2. اسمِ ضمیر : ایسا لفظ جو کس ی نام )اسم( کی جگہ استعمال ہو اسے اسمِ ضمیر
مثلا کے طور پر: اکَہللهُتے ہی عَلںَُ۔ی الْعَرْ شُُ وَھ هُوَُ خَال ه قُ الْ ه كُوْ نُ وَُ همَُمّ دُصلى الله عليه وسلم رَ ه سوْلهُه۔ اس
،
جملے میں ھ هُوَُ اور ہ دونوں ضمائر ہیں۔
،
ضمائر کی اقسام: 1۔ضمائر
منفصلہ
2۔ضمائر متصلہ
3. ضمائر
منفصلہ
وہ صیغے (Absent) مقام جنس عدد غائب
صلہ
ّ
ضمائر مُت
(Absent) غائب
اس کا، ان کا ، اس کو ، ان کو
مذکر
ہ، اس ایک مذکر ، کا/ کے/ کی
واحد ھ هُوَُ وہ ایک مذکر واحد مذکر غائب
تثنیہ ھ هُمَا وہ دو مذکر تثنیہ مذکر غائب ھ هُمَا اس دو مذکروں کا
جمع ھ هُمْ وُہ سب مذکر جمع مذکر غائب ھ هُمُْ ان سب مذکروں کا
واحد ھ یَ وُہ ایک مئونث واحد مؤنث غائب ھ اَُ اُس ایک مئونث کا
تثنیہ ھ هُمَا وُہ دو مئونث تثنیہ مؤنث غائب ھ هُمَا ان دو مئونثوں کا
غائب
مئو نث
جمع ھ هُ نُ وہ سب مئونث جمع مؤنث غائب ھ هُ ن اُس سب مئونثوں کا
4. ضمائر
منفصلہ
تو۔تم۔آپ صیغے (Present) مقام جنس عدد حاضر
صلہ
ّ
ضمائر مُت
(Present) حاضر
تیرا ، تمہارا، آپ کا
مذکر
واحد اَنْتَ تَُُو ایک مذکر واحد مذکر حاضر
تثنیہ اهنْتمَا تُم دو مذکر تثنیہ مذکر حاضر ه کُمَا تم دو مذکروں کا
جمع اَنْ تهمْ تُم سب مذکر جمع مذکر حاضر ه کُمُْ تم سب مذکروں کا
واحد اَنْتَُ تو ایک مئ ونث واحد مؤنث حاضر ک تُجھ ایک مئونث کا
تثنیہ اَنْ تهمَا تم دو مئونث تثنیہ مؤنث حاضر ه کمَا تم دو مئونثوں کا
حاضر
مئو نث
کَ تُُُجھ ایک مذکر کا
جمع اَنْ ه تُ تَُُم سب مئونث جمع مؤنث حاضر ه ک ن تُم سب مئونثوں کا
5. مقام جنس عدد
(Self) متکلم
میں ۔ ہم
صیغے
(Self) متکلم
میرا ، ہمارا
مذکر
اَنَُا میں ایک مذکر
واحد/ مذکر/مئونث
متکلم
تثنیہ /
جمع
نََْ ه نُ ہم دو یا سب
)مذکر /
مئونث(
تثنیہ /جمع/
مذکر/مئونث
متکلم
نَا ہم دو یا سب مذک روں
/
مئونثوں کا
متکلم
مئو نث
تثنیہ /
جمع
صلہ
ّ
ضمائر مُت
ضمائر
منفصلہ
ی مجھ ایک مذکر /
مئونث کا
6. ضمائر منفصلہ اور ضمائر متّصلہ کے قواعد
ضمائر منفصلہ
(Separate Pronouns)
۱۔ اسماء اور دوسرےکلماتسے پہلے اور الگ/ فاصلے پر آتی ہیں۔
ُ
ت تم میں اور ہم کیا جاتاہے۔
۲۔ انضمائر کا ترجمہ وہ و
ا
مثل: ا نَََا مُسْلِ مٌ ]میں مسلمان ہوں [ ،
نََْ ه نُ طه لَّ بُ ]ہم طالبعلم ہیں[
۳۔ضمائر مفصلہ جملہ میں جمتدا بن کر بھی آتی ہیں۔
ضمائر متصلہ
(Attached Pronouns)
۱۔ اسم ، فعل اور حرف کے بعد اور ساتھ لگ کر آتی ہیں۔
