اس رسالے میں آپ پڑھ سکیں گے کَمْسِن مُبلّغ کی انفرادی کوشش، نماز میں غلطی کرنے والے پر انفرادی کوشش، سونے کی انگوٹھی پہننے والے پر اِنفرادی کوشش، مَدَنی قافلے کی برکت سے اعلیٰ حضرت کا دیدار ہوگیا، خطرناک وسوسوں سے کس طرح بچا یا اور بہت کچھ۔ ۔ ۔ آپ کے لئے ایک بہت مفید اور اہم کتاب جس کو پڑھنے سے آپ کے علم اور نیکیوں میں ان شاء اللہ عزوجل اضافہ ہوگا۔آپ اس کتاب کو ویب سائٹ پر موجودرہتے ہوئے آن لائن پڑھنے کے لئے Read کے بٹن اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے Download کے بٹن پر کلک کریں۔اس کتاب کے بارے میں اپنے تاثرات نیچے دئیے ہوئے Comments Box میں دیں۔برائے کرم اس کتاب کوعلم دین حاصل کرنے کی نیت سے خود بھی پڑھیں اور دوسروں کے ساتھ بھیShare کریں۔
اس رسالے میں آپ پڑھ سکیں گے کَمْسِن مُبلّغ کی انفرادی کوشش، نماز میں غلطی کرنے والے پر انفرادی کوشش، سونے کی انگوٹھی پہننے والے پر اِنفرادی کوشش، مَدَنی قافلے کی برکت سے اعلیٰ حضرت کا دیدار ہوگیا، خطرناک وسوسوں سے کس طرح بچا یا اور بہت کچھ۔ ۔ ۔ آپ کے لئے ایک بہت مفید اور اہم کتاب جس کو پڑھنے سے آپ کے علم اور نیکیوں میں ان شاء اللہ عزوجل اضافہ ہوگا۔آپ اس کتاب کو ویب سائٹ پر موجودرہتے ہوئے آن لائن پڑھنے کے لئے Read کے بٹن اور ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے Download کے بٹن پر کلک کریں۔اس کتاب کے بارے میں اپنے تاثرات نیچے دئیے ہوئے Comments Box میں دیں۔برائے کرم اس کتاب کوعلم دین حاصل کرنے کی نیت سے خود بھی پڑھیں اور دوسروں کے ساتھ بھیShare کریں۔
Dr. Amjad Saqib's Speech at CMSES Loan Distribution CeremonyMehreen Omer
Dr. Amjad Saqib, the founder of Akhuwat, delivered a speech to an audience of over 4,500 people at a mega loan disbursement ceremony organized by Akhuwat in collaboration with Chief Minister's Self-Employment Scheme.
Lataif e ashrafi malfoozat e syed makhdoom ashraf 52bAale Rasool Ahmad
لطائف اشرفی حصہ اول
یا
ملفوظات سید مخدوم اشرف جہانگیرسمنانی کچھوچھوی
مترجم
حضرت شمس بریلوی
نظر ثانی
ڈاکٹر خضر نوشاہی
مدیر و ناشر
نذر اشرف شیخ محمد ہاشم رضا اشرفی
خلیفہ مجاز مخدوم المشائخ غوث الوقت سید مختار اشرف اشرف جیلانی سرکارکلاں کچھوچھو شریف
یہ کتاب تارک السلطنت غوث العالم محبوب یزدانی سلطان اوحدالدین قدوۃ الکبریٰ مخدوم سیداشرف جہانیاں جہانگیر سمنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ملفوظات اور ارشادات و کمالات و فضائل پر مبنی ہے جسے انکے مرید خاص ابوالفضائل شیخ الاسلام والمسلمین حضرت نظام یمنی المعروف نظام حاجی غریب یمنی قدس سرہ النورانی نے مرتب کیا ۔ وہ آپکے خدمت میں تیس سال رہے۔
اپلود آن ارچیو
دیوانۂ مجمع البحرین حاجی الحرمین الشریفین اعلیٰ حضرت قدسی منزلت مخدوم الاولیاء مرشدالعالم محبوب ربانی ہم شبیہ غوث الاعظم حضرت سید شاہ ابواحمد المدعومحمد علی حسین اشرف اشرؔفی میاں الحسنی الحسینی قدس سرہ النوران
الحاج شیخ آلِ رسول احمد الصدیقی الاشرفی القادری کٹیہاری
دین ہمارا اسلام ہے اور ہم احمدی مسلمان ہیں "الحمد اللہ"muzaffertahir9
دین ہمارا اسلام ہے اور ہم احمدی مسلمان ہیں "الحمد اللہ"
خطبہ جمعہ 13 مارچ 1981
Dilivered by: حضرت مرزا ناصر احمد رضی اللہ تعالی عنہہ خلیفۃ المسیح الثالث
Frukostseminarium hos DIBS 31 maj 2016: Content marketing för e-handel - fördjupning.
Vad är content marketing för e-handlare?
Bra exempel inom e-handel i Sverige.
Fördjupning: vart i butiken ska man publicera sitt innehåll?
Hur synkar man med SEO?
Ska man distribuera sitt innehåll externt?
Vad ska man göra för att lyckas och vad ska man inte göra?
Dr. Amjad Saqib's Speech at CMSES Loan Distribution CeremonyMehreen Omer
Dr. Amjad Saqib, the founder of Akhuwat, delivered a speech to an audience of over 4,500 people at a mega loan disbursement ceremony organized by Akhuwat in collaboration with Chief Minister's Self-Employment Scheme.
