More Related Content
Similar to 2629-1.doc (19)
More from Noaman Akbar (18)
2629-1.doc
- 1. 1
نمبر مشق امتحانی
1
ANS 01
الرحمة علیہ تھانوی حضرت االمت حکیم
”
المعاشرت آداب
“
کہ ہیں فرماتے میں
”
ہیں جز پانچ کے شریعت
:
عقیدہ
…
اعمال
…
اخالق
…
معامالت
…
معاشرت۔ ِحسن
واال ہے۔حضرت ضروری کرنا اختیار کا سب ان کو مسلمانوں ہے۔ نام کا مجموعے کے اجزا پانچوں ان شریعت
کے
فرد دو استعمال کا لفظ اس سے وُر کی قواعد عربی ہے۔ لفظ عربیمعاشرہ کہ ہے یہتشریح کی گرامی ارشاد مذکورہ
میں آپس میں عام ِعرف نیز ،ہے ہوتا پر انداز ثقافتی اور باش و بود طریقہ ،سہن رہن،سلوک باہمی کے قوموں دو یا
کہتے معاشرہ بھی کو افراد والے رہنے کر جل مل
نرا تو ہو کر ہٹ سے تعلیماتآسمانی اگر برتاؤ باہمی یہ پھر ،ہیں
اسالمی اور معاشرہ اسالمی عین تو ،ہو مطابق کے ہدایاتآسمانی اگر اور ہوگا معاشرہ حیوانی بلکہ،معاشرہ انسانی
ہوگی۔ ثقافت و تہذیب
تاریخ و ابتدا کی معاشرے انسانی
آ پہنچنا تک نتیجے اس سے وضاحت مذکورہ
جب گئی رکھیوقت اسی ،ل ّاو ِخشت کی معاشرے انسانی کہ ہوگا سان
تخلیق کی السالم علیہآدم حضرت سیدنا ،البشر ابو ،سرخیل عظیم کے انسانی قافلہ ،فرد اول سے سب کے کائنات اس
تعالی خدا الغیب عالم ،کائنات ِخالق تو،تھی کیف بے لیے کے ان بھیزندگی بھری راحت کی جنت بعد کے
کی ان نے
السالم علیہآدم حضرت ابھی فرمایا؛ پیدا بھی کو حیات رفیقہ کی ان لیے کے بدلنے میں انسیت کو وحشت کی تنہائی
کی آپ انہیں اور دی تعلیم کی نکاح نے تعالی ہللا کہ تھا کیا ہی ارادہ کا رہنے ساتھ کے السالم علیہا ا ّحو حضرت نے
ر میں جنت کو دونوں بناکر منکوحہ
دی اجازت کی ہنے
:
)ة﴾(البقرةَّنَجْال َُکج ْو َزَو انت ْکنسا آدم اَی اَنْلُق َ﴿و
”
رہو۔ مقیم میں جنت دونوں حیات رفیقہ تمہاری اور تمآدم اے :کہا نے ہم
“
کی رشتےازدواجی کے ان اور ہوا آباد پر زمین روئے قافلہ نفری دو یہ میں نتیجہ کے نامرضیہ قضیہ ایک پھر
برکت
راہ سے
۔ گیا بنتا انسانیت ِکاروان اور گئے آتے رو
تکمیل کی اس اور ارتقا کا معاشرت نظام اسالمی
کے افراد دو انہیں ابتدا کی معاشرت اسالمی اور ہوئی سے عورت ایک اور مرد ایک ابتدا کی معاشرے انسانی الحاصل
- 2. 2
تمام باقی اور ہوئی سے قوانین و حکامَا متعلقہ کے اس اور نکاح درمیان
اسی وغیرہ بہن بھائی اور باپ ماں رشتے
کی احکام انتظامی ضرورت حسب سے اعتبار کے رشتے ہر پھر ،ہوئے ظاہر پر طور کے فروع کی نکاح رشتہ ایک
اسالم تکمیل انتہاو کی اس اور آیا میں وجود ذریعے کے ہیال وحی معاشرت نظام طرح اس ،گئی پڑتیضرورت بھی
االو سید پیغمبر آخری کے
ْمُکَنْیِد ْمُکَل ُتْلَمْکَا َم ْوَیْلَا﴿ :ہوئی پر شریعت کی وسلم علیہ ہللا صلی محمد حضرت واآلخرین لین
﴾ ْیِتَْمعِن ْمُکْیَلَع ُتْمَمْتَا َو
․
:(المائدة
3
)
”
کردی۔ پوری نعمت اپنی پر تم اور کردیا مکمل واسطے تمہارے دین تمہارا نے میں آج
“
مح ِشریعت نے تعالی ہللا یہاں
،نعمت ِاتمام اور دین ِکمال :فرمائے ارشاد لفظدو ہوئے کرتے اعالن کا تکمیل کی مدیہ
آیت اس یعنی ہوگیا۔ کامل بھی سے لحاظ کے غلبہ و قوت اسالم ِدین کہ ہے بتانا یہ پر طور کے تاکید خالصہ کا دونوں
تھے؛ آچکے بھرپور وسائل اور قوت افرادی پاس کے مسلمانوں وقت کے نزول کے
کی مخالفین اور اسالم ِدشمنان اب
احکام اور ہے احسان کا ہللا پر طور کے نعمتدنیوی یہ ذالہ ،رہا نہیں خطرہ کوئی کا پہنچنے نقصان کو دین سے طرف
بھر میں اس کی کرنے پورا کو ضروریات کی مکان و زمان ہر کہ ہوگیا مکمل دین یہ بھی سے اعتبار کے قوانین و
موجود صالحیت پور
یہ پر تکمیل کی دین سے لحاظ دو ہر ذالہ ،ہے احسان کا ہللا پر طور کے نعمت دینی یہ اور ہے
عالم سارے بلکہ ،نہیں ہی معاشرت نظام مکمل ایک محمدیہ ِشریعت حال گیا۔بہر سنایا فزا جاں ٴ
ہمژد اور مسرت ِاعالن
ہے۔ بھی حیات ِنظام مکمل لیے کے
اور اتحاد ذاتی کا معاشرہ افراد
تنوع صفاتی
آدمیت اور انسانیت ٴ
رشتہعمومی اس تو ،ٹھہرے اوالد کی باپ ماں ایک انسان سارے والے بسنے پر زمین روئے جب
مختلف کے زمین اور عالقوں مختلف تاہم ،ہیں کھڑے میں صف ہی ایک اور متحد پر طور ذاتی سب سے لحاظ کے
مخت میں آپس میں ان ،سے وجہ کی ہونے آباد میں خطوں
چناں ،ہوگئیں قائم حیثیتیں اور داریاں قرابت ،برادریاں لف
کہیں ،کی بیٹی اور باپ کہیں تو ،ہیں رکھتے حیثیت کی بیوی شوہر کہیں میں شکل کی عورت و مرد آدم ِاوالد وہی چہ
وغیرہ۔ وغیرہ کی محکوم حاکم کہیں تو کی بیٹے اور ماں
سے اعتبار کے آدمیت کا بشر ِافراد تمام الغرض
،ہونا مختلف سے لحاظ کے نوعیت اور حیثیت باوجود کے ہونے متحد
ہے طرح اس زینت برائے ہے۔ مصلحت و زینت برائے بلکہ ،نہیں تفریق و افتراق برائے جو ،ہے امتزاج حسین ایک
