More Related Content
Similar to حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ اوّل
Similar to حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ اوّل (9)
حضرت محمد ﷺ ان پڑھ نہیں بلکہ ایک اعلیٰ تعلیم یا فتہ شخصیت تھے ۔ ہم نے قرآن کے ساتھ کیا سلوک کیا؟ حصہ اوّل
- 1. نے ہمکیا؟ سلوک کیا ساتھ کے قرآن
حصہل ّاو
محمد حضرتﷺایک بلکہ نہیں پڑھ انتھے شخصیت فتہ یا تعلیم ٰاعلی۔ایک
مقالہ تحقیقی
ت اور تراجم کے آن قرگئیں کی غلطیاں جو میںفسیروںبھی کسیتصحیح اور دہی نشان کی ان
غلطیوں ان مطابق کے یات نظر اپنے اپنے ء علما سبھی رے کی۔ہما نہیں نے عالم کے فکر ِ مکتبہ
رہے تے کر غلطیاں مزید پر کےغلطیوں کربت ثا صحیح سے دلیلوں تکی بے اور سیدھی الٹی کو
سے وجہ کی جسنہی تک لوگوں مفہوماصل کا آن قرسکا۔ پہنچ ں
جو ہمالفاظوہ ہیں تے کر استعمالکسی پر طور عامدیبنیالفظ(root wordکئے اخذ سے )
ہی ایک لفظ کوئی کہنہیں ضروری ہیں۔یہ تے جامخرجیا دو لفظ ایک اوقات بعض نکلے سے
سے حروف دی بنیا نکلتاہے۔ بھی سے الفاظ دیبنیا دہ ذیا سے دوواالبننےا لفظ دیبنیااس ور
الفاظ دیگر خوذ ما سےپر ر طو عامہیں تے ہو مکمل سے ظ لحا کے نی معا اپنےلیکن
اوقات بعضکہ ہیں تے ہو بھی مختصر اتنےاشارہ صرف کا الفاظ والےنکلنے سے انملتا
ہے( ئیو با لفظ دی بنیا ًالمث ۔bio(جی لو بیا سے )biologyگرافی ئیو با اور تیات حیا ِ علم یعنی )
(biography( بائیو کیونکہ ہیں تے جا لے نکا حیات سوانح یعنی )bioتا ہو زندگی مطلب کا )
دی بنیا مختلف دو اوقات ہے۔بعضالفاظکر لےایککا جس ہے تا جا یا بنا لفظ نیا لکل با
تا ہو الگ سے الفاظ ان بھی مطلبجی لو اپا لفظ انگریزی ًالمث تھا۔ نکال وہ سے جن ہے
(apology( 'لوجی ' الفاظ دی بنیا مختلف دو )logy( علم کا چیز کسی یعنی )study of
something( 'اپو ' اور )apoاپالو چونکہ مگر ہے بنا کر مل سے ہٹنا پرے سے چیز کسی یعنی )
( جیapologyکا 'فی معا ' یعنی )معان خاص ایک اندر پنے لفظنئے ایک لئے اس ہے رکھتا ی
مخرجخوذ ما بھی لفظ اور سے اس طرح کیجیٹک اپالو ' ًالمث لگے نے ہو(apologetic)
بڑی ہر کی دنیا بلکہ نہیں ہی میں بی عر صرف الفاظ دی بنیا کہ ہے یہ مطلب کا کہنے وغیرہ۔
ہیں تے ہو استعمال میں زباناوربدلتے اور بنتے ساتھ ساتھ کے وقت اور فے اضا میں علم
بھیہیں رہتے۔یعنیئی کو یہایسیگائے مقدسنہیںسکے جا نہ چھیڑا کو جس۔اص درل
سلوک کیا ساتھ کے آن قر نے ہم کہ ہے ضرورت کی لکھنے مضمونالگ ایک پر موضوع اس
کام تحقیقی کا اس کیا؟گا۔ ئے جا دیا کرپیش میں مت خد کی آپ جوعنقریب ہے چکا ہو مکمل
جس ہے حصہ کا تحقیق اسی بھی مضمون یہکیا بت ثا یہ میںہے گیاکریمنبی کہﷺان
تھے نہیں پڑھ۔
می سا بنیادی کی زبان بی عر مخرج اصل کا الفاظ کے آن قر(Semitic)یعنی نوں زبا
وحی ابتدائی تو طرف ایک قالبے کے جس ہے نکلتا سے زبانوں ارامی اور عبرانی
طرف دوسری اور ہیں ملتے جا سے سلسلوں کےسے۔ تشکیل کی زبان بی عرزبا می سا
نوں(Semitic Languages)زبان نئی سے سب عربی میںنے ہوکو آن قر سے وجہ کی
خطوط ہے۔سائنسی حاصل بھی شرف کا نے ہو کتاب پہلی سے سب کی زبان بی عر میں دنیا
گردو کے اس اور عرب پہلے سے آن قر ِ نزول کہ ہے تی کربت ثا یہ تحقیق والی نے جا کی پر
ع اور تھی رائج زبان می ارا لئے کے پڑھنے لکھنے میں نواحبولنے صرف زبان ربی
(spoken language)ریخی تا مستند بلکہ نہیں بات کھی انو ئی کو ۔یہ تھی محدود تک
- 2. کے السالم علیہ ٰسی مو حضرت کہ ہیں تے کر بت ثا صحیفے پہلے سے آن قر اور حوالے
تھی تی ہو استعمال لئے کے بولنے صرف زبان ارامی میں دورمیں دربار کے عون فر لیکن
گہوارہ کا ادب و علم نان یو جب تھے۔ تے جا ئے نمٹا میں زبان عبرانی امور ری کا سر تمام
قائی عال اپنی اپنی میں بولنے مگر ہوئی رائج زبان نی نا یو لئے کے لکھنے پڑھنے تو بنا
ہی نیں زبا۔ رہیں استعمال ِ زیردورلوگ لیجئے۔ لے مثال کی کستان پا ہیں تے جا کیوں
لیکن ہیں بولتے نیں زبا سبھی سندھی ،پشتو ،بی پیجا ، اردوانبت کتا و خط درمیان کے
حا ذادی آ سے انگریزوں امور کے لیہ عد اور دفاتر ری کا سر جبکہ ہے تی ہو میں اردو
بھ بعد کے نے کر صلالصرف علم ماہرین ،ذاٰہیں۔لہ تے جا ئے نمٹا میںانگریزی ی
(etymologists)ؤڈ ئیکل ما خین مور مشہور اور قدیمہ ِ ثار آ ِ محققین ، قدیمیہ ِزبان ِ اساتذہ ،
(Michael Wood)،ور سلوشو ہیری(Harry Slochower)لیسٹر ٹوبی ،(toby Lester)،
لیر او لیسی ڈیDe Lacy O'Lear)(لوئس ناڈ بر ،(Bernard Lewis)بینارڈ سیلی ،(Sally
Baynard)ٹیِہ فلپ ،(Philip Hitti)بروک ڈل ہنس ،(Hans Delbruk)شئٹ زف جو ،
(Joseph Schacht)واکر برہ با ،(Barbra Walker)اسمتھ روبرٹسن ڈبلیو اور(W.