Lataif e ashrafi malfoozat e syed makhdoom ashraf 52bAale Rasool Ahmad
لطائف اشرفی حصہ اول
یا
ملفوظات سید مخدوم اشرف جہانگیرسمنانی کچھوچھوی
مترجم
حضرت شمس بریلوی
نظر ثانی
ڈاکٹر خضر نوشاہی
مدیر و ناشر
نذر اشرف شیخ محمد ہاشم رضا اشرفی
خلیفہ مجاز مخدوم المشائخ غوث الوقت سید مختار اشرف اشرف جیلانی سرکارکلاں کچھوچھو شریف
یہ کتاب تارک السلطنت غوث العالم محبوب یزدانی سلطان اوحدالدین قدوۃ الکبریٰ مخدوم سیداشرف جہانیاں جہانگیر سمنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ملفوظات اور ارشادات و کمالات و فضائل پر مبنی ہے جسے انکے مرید خاص ابوالفضائل شیخ الاسلام والمسلمین حضرت نظام یمنی المعروف نظام حاجی غریب یمنی قدس سرہ النورانی نے مرتب کیا ۔ وہ آپکے خدمت میں تیس سال رہے۔
اپلود آن ارچیو
دیوانۂ مجمع البحرین حاجی الحرمین الشریفین اعلیٰ حضرت قدسی منزلت مخدوم الاولیاء مرشدالعالم محبوب ربانی ہم شبیہ غوث الاعظم حضرت سید شاہ ابواحمد المدعومحمد علی حسین اشرف اشرؔفی میاں الحسنی الحسینی قدس سرہ النوران
الحاج شیخ آلِ رسول احمد الصدیقی الاشرفی القادری کٹیہاری
دین ہمارا اسلام ہے اور ہم احمدی مسلمان ہیں "الحمد اللہ"muzaffertahir9
دین ہمارا اسلام ہے اور ہم احمدی مسلمان ہیں "الحمد اللہ"
خطبہ جمعہ 13 مارچ 1981
Dilivered by: حضرت مرزا ناصر احمد رضی اللہ تعالی عنہہ خلیفۃ المسیح الثالث
Frukostseminarium hos DIBS 31 maj 2016: Content marketing för e-handel - fördjupning.
Vad är content marketing för e-handlare?
Bra exempel inom e-handel i Sverige.
Fördjupning: vart i butiken ska man publicera sitt innehåll?
Hur synkar man med SEO?
Ska man distribuera sitt innehåll externt?
Vad ska man göra för att lyckas och vad ska man inte göra?
El documento describe al municipio de Aguazul Casanare. Se trata de una zona de llanuras hermosas donde se cultivan alimentos como el arroz. Las personas viven felices allí con sus familias en la tierra querida de los llanos. El documento también menciona algunos lugares hermosos de la región como La Graciela y la laguna del Tinije, hogar de animales como chigüiros, caimanes y garzas. Finalmente, enfatiza la importancia de proteger el medio ambiente de la región para mantener su belleza
El documento instruye a realizar un proyecto en Visual Básico que incluya preguntas sobre temas de internet, computación o programación. Se debe grabar un video mostrando la ejecución del programa e ingresar datos y subirlo a un blog. El proyecto debe ser entregado el 3 de mayo a las 13:00. Se proporciona el código fuente para calificar las respuestas a las preguntas.
پاکستان میں دہشت گردی کا بانی
داخلی اور خارجی سیاست کے اعتبار سے آج ہمارے محبوب وطن، پاکستان، کے لئے سب سے بڑا مسئلہ انسداد دہشت گردی ہے ۔اس ہوش ربا اور تشویش انگیز مسئلہ سے نپٹنے کے لئے اولین مرحلہ پر یہ کھوج لگانا ضروری ہے کہ باطل کے سیاہ پوش دستوں کا ’’قافلہ سالار‘‘ کون تھا؟
آئیے اس سلسلہ میں پاکستان کے شیعہ محقق اور ماہنامہ’ خیرالعمل‘ لاہور کے مدیر اعلیٰ جناب ڈاکٹر عسکری بن احمد کے افکار و تاثرات کا انہی کے الفاظ میں مطالعہ کریں ۔ آپ مذکورہ رسالہ کے شمارہ ستمبر ۱۹۹۷ء (صفحہ ۲۲ تا ۲۵) میں تحریر فرماتے ہیں:
’’موجودہ فرقہ وارانہ منافرت اور بین الفرق الاسلامیہ دہشت گردی کا آغاز جرنل ضیاء الحق مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر کے دور سے ہوا۔ دور بین نگاہیں یہ بھی دیکھ سکتی ہیں کہ اسی زمانہ میں بھارت میں دارالعلوم دیوبند کا جشن صدسالہ ہوا جس کی صدارت بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی آنجہانی نے کی۔ اور اس دارالعلوم کو بہت بڑی گرانٹ عطا کی۔ اس جشن میں شرکت کے لئے پاکستان سے بھی کئی دیوبندی اور اہل حدیث علماء کے وفود وہاں گئے۔ اور اندرا گاندھی جو پاکستا ن کو دولخت کرنے کا باعث بنی تھی اورمشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے میں جس کے ہیلی کوپٹرز اور چھاتہ بردار فوج نے کام کیا اسی اندراگاندھی کے منتر نے دیوبند کے جشن میں جانے والے علماء کی پھڑکی گھما دی۔ اور مغربی پاکستان کی سلامتی کو بھی خطرہ میں ڈال دیا۔
*۔۔۔ جرنیل ضیاء الحق کی اسلامائزیشن کے ہر ہر مرحلے پر سعودی عرب کے علماء اور زعماء یہاں پاکستان تشریف لاتے رہے اور ہدایت کاری کرتے رہے۔ انہی دنوں مسجد کعبہ کے امام جماعت محمد بن عبداللہ بن سبیل نے پاکستان میں آ کر ارشاد فرمایا کہ جو کچھ ہم سعود ی عرب میں کر رہے ہیں وہی کچھ پاکستان میں اہل حدیث کر رہے ہیں۔
'Taseer e Aza' Khandan e Ijtehad ki Shaeraat ke NauhoN ka majmooa hai jise Mohtarma Marziya Shamsi Saheba Zaerah* ne tarteeb diya hai. Mausoofa mumtaz Aalim e Deen, Zakir e Sham e GhareebaN, Maulana Kalb e Hussain urf Kabban Sahab Akhtar* t.s. ki sahabzadi aur janab Shamsul Hasan Taj* marhoom ki ahliya aur shohra afaq Sahafi Shakeel Shamsi* Sahab ki Madar e girami haiN.