النوع مختلف زینت کی انسانیت ِچمن طرح اسی ،ہے سے پھولوں النوع مختلف زیبائش کی چمن و باغکسی جیسے کہ
ہے سے افراد
#
چمن ِزینت ہے سے رنگ رنگا گلہائے
سے اختالف زیب ہے کو جہاں اس !ذوق اے
برادریاں اگر ،ہے ہوتاحاصل تعارف اور شناخت کی افراد سے اختالف کے برادریوں کہ طرح اس مصلحت برائے اور
لوگوں نام ہم میں انسانوں کروڑوں الکھوں تو ہوتیں نہ مختلف
تھی؟ہوسکتی کیسے شناخت کی
َو یثْنُا َو ٍ
َرکَذ ْنِم ْمُکنْقَلَخ اَّنِا ُاسَّنال اَھُّیَا اَی﴿:ہے فرماتا ہوئے کرتے اشارہ طرف کی مصلحت عظیم اسی کریم قرآن
ْمُکنْلَعَج
﴾ا ْوُف َارَعَتِل َلِئاَبَق َّو ًابُْوعُش
․
)الحجرات (سورة
- 3. 3
”
با ماں ایک کو سب تم نے ہم !انسانو اے
،بانٹا میں برادریوں اور خاندانوں ،شاخوں مختلف کو تم اور بنایا اوالد کی پ
کرسکو۔ شناخت کی دوسرے ایک تم تاکہ
“
بنیاد کی تعلیمات و احکام معاشرتی کے اسالم
،انسانیت یعنی رشتہعمومی ایک ،ہے ہوا جڑا سے رشتوں ومنظم د کنبہ انسانی پورا تو ،جائے دیکھا غور بہ اگر
دوسرے
کا النے بجا کو فرائض اور داریوں ذمے معاشرتی پر بنیاد کی رشتوںدو ہی ان انسان داریاں۔ قرابت خاندانی
ًالمث ہے مکلف
:
حاکمانہ پر بیوی وہ سے وجہ کی زوجیت رشتہ تو ہے کی شوہر حیثیت کی اس میں معاشرے اگر لیجیے۔ لے کو مرد
رشتہ تو ہے کی باپ اگر اور ہے مالک کا اختیار
اسی ،ہے مکلف کا دینے انجام کو پدری حقوق وہ سے وجہ کی ْتَُّوبَا ٴ
ہے۔ واجب اطاعت کی والدین پر اس سے وجہ کی فرزندی ٴ
رشتہ تو ہے بیٹا اگر طرح
پر اس سے حیثیت کی ہونے منکوحہ تو ،ہے کی بیوی حیثیت کی اس میں معاشرے اگر ،لیجیے لےکو عورت پھر
م داری تابعکی شوہر اپنے
دینی کی نُا میں سائے کے ممتا اپنی کو بچوں تو ،ہے ماں وہ اگر ہے۔اور ضروری رہنا یں
و عدلساتھ کے محکومین تو ،ہے حامل کا اختیارات کے حکومت کوئی اگر طرح اسی ،ہے فریضہ کا اس کرنا تربیت
ہے۔ داری ذمہ کی اس کرنا قائم انصاف
کو افراد ہوئے جڑے سے رشتےروحانی طرح اسی
طالب پر شاگرد کہ لیجیے لے کو وشاگرد استاذ ًالمث ،دیکھیے
ہے۔ ضروری کرنا توقیر و تعظیمکی استاذ سے وجہ کی رشتہ نہ علما
ناطے کے ہمدردی انسانی کہ ہے یہ تعلیم کی اسالم بھی تب ہو؛ بھی نہ قرابت نسبتی درمیان کے فرد دو طرح اسی
سلوک حسن ساتھ کے شخص دوسرے مسلمان ایک
یِذِبَّو اًناَسِْحا ِْنیَدِلا َوْالِبَ﴿و:ہے ارشاد میں کریم قرآن ،ہے مکلف کا
﴾بْنَجْالِب ِب ِ
َّاحصال َو ِبُنُجْال ِ
ارَجْال َو بیْرُقْال یِذ ِ
ارَجْال َو ِْنیِکسَمْال َو یمتَیْال َو بیْرُقْال
․
) :(النساء
دار رشتہوہ کہ گئی دی تعلیم کو مسلمانوں میں کریمہ آیت اس
کریں۔ سلوک حسن ساتھ کے سبھی دار رشتہ غیر اور
اور وابستہ سے معاشرت ِنظام ہی پر بنیاد کی واخوت انسانیت ٴ
رشتہ یا قرابت ٴ
رشتہفرد ہر کا معاشرے کہ یہ خالصہ
ہے پابند کا فرائض معاشرتی
…
کا معاشرت کی اسالم ہے نظام معقول کتنا !ہللا سبحان
!
تفص کی نظام معاشرتی کے اسالم
جھلکیاں یلی
کیا کیا لیے کے دینے تشکیل معاشرہ مثالی صورت خوب ایک اور لیے کے سنوارنے کو اجتماعیت و افراد ،اسالم
مشکل تو نہیں محال کرنا جمع میں اوراق چند ان کو سب ان ،ہے کرتا فراہم تعلیمات عمدہکیسی اور کرتا اقدامات
کہ کیوں ہے؛ ضرور
”
کراں بحربے اس چاہیے سفینہ
لیے کے
…“
تاہم ،ہیں لبریز سے تعلیمات ہیایسی سنت و قرآن
ہیں۔ چاہتے کرانا مبذول توجہکی قارئین ہم طرف کی گوشوں اہم چند کے تعلیممعاشرتی
)(الف
…
طریقہ کا گفتگو شائستہ اور مہذب
:
چی بات کی اس وہ ہے کرتا قائم شناخت اپنی سے چیز جس ،میں معاشرے اپنے انسان پہلے سے سب
،ہے انداز کا ت
جو ،ہے چیز ایسی گھالوٹ و حالوت کی اس اور مٹھاس کی زبان ،شائستگی کی گفتگو ،تکلم انداز کہ ہیں جانتے ہم
ِطاقت وہ بھی پھر ،ہوتے نہیں رَپ کے بات ،ہے ہوتی انداز اثر پر دماغ و قلب کے اس بلکہ ،نہیں پر جسم کے مخاطب
- 4. 4
ہے رکھتی پرواز
#
ُابڑا اقبال
ہے لیتاموہ میں باتوں من ،ہے یشک بد
سکا نہ بن غازی کا کردار بنا تو غازی یہ کا گفتار
!!ہے سکھائی تہذیب جامع کیسی لیے کے گفتگو مہذب نے کریم قرآن نظر پیش کے تاثیراسی کی کالم حسن
)(البقرة ﴾۔ًاْنسُح ِ
اسَّنلِل ْاوُولُق َ﴿و:فرمایا
:ترجمہ
”
صور خوب سے لوگوں
کرو۔ بات ت
“
ANS 02
کہ ہوں لئے اس صرف صدر کا امریکہ آج کہ”میں تھا کہا میں ویو انٹر ایک اپنے بار ایک نے ریگن صدر امریکی
کیا الگو پہزندگی اپنی کو اس کر ہو متاثر سے فلسفے اس اور کیا استفادہ بھرپور سے فلسفہ کے خلدون ِابن میننے
اور نظریات،تحقیق،بصیرت علمی کی خلدون ابن آپ سے بیان ہیں“اسشخصیت پسندیدہ میری خلدون ابن کہ لئے اس