RobertsonSmith)زبان بی عر میں خطے اس پہلے سے آن قر کہ ہیں متفق سے بات اس بھی
کے کر بند قلم میں زبان بی عر بار پہلی کو وحی اور تھی تی جا بولی صرفک لکھنے عربیی
کے ان اور نی بیا غلط کی خین مور مسلمان میں لکھنے اسالم ِ ریخ تا ڈالی۔ نے آن قر بیل داغ
کی یات نظر ذاتیکو کامتحقیقی اس کہ ہے دی کر مشکوک قدر اس حیثیت کی اس نے مار بھر
تک حد بڑی سے حوالوں کے مورخین اسالمی لئے کے رکھنے میں سمت درست اور لص خا
ِ ابن بعد کے سال سو دو ًاتقریب کے قرآن تکمیل یعنی عیسوی صدی تویں سا ہے۔ گیا کیا گریز
متوفی ہشام۸۲۸'النبی سیرت کتاب ذکر ِبل قا پہلی ہوئی لکھی میں بی عر کیﷺکے
پہلی کی بی عر ہی آن قر کہ ہے ثبوت کا بات اس خود ِ بذات جو ئی۔ آ پر عام ِ منظر سے نام
کہ یہ اور ہے کتابعرصہ کا سال سو دو بیش و کم میں نے کر ترقی کو زبان بی عر
لگا۔جساصول کے نحو و صرف اور ضوابط و عد قوا کے لکھنے زبان بی عر دوران کے
تیب ترگئے۔ ئیے دامحد بن خلیلمتوفی۷۸۶کے بی عر نے الفاظ(vocabulary)اکٹھے
زخیرہ کا الفاظ بی عر پہال کا دنیا کے کر(lexicography)العنی کتابکیا تیار سے نام کے
عربی میں معجم ۔اسمیں زباناستعمالوالے نے ہوالفاظکیؤٹ بنا اور اشکال ، ساختکے
میں دور اسی آیا۔ پر عام ِ منظر بار پہلی اسلوب کا ان سے لحاظسیبويهمتوفی۷۹۶عر نے
ئ گرا پہلی سے سب کی بیئے جا لیا مان یہ اگر ۔ کی تیار مرکہ۶۳۲کریم نبی میںﷺ
تو تھی چکی جا دی شکل کی کتاب ایک اسے کے کر مکمل کتابت کی قرآن قبل سے وفات کی
اس ہمیں بھی پھرصے عر طویل کے سال پچاس سو ایکِ قابل کوئی کی عربی دوران کے
،ذاٰملتی۔لہنہیں کتاب ذکرکہال کتاب عربی پہلی سے سب کی دنیا ہی کو آن قر بھی سے نظر اس
کا کتاب کسی کی عربی ئی ہو لکھی سے وش کا انسانی بعد کے آن قر ہے۔ صل حا اعزاز کا نے
اس اور نے ہو نازل آن قر کہ ہے ثبوت کھال بھی کابات اس نا آ نہ تک سال سو دو سے ڈیڑھ
کے جانے لکھے کےلٹریچر کوئی میںاس کہ تھی نہیں قابل اس زبان عربی وقت
(literature)کر تیار قواعد لئے کےپڑھنے اور لکھنے کے زبانجس ۔یعنی سکتا جا لکھا
ڈیڑھ بعد کے قرآن نزول میں نےدو سےصدیاںگئی لگںآن قر حیثیت ادبی کی زبان اس
کےکے نزولک وقتگی؟ ہو یا
- 3. گھر ئب عجا کا انگلستان(British Museum)اور جات نسخہ قدیم کے آن قر نے انگریزوں جہاں
ہی گھر ئب عجا االقوامی بین ایک ہیں۔صرف رکھے کر محفوظ سے صدیوں نوادرات اسالمی
ہے بھی ادارہ تحقیقی ئش ستا بل قا ایسا ایک کا قدیمہ آثار کے دنیا بلکہ نہیںت کا جسم کاحقیقی
رہتے جڑے بھی محققین اعتماد قابل اور بہترین کے دنیا ساتھ کے اس اور ہے رہتا ری جا ہمیشہ
ہے ضر حا لئے کے حظے مال کے آپ نقل کی خالصے کے رپورٹ تی تحقیقا کی ادارے ہیں۔اس
ہے۔ سکتی جا کی کر جا پر سائٹ ویب کی ان تصدیق کی صحت کی جس
Until the 6th century AD, Arabic was a spoken language only. It was the
language of Arab tribal kingdoms in central Arabia, southern Iraq and Syria.
The writing used for Arabic from the 6th century onwards is a form of Aramaic
script used by the Nabatean people. Aramaic was the official language of the
western Persian Empire that included parts of Arabia. The use of written Arabic
greatly increased with the spread of Islam as people wanted to preserve what
had been revealed to the Prophet Muhammad.
The British Museum
https://www.britishmuseum.org/PDF/Arab_World_Resource_Web.pdf
عراق جنوبی ،شام تھی۔یہ زبان والی نے جا بولی صرف عربی تک عیسوی صدی چھٹی :ترجمہ
زبان کی حکومتوں ئلی قبا کی عرب وسطی اورزبان عربی بعدسے کے عیسوی صدی تھی۔چھٹی
جو لگا نے جا کیا استعمال الخط رسم وہ کا زبان ارامی لئے کے لکھنے کوالنبطیةاس کےلوگتعمال
زبان سرکاری کی وہاں تھی مشتمل پر حصوں عربی جو سلطنت کی فارس مغربی تھے۔ تے کر
بی عر ساتھ ساتھ کے پھیلنے کے تھی۔اسالم ارامیہوا فہ اضا عظیم بھی میں استعمال کے لکھنے
جو کیونکہمحمد نبی وحیﷺتھی آئی پرگھر۔ئب عجا نوی طا تھے۔بر چاہتے لکھنا اسے لوگ
خوب جو ہے تا جا نا ما ادارہ مختار خود اور دار جانب غیر ایسا ایک گھر ئب عجا نوی طا بر
ا کی بات کسی بعد نےکے کر پڑتال نچ جامصدقہ غیر تمام ان تحقیق یہ ، ذاٰہے۔لہ کرتا ری جا سناد
کی اس اور زبان بی عر وقت کے آن قر ِ نزول میں جن ہے تی کر مسترد کو نیوں کہا قصے
عربی میں نے زما س ا کہ ہے تا ہو معلوم سے جس گیا کیاپیش کے چڑھا بڑھا اتنا کو تحریروں
مقابلے لوگ کہ تھا پر عروج اتنا ادبلٹکا میں کعبہ نہ خا کر لکھ قطعے کے کالم عربی لئے کے
تھے نام سو سو ہی کے تلوار ایک صرف کہ تھیں مع جا اتنی لغات کی زبان اس یا تھے تے کر یا
کریم نبی تیں با سب ۔یہﷺگھڑی لئے کے گرانے کو عظمت کی قرآن اور کرنے ثابت پڑھ ان کو
تھیں گئی–ُنسِإاْلِهِلإثِِِب َنوُإتأَي َال ِآنإرُقإلا اَـذَه ِلإثِِِبإاوُإتأَي نَأ ىَلَع ُّنِإْلاَو۔اور انساناتّنجکے قرآن اسمانند
