4. نوٹ: ۱۔ ان حروفکو اِ نَّ هواه ه خهواتَُّھ هِا ]اِ ن اور اسکی بہنیں[ یا
حُرُوبَِّ مُ ه شب ه بِالَّْفِعَّْلَِّ ]فعلوں کے ساتھ مشابہتو الے حروف[
کہتے ہیں۔
۲۔ ان حروف کے
فورا بعد آنے والا اسم مبتدا کی بجائے ان حروف کا اسم کہلاتا
ہےاور باقی جملہ ان حروفکی خبر کہلاتیہے۔
مثلا: اِ نَّ اللَّه غهفُوْ رَّ میں اللَّه کو اِ نَّ کاا سم کہیں گے جبکہ غهفُوْ رَّ کو اِ نَّ
کی خبر کہیں گے۔
۳۔ضمائر متصلہ کے ساتھ ان حروفکا استعمال بکثرتکیا جاتاہے۔
5. ّ
مش با لفعل مبتدا سے پہلے آتے ہیں جبکہ
یقینا کے معنی میں ] ل [ خبر سے
۴۔حروفِ بہ
پہلے آتاہے۔
مثلا: اِن ه لهقُرْاٰ نَّ ه كرِيَّْ ]
یقینا
یقینا یہ قرآنہےبہتعزتوالا[
۵۔یہ حروفضمائر متصلہ سے پہلے استعمال ہو تے ہیں۔ضمائر منفصلہ کے ساتھ
ان کا استعمال درستنہیں۔
مثلا: اِ نَّ اهنْ ه تَّ اهخَِّیَّْ کہناصحیح نہیں بلکہ اِن ه كَّ اهخَِّیَّْصحیحہے۔
۶۔ضمائر متصلہ کے ساتھ حرفِ جرّ ]لِ [ کی بجائے ] ل [ استعمال ہ وتاہےاور اسکا
معنی ]لئے[ ہ ی رہتاہے۔
َ
ل وغیرہ سوائے لَِّیَّْ کے۔
مثلا: لههَُّ ، ھمَا
6. 7۔ان حروف کے بعد آنے والی ضمائر متصلہ کا معنی تبدیل ہو کر ضمائر منفصلہ
کا معنی بن جاتاہے۔
مثلا: اِن ه كَّ ]
یقینا تو [
َ
مشهفعْل
اِن ه ك هَّميِِّ ت وَّ اَِّ نَّھ مَُِّْ
)30/ هميِِّتُ وْه ن )ََّّالزمر: 39
اِنَِِّّیَّْ هَّ سقِيْ مَّ
)89/ )الصافات: 37
لههعل ه فِتْ نهة لهكُمْ هَّو هَّمتهَّاع اَّهلَّٰیَّٰ
)111/ حِيِْ )َّالنبياء :َّ 21
اِن ه ھَّ هُِو اَّلْغهفَُّوْرَُّ
)98/ )یوسف: 12
اَِّ نَّھ مُِْ اَّلسُّ ه فَّھ هِاءَُّ
)13/ )البقره: 2
اِن ه ھَّ وُِا سَِّيَّْعُ اَّلْهعلَِّيْمَُّ
)6/ )الدخان: 44
حروهف به
ْ
ّ
هبال كے ساتھضمائر مت
صلہ
مثا لیں: اعوذ بَّالله اَّلسميع اَّلعليم مَّن اَّلشيطان اَّلرجيم
8. مشق
سوال : عربی میں ترجمہ کریں!
بے شک قرآن سچی کتاب ہے۔
بے شک تو میرا بھائی ہے۔
شاید تو بیمار ہے۔
گھر خوبصورت ہے لیکن وہ دور ہے۔
بیشک میں اللہکا بندہ ہوں۔