The document discusses changes in venture capital and startup investing, including the rise of smaller funds, super angel funds, incubators, and an emphasis on metrics and iteration. It advocates a "lean" approach to venture investing that focuses on many small, experimental investments using incremental funding and filtering out failures. This model emphasizes building minimum viable products, testing customer adoption and marketing channels, and proving concepts with metrics before increasing investment at the seed and venture stages.
Startup Metrics for Pirates (Chicago, Aug 2010)Dave McClure
The document provides an overview of startup metrics for evaluating different stages of a startup. It discusses the AARRR framework which focuses on Acquisition, Activation, Retention, Referral, and Revenue. For each stage, it recommends key metrics to track, tools to use, and tips for optimization, such as testing different landing pages and marketing channels to improve conversion rates at each stage of the customer lifecycle.
This document provides an overview of key AngularJS concepts including modules, controllers, directives, services, routing, and more. It covers:
- Defining modules, controllers, services, providers, and directives
- Data binding, expressions, and controller syntax
- Working with forms, validation, and animations
- Connecting to REST APIs and working with JSON
- Using directives, isolate scopes, and the link function
- Routing applications with UI Router
- Promises, events, and advanced Angular topics
The document is a tutorial that explains AngularJS fundamentals while providing code examples for common tasks like routing, working with forms, using services, and creating directives.
Ransomware a zálohovanie | Učíme učiteľov 2016Tom Paulus
Preventista.sk spoluorganizoval konferenciu eCrime.EU 2016 : STOP. THINK. CONNECT. v Bratislave.
Prvý deň bol venovaný učiteľom a Peter Košinár, Technical Fellow z ESET-u nám porozprával o Ransomware, zálohovaní a phishingu.
Na http://www.preventista.sk nájdete množstvo článkov, návodov a rád ako sa správať alebo naopak nesprávať na internete :)
Startup Metrics for Pirates (Twiistup, Jan 2010)Dave McClure
slides from my talk at Twiistup (LA, Jan 2010). note these slides are almost exactly the same as my previous talk earlier this week in San Francisco... so yes, i'm stealing my own shit.
whatEVer.
Prezentacia z prveho meetupu Banalytics (28. 5. 2014) o prepojeni statistickeho programovacieho jazyka R s twitterom pre ziskavanie dat a kratkej analyze tychto dat.
Соціальний проект «Надихаю дихати» створено благодійним фондом "Сіяння".
Завдання проекту: привернути увагу українців до наслідків вирубки лісів в Україні на прикладі Києва та Київської області, а також надихнути максимальну кількість людей на вирішення проблеми спільними зусиллями.
Чому «Надихаю дихати»? Тому що ліси – це єдиний виробник кисню на нашій планеті. Їх значення для нашого виживання важко переоцінити. Вирубка дерев ставить кожну людину під загрозу вимирання, адже дихання – наша головна потреба.
Ми створюєм дуже розумні машини, любимо, ненавидимо, наполегливо працюємо або лінуємося. І в кожному русі є необхідність дихати киснем, якого на планеті стає все менше і менше, а його споживачів – усе більше й більше.
Ти можеш заперечити, що дерев навколо і так вистачає. Але чи знаєш ти, що Україна, в порівнянні з іншими країнами світу, вважається малолісистою країною? Наші ліси займають лише шосту частину території, що в кілька разів менше, ніж у більшості європейських країн. Чи знаєш ти, що ліси вирубують так швидко, що нові дерева не встигають виростати? Завдяки високому попиту на українську деревину за кордоном, чимала частка законно і незаконно вирубаного лісу йде на експорт. І на тлі загальної байдужості він збільшується з кожним днем.
Експерти в області екології одностайні: вирубка лісів – одна з головних екологічних проблем України. Ліси – це не просто дерева. Це цілі екосистеми. Світи і всесвіти для величезної кількості тварин, комах і птахів. І вони дуже швидко гинуть навіть при невеликому втручанні людини.
Водночас провокують багаторівневу екологічну катастрофу, яка стосується безпосередньо кожного з нас: одного разу наші діти одягнуть скафандри і почнуть ходити по Землі, як по безповітряному Марсу.
Ми – люди 21-го століття, привертаємо увагу до цієї проблеми і розуміємо, що в рамках одного проекту важко змінити ситуацію в країні загалом. Але почати про це говорити і робити хоча б невеликі кроки необхідно вже зараз.