ہیں چا نا التوالسکتے نہیں مثل کی اس وہ(۱۷:۸۸)۔کے زبان عربی میں نے زما اس آپ اگر
سے لحاظ فنی بھی کو ادببلندپایهکریں خیال تعریف ِ قابل اورتوانس و جن کہ ٰدعوی کاقرآن
۔ رکھتا نہیں معنے ئی کو میں ظر تنا اس ئے دکھا کر بنا کالم ایسا ئی کو سے میںکیونکہقر ِ نزول
نحو و صرف کی اس ،گیا کیا متعین الخط رسم کا اس ،کی ترقی نے ادب عربی جب بعد کے آن
لغا کی اس اور گئی کی مرتبکے یات آ آنی قر ہی نے انسانوں کیا جنات تو گئیں دیتشکیل ت
جا کھا کہ دھو بھی انسان اچھا سے اچھے کر دیکھجنہیں دیں لکھ ئیں دعا ایسی ایسی میں مقابلے
،جانے الخال بیت ،ہونے کھڑے ،بیٹھنے ،اٹھنے ،شریف ۔درود ہوں حصہ کا آن قر یہ ید شا کہ ئے
س اور جانے پاس کے بیویکیا دعائیں تمام کی گنے جا ونےا لگتیں؟ہر نہیں حصہ کا آن قرذان
- 4. نبی میں جس دعا والی نے ہو نشر سے مسجدوں اور ویژن ٹیلی ،ریڈیو بعد کےﷺمحمود ِ مقام کو
و شکل اور ترتیب کی دعا اس ۔ تاہے جا کرایا یاد بار بار کو ٰتعالی ہللا وعدہ کا نے کر فائز پر
کیا صورتکی کھولنے روزہ اور رکھنے نہیں؟روزہ جلتی ملتی سے یات آ آنی قرلے کو ؤں دعا
مسلمانو خود بلکہ کیا نے انسانوں تو بھی کو ان لیجئےآ قر نے ںہے لکھا ہی میں انداذ نی۔جب
تھا؟ گیا کیا چیلنج کو انس و جن میں جس گیا کہاں ٰدعوی وہ کا آن قر پھر تو ہے یہ حال ِ صورت
خداراکیجئے کوشش کی سمجھنے کو بات اسویسا اور ہے ایسا دلیلیں علمی غیر کی ادھر ادھر
دیجئے کر بند دینا میں انداذ کے ہےآپ جو گےسنیں لوگ وہی صرف کو دلیلوں تکی بے ان ۔
گرد ارد کےموجودبات سی سیدھی گا۔بڑی دھرے نہیں بھی کان پر ان واال باہر کوئی ۔مگر ہیں
ہوئی ساتھ کے وحی کی آن قر ہی ایجاد کی لکھائی کیعربی جب کہ ہےتھیسے جس
وہ تو تھا نہیں ہی دیکھا کبھی نے کسی سے میںانس و جن کالم کوئی ہوا لکھا میں عربی پہلے
کال جیسا اسبھی چیلنج کا ٰتعالی ہللا یہی اور ہے اعجاز کا آن قر تھے؟یہی سکتے بنا کیسے م
شروع نے گا قصیدے میں شان کی زبان بی عر اس کر چھوڑ کو عظمت کی آن قر نے ہم تھا۔مگر
کے عظمت کی آن قر کے کر تحقیق لوگ کے باہر ہے۔آج منت ِہون مر کی قرآن خود جو دئیے کر
رہے ہو قائلبدولت کی ہی آن قر اور ہے کتاب پہلی سے سب کی عربی میں دنیا ہی آن قر کہہیں
زبان بڑی ایک میں دنیا پوری کرنکل سے عرب بحیرہ سے ٹے چھو ایک کے کر ترقی زبان عربی
سو کے تلوار میں بی نکلے۔عر نہیں ہی باہر سے فکر ِہمکتباپنے تک ابھی ہم مگر ابھری۔ کے بن
موں ناکا قرآن تو درمیان کے قطعات والے نے جا ئے لٹکا میں مقابلوں ادبی کے دانی زبان اور
حقیقت اس اگر البتہ رہتا نہیں ذیادہ سے کتاب ہوئی لکھی کی انسان کسی کر ہو کم سے وحی درجہ
کو اس مگر تھی تی جا ضرور بولی عربی میں دور اس کہ جائے لیا کرتسلیم سے دلی فراخ کو
لکریم نبی ہیں۔اور تے جا ہو دور شبہات و شکوک سب تو تھا نہیں موجود تصور کا کھنےﷺکو
نبی پہلے سے آن قر ِ نزول کیونکہ پڑتاہے۔ نچہ تما دار زور بھی پر منہ کے والوں کہنے پڑھ ان
کریمﷺآپ تھی۔ ہوئی میں زبان ارامی سے حساب کے نے زما اس بھی ئی لکھا پڑھائی کیﷺ
کی تعلیم جنہیں تھے نہیں سے ندان خا کے روں بنجا اور بدوؤں گنوار پڑھ ان کسی
آپ بلکہ ہو نہ اندازہ کا اہمیتﷺاور ٰاعلی ایک کے مکہچشم کے ندان خا عزت با
تھے۔ چراغ ودت عبا تاریخی اور منفرد جیسی کعبہ نہ خاہوں دادا یّمتول کے گاہ
ارجمند ِ فرزند اپنے وہ اور ہوں نگران کے امور می انتظا کے مکہ قریش ،ﷺکو
یہ تو لیں جائزہ ریخی تا کا زبان رائج میں خطے اس پہلے سے بڑھنے گے آ ! دیں نہ تعلیم
ک ہے تی جا ہو واضح بھی اور باتنبی ہﷺتحریر کی آن قر کو لوگوں کے خطے اس اور
۔ سے لحاظ کے ئی لکھا ئی پڑھا مروجہ کہ نا ہے گیا کہا یّمْا سے اعتبار کے نزول کے
زبان عبرانی ہے۔ تعلق گہرا سے زبان نی عبرا کا جس ہے زبان می سا اصل در زبان ارامی
س قدیم ارامیئن لفظ خوذ ما سےزبان ارامی تھا۔ تا جا ال بو لئے کے ) شام موجودہ ( یریابالدما
النهرين بنی)(Mesopotamiaسے پہلے بھی سے مسیح قبل سال ہزار میں یا سیر اورمقامی
ساتھ ساتھ کے جووقت تھی زبان والی نے جا لی بو میں لہجے و لب مختلف سے لحاظ
ک ٰوسطی ِمشرقیعنی زبان مشترکہ یكةمشرت لغة(lingua franca)۔ گئی بن۵۳۹قبل
اور بابل میں مسیح۶۱۲کے تہذیبوں کی ان اور سقوط کے نینوا میں مسیح قبل
رہی ئم قا پر طور کے زبان ری کا سر کی فارس ِ سلطنت زبان ارامی بھی بعد کے ل زوا
کتابت تک چین کر لے سے مصر پہلے سے مد آ کی السالم علیہ ٰعیسی حضرت ۔
(inscriptions)والی نے جا لکھی سے ہاتھ اور سازی نقش ، سازی کتبہ ، طی خطا ،
ہی زبان ارامی بھی لئے کے ئی لکھا عاماس کہ تھی وجہ یہی ۔ تھی تی ہو استعمالزما
- 5. ارامی ئے بجا کے عبرانی بھی صحیفے سے بہت کے قدیم مہ نا عہد سے لحاظ کے نے
زبانجو تھے پڑھتے لکھتے میں زبان می ارا بھی ی یہود میں فلسطین ہوئے۔ نازل میں
حضرت اور پہنچی جا تک نبوت ِ دور کے السالم علیہ ٰعیسی حضرت ئی ہو تی ہو سے ان