علمی کی سائنسدانوں مسلمان میں گذشتہ ایام کبھی جو یورپوہ کہ ہیں سکتے لگااندازہ کا اہمیت کی علم کے ان
نام اپنے کو تخلیقات ان بلکہ تھا کرتا سازشیں کی تبدیل و تحریف صرف نہ میں دریافتوں اور اختراعات و تحقیقات
بھرپور سے ان بلکہ ہیں سراہتے صرف نہ کو کاوشوں کی ان آج،رہا کرتا کوششیں ناکامبھی کی کرنے شائع سے
۔ ہیں رہے کر بھیاستفادہ
قبیلہ ایک کے یمن تعلق کا امجد جد کے خلدون ِہے۔ابنبھی کا خلدون ِابن نعبدالرحم نام ایک میں مفکرین مسلمان ان
حضرت حجر بن وائل شخص ایک کے حجر قبیلہ مطابق کے روایت معروف ہے۔ایک سے کندہ شاخ ایک کی حجر
لئے کے اوالد کی اس اور حجر بن وائل نے آپﷺ اور ہوئے اسالم بہ مشرف کر ہو حاضر میں اقدس ِخدمت کی محمدﷺ
ہے۔عبدالرحمنبھی کا نسبت سے رسول صحابی اس حوالہ معتبر کا بصیرت علمی کی خلدون ِتھی۔ابن فرمائی بھی دعا
بمطابق ھ 732 وہ مطابق کے اس ہے کی درج جو پیدائش تاریخ اپنی میں العبر کتاب خودنوشت اپنی نے خلدون ِابن
لیاقتکی ان جو ہے کیا بیان واقعہ ایک کا بچپن کے ان نےفشل ہوئے۔پروفیسر پیدا میں تیونسءمیں 1332مئی27
مسجد جامع تھا)کی ہوا پیداخلدون ِابن جہاں نام کا قروان(شہر دن ایک کہ ہے یوں ہے۔واقعہ کرتا ظاہر کو بصیرت اور
کی ان وقت ہوا۔اس گزر سے وہاں کا خلدون ِابن کہ تھا غفیر جم ایک کا لوگوں سمیت قاضی اور علما سے بہت میں
یہ کہ پوچھا ہوئے دیکھتے سے حیرت اور تجسس کو اجتماع نے خلدون گی۔ابن ہو نہ زائد سے سال بارہدس عمر
لیا پا غلبہ پہ شہروں کئی اور ہے دیا کر حملہ پر تیونس نےسسلی کہ گیا بتایا اسے ہیں۔تو جمع کیوں لوگ سب
کر سن جائے۔یہ بھاگ سے ملک دشمن کہ کریں دعا کر مل سب کہ ہیں ہوئے جمع قاضی اور علما سب لئے ہے۔اس
ہو لیس سے ہتھیاروں کر مل کو لوگوں تمام جبکہ ہیں رہے کر کیوں ایسا قاضی اور علما آخر کہ کہا نے خلدون ِابن
چاہئیے۔ کرنا باہر نکال سے ملک کو دشمن کر
پہ عہدہ کے حباحب گزاری۔کبھی میں سازشوں محالتی اور سیاحت کی ممالک مختلف زندگی تمام اپنی نے خلدون ابن
س فرائض اپنے پر عہدہ کے القضا قاضی کبھی تو رہے فائز
ذاتی کی ان بھی کہیں دئیے۔تاہم انجام ر
چھوڑا۔ نہ پیچھا کا اس نے دوانیوں ریشہ اور سازشوں کی دشمنوں،اللچ،غرض
- 5. 5
کے علوم عمرانی کو تاریخ کیا۔اور دریافت سے حیثیت کی سائنس آزاد کو تاریخ نے جس ہے شخص پہال خلدون ِابن
خلد ِدی۔ابن وسعت تکمسائل درپیش کو معاشرے سے حوالے
کے الجھنوں اور مسائل،افعال کے معاشرے انسانی ون
سلجھا
ؤ
کے
لئے
بھی
تجاویز
و
مشاورت
مہیا
کرتا
ہے۔اس
طرح
تاریخ
ایک
سائنس
بن
گئی۔جو
کسی
واضح
ثبوت
کے
بغیر
کسی
دلیل
و
تصریح
کو
قبول
نہیں
کرتی۔ابن
خلدون
اس
سلسلہ
میں
خانہ
بدوشوں
سے
لیکر
مہذب
و
م
تمدن
ملک، شہروں،اقوام
معاشرتی بلکہ ہے کرتا مطالعہ صرف نہہے۔وہ کرتا مطالعہ کا زوال و عروج کے قوموں وناور
کہ ہے یہ فن ِکمال کا تحقیقاتکی ہے۔ان کرتا مکمل سعی کی کرنے بیانبھی حل کاممکنہ اس اور وجوہات کی مسائل
م مہذب غیر ایک کہ ہے پرکھتا میں ستدالل ِ
انداز تدریجیکو تاریخ کی قوموں
رکھتا قدم پہ شاہراہ تمدنی کیسے عاشرہ
وہ،ہے کرتا بھی بیان میں انداز تصریحی اور عمیق کو تمام ان زوال اور بڑھاپا،شباب ِعہد پرمعاشرہ اس ہے۔پھر
مسائل معاشرتی،رعایا و حکمران،سہن رہن اجتماعی،ریاست عناصرتشکیل،خصوصیات کی معاشرہ،حکومت و ریاست
اور تحفظ کا ہ معاشر و
ہوئے التے میں زدکی تنقید اور تبصروں اپنے کو موضوعات کے تک تباہی کی اس باآلخر
ہے یہ بات ہے۔اصل جاتا کہا بانی کا عمرانیاتکو خلدون ِابن پر بنا ہے۔اسی کرتا پیش بھیحل کا مسائل اور وجوہات
تمحیض و بحث سے انداز مبسوط اتنے بھی نے کسی پر موضوعات ان قبل سے ان کہ
کوئی ہی نہ اور کی نہیں
تحریر موضوع پرطور جزوی کو موضوع اس فلسفیوننے یونانی ازیں قبل آئی۔اگرچہ سامنے میں سلسلہ اس تصنیف
جن نےخلدون ِابن ساتھ ساتھ کے تاریخکی تھی۔قوموں نہیں حیثیت مستقل کوئی کی مضمون اس ہاں کے ان تاہم،بنایا
دوا ِشہرت کر اٹھا قلم پہموضوعات
اسباب کے ان اور زوال و عروج کے قوموں، عصبیت نظریہ میں ان کی حاصل م
لیکر سے اقسام کی ریاست،ریاست نظریہ،ثقافت و معاشرہ،اقسام کی تجارت،اثر پہ تجارت کا اخالق،اخالق انسانی،
م بھی کہیں نہ کہیں تعلق کا جس موضوع وہ ہر الغرض تک تعلیم فلسفہ اور معاش ِ
فکر،قانون،امامت
متصل سے عاشرہ
ہم کو خلدون ابن نعبدالرحم مبالغہ و بالشبہ باعث کے ہے۔جسکی کوشش پور بھر کی کرنے قلم ِ
نوک ہو منسلک و
کا کہالنے بانی کا عمرانیات سے تحقیق اور فکر و علم ِرشحات اپنے وہ اور ہیں سکتے کر خیال بانی کا عمرانیات
ہے۔ بھیمستحق
ANS 03
ض کی معاشرے مثالی
اشارہ جانب کی خصوصیات مثال بے اور اہم اسکی اب بعد کے وضاحت کی ارکان اور روت
کرتے
