More Related Content More from maqsood hasni (20) امید ہی تو زندگی ہے2. فہرست
٠- غزل اور شاعر
٦- ٹیکسالیش کےیم شہیں
٣- سو کالےیرے
٤- کیکنول کا چڑ
٥- لقمے دو
٢- آخریخبریتک آنے ں
٧- یہ ہیفیتھا ہوا صلہ
٨- حیتو رتیہے ہ
٩- مید نے ںیکھا
٠١- سے منہ کس
٠٠- حیم برزخ کے اتیں
٠٦- دوزخ سورجیہوگیتھا ا
٠٣- فیکٹریدھواں کا
٠٤- رہ مطلعیں
3. ٠٥- امیہ دیزندگ تویہے
٠٢- میٹھیگولی
٠٧- ب دویک لوںیمرضیعالمت ہےیتمثال ویافسانہ
٠٨- ق کے ذاتیدی
٠٩- چل'چل پر در کے دمحم
٦١- عطائیک ہللا ںیبخ کبیہ لیں
نوٹ:م انیکوئ سے ںیچال افسانہ منظومیعم کم سے سال سر
نہیرکھتا ں۔
4. غزل اور شاعر
ک چاندیک غزل سے کرنوںیبھیمانگ کی
م کاسے نے اسیبوند دو ںید نچوڑ ںیں
ک آنکھوں غزل کہیجائے ہو ٹھنڈک
سیمروار نے پید دیئے
جائے ہو پرسکون کا اس دل کہ
سرخ نے قزح قوسیبخشی
5. مثل رخ کہیجا ہو اقوتئے
ک طبلےینے تھاپ
ک گھنگھروینے جھنکار
ماینہ وسیک ںیا
نسیبھ سے سحر میک دراز سوال دستیا
بھ سے کتبوں کے قبروںی
ک غزلیبھیال کے مانگ کیا
تھوڑ سے سورجیل مانگ حدتی
سیبےقرار سے مابیل لےی
د دے بغاوت نے لہری
بھ پاس کے گالبیگیا
د بوسہ کو کاسے نے اسیا
اپن اوریپنکھڑ اکید رکھی
کہ تھا خوش
گ الئے رنگ محنت آجی
مر وہیگ جائے ہوی
6. خوش مرا دامنیگا جائے بھر سے وں
پر چہرے کے غزل
حسیگ دے لکھ عنوان سا نی
ک خلوصیطشتریمیکر رکھ ں
م غزل جبیپ نے ںیک شی
مر پہ جسارتیگئ بپھر وہی
ک ضبطیپٹڑیگئ اتر سےی
م کاسےید تھوک ںیا
بولی
بھکاری!الؤ کے نچوڑ جگر خون اپنا
زندگ سے غزلیکیآئے بو خوش
ل کے راحتوںیے
ک لہویکاف بوند اکیہے
نے اس پھر
چھاتیکرکے جدا سے
اپنیبچیمریم گودید رکھ ںی
7. ک ممتایم باہوںیتھ غزل ںی
ک ممتایم نگاہوںیتھ غزل ںی
بچیپر لبوں کے
بچیکیانگلیم وںیں
بچیکیم سانسوںیں
بچ مگریتھ غزل سراپا توی
میم مشاہدے ںیہ ںیکہ تھا
بچ نے اسیل لے سے مجھی
مریم آغوشیشرمندگ ںید رکھی
درماندگید رکھی
اپنیک مانگے اوریچیم زیں
ہے ہوتا فرق کتنا
تھ افتخار صد الئق وہی
تھ پروقاری
میبھ سے تنکے ںیحقیتھا ر
تھا ہوا تنا سر کا اس
8. ت ہوا جھکا سر مراھا
پر چہرے کے غزل کہ
بھیپ کا کیتھا ہوا لگا وند
ز بدن کا غزلیتھا عتاب ر
میبھ ںیگ ہار تویتھا ا
مریشاعریکیتھا رعشہ پر کائنات
رہ مسکرا وہیتھی
رہ سٹپٹا غزلیتھی
ہوا وا در کا اجتہاد
رواید کا تیگ بجھ ایا
حقیقیگ اٹھ سےپردہ تیا
نہ شاعریں‘میبھکار تو ںیتھا
خورشیضع دیگ ہو فیا
گ پڑ زرد مہتابیا
گ مرجھا گالبیا
گ کھل پول کا طبلےیا
9. گئ تھم جھنکاری
پ ندامت سمندریگئی