۲۔ ان ضمائے کا ترجمہ اس کا ان کا تیرا میر ا اور ہمارا یا
اس کی تیرے میرے وغیرہ سے کیا جاتا ہے۔
ا
مثل: اَُللهُ رَبّیُْ ]اللہ میرا ربّ ہے[ ،ٌ
ھ ذا هُمدَ رّ ه سنَا ]یہ ہمارا استاد ہے[
۳۔ ضمائر متصلہ اسم کے بعد آکر مرکب اضافی بناتی ہیں۔
7. اتثنا ء : ۱۔ بعضاوقات ضمائر متصلہ ھ هُمُْ ، ھ هُمَا اور ھ هُ نُ سے پہل حرفیاء ]ی[ ہوتاہےیا
پہلے زیر ] ۔ [ آجاتی ہے، اس صورت میں روانی سے پڑ نے کی خاطر یہ ضمائر ھ مَا،
ھ مُْ اور ھ نُ استعمال ہوتی ہیں۔
ا
بِ5( اور ھِنَّ / رَ )البقره: 2ارِبْصَ
50 ( ھِّمْ / مثل: فِيْھِمَا )الرحمن: 55
َ
)31/ ا )النور : 24
۲۔ اسم کے آخر میں واحد متکلمضمیر متصل یاء]ی[ کو بعضاوقاتصرفزیر ] ۔ [ٌَِ
سے ظاہر کیا جاتاہے) وقف
ا
عموما پر( جیسے وَل یَُ ديْ نُ]اور میرےلئے میرا دینہے[۔
ضمیر کا مرجع: جس اسم کی طرف ضمیر لوٹ رہ ی ہو اسے ضمیر کا مرجع کہا جاتا ہے۔
ا
مثل: اَللهُ خَال ه قُ الن اس وَُھ هُوَُ رَ بُھ هُمُْ ]اللہ لوگوں کا پیدا کر نے والاہےاور وہ ان کا ربہے[ اسجملے میں
ضمیر ھ هُوُْ کا مرجع اسم
َ
اللُ ہےاور ضمیر ھ هُمُْ کا مرجع اسم اَلن ا سُ ہے۔
8. ضمائر کے ساتھ تخصیص / حصر )ہ ی( کا مفھوم:
جملہ اسمیہ میں ( 1) مبتدا اور خبر کے درمیان مبتدا کے مطابق منفصل ضمیر لانے اور
2)خبر کو الف لام]ال[ لگا کر معرفہ بنانے سے حصر )تخصیص( کا مفہوم پیدا )
ہحوجا صتار ک ہے۔ی مثا لیں:
) 5/ اَلله غَُهفوْ رُ ]اَلله ھُ هُوَالْغَهفوْهرُ[ )الشور: 42
) 254/ اَلْكَاف هروْنَ ظَُُال ه موْنَُ ]اَلْكَاف هروْنَ ھُ هُ هم اُلْظَال ه موْنَُ[ )البقره: 2
) 5/ اهول ئ كَ هُمفْل ه حُوْنَُ ]اهول ئ كَ ھُ هُ هم اُلْ ه مفْل ه حوْنَُ[ )البقره: 2
) 20/ اَصْحَا ه ب اُلَْْن ة فَُائ هزوُْنَُ ]اَصْحَا ه ب اُلَْْن ة ھُ هُ هم اُلْفَائ هزوُْنَُ[ )الشور: 59
) 32/ ھ ذَا حَُ قُ ]ھ ذَا ھُ هُوَ اُلَْْ قُ[ )الانفال: 8
) 18/ ذل كَ ضَُلََّ لُ ] ذل كَ ھُ هُوَ اُل ضلََّ لُ[ )ابراھيم: 14
10. خالد اور حامد کہاں ہیں ؟
جی نہیں میں فلسطینی ہوں۔
کعبہ ہمار ا قبلہ ہے۔
کیا تم سب )مئونث( مسلمان
ہو۔
سوال: مندرجہ ذیل کا عربی میں ترجمہ کریں !
آپ کا نام کیا ہے ؟
ہمار ا گھر اسلام آباد میں
ہے۔
کیا آپ سعودی ہیں ؟
تو میرا بھائی ہے
تم دونوں کون ہو ؟
تم سب میرے بھائی ہو۔
آپ کا گھر کہا ں ہے ؟
دونوں اسکول میں ہیں۔
ہم مطمئن ہیں۔
قرآن ہمار ی کتاب ہے۔
کیا تو حامد کی بہن ہے ؟