Приєднуйся до нас, адже тільки разом ми зможемо змінити ситуацію!!
Наш конкретний план:
1. Знайти місце вирубки лісу в Київській області загальною площею 4 Га, де можна було б відновити лісовий масив, або посадити цілий сквер у Києві.
2. Зібрати матеріальні засоби на закупівлю посадкового матеріалу, а також необхідного інвентарю та інших, пов’язаних з акцією, витрат у розмірі 150 000 грн.
3. Організувати флеш-моб з висадки саджанців відповідних порід дерев на обраній території, який відбудеться орієнтовно на початку березня.
4. Створити інтерактивну карту Києва і області, на якій будуть відзначені локації, де люди зможуть садити дерева самі або за допомогою волонтерів.
الٰہی جماعتوں پر قربانیوں کے بعد نصرت الٰہی کا نزولmuzaffertahir9
خدا تعالیٰ کے محبوبوں، مقربوں اور مقدسوں کو ہمیشہ امتحان اور ابتلا میں ڈالا جاتا ہے تا کہ دنیا پر ثابت ہو کہ ہر قسم کے مصائب اور مشکلات کے باوجود وہ اپنے دعویٔ محبت الٰہی میں کیسے ثابت قدم نکلے اور مصائب کے زلزلے اور حوادث کی آندھیاں اور قوموں کا ہنسی مذاق کرنا اور دنیا کی ان سے سخت کراہت ان کے پائے استقلال میں ذرّہ برابربھی لغزش پیدا نہ کرسکی۔
صادق آں باشد که ایام بلا
مےگزارد با محبت با وفا
محمدیؐ خلافت کا سلسلہ موسوی خلافت کے سلسلہ سے مشابہ ہےmuzaffertahir9
محمدیؐ خلافت کا سلسلہ موسوی خلافت کے سلسلہ سے مشابہ ہے
پس جب کہ آخری دنوں کیلئے یہ علامتیں ہیں جو پورے طورپر ظاہر ہوچکی ہیں تو اس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ دنیا کے دوروں میں سے یہ آخری دور ہے اور جیسا کہ خدا نے سات دن پیدا کئے ہیں اور ہر ایک دن کو ایک ہزار سال سے تشبیہ دی ہے۔ اس تشبیہ سے دنیا کی عمر سات ہزار ہونا نص قرآنی سے ثابت ہے۔ اور نیز خدا و تر ہے اور وتر کو دوست رکھتا ہے اور اس نے جیسا کہ سات دن وتر پیدا کئے ایسا ہی سات ہزار بھی وتر ہیں۔ ان تمام وجوہات سے سمجھ میں آسکتا ہے کہ یہی آخری زمانہ اور دنیا کا آخری دور ہے جس کے سر پر مسیح موعود کا ظاہر ہونا کتب الہٰیہ سے ثابت ہوتا ہے اور نواب صدیق حسن خان اپنی کتاب حجج الکرامہ میں گواہی دیتے ہیں کہ اسلام میں جس قدر اہل کشف گزرے ہیں کوئی ان میں سے مسیح موعود کا زمانہ مقرر کرنے میں چودھویں صدی کے سر سے آگے نہیں گزرا۔
ہم مسلمان ہیں اور احمدی ایک امتیازی نام ہےmuzaffertahir9
اسلام بہت پاک نام ہے اور قرآن شریف میں یہی نام آیا ہے لیکن جیسا کہ حدیث شریف میں آچکا ہے اسلام کے 73فرقے ہو گئے ہیں اور ہر ایک فرقہ اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے ۔ انھی میں ایک رافضیوں کا ایسا فرقہ ہے جو سوائے دو تین آدمیوں کے تمام صحابہ ؓ کو سبّ و شتم کرتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ کے ازواج مطہرات کو گالیاں دیتے ہیں۔ اولیاء اللہ کو بُرا کہتے ہیں ۔ پھر بھی مسلمان کہلاتے ہیں ۔ خارجی حضرت علی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما کو بُرا کہتے ہیں اور پھربھی مسلمان نام رکھاتے ہیں۔ بلاد شام میں ایک فرقہ یزیدیہ ہے ۔ جو امام حسین ؓ پر تبرہ بازی کرتے ہیں اور مسلمان بنے پھرتے ہیں ۔ اسی مصیبت کو دیکھ کر سلف صالحین نے اپنے آپ کو ایسے لوگوں سے تمیز کرنے کے واسطے اپنے نام شافعی ، حنبلی وغیرہ تجویز کیے۔ آج کل نیچریوں کاایک ایسا فرقہ نکلا ہے جو جنت ، دوزخ، وحی، ملائک سب باتوں کا منکر ہے۔ یہاں تک کہ سید احمد خاں کا خیال تھا کہ قرآن مجید بھی رسول کریم ﷺ کے خیالات کا نتیجہ ہے اور عیسائیوں سے سن کر یہ قصے لکھ دیے ہیں ۔ غرض ان تمام فرقوں سے اپنے آپ کو تمیز کرنے کے واسطے اس فرقہ کا نام احمدیہ رکھا گیا۔
shan e Khatam ul anbiya - شانِ خاتم الانبیاء ﷺmuzaffertahir9