ہوا لخت دو کاسہ
گ لے تھا کا جس جویا
ابلیکرچ سیلگا چننے اں
بھکاریگ مریا
د اپنا کو قبروںیگ مل ایا
جاگا شاعر پھر
م ذاتیگ کھو ںیا
خامشیگئ چھای
م ذاتیانقال ںگ آ بیا
لگا ابلنے الوا کا اندر
لگا گزرنے سے حد
ابلیگ رک سلسلہ کا قہقہوں کے سیا
تھ ذات ابی
تھا شاعر
10. م آنکھوںیک لہو ںیبوندیں
م ہاتھیقلم ں
تھا جگر پر کاغذ
« بروز:بوقت آج44:14:11صبح »
مکرمیومحترمیحسن ڈاکٹعریصاحب:عل سالمیکم
اپن نے آپیم نظم آزادیجتن ںک اظہار کا جذبات خوبصورت ےیا
چھول کو دل وہ ہےیہ تےیقار اور ںیمجبور پر کوسوچنے
ہ کرتےیں۔میپر طور اورعام ہوں واقف کم بہت سے نظم آزاد ں
انہیکرت احتراز سے پڑھنے ںیہوں۔لیک آپ کنیپچھلیتحریریں
دیچک کھیپرخ ان کہ ہرچند ہوںیآرائ الینہیک ںیخودکو کہ
نہ قابل اسیسمجھت ںیہوں۔ک آپید کو نظم آزاد اسیدل کر کھ
ہوا خوش بہت۔میک ںیم اور ایریک دادیا۔ناچ بہرحالیکے داد ز
شکر ساتھیپ ہیہے خدمت ش۔
گ چاہوں کہنا اتنا تو ہو اجازتیکہیاپن نظم ہیک طوالتیپر بنا
د اکتایوال نےیگئ ہویہے۔قاریہے جاتا اوب پڑھتے پڑھتے
نظم اوربن کایادیخیک اس الیہے ہوجاتا اوجھل سے نگاہوں۔
ل مزا اور سمجھنے کو مجھیپڑھنا بار متعدد نظم لئے کے نے
11. پڑی۔گستاخیہوں خواہ معذرت لئے کے۔نظرثان پر اس آپ اگری
کرد مختصر اسے کے کریہے سکتا بڑھ تاثربہت کا اس تو ں۔
خ دعائےیک ریہوں طالب سے آپ۔
افروز مہر
شکریہجناب
م ابتدایشاعر پابند ںیک افسانے پھر تھا کرتایگ آ طرفیا۔
افسانہ منظوم
راتیتھ ںیچاندن ںیتھ پہ جوبنیبہار
حبیول بیک دمحمیم آوازیگ ہو اتفاق کا سننے ںیا۔ک پھر بسیا
پچ کے طور اس تھایت سیل مارے لکھ افسانے سیکنیبات ہ
ک پہلے بہتیہے۔کو آپ تو کچھیب ہاںھیجائ مل کو پڑھنےیں
گے۔م ادبیشا ںیدیا ہینئ کینہ معلوم ہے طرحیاس کل آتا ں
د سے نظر کس کویہے کھتا۔
فرمائ توجہ نے آپیہوں مند احسان۔رکھے خوش کو آپ ہللا۔
حسن مقصودی
12. http://www.bazm.urduanjuman.com/index.php?topic=10358.0
ٹیکسالیش کےیم شہیں
گڑ معصومیس ای
زینش کے ستیخبر بے سے فراز و ب
کہکشانیک رستوںیم تالشیں
ک عنبر و مشکیہو باس جہاں
ک جس ہوایہو راس اسے مگر
پریم کا شہزادے کے وںیہو ساتھ سر
نکل بھاگ سے گھری
م آنکھوںیروش کے اس ںیتھی
محل تاج کا سراپے
کلیتعم سے وںیتھا ہوا ر
اٹھا درد سے دل ہر
13. گ بن گسار غم و مونسیا
ک وہیجانے ا
م نگر اسیبھ بھنورے ںیہ رہتےیں
بھیڑیم تاک ےیہ ںیں
م اخبار پھر روز اکیچھپ خبر ںی
ہوں مطلع
لڑک اکیگ بکھر اعضاء کےیتھے ے
م گٹر گندےیتھے پڑے ں
تھا چور سے زخموں ٹکڑا ہر
