر خانجانی
پاکستان میں دہشت گردی کا بانی
داخلی اور خارجی سیاست کے اعتبار سے آج ہمارے محبوب وطن، پاکستان، کے لئے سب سے بڑا مسئلہ انسداد دہشت گردی ہے ۔اس ہوش ربا اور تشویش انگیز مسئلہ سے نپٹنے کے لئے اولین مرحلہ پر یہ کھوج لگانا ضروری ہے کہ باطل کے سیاہ پوش دستوں کا ’’قافلہ سالار‘‘ کون تھا؟
آئیے اس سلسلہ میں پاکستان کے شیعہ محقق اور ماہنامہ’ خیرالعمل‘ لاہور کے مدیر اعلیٰ جناب ڈاکٹر عسکری بن احمد کے افکار و تاثرات کا انہی کے الفاظ میں مطالعہ کریں ۔ آپ مذکورہ رسالہ کے شمارہ ستمبر ۱۹۹۷ء (صفحہ ۲۲ تا ۲۵) میں تحریر فرماتے ہیں:
’’موجودہ فرقہ وارانہ منافرت اور بین الفرق الاسلامیہ دہشت گردی کا آغاز جرنل ضیاء الحق مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کے دور سے ہوا۔ دور بین نگاہیں یہ بھی دیکھ سکتی ہیں کہ اسی زمانہ میں بھارت میں دارالعلوم دیوبند کا جشن صدسالہ ہوا جس کی صدارت بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی آنجہانی نے کی۔ اور اس دارالعلوم کو بہت بڑی گرانٹ عطا کی۔ اس جشن میں شرکت کے لئے پاکستان سے بھی کئی دیوبندی اور اہل حدیث علماء کے وفود وہاں گئے۔ اور اندرا گاندھی جو پاکستا ن کو دولخت کرنے کا باعث بنی تھی اورمشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں جس کے ہیلی کوپٹرز اور چھاتہ بردار فوج نے کام کیا اسی اندراگاندھی کے منتر نے دیوبند کے جشن میں جانے والے علماء کی پھڑکی گھما دی۔ اور مغربی پاکستان کی سلامتی کو بھی خطرہ میں ڈال دیا۔
*۔۔۔ جرنیل ضیاء الحق کی اسلامائزیشن کے ہر ہر مرحلے پر سعودی عرب کے علماء اور زعماء یہاں پاکستان تشریف لاتے رہے اور ہدایت کاری کرتے رہے۔ انہی دنوں مسجد کعبہ کے امام جماعت محمد بن عبداللہ بن سبیل نے پاکستان میں آ کر ارشاد فرمایا کہ جو کچھ ہم سعود ی عرب میں کر رہے ہیں وہی کچھ پاکستان میں اہل حدیث کر رہے ہیں۔
ہر دائرۂ حیات میں امن صرف خلافتِ احمدیہ کی بدولت ممکن ہےmuzaffertahir9
خلافت ایک ایسی حقیقت ہے جو اقوامِ عالم کو مساوات اور جمہوریت کی فلسفیانہ بحثوں سے نکال کر انتخاب کے میدان میں لا کھڑا کرتی ہے ۔ پھر تائید الٰہی اور نصرتِ خداوندی منتخب فرد کو اپنے حصار میں لے کر خلیفۃ اللہ اور ہر صاحب ایمان کا محبوب،آقا و مطاع بنا دیتی ہے ۔
تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے اُن سے اللہ نے پختہ وعدہ کیا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسا کہ اُس نے اُن سے پہلے لوگوں کو خلیفہ بنایا اور اُن کے لیے اُن کے دین کو، جو اُس نے اُن کے لیے پسند کیا، ضرور تمکنت عطا کرے گا اور اُن کی خوف کی حالت کے بعد ضرور اُنہیں امن کی حالت میں بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے۔ میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے اور جو اس کے بعدبھی ناشکری کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو نافرمان ہیں۔
"The defeat of the enemies of Hazrat Imam Hussain Radi-Allah-Anhu," a research paper and investigation into the murder of Hazrat Imam Hussain and the identity of his murderers.
New Edited and updated slides.
Ruku by Ruku pointers.
Flow charts and action pointers added.
Self Evaluation chart added
Virtues and duas and much more!
سورۃ آل عمران کی آیت سے وفات مسیح کا ثبوت
ترجمہ : اور محمد نہیں ہیں مگر ایک رسول۔ یقینا اس سے پہلے رسول گزر چکے ہیں۔ پس کیا اگر یہ بھی وفات پا جائے یا قتل ہو جائے تو تم اپنی ایڑیوں کے بل پھر جاؤ گے؟ اور جو بھی اپنی ایڑیوں کے بل پھر جائےگا تو وہ ہرگز اللہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکےگا۔ اور اللہ یقینا شکرگزاروں کو جزا دے گا۔
الشاعرية أسلوب التدفق في الحياة اليومية ، و كيف نرفع و تيرة الإحساس بما حولنا من الأشخاص و الأشياء ، و أهمية التخلص من التلقي الفاتر من خلال تعزيز رهافة الحس لدينا .
شهر شوال شهر مبارك، وهو شهر طاعة، فهو بداية أشهر الحج، وفيه صيام الست، وقضاء الاعتكاف لمن فاته، وهو شهر نكاح وإعفاف بالحلال. يشرع للمسلم صيام ستة أيام من شوال بعد رمضان، فهو سنة مستحبة غير واجبة، فضلها عظيم، وأجرها كبير. من صام ستة أيام من شوال بعد رمضان كتب له أجر صيام سنة كاملة.