اور ت تعلیما کی السالم علیہ ٰعیسیبھی تبلیغمیں زبان ارامیوہ کیونکہ ہوئیخوارامی د
تھے بولتے زبانکو جسمیں بعدترقی کر ے د نام مخصوص کا زبان " ارامی نی سریا "
ادبیات نے زبان اس گیا۔ کہا زبان ارامی فتہ یا(literature)اس کہ کی ترقی ذیادہ اتنی میں
دیگر اور مدرسوں کو زبانٰاعلیز کی ہوں درسگا تعلیمی" ارامی نی سریا " گیا۔ دیا بنا بان
صدی تھی چو سے حوالے کے استعمال کے اس میں ئی پڑھا ئی لکھا اور ترقی کی زبان
ہے۔ ذکر ِ قابل پر طور خاص میں تاریخ دور کا تک عیسوی صدی ساتویں سے عیسوی
کے زبان " ارامی نی سریا " دور یہچھا زبان یہی طرف ہر جب ہے تا کہال دور کا عروج
عربی آن قر چونکہ میں نے زما ۔اسی تھی ئی ہو ئیزبانکی جس تھا چکا ہو نازل میں
کی زبان ارامی بعد کے عیسوی صدی ساتویں کہ پھیلی سے ری رفتا سبک قدر اس تعلیم
نے زبان عربی جگہ، لبنان ،ترکی ،شام سمٹتے سمٹتے زبان ارامی اور دی کر شروع لینا
کے مدارس تمام ،ذاٰ۔لہ ہوگئی محدود تک ئیوں عیسا اّکد اّکا کچے بچے میں ایران اور عراق
ٰاعلی کے نے زما اس اور نصابمستعمل ہی زبان ارامی جب میں اداروں تعلیمی
آپ تو تھیﷺلحاظ ۔اس کی صل حا تعلیم ہی میں نصاب ارامی الوقت رائج بھی نے
آپ طرح کی لوگوں باقی سےﷺلئے کے بولنے اور ارامی لئے کے لکھنے پڑھنے بھی
۔ تھے تے کر استعمال زبان عربی
عت جما والی ننے ما واحد کو خدا(monotheistic group)دعا ئی ہو لکھی میں زبان ارامی کیکلیسا کے گو شکا(Mar
Gewargis Church, Chicago)میںتک ابھیمحفوظہے۔
الخط رسم کا عربی نے کسی ،تھی ہوئی نہیں ہی د ایجا ئی لکھا کی زبان بی عر جب ،ذاٰلہ
دنیا اور تھا نہیں ہی دیکھاآپ تو تھے رہے چل میں زبان دوسری کسی بار رو کا تمام کے
ﷺطرف کی ہللا امین ِ ئیل جبرا جو تھے سکتے پڑھ کیسے کو وحی اس ہوئی لکھی میں عربی
خود ِ بذات نا آ لفظ کا کتاب بار بار میں آن تھے؟قر آئے کر لے سےکی تحریر ئی ہو لکھی کسی
کہ خود آن قر ہے۔ دلیل" ہے تاُابَتِإكلا اَم يِرإدَت َنتُكاَم اَنِرإمَأ إنِّ
ِم اًوحُر َكإَیلِإ اَنإـیَحإوَأ َكِلَذَكَو"۔اوراس
- 6. طرف کی آپ نے ہم طرحکی وحیروح سے حکم اپنےنہیں آپکیا کتاب کہ تھے جانتے
ہے(۴۲:۵۲)کے جس ہے ضرورت کی نے کر غور پر روح لفظ میںآیت ۔اساور تراجم
ج ہیں کئے الگ الگ نے عالم ہر اور مترجم ہر تفسیرلفظ اس کہ ہے ثبوت کا بات اس وپر
علما سبھیکہہ االمین روح نے کسی تو کہا القدس روح کو " "روح نے کسیہیں۔ متزلزل
لفظ اس بغیر کئے ترجمہ کا روح نے کسی اور کہا فرشتہ نے کسی ۔ دیاجوں کوت کاوں
آن قر ۔ دیا رہنے ہی روحگا ئے جا سمجھا نہیں سے فکر غورو کو آیات کیحال یہی تو
ہوگاوجود ئی کو نا ئی کو کا روح کہ ہے بات سی سیدھی بڑی ۔(existence-entity)
اس نے ہم نہی اور ہیں نتے جا ہم نہ جسے ہے تا ہو ضروریعنی ہے تا ہو دیکھا کبھی ے
آیت اس ہے۔ تی کہال روح وہ ہے تا ہو غائب سے نظروں ری ہما تک جب وجود کا چیز کسی
روح کو وجود کے تحریر ہی یسی ا کی وحی ئی ہو لکھی میں بی عر دراصل میں
ا تھا نتا جا کوئی نہ پہلے سے اس جسے ہے گیا کہااس تھا دیکھا اسے نے کسی نہی ور
بعد کےُابَتِإكلا اَم يِرإدَت َنتُكاَمحت وضا کی بات اس سے الفاظ کےگئی دی کر بھیکہ
وہ یہیت آ کی کریم آن قر بات یہی ۔ تھے نہیں نتے جا پ آ جسے ہے ب کتا۱۷:۸۵
ہے۔ رہی جا ئی سمجھا بھی میںِمإلِإعلا َنِّ
ِم مُیتِوتُأ اَمَو ِِِّبَر ِرإمَأ إنِم ُوحُّالرًالیِلَق َّالِإکے ہللا ۔ِ معرض سے حکم
وجود گتا جا جیتا ایسا واال آنے میں وجودپہلے سے اس تھا۔ نہیں علم تمہیں کا جسُلِِّزَنُـنَوَنِم
ِآنإرُقإلا(۱۷:۸۲روح کہ ہیں رکھتے دلیل پر بات اس الفاظ کے )اصل دریعنی آن قر
علم پہلے کو لوگوں کا جس ہے گیا کہا کو تحریر ایسی والی نے جا کی نازل سے طرف کی ہللا
تھا۔ نہیںکرام علمائے ہمارے۱۷:۸۵ہٹ بالکل سے بیان کے آن قر تفسیر اور تراجم کے
" ہیں کرتے ایسے کریہ اوراّفکرروح :دیجئے فرما ،ہیں کرتے سوال متعلق کے روح سے آپ
تمہیں اور ہے سے مرا کے رب میرےاسکاہے گیا دیا علم سا تھوڑا ہی بہتتبارک ہللا تو یہ "
چیز کسی ہمیں کر بوجھ جان نے اس کہ ہے بات والی باندھنے بہتان کھال پر ٰلی تعا
ہم کیا لئے کے دینے علم کو بندوں اپنے ہی آغاز کا وحی نے جس ۔ دیا علم تھوڑا بہت کا
پر اسی سے عقلی کم اور الئقی نا اپنی نےبہتان تو نے علما یا۔ د لگا الزام کا دینے علم کم
کو لوگوں کرباندھ بہتان یہی پر ذات کی ہللا میں مجموں بھرے چیلے کے ان مگر تھا ہی باندھا
یہاں تو آن قر جبکہ "ہے دیا تھوڑا بہت نے ہللا علم کا روح " کہ ہیں ہوئے لگے پر نے کر گمراہ
اس کہ ہے رہا کہہ یہمیں انگریزی جیسے ۔ تھا برابر کے ہونے نہ پاس رے تمہا علم کا
“No”اور“a few”۔ ہونا نہ کا شے کسی یعنی ہے ہی ایک مطلب کاًالیِلَق َّالِإبھی“ a
few”ہے۔ گیا کیا استعمال ہی میں معانی کےتعلق سے سمجھنے بھی بات یہ وہ عال کےاس
جس نہیں ایسی شے کوئی یعنی ہے تابع کے حکم کے ہللا چیز ہر جب کہ ہے رکھتی
کے ہللا پرِرإمَأساتھ کے روح وجود با کے اس ہو تا ہو نہ اطالق کاِرإمَأن لگا لفظ فی اضا کاے