خصوصیات یہ ہیں کردیتی متمایز اور الگ سے معاشرے مغربی اور مشرقی اسالمی دوسرےغیر اسے جو ہیں
ہیںرکھتی رابطہمکمل سے وغیرہ میادین امنیتی ،معیشتی ،ثقافتی ،اجتماعی ،سیاسی کے معاشرے
ک امام
میں نظر ی
اسکے تک تب جائیں پائی نہ صفات اور خصوصیات اندرایسی کے سوسائٹی آئیڈیل اور مثالی ایک تک جب
اور اہداف
ص ساری بہت میں معاشرے ایسے کے امام مکتب چہ اگر ہے۔ ناممکن بھیدستیابی کی مقاصد اصلی کے خلقت
فات
مقالہ لیکن ہے ملتا اشارہ جانب کی خصوصیات اور
ہے یہیکوشش ہماری ہوئے رکھتے مدنظر کو وسعت کی
اس کہ
گے۔ کریں اکتفا ہی پہ کرنے بیانکو خصوصیات ترین اہم کی
آزادی
- 6. 6
میں بارے کے بشر آزادی جتنا میں حاضر عصر ہےحق پیدایشی کا انسان آزادای کہ نہیں شک کوئی میں اس
اور لکھا
اور کسی کے تاریخ انسانی ہی شاید ہے کہاجاتا
)علی(ع ہوامامہوئی شنید و گفت میں سلسلے اس میں دور
مثالی کے
زندگی میں اس ہے مال ماال سے آزادی کی طرح ہر وہ کہ ہے یہخصوصیت بنیادی اور اہم سے سب کی معاشرے
آر آپکی ہیں رکھتے اختیار مکمل پرآزادی سیاسی لیکر سے آزادی معنوی اور ذاتی اپنی افراد والے گزارنے
یہزو
ی
او شعور کا سمجھنے آزاد سے بند و قید کے طرح ہر کو آپ اپنے اندر کے افراد سارے کے معاشرے اس کہ ہے
ر
فرماتے مطہری شہید جانیں۔ تحفہ ایک ہو الیا سے جانب کی حکمران کو آزادی کہ یہ نہ ہوجائے پیدا سلیقہ
ض بھی آزادی معنوی لئے کے پہنچنے تک آزادی اجتماعی اور سیاسی:ہیں
اور قید اپنی انسان یعنی ہے روری
اسارت
ہیں فرماتے ہوئے کرتے اشارہ جانب کی حقیقت اس )امام(ع ہوجائے۔آزاد بھی سے:
)َ ًا ُّرح ُہللا َكَلَعَج ْدَق َو َك ِ
ْریَغ َدْبَع ْنُكَت َال(
”
ہے کیا پیدا آزاد تمہے نے خدا کیونکہ بنو مت غالم کا کسی “
می حاالت دشوارترین اور سخت آپ
سہل جب تھےچنانچہ رکھتے خیال بھرپور کا حق ذاتی اس کے لوگوں بھی ں
بن
فرمایا نے آپ ،کی شکایت کی مالقات کی لوگوں ساتھ کے معاویہ میں مدینہ نے حنیف:
َلَو ًاّیَغ ْمُھَل َفىكَف ،ْمِھَِددَم ْنِم َكْنَع ُبَھْذَیَو ،ْمِھَِددَع ْنِم َكُتوُفَی اَم ىَلَع ْ
فَسْأَت َالَ(ف
ِّقَحْوال َىدُھْال َنِم ْمُھُار َرِف ،ًایِفَاش ْمُھْنِم َك
،
)ِْلھَجْال َو ىَمَعْال ىَلِإ ْمُھُعاَضیِإ َو
”
ن افسوس ہرگز پر جانے چلے کے طاقت اس اور ہوجانے کم کے عدد اس تمخبردار
ہ
ہد و حق لوگ وہ کہ ہے کافی یہی لئے کے نفس سکون تمہارے اور گمراہی کی لوگوں ان کہ کرنا
ب سے ایت
ہیں ھاگے
ہیں دوڑپڑے طرف کی جہالت اور گمراہی “اور
فرمایا پر ہونے اختالف درمیان کے لوگوں میں بارے کے حکمیت طرح اسی:
)!َونُھ َرْكَت اَم ىَلَع ْمُكَلِمْحَأ ْنَأ يِل َ
ْسیَلَ(و
”
ناگو تمہیں جو ہوں کرسکتا نہیںآمادہ پر چیز ایسی کسی تمہے میں
اور ار
ہو “ناپسند
زبی اور طلحہ بات یہ ہے ہوتا حق کا انتخاب ،حق اہم سے سب کا لوگوں سے حوالے کے آزادی میں امور سیاسی
کو ر
تھرکھی دے آزادی کومکمل لوگوں بھی سے حوالے اس نے امام کہ ہے جاتی ہو روشن سے خط ایک گئے لکھے
۔ ی
( َح َ
اسَّنال ِد ِ
رُأ ْمَل يِّنَأ
ُأ ْمَلَو ،يِنوُدا َرَأ ىَّت
يِنْعِیاَبُت ْمَل َةَّامَعال َّنِإ َو ،يِنَعَیاَبَو يِنَدا َرَأ ْنَّمِم اَمُكَّنِإ َو ،يِنُوعَیاَب ىَّتَح ْمُھْعِیاَب
انَطُْلسِل
)ر ِ
اضَح ضَرَعِل َالَو ،ب ِ
اصَغ
”
نے میں اور ہےکی خواہش سے مجھ نے لوگوںکی نہیں خواہش کی خالفت نے میں
ہے کیا نہیںاقدام لئے کے بیعت
ا بھیدونوں تم ہے کیا نہیں ظاہر ارادہ کا کرنے بیعت نے انہوں تک جب
افراد نہیں
کس نہ بیعت میری بھی نے لوگوں عام اور تھی کی بیعت میری اور چاہاتھا سے مجھے نے جنہوں ہوشامل میں
ی
ہے کی میں اللچ کی دنیا و مال کسی نہ اور ہے کی سے دأب رعب کے “سلطنت
طرح ہر لوگ یعنی
ط اسی ہے کی نہیں بیعت میری سے وجہ کی زیادتی و جبر یا مجبوری کسی تھےآزاد سے
اھل رح
ہیں فرماتے اشارہ جانب کی ہونے مختار اور آزاد کے لوگوں ہوئے لکھتے خط ایک کو کوفہ:
) ین ِ
َّریَخُم َینِعِئاَط ْلَب َین ِ
رَبْجُم َال َو َینِھ َرْكَتْسُم َْریَغ ُاسَّنلَا يِنَعَیاَب(
”
ک نہ میں جس کی بیعت میری نےلوگوں
تھا جبر وئی
مختار اور تھے گذار اطاعت سب کے سب بلکہ ،اکراہ نہ “اور
- 7. 7
ا معاشرہےیہاں آزاد معاشرہ (ع)کا علی امام ہےکہ ہوجاتیروشن لئے ہمارے بات یہ میں روشنیکی اقوال ان پس
پنی
پ کا آزادی کی امور سیاسی لیکر سے آزدی معنوی اور ذاتی
نسآزاد میں معاشرے مثالی اس ہے رکھاجاتا وراخیال
ل
ہوتا۔ نہیں پیدا ہیسوال یہاں کا غالمی ہے چڑھتی پروان
قیادت صالح:
کی قائد ایک لئے کے تک جماعت بڑی ایک لیکر سے گھرانے سے چھوٹے ایک کہ نہیں شک کوئی میں اس
ضرورت
ب سے انضباطی بے اور سستی کی طرح ہر اسے جو ہے ہوتی