اللہ تبارک وتعالیٰ کی ذات تمام فیوض وبرکات کاسرچشمہ ہے۔ وہ تمام صفاتِ حسنہ سے متّصف اور ہر خیرو برکت کا مبدء ہے ۔ دنیا کا ذرّہ ذرّہ اور وقت کا ایک ایک لمحہ اس کی بے پناہ اور کبھی نہ ختم ہو نے والی عنایات پر زندہ گواہ ہے۔ سنّت اللہ اس طرح پر جاری ہے کہ خداتعالیٰ اپنے ان افضال وبرکات اور فیوض وانعامات کو مختلف ذرائع سے دنیا میں ظاہر کرتا ہے۔ان بے شمار وسائل میں سے ایک اہم وسیلہ انبیائے کرام کی بعثت کا سلسلہ ہے۔ انبیائے کرام اس زمرۂ ابرار کے سرخیل ہو تے ہیں جو ایک طرف تو ہستی با ری تعالیٰ کے شاہد رؤیت ہو تے ہیں اور دوسری طرف دنیا کے لیے ان کا وجو د خدا نما ہو تا ہے۔یہ روحانی کمال اپنے اپنے درجہ اور مرتبہ کے مطابق ہر نبی کو حا صل ہو تا ہے۔چنانچہ اس میدان میں سب سے افضل، سب سے کامل اور سب سے بلند مرتبہ سید نا ومولانا حضرت محمد مصطفی ﷺ کو عطا ہوا کیونکہ آپ انبیاءؑ کے سرتاج اور تمام مقدسوں اور مطہروں کا فخر ہیں ۔آپؐ اس کائنات عالم کی علّتِ غائی ہیں کیونکہ آپ ہی کی برکت سے حیطۂ کون ومکان کو خلعت تکوین سے نواز ا گیا۔
’لا نبی بعدی‘ حدیث کا ترجمہ اور مفہوم صحابہ اور بزرگان امت کے مستند حوالے
مارے آقا و مولیٰ حضرت محمد مصطفی ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں خاتم النبیین کے عظیم الشان لقب سے سرفراز فرمایا ہے ۔ جس کے معنی عربی زبان کے محاورہ کے مطابق سب سے افضل اور بزرگ ترین نبی کے ہیں ۔ جو نبیوں کامصدق اور زینت ہو اور جس کی کامل اتباع سے خادم اور امتی نبوت کا فیضان جاری ہو ۔ قرآن کریم کی متعدد آیات اور احادیث یہی مفہوم بیان کرتی ہیں ۔
عض لوگ حدیث ’لا نبی بعدی‘ کا قرآن کریم کے بالکل خلاف یہ ترجمہ کرتے ہیں کہ حضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا نبی نہیں آسکتا۔
اس حدیث کا ترجمہ اور مفہوم صحابہ اور بزرگان امت کے مستند حوالوں کے ذریعے پیش کیا جارہا ہے ۔
خلافت کے بنیادی معنی جانشینی کے ہیں۔ اسلامی اصطلاح میں نبی کے جانشین کے لیے خلیفہ کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ کے نبیوں حضرت آدمؑ اور حضرت داؤدؑ کے لیے بھی خلیفہ کا لفظ استعمال ہوا کیونکہ وہ الٰہی صفات اختیار کرنے کےلحاظ سے روئے زمین پر اللہ تعالیٰ کے مقررکردہ جانشین ہوتے ہیں جن کو خلافت، نبوت عطا کی جاتی ہے۔
مذہب اور نبوت و خلافت کا تصور لازم و ملزوم ہے۔ قرآن شریف میں اللہ تعالیٰ نے گذشتہ قوموں جیسی خلافت مسلمانوں کو بھی عطا کرنے کا وعدہ فرمایا بشرطیکہ وہ ایمان اور اعمال صالحہ بجالاتے رہیں۔ ف
Khatm e-nubuwwat ختم نبوت ۔ قرآنی آیات کی روشنی میںmuzaffertahir9
حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی و معہود ؑ، بانی جماعت احمدیہ فرماتے ہیں’’مجھ پر اور میری جماعت پر جو یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کو خاتم النبییّن نہیں مانتے یہ ہم پر افترائے عظیم ہے۔ ہم جس قوّت ،یقین ، معرفت اور بصیرت سے آنحضرت ﷺ کو خاتم الانبیاء یقین کرتے ہیں اس کا لاکھواں حصہ بھی دوسرے لوگ نہیں مانتے اور ان کا ایسا ظرف بھی نہیں ہے۔ وہ اس حقیقت اور راز کو جو خاتم الانبیاء کی ختمِ نبوّت میں ہے سمجھتے ہی نہیں ہیں ، انہوں نے صرف باپ دادا سے ایک لفظ سنا ہوا ہے مگر اس کی حقیقت سے بے خبر ہیں اور نہیں جانتے کہ ختم نبوّت کیا ہوتا ہے اور اس پر ایمان لانے کا مفہوم کیا ہے ؟ مگر ہم بصیرتِ تامّ سے (جس کو اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے ) آنحضرت ﷺ کو خاتم الانبیاء یقین کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ نے ہم پر ختمِ نبوّت کی حقیقت کو ایسے طور پر کھول دیا ہے کہ اس عرفان کے شربت سے جو ہمیں پلایا گیا ہے ایک خاص لذّت پاتے ہیں جس کا اندازہ کوئی نہیں کر سکتا بجز ان لوگوں کے جو اِس چشمہ سے سیراب ہوں۔ ‘‘ (ملفوظات۔ جلد اول ۔صفحہ ۳۴۲)
جماعت احمدیہ مسلمہ کے خلاف نشر ہونے والے دو پروگرامز پر تبصرہmuzaffertahir9