تم کا وجود کے چیز جس کہ ہے یہی وجہ ؟ ہوگی وجہ تو ئی کو کیوہ تھا نہیں علم ہیںابہللا
برقی جسے بہاؤ کا الیکٹرون ہے۔ منے سا تمہارے میں حالت کی وجود سراپا سے حکم کے
چمک کڑک کی بجلی آسمانی تھا موجود سے ہمیشہ وجود کااس ہے تا جا کہا توانائی
کوتوانائی برقی ہم سےًالیِلَق َّالِإاور ویژن ٹیلی ، پنکھا کا بجلی مگر تھے نتے جا تک حد کی
برقی ہمیں بعد کے دیکھنے ہوا چلتا سے نکھوں آ اپنی کو ء اشیا دیگر والی چلنے سے بجلی
ہوا۔ علم کا وجود کے توانائیکوانٹم(quantum)کا شے ئب غا کسی بھی سے سائنس
ت ہو بت ثا وجودوجود بھی کا ٰلی تعا ہللا اور ہے ا(entity)ادراک ہمیں کا اس مگر ہے
- 7. وجود کا چیز ئب غا ہر ،ذاٰلہ نہیں۔توا کسی لواسطہ با یا میں شکل مجسم کسی راست ِہبرا
میں شکل کی نائیتا آ نہیں میں فہم رے ہما یا سامنے کے نظروں ری ہما تک جبروح وہ
کر لکھ تفسیریں کی طرح طرح اور یا گھما کتنا نے ہم کو بات سی آسان تنی ہے۔ا تا کہال
نبی ہی اپنے ؟ دئیے کر کھڑے مسائل کتنےﷺخود نے ہم سے عقلی کم اور علمی کم کو
نہیں۔قر ہی تا کر بات یہ تو آن قر جبکہ دیا بنا پڑھ انیہی ہی بصورتی خو کی الفاظ کے آن
بعد کے پڑھنے کوآیت ہے۔اس تا کربیان ٰعی مد مکمل میں لفظ ہی ایک اپنے وہ کہ ہے
آپ وحی کہ رہتا نہیں باقی شک ئی کو میں بات اسﷺسا کے آپ یا تھی گئیپڑھوائی نی زبا کو
تھا گیا کیاپیش مسودہ ی یر تحر کا وحی منےتھا ھوا لکھا یعنی شدہ بت کتا ً یقینا مسودہ کا ۔وحی
بی عر اور ہوا کیا تیار میں عربی کو کتاب اس اور گیا۔ کہا کتاب کو اس میں آیت سی ا تو
۔ گیا دیا کر قمہ قلع کا شبہات و شکوک کے قسم ہر کر کہہ آن قر ہوا کیا نازل میںاَّنِإَأُُ اَإنلَنز
اًّیِبَرَاعًنآإرُـق(۱۲:۲اور )اًّیِبَرَاعًنآإرُـقُُ اَنإلَعَاجَّنِإ(۴۳:۳)۔
ہیں تے کر شش کو کی نے بتا یہ کو گوں لو سے طریقے پچو اٹکل تئیں اپنے لوگ سے بہت
کریم نبی کہﷺکو لوگوں وہ ۔ ہوتی نہیں دلیل ٹھوس کوئی پاس کے ان لیکن تھے نہیں پڑھ ان
نبی چونکہ کہ ہیں تے کر شش کو کی نے کر قائل سے توں با ایسی کی ادھر ادھرﷺتجارتکر
کیا کو کس کہ ہے ضروری بہت رکھنا یاد یہ میں نے جا لے نے ال رت تجا ِ مان سا اور تھے تے
نبی تو ہوں نے ال وغیرہ تھان کے کپڑے جیسے ہے درکار سامانﷺگے۔اس ہوں لیتے لکھ کہیں
کےلوگ کچھ ہوگا؟ رہتا کیسے یاد انہیں ورنہ گے ہوں تے کر کر لکھ بھی دین لین کا پیسے وہ عال
نبی چونکہ کہ ہیں تے کر کوشش کی نے کر قائل کو لوگوں کے بتا یہﷺوالے رہنے کے مکہتھے
ک جگہ اس اور، ذاٰہے۔لہ تا جا کہا بھی ٰالقری ام وآپ سے نسبت اسیﷺگیا۔در کہا میْا کوحقیقت
کا بڑے بڑے پڑھ ان چٹے کہ ہے پتہ کو۔سب نہیں وزن ئی کو بھی میں بات کسی سے میں دونوں
امی سے ٰالقری ہیں۔ام تے کر بزنس اچھا ذیادہ سے گوں لو لکھے پڑھے اور ہیں تے چال روبار
صفت مگر ہے سکتا ہو تو لقب اور اسم(adjective)ی لکھا پڑھا جبکہ سکتی۔ ہو نہیںہو پڑھ ان ا
۔ ہے دیتا ئی دکھا میں معانی انہیں بھی میں کتابوں پہلی سے آن قر لفظ یہی ۔ ہے صفت ایک نا
"And the bookis delivered to him that is not learned, saying, Read this, I pray
thee: and he saith, I am not learned." (Isaiah chapter 29 verse 12)
یّم ْا جو گی جائے دی کتابایک اسے اورکہا ،گا ہواسے ، گا ئے جاگا کہے وہپڑھ۔میں
سے تجھمیں کہ ہوں کرتا التجاءباب (یسعیاہ سکتا۔ نہیں پڑھ اسے۲۹آیت۱۲)
کی یت آ الئی با کی یسعیاہ بھی آن قرمیں الفاظ انہے۔ تا کرتصدیقَّ َِِّبالنَّال َّيِّ
ِمُإاْلاًوبُتإكَمُهَنوُدَِِجيِذ
یلِإْنِإاْلَو ِاةَرإَّوـتال ِِف إمُهَندِع۔ہیں پاتے ہوا لکھا میںانجیل اور تورات ہاں اپنے جسے ہے امی نبی جو
(۷:۱۵۷)کریم نبی ۔ﷺثا میںصورت س ا پرصرف دوں بنیا ٹھوس ہم بات یہ تھے نہیں پڑھ ان
جب ہیں سکتے کر بتاور ہو علم کا ریخ تا ہوئی لکھی کی مورخین دارنب جا غیر ہمیں
کے کر اخذ سے حروف دیبنیا غلط نی معا کے آن قر نے ہم جو ئے جا کی درست غلطی وہ
بنیادی کے جس تھی تی جا نہیں لکھی بی عر پہلے سے آن قر کہ ہے چکا ہو ثابت یہ ہے۔ کی
حروفال ،کو ت لغا اور نحو و صرف ،خذ ما کے فاظ۔ گیا دیاترتیب میں بعد بہتپڑھنے عربی
بنا کر رکھ نظر ِمد کو زبان عربی والی نے جا لی بو میں خطے اس صرف عد قوا کے لکھنے
سے مالپ کے زبانوں عبرانی اور ارامی ، سریانی چونکہ زبان عربی تھے۔مگر گئے ئے
کے آن قر لئے اس تھا ہوا نازل میں عربی نی سریا بھی آن قر اور تھی ئی آ میں وجود ِ معرضالفاظ
- 8. نکال سے نوں زبا سریانی ئے بجا کی لینے سے عربی والی نے جا لی بو پر طور مقامی ماخذ کا
تو تا جا الیا کرقرآن ہی نا اور پڑتا نا کر سامنا کا دقت کو عربوں نہ میں سمجھنے کو آن قر
کریم نبی کہ پڑتا۔گو فرق کوئی میں تراجم کےﷺمیں حیات ِ دور کےی ماخذ کسی کو آن قرا
اور نے پہنچا تک لوگوں پیغام کا آن قر کیونکہ تھی نہیں ضرورت کی سمجھنے سے نحو و صرف
نبی کے ہللا لئے کے نے سمجھا آن قر انہیںﷺآپ تھے۔مگر موجود نفیس ِ بنفسﷺس دنیا کےے