التسهيل لعلوم التنزيل تفسير ابن جزي الكلبي.pdfسمير بسيوني
التسهيل لعلوم التنزيل تفسير ابن جزي الكلبي
الكتاب: التسهيل لعلوم التنزيل
المؤلف: أبو القاسم، محمد بن أحمد بن محمد بن عبد الله، ابن جزي الكلبي الغرناطي (ت ٧٤١هـ)
كتاب: الكامل في القراءات الخمسين بتحقيق جديد بتمويل كرسي الشيخ يوسف
المؤلف: يوسف بن علي بن جبارة بن محمد بن عقيل بن سواده أبو القاسم الهُذَلي البسكري المغربي (ت ٤٦٥هـ)
تحقيق : 1- أ. د. عمر يوسف عبدالغني حمدان
2- تغريد محمد عبدالرحمن حمدان
المجلد السادس
كتاب: الكامل في القراءات الخمسين بتحقيق جديد بتمويل كرسي الشيخ يوسف
المؤلف: يوسف بن علي بن جبارة بن محمد بن عقيل بن سواده أبو القاسم الهُذَلي البسكري المغربي (ت ٤٦٥هـ)
تحقيق : 1- أ. د. عمر يوسف عبدالغني حمدان
2- تغريد محمد عبدالرحمن حمدان
المجلد الخامس
كتاب: الكامل في القراءات الخمسين بتحقيق جديد بتمويل كرسي الشيخ يوسف
المؤلف: يوسف بن علي بن جبارة بن محمد بن عقيل بن سواده أبو القاسم الهُذَلي البسكري المغربي (ت ٤٦٥هـ)
تحقيق : 1- أ. د. عمر يوسف عبدالغني حمدان
2- تغريد محمد عبدالرحمن حمدان
المجلد الرابع
كتاب: الكامل في القراءات الخمسين بتحقيق جديد بتمويل كرسي الشيخ يوسف
المؤلف: يوسف بن علي بن جبارة بن محمد بن عقيل بن سواده أبو القاسم الهُذَلي البسكري المغربي (ت ٤٦٥هـ)
تحقيق : 1- أ. د. عمر يوسف عبدالغني حمدان
2- تغريد محمد عبدالرحمن حمدان
المجلد الثالث
كتاب: الكامل في القراءات الخمسين بتحقيق جديد بتمويل كرسي الشيخ يوسف
المؤلف: يوسف بن علي بن جبارة بن محمد بن عقيل بن سواده أبو القاسم الهُذَلي البسكري المغربي (ت ٤٦٥هـ)
تحقيق : 1- أ. د. عمر يوسف عبدالغني حمدان
2- تغريد محمد عبدالرحمن حمدان
المجلد الثاني
كتاب: الكامل في القراءات الخمسين بتحقيق جديد بتمويل كرسي الشيخ يوسف
المؤلف: يوسف بن علي بن جبارة بن محمد بن عقيل بن سواده أبو القاسم الهُذَلي البسكري المغربي (ت ٤٦٥هـ)
تحقيق : 1- أ. د. عمر يوسف عبدالغني حمدان
2- تغريد محمد عبدالرحمن حمدان
المجلد الأول
كتاب: الكامل في القراءات الخمسين بتحقيق جديد بتمويل كرسي الشيخ يوسف
المؤلف: يوسف بن علي بن جبارة بن محمد بن عقيل بن سواده أبو القاسم الهُذَلي البسكري المغربي (ت ٤٦٥هـ)
تحقيق : 1- أ. د. عمر يوسف عبدالغني حمدان
2- تغريد محمد عبدالرحمن حمدان
المجلد الأول
نبراس الطلاب في رسم وضبط حروف الكتاب.pdfسمير بسيوني
نبراس الطلاب في رسم وضبط حروف الكتاب
ملخص في رسم أبي داود والضبط وفق اختيارات بعض المصاحف في العالم الإسلامي
إعداد:
عبد الباسط مختار مدور
حسام ناجي البكاي
الشاطبية والدرة في القراءات العشر الصغرى.pdfسمير بسيوني
بسم الله، والحمد لله، والصلاة والسلام على سيدنا رسول الله وآله ومن والاه، وبعد؛
يقول راجي رضى ربه وغفرانه والعفو عن زلاته/ سمير بن عبدالرحيم علي بسيوني ، لما مَنَّ الله عليَّ بشرح القراءات العشر الصغرى من الشاطبية والدرة، رأيت بعد هذا الفضل الكبير من الله عليَّ بأن أدمج شواهد القراءات الثلاث من الدرة المضية مع شواهد الشاطبية ليتم بها الحسن من جمع شواهد القراءات العشرالصغرى في مكان واحد، ليستفيد بذلك منها طلاب العالم والمشايخ الفضلاء ممن يشتغلون بشرح العشر الصغرى، فيكون الدليل مجموعا لديهم في مكان واحد فييسر عليهم هذا الأمر، وتم تمييز أبيات الدرة باللون الأزرق، والقراء ورموزهم باللون الأحمر.
وأسأل الله أن يتقبله خالصا لوجهه الكريم وأن يرفعني بها ووالدي ومشايخي في جنات النعيم.
وصلى الله وسلم وبارك على نبينا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين.
والحمد لله رب العالمين.
وقاله: سمير بن عبدالرحيم علي بسيوني.