کچھ روز قبل میڈیا پر یہ خبر نشر ہوئی کہ کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کا ایک قومی کمیشن بنایا جائے اور احمدیوں کو بھی اس کمیشن میں نمائندگی دی جائے۔ اس خبر کا ایک نمایاں پہلو یہ تھا کہ اس سلسلہ میں احمدیوں کی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا تھا کہ انہیں اس کمیشن میں شامل کیا جائے۔ جماعت احمدیہ کا موقف اس حوالے سے بڑا واضح ہے اور سینکڑوں مرتبہ بیان کیا جا چکا ہے۔
یہ قدم خود ذمہ دار افراد اور کابینہ کے بعض اراکین کی طرف سے اُٹھایا گیا تھا۔ لیکن یہ خبر نشر ہونے کی دیر تھی کہ پورے ملک میں ایک ناقابل فہم شور شرابے کا آغاز ہو گیا۔ پہلے تو وزیر برائے مذہبی امور پیرنورالحق قادری صاحب نے بیان دیا کہ اس پر بحث ہوئی تھی لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ آئین پاکستان کے مطابق قادیانی غیر مسلم ہیں۔ پھر چودھری شجاعت حسین صاحب، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی صاحب، اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ صاحب نے کہا کہ خواہ مخواہ پنڈورا بکس کھول دیا گیا ہے۔ پھر وفاقی وزیرعلی محمد خان صاحب کی طرف سے ایک مختلف بیانیہ سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب نے تو اس تجویزکی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ جب تک قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم نہیں سمجھتے اس وقت تک وہ کسی کمیشن کا رکن نہیں بن سکتے۔ اس کے بعد مختلف چینلز نے اس بارے میں پروگرام کرنے شروع کیے۔ اور حسب سابق ان پروگراموں میں کوئی ٹھوس علمی یا قانونی بات کرنے کی بجائے مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کو بلا کر انہیں اسی طرح لڑایا گیا جس طرح کسی زمانے میں پنجاب کے دیہات میں مرغوں کی لڑائی کے مقابلے کرائے جاتے تھے۔ اس مضمون میں اس بارے میں صرف اُن دو پراگراموں پر تبصرہ کیا جائے گا جو ندیم ملک لائیو کے نام سے سماء نام کے چینل پر5 ؍اور6؍مئی 2020ء کو نشر ہوئے۔ان دو پروگراموں کے میزبان ندیم ملک صاحب تھے اورتحریک انصاف کے صداقت عباسی صاحب، وفاقی وزیرعلی محمد خان صاحب، پیپلز پارٹی کی پلوشہ صاحبہ، اورمسلم لیگ ن کے طلال چودھری صاحب ان پروگراموں میں شامل ہوئے۔تفصیلات بیان کرنے سے پہلے یہ وضاحت ضروری ہے کہ اس مضمون کا مقصد کسی سیاسی بحث میں الجھنا یا کسی سیاسی جماعت پر تنقید کرنا نہیں ہے۔ لیکن جماعت احمدیہ کے خلاف چلائی جانے والی مہم پاکستان کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس مضمون میں صرف ان امور کی نشاندہی کی جائے گی۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی اغراضmuzaffertahir9
امّتِ محمدیہ کے کئی بزرگوں ( جیسا کہ حضرت شاہ عبد العزیز ؒ،صوفی بزرگ شیخ عبد العزیز ،مشہور صوفی و ادیب خواجہ حسن نظامی ،حضرت شاہ محمد حسین صابری ) نے امام مہدی کے ظہور کے زمانہ کا تعین بھی کردیا تھا جو کہ چودھویں صدی کا ابتدائی حصہ بنتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ تمام علامات اور نشانیاں جو امام مہدی کے دعویٰ سے قبل پوری ہونی تھیں، پوری ہو گئیں اور ہر طرف بڑی شدت سے ایک مسیح اور مہدی کا انتظار ہو رہا تھا۔ عوام سے لے کر علماء تک سبھی، خواہ ان کا تعلق کسی بھی مکتبِ فکر سے ہو، بلاتفریق امت محمدیہ کے مرثیہ خواں نظر آتے تھے۔ خاص طور پر احادیث مبارکہ میں جو نقشہ آنحضرت ﷺنے امتِ محمدیہ کا کھینچا وہ من وعن پورا ہو رہا تھا۔ مسلمان زوال کا شکار ہو رہے تھے ،ہزاروں مسلمان عیسائی ہو رہے تھے اور اسلام مختلف فرقوں میں بٹ چکا تھا۔مسجدیں دھرم شالہ بنا دی گئی تھیں۔ایسے حالات میں خدا تعا لیٰ نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی ایک گمنام بستی قا دیا ن سے ایک جوا ں مرد کو کھڑا کیا جوہر یک رنگ میں سرکارِ دوعالم ﷺکی پیشگو ئیو ں کا مصدا ق تھا۔
یہ مبارک ہستی حضرت مرزا غلام احمد علیہ السلام ہیں۔
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اپنی بعثت کی غرض یوں بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں ک