کرس پیدا انضباط و نظم اندر کے اس ہوے چاتے
کےامام
) ر ِ
اجَف ْوَأ ّرَب یرِمَأ ْنِم ِ
اسَّنلِل َّدُبَال( ہے۔ ضرورت کی قائد اور حاکم ایک لئے کے معاشرے ہر میں نظر (ع)کی علی
”
برا یا ہو نیکوہ چاہے ہے ضروری ہونا کا قائد اور حاکم ایک لئے کے لوگوں
“
کی معاشرے مثالی لیکن
قی
کے ادت
ہےمعاشرہ منفرد ایسا ایک استوار پر حاکمیت کی قیادت نیک اور صالح معاشرہ مثالی کا امام ہیں معیار کچھ
کے جس
ک نہ ہے جاتا دیکھا کو صالحیت اور ،شایستگی لئے کے کرنے ادارہ کو امور ثقافتی،معاشرتی ،سیاسی
و حسب سی
اظہ پر باتوں کی افراد ایسے لئےاسی ،کو نسب
ک حاکمیت کی مسلمہ امت اور جوخالفت ہیں کرتے تعجب ار
گدی ی
ہ معیار یہی تھےاگر جانتے کافی کو معیار کے ہونے صحابی آنحضور(ص)کے صرف لئے کے پربیٹھنے
پھر تو ے
ُةَف َ
ال ِ
خْال ُنوُكَتَأ ْہاَبََجع ا َ(و ہوں۔ بھی دار قرابت عالوہ کے صحابی میں کیونکہ ہوں خالفت مستحق زیادہ میں
اِب
َو ِةَباََّحصل
)ِةَبا َرَقْال
”
ہ جمع دونوں قرابت اور صحابیت اگر لیکن ہے سکتی مل بناپر کی صحابیت صرف واعجباہ!خالفت
تو وجائیں
ہےسکتی مل “نہیں
رہ اور قائد صالح اور الئق کے معاشرے مثالی ہوے کرتے نفی کی روابطاورذاتی نسب و حسب کے طرح ہر آپ
برکی
اہم اور ضرورت
ِنِإَف :ُهُّمُضَیَو ُهُعَمْجَی ِ
زَرَخْال َنِم ِامَظِّنال ُنَاكَم ِ
رْم ْ
َْالاِب ِّمِیَقْال ُنَاكَم َ(و:ہیں فرماتے میں بارے کے یت
َقْنا
َعَط
)ًادَبَأ ِہ ِ
یرِفاَذَحِب ُعِمَتْجَی ْمَل َّمُث ، َبَھَذ َو َق َّرَفَت ُماَظِّنال
”
ما کی دھاگے محکم اس جگہ کی رہبر ایک میں ملک
جو ہے نند
مہروں
دوبا اورپھرہرگز گا جائے بکھر سلسلہ گاتوسارا جائے ٹوٹ اگر وہ اور ہے مالتی میں آپس کے کر متحد کو
جمع رہ
ہے ہوسکتا “نہیں
ہیں کراتے یوں تعارف اپنا ناطے کے ہونے مسلمہ امت قائد اور رھبر طرح اسی اور:
، بمکانی انا و ّعلی تدور الرحا قطب انا انما (و
)ثفاال اضطرب و مدارھا استحار فارقته فاذا
”
چکی کی حکومت میں
کا
جائے ڈگمگا سے مدار اپنے تووہ ہوا دور سے محور اپنے میں اگر چاہیے لگانا چکر گرد میرے جسے ہوں محور
گی
ہوجائیگی متزلزل بھی بساطکی نیچے اسکی “اور
کوئی قائدکی صالح غیر میں معاشرے مثالی (ع)کے علی امام
ات کی حاکم اپنے رعیت ہےکیونکہ نہیں جگہ
ہے کرتی باع
ص کی حاکمیت نیک اور صالح لیکنگی ہوجائے فاسد رعیت پوری میں صورت کی حاکم فاسق اور فاجر لہذا
میں ورت
ت کی معاشرے مثالی بغیر کے قائد اور رھبر صالح ایک بناپرآپاسی ہے جاتا بن نیک اور صالح بھیمعاشرہ
شکیل
نام بھی
ہیں۔ جانتے مکن
)ِةَالُوْال ِحَالَصِب َّالِإ َُّةیِعَّالر ُحُْلصَت ْتَسْیَلَ(ف
”
ہو نہ صالح والی تک جب ہے نہیں ممکن تک تب اصالح کی رعایا “
- 8. 8
فر بیانبھی صفات اور خصوصیات کی قائد اور رھبر مثالی اور صالح ایک پر مقامات مختلف نے آپ طرح اسی
مائے
قائ منصف اور عادل ہیں
جانب کی معاشرے مثالی والے ہونے پیدا میں سائے کے فرمانبرداری اور اطاعت کی د
اشارہ
ہیں فرماتے ہوئے کرتے:
)الفاجر باالمام تھلک الفاجر الرعیة ان و اال ،العادل باالمام تنجو الصالحة الرعیة فان امامکم اطیعوا و ہللا (اتقوا
”
خدا
اط کی پیشوا اور رہبر اپنے اور ڈرو سے
ہ پاتی نجات سے ذریعہ کے پیشوا عادل قوم صالح کیونکہ کرو اعت
خبردار ے
ہے جاتی ہو ہالک سے وجہ کی پیشوا فاسد قوم “فاسد
صال یہاں ہے قیادت صالح جز اہم ایک کا معاشرے مثالی کے علی امام کہ ہوگیواضح تکحد کافی بات یہ پس
اور حیت
کی نسب و حسب ہےنہہوتی پرورشکی اچھائی
برکی طرح ہر معاشرہ یہ لئےاسی ترویج کی برائی بناپر
سے ائی
ہے۔ پاک
گرایی قانون:
ای یہ کہ ہے یہخصوصیت بنیادی اور ایک کی معاشرے مثالی والے پانےتشکیل میں دنیا کی البالغہ نہج
گرا قانون ک
ن اپنے کہ بنتا نہیںحق کو کسی ہے حاکمیت کی ضوابط اور قانون یہاں ہےمعاشرہ
نقصان یا خاطر کی فع
بچنے سے
ا فوجی یا اجتماعی ،سیاسی بھیکسی گئے اٹھائے میں معاشرے آپ دے روند تلے پاؤں کو قانون لئے کے
کی قدامات
جانب کی بات اس ہوئے کرتے مناجات ساتھ کے کائنات خالق آپ ہیں بتالتے ہی شریعت اور قانون نفاذ وجہ
اشارہ
ہیں کرتے:
َكَّنِإ َّمُھَّ(الل
ْنِلك َو ُِطامحْال ِولُضُف ْنِم ٍءَْيش َ
ماسِتْال ال َو ٍطانُْلس يِف ًةَسَنافُم اّنِم َكان يِذَّال ِنُكَی ْمَل ُهَّنَا ُمَلْعَت
ِلعاَمْال َّدُرَنِل
ْنِم َم
َعُمْال َمقاُتَو َكِبادِع ْنِم َونُموُلْظَمْال َنَأمَیَف َكِالدِب يِف َْالحص ِْ
اْل َرِھْظُن َو َكِنیِد
)َكِودُدُح ْنِم ُةَلَّط
”
ہے جانتا خوب تو !ہاال بار
کہ
کی اقتدار و تسلط ہمیں کہ تھا نہیں لیے اس ہوا میں)ظاہر صورت کی پیکار و (جنگ سے ہم بھیکچھ جو یہ
خواہش