وجہ دی بنیا کی جس یا آ نہیں سمجھ آن قر کو لوگوں بعد کے نے ہو رخصتکے الفاظ کے آن قر
نے جا کئے اخذ سے حروف بنیادی غلط یا مخرج ہوئے کئے استوار پر دوں بنیا یاتی نظر نی معا
دراصل آن قر نہیں۔لفظ کچھ سوا کے' لفظ یانی سر'إرُـقياهَن(' 'ܩܪܝܢܐج ہے ماخوذ)سےس
"ہے مطلب کادیکھ ہوئی کی نازل سے طرف کی ہللا"تحریر والی نے جا پڑھی کے(a text of
scripture for reading).ُهَنآإرُـقَوُهَعإََج اَنإـیَلَع َّنِإ۔پڑھوانا۔ اور کرنا جمع کو ہےاس ذمہ ہمارے یقینا
(۷۵:۱۷)لفظ کا آیت اس ،ذاٰلہ ۔"هَنآإرُـق"حقیقت در بھی'إرُـقياُهَنجو ہے ذ خو ما ہی سے '
ہے۔ دلیل کی نے پڑھا اور پڑھنے کو تحریر ئی ہو لکھی' طرح اسیإأَرإـقا'بھیلف نی سریاظ
'إرُـقياُهَن'ق حروف دی بنیا کے ہے۔سریانی پڑھنا کوتحریر مطلب کا جس ہے ماخوذ سے '–ر'
(Q-R)جو ہے بنتا ''اقر لفظ دی بنیا سےکے پڑھنے کو تحریر کی صحیفوں پہلے سے قرآن
ہو استعمال سے مسیحقبل ہزار ایک لئےآ تاہم ۔مگر رہاہے'ْأرْقا'حروف دی بنیا معنی کے
'ر قأمطلب کاجس ہیں تے کر اخذ سے ' أرق ' مخرج والےبننے سے 'صرفلیا ' پڑھنا '
طرح ۔اسی ہے تا جامیں قرآنبیش و کمبا رّتسکئے استعمال رلفظ والے نے جا'آن قر'
حروف دیبنیا غلط بھی ماخوذات کے اس اور'اٹھا سے 'أ ر قجا ئےسے وجہ کی نے
اپنےج لی کر درست غلطی یہ ۔اگر دیتے نہیں نی معاحقیقینبی تو ئے اﷺکہن پڑھ ان کوے
عربی یانی سر کے کر تحقیق اگر بھی الفاظ دیگر کے گا۔قرآن ئے جا ہو ختم بخود خود فتنہ واال
سے حروف دیبنیا کےاخذکئعرب اور جمہ تر کا آن قر کو لوگوں عرب غیر تو ئیں جا ے
کو میں سمجھنے مفہوم اصل کا آن قر کو لوگوں کےگی۔ ہو نہیں دقت ئی! ہے شرط مائش آز
کے کر خود میں زبان نی سریا ترجمہ کا فاتحہ رہ سو کم از کم یا آیت بھی کسی کی آن قردیکھ
۔ لیجئےتو گے کریں ترجمہ میں انگریزی یا اردو یعنی زبان اپنے واپس سے سریانیآپ
کوکا آیات والی نے جا کی ترجمہکی تحقیق ری ہما اور گا ئے جا آ میں سمجھ مفہوم مکمل
گی۔ جائے آ منے سا بھی ئی سچاکیونکہراست ِہبرا سے آن قر(direct)ترجمہ میں زبان اپنی
خذ ما کا الفاظ آنی قر ہمیں ہوئے تے کر(source)دہ کر متعین کے زبان بی عر
حر دیبنیا محدودوف(root letters)س ا بلکہ نہیں کو آن قر جو ہے تا پڑ نا ٹھاْا سے
ئے بنا کر رکھ نظر ِ مد کو ثقافت مخصوص کی وہاں اور زبان والی نے جا بولی میں خطے
مگر گے ہوں تے کر ری پو شاید تو ضرورت کی زبان بی عر حروف دی بنیا یہ ۔ ہیں گئے
فہم آن قرحروف دی بنیا کے عربی نیں زبا می سا جبکہ تے۔ کر نہیں پوری ضرورت کی ی
ہیں تی کر ل استعما خذ ما اصل کے ظ الفا آنی قر ئے بجا کی نے کر ترجمہ کا آن قر سے
یا ال نہیں دین نیا ئی کو اسالم ہے۔ تی ہو بھی سے صحیفوں نی سما آ قدیم تصدیق کی جن
محمد حضرت دین جو بلکہﷺآپ تھا گیا دیا کو السالم علیہ انبیا پہلے سےﷺا کوسی
ئنڈر ریما کا نے کر قائم کو دین(reminder)میں زبان ۔اپنی گیا بھیجا میں شکل کی آن قر
کہا 'ذکر ' نے آن قر جسے ہے تا جا کہا کو نی دہا یاد ئنڈر ریمااور ئنڈر ریما ، نی دہا د یا ہے۔
پہلے کبھی جو ہے تا ہو کا بات اسی بلکہ تا ہو نہیں کا چیز نئی لکل با کسی ذکر
- 9. ہو گئی ئی بتا بھیہو مقصود نا جا رکھا قائم کو اسی اور۔َو اًوحُن ِهِب ىَّصَواَم ِينِِّالد َنِّ
ِم مُكَل َعَرَشيِذَّال
َأإنَأ ىَیسِعَوىَوسُمَو َیمِاهَرإـبِإ ِهِب اَنإـیَّصَواَمَو َكإَیلِإ اَنإـیَحإوَينِِّالد واُیمِقَأواُقَّرَفَـتَـت َالَو۔تکیا مقرر دین وہی لیے مہارے
نے ہم کا اسی اور ہے کی وحی طرف کی آپ نے ہم کی راستہ اسی اور تھا دیا حکم کو نوح کا جس
قائم پر دین اسی کہ تھا دیا حکم کو ٰعیسی اور ٰموسی اور ابراھیمڈالو نہ پھوٹ میں اس رہواور
(۴۲:۱۳)نے ء علما رے ہما ۔مگرسورةاملائدةٹکڑا سا ٹا چھو ایک سے آیت تیسری کی
"إمُكَينِد إمُكَل ُتإلَمإكَأ َمإوَـیإلاایک کو اسالم ِ دین تو طرف ایک کہ ال چھاْا سے انداز اس کر لے "
ہو کی زل نا پہلے سے آن قر طرف دوسری اور دیا ڈال لہ تا پر اس کر بنا دین نیا لکل با
ان دین جو کہ ہے کہتا تو آن قر دیا۔ کر ختم ایمان را ہما سے بوں کتا ئیان گزیدہ بربیا
میں دین اس نے ہم مگر ۔ ڈالتا نہ پھوٹ میں اس ہے پہنچا تک تم ہوا تا ہو سے السالم علیہ
ہو ر شکا کا پھوٹ ٹوٹ بھی خود کہ ڈالی پھوٹ ایسیچال پتہ کا صالة تک آج ہمیں گئے۔نہ
دیا۔ کھو ہی خود راستہ کا دین اپنے نے ہم حقیقت در بلکہ کا ذکر نہی اورُتإلَمإكَأ َمإوَـیإلاإمُكَل
إمُكَينِدطویل والیکے دہرا کو توں با ئیں ہو کی نازل میں بوں کتا پہلی سے قرآن میں آیت
دین اسیہے۔ بیان کا تکمیل کی نعمت کی کرنے مزن گا سے پھر کو گوں لو پرمی آیت اسں
پہلے سے قرآن جو ہے گئی کرائی نی دہا د یا کی کھانے حالل اور نعت مما کی نے کھا خنزیر
ہے۔ چکی آ بھی میں صحیفوں
Andthe pig isuncleanto you,because thoughithasa divisioninthe hornof itsfoot,itsfooddoes
not come back; theirfleshmaynotbe usedfor foodor theirdeadbodiestouchedbyyou.