بھ خون اوریتھا رہا بہہ
پان گندےیکیٹھوکریتھا رہا سہہ ں
تھا رہا کہہ
شایم دیکوئ رایہو رہا بچ
یبڑ اعضاء بکھرے ہیسے حفاظت
کڑیریسے اضت
کر جوڑ‘سیکر
14. بھ داراالنید جیہ ےیں
کر رابطہ سے داراالمانیں
خوبید قسمتیکھیے
ٹیکسالیباس کےینکلے شناس قدر
بھ آجیاعضا وہء
ٹیکسالیش کےیم شہیہ سجے ںیں
کوئ کا ان کہینہ مستقبلیں
ماضیکہیگ کھو ںیہے ا
متع حالینہ نیہوا ں
ہے حق کا سب پر ان اب کہ
سو کالےیرے
ہے لگتا ڈر مجھے
سو کالے کے فن و علمیسے روں
15. سے بطن کے جن
ل جنم ناگ کے ہوسیہ تےیں
ک من کے منصفیکو آواز
ل ڈس جویہ تےیں
سہاک سہاگ کے گنیپیاسیسے آتما
ک ہوسیہ بجھاتے آگیں
ک چراغوں کے موسموں کے سچیروشنی
د دھندال دھندالیہ تےیں
حقیزاد ہم کا قتوں
کر گھبرا
ویکا لفظوں اداس اور ران
سے آس
فر خود جویبیم جھولے کےیپڑ ںی
رہ سوچ رستے کے فراریہے
ہے پوچھتا رستہ
زہر انیک ناگوں لےیآنکھوںکیمقناطیسیت
16. م حصار اپنےیں
بھ اسےیل لےیتیہے
یناگ ہ
بھ کو اساس اور انایہ ڈستےیں
یخون ہید منظریہوں جاتا کانپ کر کھ
کہیضم اب ہیبھ کو ریل ڈسیگے ں
سو کالےیک روںیروشن زردیسائے کے
ہ ہوتے دراز جوں جوںیں
زندگیہے پڑتا گزرنا سے کربال اور اک کو
ک ناگوں انیزبانیں
چمکتی‘م زہریبجھ ںی
تیتلوار دھار زیہ ںیں
م کرنے گھاؤیں
ینہ جواب اپنا ہیرکھت ںیں
زندگیم سائے کے خوفیں
کیسکت چڑھ پروان کر وںیہے
17. کوئ جہاںیروٹیدینہ واال نےیں
پانیکینا بوند اکیہے اب
خودکش جہاںیج حرامیہے جرم نا
ن جہاںیک آسمان لےی
لب سے ستاروں چاندریچھت ز
اپنینہیں
بھ کا ہواینہ گزریہوتا ں
تصور کا موسوں بدلتے
شیچل خیہے خواب کا
بوسیدگیغالظت اور
ہے مقدر کا شخص
یپھر ا
بجھ زہرییچمکت ہیتلواریہ ںیں
یقیمانو ن‘یہ ہیہے کچھ
م پھریں
یک اسیتاریکیک وںیہوں کرتا تمنا
18. کہ ہوں جانتیناگ ہ
تاریکینہ سے وںیگ ںھبرائیگے ں
بھ پھریکاٹیگے ں
نوچ گدھیگے ں
ہڈ کتےیٹوٹ پر وںیگے ں
ہڈ ہریپر
گا ہو رن کا گھمسان
بھ بگڑ لگڑ حصہ اپنایمانگیگے ں
ک فاسفورسیبھ ًپر بانٹی
اٹھ تنازعےیگے ں
بھ پھر دردیگا ہو
بھ پھر کربیگا ہو
بھ پھر زہریپھیگا لے
بھ پھر بدن کانچینیگا ہو ال
مایوسیکیسیم سائے کے ذلفوں اہیں
بص کو بصارتیکو رت
19. گ جائے مل پناہ شائدی
مید نہ پہرے کے ناگوں ںیگا سکوں کھ
گ جائے نہ نظر پر رستے لہوی
ک مگریکروں ا
ک سچیحسینہ مرنے مجھے تمنا نیں
نہ مرنےیگ دے ںی
م اوریج سراب اس ںیم ونیں
ج نہ گا مروں نہیگا سکوں
کیکنول کا چڑ
آلودہ‘میچ سا الیتھڑا
شایہوگا بچا سے حاجت د
پراہ کا زادے آدمین ‘
20. عیینہ بیں۔۔۔۔۔۔۔۔؟ !