‘‘ مجھے بھیجا گیا ہے تاکہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کھوئی ہو ئی عظمت کو پھر قائم کروں اور قرآن شریف کی سچائیوں کو دنیا کو دکھائوں اور یہ سب کام ہو رہا ہے لیکن جن کی آنکھوں پر پٹی ہے وہ اس کو دیکھ نہیں سکتے حالانکہ اب یہ سلسلہ سورج کی طرح روشن ہو گیا ہے اور اس کی آیات و نشانات کے اس قدر لوگ گواہ ہیں کہ اگر اُن کو ایک جگہ جمع کیا جائے تو اُن کی تعداد اِس قدر ہو کہ رُوئے زمین پر کسی بادشاہ کی بھی اتنی فوج نہیں ہے۔
اس قدر صورتیں اس سلسلہ کی سچائی کی موجود ہیں کہ ان سب کو بیان کرنا بھی آسان نہیں۔چونکہ اسلام کی سخت توہین کی گئی تھی اس لیے اللہ تعالیٰ نے اسی توہین کے لحاظ سے اس سلسلہ کی عظمت کو دکھایا ہے۔’’
شمائلِ مہدی علیہ الصلوٰۃ والسلام آپؑ کی دعاؤں کا بیانmuzaffertahir9
‘‘دنیا میں دعا جیسی کوئی چیز نہیں الدُّعَاءُ مُخُّ العِبَادَةِیہ عاجز اپنی زندگی کا مقصد اعلیٰ یہی سمجھتا ہے کہ اپنے لئے اور اپنے عزیزوں اور دوستوں کیلئے ایسی دعائیں کرنے کا وقت پاتا رہے کہ جو رب العرش تک پہنچ جائیں ۔اور دل تو ہمیشہ تڑپتا ہے کہ ایسا وقت ہمیشہ میسر آجایا کرے …
‘‘اے ربّ العالمین ! تیرے احسانوں کا میں شکر نہیں کرسکتا تو نہایت ہی رحیم وکریم ہے اور تیرے بےغایت مجھ پر احسان ہیں ۔میرے گناہ بخش تا میں ہلاک نہ ہو جاؤں ۔میرے دل میں اپنی خالص محبّت ڈال تا مجھے زندگی حاصل ہو اور میری پردہ پوشی فرما ۔اور مجھ سے ایسے عمل کرا جن سے تو راضی ہوجائے۔میں تیری وَجْہِ کَرِیْم کے ساتھ اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ تیرا غضب مجھ پر وارد ہو۔رحم فرما ۔اور دنیا اور آخرت کی بلاؤں سے مجھے بچاکہ ہر ایک فضل و کرم تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔آمین ۔ثمّ آمین’’
بلادِ عرب پر آنحضرت صلی اللہ علیہ کے احسانات کاتذکرہmuzaffertahir9
حضورﷺ عرب کی ایک بستی مکہ میں پیدا ہوئے جہاں کے اکثر لوگ سخت مزاج اوروحشی صفت تھے۔ وہ کسی کی اطاعت قبول نہیں کرتے تھے۔ وہاں کی زمین سنگلاخ تھی اورلوگوں کے دل پتھر تھے۔شراب خوری اور زناکاری اس سرزمین کا دستور تھا۔ گویا کہ ضلالت کا ٹھاٹھیں مارتا ہواسمندر
تھا۔مگر یہ حلقہ ظلمت کدہ پھر نورِمحمدﷺ سے مستفیض ہوااورجہاں جہاں بادسموم کا تصور تھا وہاں رقص بہاراں کےجشن میں راحت آمیز ہوائیں اٹھکیلیاں کرنے لگیں۔
ہر دائرۂ حیات میں امن صرف خلافتِ احمدیہ کی بدولت ممکن ہےmuzaffertahir9
خلافت ایک ایسی حقیقت ہے جو اقوامِ عالم کو مساوات اور جمہوریت کی فلسفیانہ بحثوں سے نکال کر انتخاب کے میدان میں لا کھڑا کرتی ہے ۔ پھر تائید الٰہی اور نصرتِ خداوندی منتخب فرد کو اپنے حصار میں لے کر خلیفۃ اللہ اور ہر صاحب ایمان کا محبوب،آقا و مطاع بنا دیتی ہے ۔
تم میں سے جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال بجا لائے اُن سے اللہ نے پختہ وعدہ کیا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا جیسا کہ اُس نے اُن سے پہلے لوگوں کو خلیفہ بنایا اور اُن کے لیے اُن کے دین کو، جو اُس نے اُن کے لیے پسند کیا، ضرور تمکنت عطا کرے گا اور اُن کی خوف کی حالت کے بعد ضرور اُنہیں امن کی حالت میں بدل دے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے۔ میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے اور جو اس کے بعدبھی ناشکری کرے تو یہی وہ لوگ ہیں جو نافرمان ہیں۔
توہین رسالت کی سزا (قرآن و سنت کی روشنی میں) muzaffertahir9
اللہ تعالیٰ نے جس طرح اپنی توہین کی سزاکا اختیار کئی مصالح کے باعث اس دنیا میں کسی انسان کو نہیں دیا اسی طرح اپنے رسول کی توہین کی سزا کا معاملہ بھی اپنے ہاتھ میں رکھا ہے
تعزیرات پاکستان کے مطابق نبی کریم ؐکی شان میں گستاخی اور توہین رسالت کی سزا عمر قید یا موت ہوسکتی تھی۔ 1992ء میں شرعی عدالت کے اس فیصلہ کی بنا پر کہ توہینِ رسالت کی سزا صرف موت ہی ہوسکتی ہے عمر قید کے الفاظ دفعہ 295Cسے حذف کر دیے گئے اور موجودہ ملکی قانون کے مطابق توہین رسالت کی سزا صرف موت ہے۔