(Deuteronomy14:8)
،ہے پاک نا لئے کے آپ خنزیراکیو ، ہیں تقسیم میں حصوں دو ھرْک کے پاؤں کےاس چہ گر
( واپس )لئے کے چبانے بارہ دو ( سے میں )ل ّاو ِہمعد ( راک خو )شدہ ہضم (نیم کی اس نکہ
تی آ )نہیں میں منہ,جسم دہ مر کے ان اور سکتا ہو نہیں استعمال لئے کے نے کھا گوشت کا اس
منع بھی نا ھوْچ کوہے۔(استثنا۱۴:۸)
کی بیان ہات وجو جو کی نے کر حرام گوشت کا خنزیر میںآیت ال با جہ مندر کی استثنا
کو سوا کے نے کر قبول وحی سچی کی ہللا انہیں کہہیں بلند اتنی سے اعتبار علمی وہہیں گئی
وقت اس گئی کی نازل وحی یہ میں نے زما جس ۔ نہیں رہ چا ئیِ نظام کے نوروں جا لیہ مما
کو انسان علم ئنسی سا وہ کا انہضامتیات حیا اور طب ِ ین ِ ماہر کے آج جو تھا نہیں
ان غذا شدہ ہضم نیم کی وں نور جا ممالیہ تمام کے خنزیر سوائے بق مطا کےہیں۔جس رکھتے
میں منہ پس وا ئی ہو تی ہو سے ل ّاو ِ معدہ کےجسے ہے تی آCudنور جا لیہ مما ہے۔ تا جا کہا
راک خو اپنی کے کر صل حا ئیت غذا سے اجزاء کے درختوں اور دوں پو اور ہیں چباتے اسے
کو عمل اس ۔ ہیں کرتے ہضممیں اصطالح ئنسی ساRuminantکے خنزیر ہے۔مگر تا جا کہا
راک خو سے ل ّاو ِ معدہلئے کے نے چبام کے استی آ نہیں واپس میں نہیعنیCudخنزیر کو
طرح کی لیہ مما دیگر یہ ہی نہ اور سکتا نہیں چباRuminantراک خو اپنی ذریعے کے عمل کے
یا بکٹیر خنزیر عکس بر کے نوروں جا لیہ مما دیگر ذاٰلہ ہے۔ سکتا کر ہضم(Bacteria)جر کے
ت کر ہضم راک خو اپنی ذریعے کے موں ثوپوری میں کھال اور خون ، گوشت کے اس جو ہے ا
لئے کے صحت نی انسا بکٹیریا والے نے جا پائے میں شت گو کے خنزیر ۔ ہیں جاتے پائے طرح
قسم کئی کو انسان اور ہے جاتی ہو کمزور فعت مدا ِ قوت کی انسان سے جن ہیں تے ہو مضر
۔ہللا ہیں سکتی لگ بھی ں ریا بیما مہلک کیلئے اس ہیں ہتے چا بہتری کی انسان نکہ چو یٰتعال
- 10. نے کھا شت گو کا خنزیر نے یٰتعال رک تبا ہللا لئے کے رکھنے محفوظ سے ریوں بیما کو انسان
منع بھی سے تک نے لگا ہاتھ اسے اورمایا فرہےہوئے تے کر نی ما فر نا کی ہللا انسان اگر ۔
ہے۔ دار ذمہ د خو وہ کا نقصان و نفع اپنے تو ہے تا کھا شت گو کا خنزیر بھی پھر
اعمال ِہنسخ کے جیمز شاہ(Acts)ہے۔ گیا کہا یہی بھی میںاستثنا اور
And the swine, though he divide the hoof, and be clovenfooted, yet he cheweth
not the cud; he is unclean to you. Of their flesh shall ye not eat, and their
carcase shall ye not touch; they are unclean to you. (Deuteronomy 14:7; Acts
10:9-16) King James Bible
کہا برا کو گوشت کے خنزیر بھی میں لے حوا ذیل مندرجہ کے یسعیاہہے۔ گیا
Who sitamong gravesandspendthe nightinsecretplaces;Who eatswine'sflesh,Andthe brothof
uncleanmeatisintheirpots. Isaiah65:4
گیا۔ دیا قرار ممنوع شت گو کا خنزیر بھی میں ر احبا
Andthe pig,for thoughit dividesthe hoof,thusmaking asplithoof,itdoesnotchew cud,it is
uncleantoyou۔ . Leviticus11:7
انجیل کی متی۷:۶انجیل کی قا لو ،۸:۳۳اور۱۵:۱۵لہ حوا مختلف متعلق کے خنزیر بھی میں
ہیں درج جاتہے گیا کہا بھی پرست شہوت اور پاک نا کو اس یہاں۔
الما رہ سو کی آن قرخنزیر بھی ئدہرہی کر تصدیق کی وحی ال با جہ مندر کر دے قرار حرام کو
ہے۔
ِريِزإنِإاْل ُمإََلَوُمَّإدلاَوُةَتإیَإملا ُمُكإیَلَع إتَمِِّرُح(۵:۳)
م انہضا ِ م نظا مشتمل پر خانوں چار کے معدے
ہے تا ہو بت ثا سے اسبیان کا ذبیحہ اور تھا حرام بھی میں بوں کتا پہلی سے آن قر خنزیر کہ
' جو ہے۔یہودی موجود میں بوں کتا پہلی سے آن قر بھیکوشر'(Kosher)ہوا کیاکھا گوشت
ٰسی مو حضرت ، السالم علیہ ابراہیم ، حضرت ، السالم علیہ داؤد حضرت حکم کا اس ہیں تے
یہ اگر ہے۔ جود مو میں تورات ساتھ کے حوالوں کے السالم علیہ ء انبیا دیگر اور السالم علیہ
علیہ ء انبیا القدر جلیل رہ کو مز تو تھا نہیں ذبیحہ گوشتک ؟ تھے تے کھا کیا پھر السالمیا
آپﷺخور سبزی صرف السالم علیہ ء انبیا تمام پہلے سے نے ال تشریف کے(vegetarians)
۔انہیں تھے تے کھا ہی گوشت حالل بھی وہ ً یقینا تو تھے نہیں خور سبزی صرف وہ اگر تھے؟
ت یا آ حکم یہی کا ٰلی تعا رک تبا ہللا بھی(آیت اس کی آن قر ہمیں نی دہا یاد کی جس ھا۵:۳میں )
نام کا اور کسی سوا کے ہللا پر چیز جس اور ئیں کھا گوشت حالل ہوا کیا بحہ ذ کہ گئی ائی کر
- 11. کی نے کھا حالل میں آیت اس کی آن قر ۔اگر ئیں کھا نہ گز ہر وہ ئے جا لیانی دھا یقین
ِ تکمیل آپ کوپہلے ً یقینا نے آپ تو ہیں سمجھتے دینتمامن کھا کے السالم علیہ ء انبیاے
بات ایسی دیا۔اگر دے قرار مکمل نا اور مشکوک کو دین کے ان اور طریقے طور ، پینے
ہ کالم ہم سے ٰلی تعا تبارک ہللا وہ ہی نا اور تی آ پر ان وحی کی ہللا نہ تو ہوتیسکتے۔ ول،ذاٰہنبی
ﷺوہ کیا کی۔ نے ہو مکمل دین جیسے ہے تکی بے ہی ایسی بھی بات والی کہنے پڑھ ان کو