)پلٹائیں پر جگہ کی ان (پھر کو نشانات کے دین ہم کہ تھا لیے اس یہ بلکہ تھی طلب کی دنیا مال یا تھی
اور
تیرے
او رہے نہ کھٹکا کوئی کو بندوںرسیدہ ستم تیرے تاکہ یں کر پیدا صورت کی بہبودی و امن میں شہروں
وہ تیرے ر
گیاہے دیا بنا بیکار جنہیں جائیں ہو )جاری سے (پھر احکام “
میں سائے کے جس ہے قیام کا اسالمی حکومت ذریعہ اہم ایک کا تشکیل کی معاشرے مثالی میں نظر کی آپ
ا
کے س
کرن قبول کو اسالمی خالفت میں صورت عملی آپ ہے جاسکتا کیا اجرا بھی کو الہی قانون یعنیمقصد اصلی
ایک کی ے
ہیں۔ بتالتے ہی شریعت نفاذ یہیبھی وجہ اہم
ُمُتَْوعَد ْمُكَّنِلكَو ٌةَبْرِإ ِةَیَالِوْال يِف َالَو ،ٌةَبْغَر ِةَفَال ِ
خْال يِف يِل ْتَنَاك اَم ِہللاَ(و
َضْفَأ اَّمَلَف ،اَھْیَلَعيِنوُمُتْلَمَح َو ،اَھْیَلِإ يِنو
ُتْرَظَن َّيَلِإ ْت
علی ہللا صلى ُّيِبَّنال َّنَسَتْسا اَم َو ،ُهُتْعَبَّتاَف ِهِب ِمْكُحْالِب اَنَرَمَأ َو ،اَنَل َعَض َو اَم َو ِہللا ِباَتِك ىَلِإ
)ُهُتْیَدَتْاقَف وآله ه
”
خد
!قسم کی ا
بکبھی تو مجھے
ط کی اس مجھے نےلوگوں ہی تم رہی نہیں تمنا و حاجت کی حکومت اور خالفت لئے اپنے ھی
رف
اور رکھا میں نظر کو کتاب کی ہللا نے میں تو گئی پہنچ تک مجھ وہ جب چنانچہ کیا۔ آمادہ پر اس اور دی دعوت
جو
حکم نے اس کا کرنے فیصلہ طرح جس اور کیا پیش سامنے ہمارے نے اس عمل الئحہ
مطابق کے اسی میں دیا
چال
کی پیروی کی اس پاگئی قرار پیغمبر سنت “اورجو
- 9. 9
معاشرے مثالی کہ ہیں فرماتے ہوئے کرتے تاکید سخت کی کرنے اجرا الہی قانون کو اشتر مالک طرح اسی
میں
گرجا میں دلدل کے بربادی معاشرہ گرنہ و ہے ضروری نفاذ کا قانون لئے کے حصول کے زندگیسعادتمند
ئ
گا۔ ے
و باتباعھا اال احد الیسعد التي ،وسننه فرائضه من کتابه في به امر ما واتباع ،طاعته ایثار و،ہللا بتقوي (امرہ
اال الیشقي
)اضاعتھا و جحودھا مع
”
ک فرائض جن اور کرو اختیار کو اطاعت کی اس ڈرو سے ہللا کہ ہے یہ امر پہال سے سب
ا
ات کا ان ہے دیا حکم میں کتاب اپنی
ہوس نہیں بخت نیک بغیر کئے اتباع کے ان شخص کوئی کہ کرو باع
اور ہے کتا
جاسکتا دیا قرار نہیں بدبخت بغیر کے بربادی اور انکار کے ان شخص “کوئی
ط ہر اور ہےکردیتی قائم مساوات اور برابری میں معاشرے جو ہے چیز ایسی ایک ہی قانون میں معاشرے مثالی
رح
ای کرکے ختم تبعیض کی
کوئی کی تبعیض میں قانون کے )علی(ع امام ہے التی میں وجود معاشرہ صالح ک
گنجایش
ق کیونکہ لے کام سے مساوات میں قانون کہ ہیں چاہتے یہی سے اشتر مالک میں پیغامسیاسی اپنے نہیں
کے انون
ہیں۔ برابر سب آگے
)ٌة َْوسُأ ِهیِف ُاسَّنال اَمِب َارَثْئِتْسْالا َو ََّاكیإ َ(و
”
د
س اپنے اسے ہیں شریک کے برابر لوگ تمام میں چیز جس یکھو
اتھ
کرلینا نہ“مخصوص
پ برابری کی قانون میں خط ایک لکھے نام کے قطبہ ابن اسود ساالر سپہ کے سپاہیوں کے حلوان طرح اسی
زور ر
ہیں۔ دیتے
)ًءا َوَس ِّقَحْال يِف ََكدْنِع ِ
اسَّنال ُرْمَأ ْنُكَیْلَ(ف
”
نگ تمہاری لیکن
چاہ ہونا جیسا ایک کو معامالت کے افراد تمام میں اہ
یے “
ا جو ہیں گذار قانون کے معاشرے مغربی ہی تھوڑے کرسکتایہ نہیں اجرا کوئی ہرکو قوانین الہی ان لیکن
و نفع پنے
اجراکرن قانون بھی بعد کے ہونے ملوث میں برائیوں کی طرح ہر اور ہیں بناتے قانون کے دیکھ کو نقصان
د کے ے
عو
عیب کے طرح ہرکو افراد والے کرنے نافذ قانون ہےیہاںمعاشرہ مثالی کا )علی(ع امام یہ ہیں جاتے بن دار ے
اور
چاہیے۔ ہونا پاک سے نقائص
)َعِامَطَمْال ُعِبَّتَی َ
ال َو ُع ِ
ارَضُی َ
ال َو ُعِناَصُی َ
ال ْنَم َّ
الِإ ُهَناَْحبُس ِ َّ
اَّلل َرْمَأ ُمیِقُی َ
(ال
”
الہی حکم
ہے کرسکتا وہی نفاذ کا
کے حق جو
ہو دوڑتا نہ پیچھے کے اللچ اور ہو کرتا نہ اظہار کا کمزوری و عاجزی اور ہو کرتا نہ مروت میں “معاملہ
آدم عام اور ادنی ایک ہےمعاشرہ مدار قانون اور گرا قانون معاشرہ مثالی واال پانے تشکیل میں البالغہ نہج پس
سےی
اعلی حاکم ایک لیکر
م سلسلے کے قانون نفاذ یہان ہیں برابر اور یکسان آگے کے قانون سب کے سب تک
کسی یں
جاسکتی۔ کی نہیں تبعیض کی قسم بھی
ANS 04
ک ونگرانی اوررہنمائی کرانے دہانی یاد، دالنے توجہ ۔ضرورت ہے ایک اعتبارسے کے اورفکر نسل، مادہ انسان
ہے ی
۔ ہیں کہتے بھیکوسیاست جس
۱
مانت سب ۔
۔ ہے مادہ کااولین تخلیق کاگاراانسانی اورپانی مٹی کہ ہیں ے
۲
ا میں کتابوں اورالہامی دستاویزات ۔تاریخی ہے ہوئی سے عورت اورایک مرد ایک ابتداء کی نسل اورانسانی ۔
ن
۔ کیاجاتاہے یاد سے ناموں کے السالم علیہا اورحوا السالم علیہکوآدم دونوں
- 10. 10
۳
پان میں بارے کے ہرایجاد ۔
(۔ ہے جایاکرتی لی سے موجد کے اس رہنمائی کی باتوں چ
۱
)
(، شکل ظاہری
۲
)
اندرونی
(،ساخت
۳
)
(، کاایندھن رکھنے متحرک