پر چہرے سے گالب
ا بلوریسی‘دیکھتیآنکھیں
حیاورافسوس غصہ غم خوف رت
ک جانےیم ان تھا کچھ ایں
ک سماجیبےحسیپہ
ٹھہر انید مگریکھتیم آنکھوںیں
بوند دو‘س لہوی
صدیک ظلم کے وںیداستان
لیتھ ہوئے ےیں
اتنیاتن حدتیاتنیکہ تپش
بھ پتھریپان کر پگھلیہو
ترسیترسیباہیں
میبوب رےیکیباہیا ںیسیہیتھیکہ ں
تھا بچہ وہ جب
تھا حصار کا محبتوں تب
21. اب اور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حصار کا ندامت خفت
ہے گرد مرے
لمحہ بہ لمحہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہے رہا ہو تنگ دائرہ
مجھہے نسبت سے فنکار ے
فنکار‘درد کا سب
سیک نےیم وسعتوںیل سمو ںیہے تا
م اوریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ‘
وجامد ساکت
مٹیک بت کےیطرح
تماشائ خاموشیتھا
د آواز پکارا نے اسی
بھ احتجاجیکیا
م نہ کچھیسکا کر ں
جیہو نہ زادہ آدم وہ سے ‘
22. گرا سے ہمالہ
ہو پتھر کوئ
کہا نے :اس
“ فنکار۔۔۔۔۔۔۔ !
اپن مجھےیم باہوںیلو سما ں
پ سے ازلیہوں اسا "
سا تھوڑا کر گھبرا
) پستیک وںیجانب )
پیسرکا چھے
کوئیمصیکوئ بتیوبال
تہمتیبدنام ایآئے نہ سر
چیخا“س کا فنکارینہ
ہے؟ ہوا تنگ سے !کب
میریباہیغ ںیک جنس ریباہیہ ںیں؟
کوئ پر تم کا انینہ حقیں؟؟؟
رہا کہتا وہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میرہا سنتا ں
23. کیم تھا جواب ایپاس رے
!کاش
میک شعور رےیآنکھیجات ہو بند ںیں
یج وںیک ممتا سےیک سماجی
آنکھیتھ بند ںیں
ہوں سوچتا‘ہے کون مجرم
ک نے کس گناہیا۔۔۔۔۔۔۔۔ ‘
ماںینے سماج ا
م گھروں اپنے تو وہیں
ساتھ کے سانسوں آسودہ
کاف گرمیپیگے ہوں رہے
یم اینے ںجو
ک شبیبھیم تنہائ انکیں
سے ندامت
سگریدھوئ کے ٹیم ںیں
تحلیہوں رہا ہو ل
24. قر گٹرکےیپڑا ب‘کنول وہ
م سے مجھیضم رےیسے ر
ہے رہا کر طلب انصاف
تم کہ‘ک عزوجل خدائےیکا تخلق
یہو کرتے حشر ہ
حرام مجھےیہو کہتے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
بتاؤ‘حامیہے؟ کون
ضمیہے؟ مردہ کا کس ر
ک مجرمہے؟ ون
میںیتم؟؟؟ ا
میریبستیباس کےیو !
تمہ کہیعظ ںیدعو کا ہونے مخلوق میہے
کیاسے؟ دوں جواب ا
چہرا معصوم سا ننھا کا اس
لبر سے احتجاجیزآنکھیں
پنکھڑیپر ہونٹوں سے
25. تھرکتیسسک بےصدایاں
د کر پاگل مجھےیگ ںی
پاگل
پاگل ہاں
سے اوٹ‘٠٩٩٣
نوٹ:کیا پر کنول کا چڑیفل مک سطعیبھ اسائنمنٹیہوئی۔
لقمے دو
م تعفنیاٹ ںی
اندھیم اروںیل ںیپٹیبست وہی ‘
چھ جہاںیم تڑوںیک دل کے الشوں زندہ ملفوف ںیدھڑکنیں
دیآو پر واریک کالک زاںیک ٹک ٹکیآوازیتھ ںیں۔
ک بھوکیاہیں ‘
بےبسیکیسسکیم وںیرہ ہو مدغم ںیتھیں۔
26. سا کا آسیتھا نہ پاس آس ہ۔خاموش قاتل تو کچھ تھایتھی۔
پھ پھن ناگ کا بھوکیب الئےیتھا ٹھا۔
مایوسیک وںیبست اسید کا رحم سےیشا وتایتھا خفا دیپھر ا