،سیات سیا ، جغرافیہ ،تاریخ ،فلسفہ ،زبان ،ادبیات وقتبیک پر جس ہے سکتی ہو پڑھ ان ہستی
مشتمل پر مین مضا علمی جیسے سائنس اور نون قادیا حکم اور ہو رہی جا ری اتا وحی
مہ ذ بڑی اتنی طرف ایک تو نا ہو پڑھ ان ؟ ؤ پہنچا تک لوگوں کو علم اس کہ ہو رہا جا
ڈی ایچ پی کو پاس ۔میٹرک سکتی جا دی نہیں بھی کو شخص فتہ یا تعلیم معمولی کسی داری
لی دیکھ کر بھیج میں لیکچر کےلوگوں کہیئے۔ تو ئے جا پڑ ےّپل کے اس بات کوئی اگر جیئے
ٰاعلی ایک ۔آج گا ئے آ نہیں سمجھ کچھ بھی کو خود ہے کی دور بہت تو بات کی نے پڑھا کو
ر چا دو ہے تا جا نے پڑھا کے کر تیاری خوب کی مضمون اپنے جو پروفیسر فتہ یا تعلیم
بھی وہ بعد کے سوالوںنہ کو اس بلکہ امت پوری صرف نا بنی ایک ہے۔مگر تا جا بڑا گڑ
د اعتما مکمل بھی جواب کے سوالوں کے لوگوں والے ننے مایتا د ساتھ کےنبی ہے۔
کے ست سیا نبی اگر ۔ ہے ہوتی انتہا کی علم اور سمجھ کی اس تو ے کر بات کی سائنس اگر
ہ میں میدانبڑے بڑے تو ہو ساالر سپہ ہے۔نبی دیتا مات کو ؤں رہنما سی سیا بڑے بڑے تو و
اور نون قا ، تاریخ ، فلسفہ ،ادب ، ہے۔زبان دیتا چھڑا چھکے کے ساالروں سپہ فتہ یا تربیت
کے دنیا نام کا اس اور ہے تا پڑ ری بھا پر سب نبی اکیال تو ہو بات کی زی سا حکومتمشہو
ہے۔ تا ہو فہرست سرے میں دانوں نون قا معروف رومیں ضمن اسکی عالیہ ِعدالت کی امریکہ
مائیے۔ فر حظہ مال تحریر
The United States Supreme Court honors Muhammad, the Prophet of Islam, as a
sourceof law and justice alongside Moses, Solomon, and Confucius. He is
depicted in the CourtroomFrieze among the great law-givers of mankind.
Muhammad (c. 570 – 632) The Prophet of Islam. He is depicted holding the
Qur’an. The Qur’an provides the primary sourceof Islamic Law. Prophet
Muhammad’s teachings explain and implement Qur’anic principles. US
Supreme Court 1935.
۱۹۳۵اردو کا داد قرار ال با مندرجہ کی کورٹ سپریم امریکی والی نے ہو منظور میں
:ترجمہ-اور سلیمان ، ٰموسی کو محمد نبی کے اسالم عالیہ ِ عدالت کی متحدہ ئے ہا ریاست
ہے دیتی اعزاز کا نے ہو ذریعہ کا انصاف اور نون قا ساتھ ساتھ کے دانوں نون قا عظیم دیگر
(محمد ان میان در کے والوں دینے قانون عظیم کو انسان نوع بنی ۔)ﷺکتبہ کاویزاں آ ہمیشہ
( محمد ہے۔ گیا لیا کر منتخب لئے کے نے کر۶۳۲-۵۷۰)کینبی کے اسالم
تا کر فراہم ماخذ دی بنیا کے نون قا اسالمی آن ہے۔قر ہوئی سے وجہ کی آن قر دہی نشان
کا ان اور تشریح کی اصولوں آنی قر تعلیم کی محمد نبی ۔ ہےہے۔ تی کر ذ نفاکورٹ سپریم
ئے ہا ریاستمتحدہ۱۹۳۵۔
عالیہ ِ عدالت کی امریکہ(SupremeCourt)کو دنیا " جسے ادارے ساز نون قا کے بھر دنیا اور
ر ہما کو ہستی عظیم اس ہیں تے کر تسلیم پر طور کے "دان نون قا عظیم والے دینے نون قا
کرام ِ ء علما ےپڑھ ان کبھی بھی دان نون قا ضل فا کیا !ہیں تے ما فر د یا سے نام کے 'پڑھ 'ان
- 12. اسے ہوئے ہتے سرا کام کا شخص کسی ادارہ مہّمسل کوئی اگر ؟ ہیں تے کر ہوا
ہوئے کہتے حب صا ڈاکٹر میں بات بات کو شخص اس تو ے د کر عطا ڈگری اعزازی
اپنے بغیر کئے لعہ مطا کا نصاب تعلیمی مروجہنے شخص اس خواہ سوکھتا۔ نہیں منہ را ہما
فتہ یا تعلیم ٰاعلی وہ کر لے سند یہ مگر ہو کی صل حا سند کی دانشوری میں عمل ِ میدان
محمد حضرت نبی رے ہما ہے۔ لگتا نے ہو ر شما میں صف کی لوگوںﷺکوور پا سپر کی دنیا
تسلیم دان نون قا عظیم کے دنیااور ساز قانون عظیم کے دنیا نے ادارے نونی قا سپر کے
ہما کہ ہے تعجب مگر کردی ری جا ڈگری تی اچھو اور ٰاعلی کی دنیا ئے ہو تے کر
بھی ابھی شخصیت ٰاعلی وہ میں نظر ری!۔ ہے پڑھ انإـتَـي إمُهإـنِّ
ِم ًوالُسَر َنیِِّیِّ
ِمُإاْل ِِف َثَعَـب يِذَّال َوُهإمِهإیَلَعإاوُل
ٍنیِبُّم ٍل َالَض يَِفل ُلإبَـق نِم واُانَكنِإَوَةَمإكِإَلاَو َابَتِإكلا ُمُهُمِِّلَعُـيَو إمِهیِِّكَزُـيَو ِهِاتَآي۔وہیایک میں پڑھوں ان نے جس ہے
سے میںانہیں رسولانہیں اور ہے کرتا پاک انہیں اور ہے پڑھتا آیتیں کیاس پر ان جو فرمایا مبعوث
تھے میں گمراہی صریح پہلے سے اس وہ شک بے اور ہے سکھاتا حکمت اور کتاب(۶۲:۲)۔احمد
سیل جارج ،ہللا،پکتھل علی،قریب حسان،یوسف محمد،محمد خاں،فتح رضا احمد ،القادری علی،طاہر
سب قریب قریب اورآپ میں تراجم کے مترجمین ھیﷺج ہے گیا کہا " پڑھ "ان کوکم صرف و
علمی،۔جبکہ نہیں اور کچھ سوا کے فتور کے دماغ کے لوگوں ان اور تقلید اندھی کی روایات
محمد حضرت کریمنبی کہ ہے چکا ہو بت ثا سے تحقیقﷺیا پڑھ اننہیں لکھے پڑھے معمولی
اپ بلکہتعلیم ٰاعلی کی زمانے نےتھے۔ شخصیت فتہ یا
محمد حضرت ،کتبہ ہوا لگا پر چھت کی کورٹ سپریم یکی امر : بائیں سے دائیںﷺپر دروازے صدر کے کورٹ سپریم میں اعزاز کے
تختی۔ کی پتھر ہوئی کی نصبکورٹ سپریم کا امریکہ۔
خان شف کا ڈاکٹر
۲۵مئی۲۰۱۴۔لندن