۴
)
( افادیت کی ایجاد
۵
)
اپنی ہرموجد کہ ہے وجہ یہی ۔ استعمال کاطریقہ ایجاد
کے اورہرایجاد سمجھتاہے دیناضروری کتاب پرمشتمل ہدایات یعنی بک گائیڈ ساتھ کے ایجاد
ایام ابتدائی
بھی یہ میں
کے پرہدایاتموقع ہوتاکہ ساتھ انجینئربھی یافتہ تربیت میں نگرانیکی موجد کہ سمجھاجاتاہے ضروری
عمل مطابق
مید عملی سے ذریعہ کے انجینئر یافتہ اورتربیت سمجھاناہے سے مجموعہ کے ہدایات ۔لہذا دکھائے کرکے
میں ان
ہدکھانامقصود کرکے پرعمل ہدایات
نہیں اورغرض فائدہ ذاتی کوکوئی موجد سے میں عمل پورے ۔اس وتاہے
لیے کے گاہک ساتھ ساتھ کے ہونے محفوظ استعمال دوران ایجاد کی اس کہ کے خیرخواہی اس سوائے،ہوتی
مفید
پ بک گائیڈ لیکن، رہتی نہیں ضرورت توپھرانجینئرکی ہیں پیداہوجاتے اورمیکینک ورکشاپ ہو۔جب بھی
ساتھ ھربھی
۔ ہے رہتی
۴
چ کردہ ایجاد تویہ کرے ایجاد چیز کوئی سے وکسب ہاتھ اپنے سے مادہ کے ملکیت ذاتی اپنی اگرکوئی ۔
کی یزاس
سماع ِقابل دعوی ہی نہ کرسکتاہے دعوی کانہ ملکیت کی چیز دوسرااس کوئی، ہے قرارپاتی ہی ملکیت ذاتی
۔ ہے ت
۵
ک اوراچھائی احسان کابدلہ اوراچھائی احسان ۔
اچھا کابدلہ اچھائی کہ ہے مّمسل لہذا ؟ سوااورکیاہوسکتاہے ے
ہی ئی
ہوسکتا۔ نہیں کابدلہ اچھائی ۔برائی ہے
۶
۔ ہے اورجرم خیانت اورکوتاہی ہے اورفریضہ داری ذمہ کی کوپہنچاناہرایک اورمالک حقدار ۔امانت
۷
سے وشرا اوربیع کوخریدوفروخت سودے کے کوپوراکرنے ضرورتوں کی ۔روزمرہ
اورہات کیاجاتاہے تعبیر
میں ھ
س کے ۔ہرسوداگرکوخسارے ہیں کہتے کوتجارت کرنے تصرف سے غرض کی منافع میں سرمایہ نقدموجود
وداسے
۔ ہےہوتی اورطلب خواہش شدید کی بچنے
۸
(۔ کیاہواہوتاہے سے پہلے امورکاتعین تین نے اس، کرتاہے حرکت سے نیتکی سفر ۔ہرمسافرجب
۱
)
کاکہ منزل
جاناکہ
(؟ ہے اں
۲
)
(؟ ہے سے غرض سفرکس یہمقصدکاکہ
۳
)
؟ کرناہے سے راستے سفرکس یہ کاکہ راستے
دانانہ کوکوئی کاتواس راستے ہواورنہ مقصدکاپتہ نہ،ہو کاپتہ منزل نہ سفرکی مسافرکواپنے اگرکسی
بلکہ،گا کہے یں
گا۔ کہے دیوانہ
۹
می صورت کی اندررہنے کے دائرے کے حاکمیت کی حکومت بھی۔کسی
( ہے یہ راستہ کاواحد حفاظت ں
۱
)
کہ
(۔ کیاجائے کوتسلیم حکومت
۲
)
(۔ کیاجائے کااحترام اورافسروغیرہ جھنڈا آئین شعائریعنی حکومتی
۳
)
روش اپنی
اورج بغاوتکوتاہی میں یاسب ایک کسی سے میں دیگرتینوں ِ۔بصورت رکھاجائے میں دارئے کے کوقانون
شمار رم
باو کے جرم ِب۔ارتکا ہوتاہے
کرنااورکسی کرہجرت نکل سے سرحدات حکومتی ہوتوراستہمقصود حفاظت جود
اورملک
۔ ہے نہیں ضمانت کوئی کی حفاظت کی اس وگرنہ ہے لینا پناہ میں وحکومت
۱۰
کاکوئی اس نہ، ہوتی نہیں ومکلفیت مسؤلیت کوئی کی ہوتواس دیوانہ ہویابالغ بچہ نابالغ جب انسان ۔
وعمل قول
او کہالتاہے جرم
اوردیوان وتربیت تعلیم کی بچے ۔البتہ ہے سزا کوئی کی وفعل قول کسی کے اس ہی رنہ
عالج کے ے
ہیں۔ جاتے کیے استعمال طورطریقے حال اورمناسب موزوں لیے کے بچاؤ اورضررسے ومعالجہ
- 11. 11
۱۱
داری پرذمہ اس یعنی، قرارپاتاہے اورمکلف مسؤل تووہ ہوجائےبھی رکھتاہواوربالغ عقل انسان جب ۔
اورف اں
رائض
س بعض کی جرائم لیے کے معاشرے ومفید اورمحفوظ ہیں جاتی شمارکی جرائم اورکوتاہیاں ہیں ہوجاتے عائد
زائیں
۔ ہیں جاتی دی پرچھوڑصوابدید عدالتی اوربعض مخصوص
۱۲
ہے تمیز درمیان کے اورجرائم فرائض فریضہ کااولین ہرانسان بعد کے بلوغ ہوئے ہوتے کے عقل لہذا ۔
اور
یہ
خوبصور، کاکونساپہلوروشن زندگی میری ؟ پہلوکیاکیاہیں اورتاریک روشن کے زندگی میری کہ جانناہے
اورحسین ت
اولی بعد کے وبلوغ کاعقل ۔توہرانسان ہے علم عمل کایہی وتمیز ۔شناخت ہےاورقبیح اورکونسابدصورت ہے
فریضہ ن
۔ ہے علم
۱۳
اپن شے ترین قریب کی ہرانسان سے میں ۔کائنات
حفا کی اوراس ذات اپنی چیز تریناورمحبوب ہے ذات ی
ہے ظت
کہ جانتاہے ہرانسان کہ ہے یہ علم ترینآسان سے میں ۔اورعلوم
’’
ہوں میں
‘‘
کاد کسب انسانی نہ میں علم اس
ہے خل
۔ ہے کافی لیے کے علم اس ہی ذات کی ہرانسان بلکہ،کا حس اورنہ
۱۴
تمیز میں اورجرائم فرائض کواپنے انسان ۔
اوراپن کوپہچانے ذات اپنی وہ کہ ہے ضروری لیے کے کرنے
حیثیت ی
جاسکے۔ کی تشخیصکی اورجرائم فرائض کے پراس بنیاد کی حیثیت اس تاکہ کرے کاتعین
۱۵
پرو ودماغ دل کے تواس ہوں میں کہ کرے شروع سے علم اس شناخت کی حیثیت کی ذات اپنی اگرانسان اب ۔
ارد
توایسا زمانہ ایک ہوگاکہ
ہ گا۔تویہ ہوں نہیں میں گاکہ ایساآئے زمانہ تھااورایک نہیں میں کہ گزراہے بھی
مجھے ستی
ہیںہوسکتےمتعدد جواب کے سوال اس ؟ ملی سے کہاں:
(۱) ا ہےکی بیان نےکسی تک اب نہ وجہ اورمدلل معقول کوئی لیے کے جواب ۔اس آیاہوں میں وجود ازخود میں
ورنہ
کرسک بیانکوئی آئندہ ہی