دیگر قوانین کی طرح اس قانون کا مقصد بھی مفاد عامہ اور قیام امن ہی بتایا گیا تھا مگرگذشتہ سالوں کے تلخ تجربات کے بعد ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ نہ صرف یہ کہ اس قانون سے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں ہوئے بلکہ الٹا اس قانون کو فتنہ ، فساد اورظلم کا ذریعہ بنایا گیاہے۔ بالخصوص کمزور اور اقلیتی گروہ اس کی زد میں آئے اور ذاتی عناد کی بنا پر توہین رسالت کے نام پر جھوٹے مقدمات درج کروانے کا ایسا سلسلہ شروع ہوا کہ حکومت بھی یہ سوچنے پر مجبور ہوگئی کہ یہ رجحان روکنے کے لیے ایک اَور قانون متعارف کروانے کی ضرورت ہے جس کے مطابق ہر غلط مقدمہ درج کروانے والے پر بھی گرفت کی جاسکے ۔ یہ تو اندرونی ملکی صورتِ حال ہے۔
ہمارے آقا و مولا سید الرسل جناب حضرت اقدس محمد مصطفیٰﷺ کو خدا تعالیٰ نے رحمۃ للعالمین بنا کر مبعوث فرمایا۔ آپ ﷺ کی رحمت کا دائرہ محض انسانیت تک ہی محدود نہ تھا بلکہ جیسا کہ عربی زبان کے لفظ عَالَمسے ظاہر ہے یہ رحمت وسیع تھی اور ہر قسم کا جاندار، چرند پرند اس دائرہ ٔرحمت میں شامل تھا۔
لیکن افسوس کے وہ نبی جو رحمت بنا کر بھیجا گیااس کی ذاتِ اطہر پر جو اعتراضات کیے جاتے ہیں ان میں سے بار بار دہرایا جانے والا ایک اعتراض یہ ہے کہ آپ ﷺ نے نعوذ باللہ دنیا میں بد امنی، فساد اورقتل و غارت پھیلائی اور مخالفین پر تلوار اٹھائی جس سے خون کی ندیاں بہ نکلیں۔
لیکن اگر ہم قرآن کریم ، احادیث اور تاریخ کا صحیح رنگ میں مطالعہ کریں نیز اُس علم الکلام سے مستفیض ہوں جو اس زمانہ میں آنحضرت ﷺ کے غلام صادق حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے ہمیں عطا فرمایا تو ہمیں اس کے بر عکس ایک ایسے نبیؐ کی تصویر دیکھنے کو ملتی ہے جو نہ صرف اپنوں بلکہ پہلے اور آئندہ آنے والوں کے لیے بھی سراپا سلامتی و رحمت تھا۔ یہی وجہ ہے کہ عرش کا خدا اور اس کے فرشتے اس پاک نبی پر درود بھیجتے ہیں۔ اورتا قیامت مومنین کو یہ تاکید کی گئی کہ وہ بھی اس رسول مقبولﷺ پر درود بھیجتے رہیں۔
Religious Torrance of Hazrat Muhammad PBU- رسول اللہ ﷺ کی مذہبی رواداریmuzaffertahir9
مذہبی رواداری یہ ہے کہ اختلاف مذہب و رائے کے باوجوددوسروںکےلیےبرداشت کا نمونہ دکھانا، ان کے مذہبی عقائدو اقدار کالحاظ رکھنا، تحقیر کارویہ اختیار نہ کرنا اور نہ ہی ان کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا۔اسی طرح دوسرے مذاہب کے لوگوں کے ساتھ اعلیٰ انسانی برتاؤکامفہوم بھی مذہبی رواداری میں شامل ہے۔
دیگر مذاہب میں مذہبی رواداری کا تصور اسلام کےبالمقابل تقریباً ناپید ہے۔ چنانچہ بائبل میں استثناء باب7آیات1تا6میں اس بات کا ذکر ملتاہے کہ جب یہود کسی قوم پر فتح حاصل کریں تو مفتوح قوم کوبالکل نابودکردیں، اُن کے ساتھ کوئی عہد نہ کریں اورنہ ہی اُن پررحم کریں۔اسی طرح اُن سے رشتہ کرنے کی ممانعت ہے اور ان کی عبادت گاہوں کو ڈھا دینے کاحکم ہے۔
اس کے با لمقابل اسلام رواداری ،امن اور احترام انسانیت کامذہب ہے۔ اسلامی شریعت کے مطابق اسلامی معاشرے کا ہر فرد بلاتفریق رنگ و نسل، مذہب و ملّت انسانی مساوات اور بنیادی انسانی حقوق میں یکساں حیثیت کا حامل ہے۔
اسلامی ریاست کے تمام باشندے خواہ وہ کسی بھی مذہب کے پیروکار ہوں ،بلاتفریق عقیدہ اپنے مذہبی معاملات میں مکمل طورپر آزاد ہیں اوران کےمذہبی معاملات کے بارہ میں ان پر کسی قسم کا کوئی جبر نہیں۔
Religious Torrance of Hazrat Muhammad PBU- رسول اللہ ﷺ کی مذہبی رواداری
Khilafat ala minhaj un nubawt Vol 3 - خلافت علئ منہاج النبوہ
1.
2. KHILAFAT ALA MINHAJ-E-NOBUWWAT
BY
HADHRAT MIRZA BASHIR-UD-DIN MAHMOOD AHMAD
KHALIFATUL MASIH II
Published by:-
FAZLE-UMAR FOUNDATION
Printed by:-
SUNRISE PRINTERS
LAHORE