م توماضی ہے کافی لیے کے وجود کے اس ذات کی اگرانسان کہ لیے اس ،گا ے
معدوم یں
ہے؟ ہوجاتیاورکیوں غائب ہستی کی اس میں اورمستقبل تھا؟ کیوں
(۲) اس کیا۔ ہیست سے نیست،بخشا کروجود نکال سے عدم مجھے نے جس ہےباہرکوئی سے ذات میری کہ یہ
دل کے انسان مزیدسواالت بعد تصورکے
گے ہوں پروارد ودماغ :
مقص بے، بغیرحکمت بلکہ، نہیں تابعاورمقصدکے افادیت، حکمت کسی مجھے نے اورخالق موجد (أ)کیامیرے
د
کوحکمت صالحیتوں اپنی نے خالق میرے ۔یعنی طورپرپیداکیاہے کے لہوولعب کے افادیت کسی اوربغیر
بامقصد بھری
خا کی گزاری وقت ہٹاکرصرف سے مشاغل اورمفید
کوص صالحیتوں اپنی میں کام عبثجیسے وجود میرے طر
رف
؟ کیاہے
۔ ہے خالف کے مسلمات انسانی یں م بارے کے اورایجاد فکرنامعقول انداز ۔یہ نہیں:ہوگا جواب
دیاتوہے کروجود نکال سے طورپرعدم کے مخلوق بامقصداورمفید سے حکمت مجھے نے خالق (ب)کیامیرے
ن ہدایات لیے کے مگررہنمائی
ت لیے کے کرنے اورنگرانی دکھانے نمونہ میں میدان عملی ہی اورنہ ہی دی ہیں
ربیت
ہیں؟ مقررکیے افراد یافتہ
کے بنانےاورمفید کومحفوظ ایجاد اپنی ۔ہرموجد ہے خالف کے مسلمات فکرانسانی ِ
انداز ۔یہ نہیں:ہوگا جواب
لیے
یافتہ تربیت میں نگرانی اوراپنی دیتاہے کامجموعہ ہدایات
دکھانااو میں میدان کے عمل ذریعے انجنیئرکے
رنگرانی
- 12. 12
۔انس گی رہے مفید ہی اورہ گی رہےمحفوظ نہ ایجاد کی اس دیگر ِبصورت ۔ورنہ سمجھتاہے کرنااپنافریضہ
زندگی انی
ک افراد یافتہ ہواورتربیت نہ رہنمائی ذریعے کے ہدایات سے جانب کی اگرخالق ہےکامجموعہ اورروح مادہ بھی
ی
وساط
نہی انسان لیکن، توکہاجاسکتاہےکوزندہ توانسان جائے کی نہ اورنگرانی دکھایاجائے نمونہ سے ت
ہی ۔اورنہ ں
گی۔ جائے کہالئی زندگی انسانی زندگی
تانا صرف ۔جیساکہ ہیں رکھتے حیثیت کی اوربانے تانے کے کپڑے لیے کے زندگی انسانی اورروح مادہ
یاصرف
ہی کہالتااورنہ باناکپڑانہیں
ی کرے کاانکار اورروح دے پرتوجہ مادہ صرف اگرانسان طرح اسی ہوتاہے مفید
انظر
جائے کہالئی زندگی انسانی نہ تویہ کرے یانظرانداز کاانکارکرے اورمادہ دے پرتوجہ روح یاصرف اندازکرے
اورنہ گی
موجد لیے کے پربرتنے مستقیم ِصراط ساتھ کے وتوازن کواعتدال اوردونوں ہوگی مفید ہی
ہدایات کی خالق/
اورتربیت
۔ ہےجاسکتی بنائیزندگی انسانی مفید میں نگرانی کی پیراہوکران پرعمل نمونہ کے افراد شدہ
اورنگران دکھانے نمونہ لیے کے اورتربیت ہدایات لیے کے رہنمائی سے جانب کی خالق/موجد (ج)کیامیرے
کرنے ی
می ہاں جواب ؟ ہیں مقررہوئے افراد شدہ تربیت کے
۔ ہے ں
اپنے ہدایت کی انسان/ مخلوق/ ایجاد اپنی مطابق کے اصولوں مسلمہ کے ایجاد نے وکائنات انسان خالق/موجد
لیذمہ
سی کی ورسل انبیاء یافتہ تربیت اوراپنے ہے کی پوری سے ذریعے کے کتابوں الہامی داری ذمہ اوریہ ہے
وسنت رت
نمونہ کاعملی زندگیتشکیل مطابق کے ہدایات سے
و قوم میں زندگی اپنی نےاوررسول ۔اورہرنبی دکھایاہے
کی امت
ا گویاکہ بعد کے بندہونے کاسلسلہ رکھا۔نبوت جاری بھی کاعمل نگرانی ساتھ ساتھ کے وتربیت تعلیم
بھیجنے نجنیئر
چاہیے۔ رہنی جاری سے ذریعے کے امامت یعنی، مکینک داری ذمہ وہ اب،بعد کے بندکرنے کاعمل
۱۶
تخلی اپنی ۔
ماد جس گاکہ اورسوچے گی پرپڑے خاکی ِجسد اپنی نظرکی اس بعدپرغوروفکرکے ایجاد/ ق
اورجس ہ
ملکیت میری میں عدم تھاتوحالت م معدو خود میں جب کہ ظاہرہے، بناہے خاکی ِجسد میرایہ سے کسب کے ہاتھ
ب سے ذات میری ہواکہہوسکتا۔معلوم نہیں ہی کاتوتصور کسب کے ہاتھ اپنے اورمیرے
جس ہے ذات اہرکوئی
کامیرے
مادے جسداس یہ میرا سے کسب کے جس،ہے ذات باہرکوئی سے ت ذا ۔اورمیری ہے ملکیت مادہ یہ پاس کے جسد
ا مادہ بلکہ ،کرتا نہدیتاتودوسراکسب نہمادہ فسادہوتا۔ایک فسادہی ورنہ ہوسکتے دونہیں بناہے۔یہ سے
دونوں ورکسب
انسانوں لہذاوہ،ہیں کے ذات ہی ایک
نہیکاخودمالک آپ اپنے میں گاکہ کرے یقین تابع کے اصل مسلمہ میں
بلکہ،ہوں ں
کی کہالتاہے۔غالم ہوتوغالم انسان جب اورمال بناہوں۔ میں سے اورکسب مادے کے جس،ہوں کامال مالک اس میں
ک کوتاہی میں یااطاعت تعظیم کی آقا اپنے نے ہے۔اگرغالم میں واطاعت تعظیمآقاکی اپنے حفاظت
یاکسیی
دوسرے
۔ نہیںواالکوئی توبچانے اٹھائے پرسزاکاہاتھ غالم آقااپنے کوآقاکاہمسرٹھہرایاتوجب
زی کے مالک اور درپررہے کے مالک اپنے مال کہ ہے یہ راستہکاواحد توحفاظت ہے بغیر کے انسان اوراگرمال
نظر ر
ض کوئی کی ہواتوحفاظاوجھل سے بدگیااورنظر درسے کے ۔اگرمالک رہے
چوریابھیڑئیے بلکہ، نہیں مانت
ہ اورتالش طلب کی اورمالک آقا کواپنے انسان خاطر کی حفاظت اپنی میں صورت کی ملکیت کاشکارہوگا۔لہذا
تاکہ وگی
و تعظیم کی اس کیاکرناہوگا؟ لیے کے رہنے نظر زیر ؟ ہےکادرکونسا اس ؟ ہے کون کہ کرسکے معلوم یہ
میں اطاعت