بھ وہیتہیتہ دستیگ ہو دامنیتھا ا۔
طلبگار کے مسکراہٹ اکینہ حس بے الشے ہیں‘بس بے
تھے۔
قر کے جس ناگ بھوک الشہ اک پھریتھا تر ب۔۔۔۔۔۔تاور ڑپا
ریروشن کر نگیکیگ آ پر شہراہیا۔م حرکت اسیاپن نے اس ںی
ساریتوانائید کر صرفی۔ل تھے اجالے سو ہریبھوک وہ کن
س کےیم کفن اہیتھا ملبوس ں۔۔۔۔۔۔۔۔بھ پھری۔۔۔۔۔۔۔پھر ہاں‘بھیوہ
ک اجالوں اور تھا زندہیتھا رہا ہانپ پڑا پر شہراہ۔سانسیں
بےترتیتھ بیں۔خوشراہ پوشیشاید اسے دینہ کھیرہے ں
تھے۔د جویتھے رہے گزر کر رکھ رومال پر ناک تھے رہے کھ۔
تھے جنس ہم کے اس سب وہ۔کتنیوہ کر لے آسیآ تک ہاںیا
تھا۔د انیپاتا جان کون کو لمحوں کرب کھتے۔
بست اس وہیتھا نہ کا۔
بوال ناگ بھوک:گے بھاگو تک کہاں‘تمہیم ںیبن لقمہ راہ نایہو
م خود کہ گایہوں بھوکا ں۔
بڑھا آگے تھوڑا وہ پھر۔
27. چال الشہیا:نہیں۔۔۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔۔۔رکو۔۔۔۔۔ٹھہرو۔۔۔۔۔۔روٹیآئے ضرور
گی۔
بےکار سب۔۔۔۔۔روٹیکوئینہیگا دے ں۔۔۔۔۔۔یپ ہیبھ کر بھر ٹی
م آنکھوںیل بھوک ںیہ پھرتے ےیں۔م انیگا دے کون سے ں
روٹی۔ہشاش کے انجاؤ نہ پر چہروں بشاش۔ک من کے انی
د کو بھوکیم اور کھویلو نہ امتحان کا صبر رے۔
سٹپٹا الشہیچال اور ایا :
باس کے اجالوںیو !
دعوےدارو کے فن و !علم
سیم استیمدع کے شرافت ںیو !
جمہوریبردارو علم کے ت !
خر اسلحہیوالو کرنے د !
فالحینمبردارو کے اداروں !
عالمیوڈیرو ‘
کہاسب تم ہو ں ‘
ک دعوے اور وعدے تمہارےیہوئے؟ ا
اپنیم لقمے دو سے بھوکیل رےیلو بچا ے۔م ناگ بھوکیرے
قریگ آ بیہے ا۔
28. دیکرو غور کھو‘میہوں جنس ہم تمہارا ں
۔لقمے دو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لقمے دو فقط ہاں ‘
میریزندگیہ ضامن کےیں۔
ایہائ سولہ فینہ مجھے بم ڈروجنیچاہ ںیے۔
میریروٹ ضرورتیہ لقمے دو کےیں۔
ک دور اسییتمہار ہیبڑ بہتیجیگ ہو تیتار جویم خیں
تمہیگ دے کر امر ںی۔
آخریخبریتک آنے ں
کون
انصاف
تمہارایک ہاںیکام ا
م جہاںیریہوت ضرورتیہوں آتا چال بالئے بن ہے
ک بالئے بنیہو سمجھتے اوقات
جیہاں
29. بنت سے عمل اوقاتیہے
تمہاریمرے بھوکے والے ماننے
انہ نے بھوکیہم ںیک سرخرو شہیہے ا
ہم لوگیہ کرتے سالم ںیں
تمہینہ ںیں‘تمہاریہ کہتے سالم کو شریں
تاریم خیہے رہا امر دھنوان ں
تاریپ خیہے روزنامچہ کا بندوں کے ٹ
پیہ ٹیہے کچھ سب تو
ہ تبیہو رہتے پر سطع باال تو
ک تم متعلق کے تہہیجانو ا
بڑڈھ ےیہو ٹ
ہے پڑتا بننا
تمہیتمہار ںیم اوقاتیگا پڑے النا ں
کیگے؟؟؟ لو کر ا
تمہاریہڈیپسلیایگا دوں کر ک
یبھ پہلے تو سب ہیمیہے چکا ہو ساتھ رے
30. کوئینئیترکیسوچو ب
تمہیگا دوں کر راکھ کر جال ں
ل کے عبرتیے
تمہاریگل راکھیم وںیبکھ ںیگا دوں ر
یبھ اور تو ہیاچھاگا ہو
ک وہیسے؟
میریگا ابھرے بن انقالب ذرا ہر کا راکھ
مائ اہیگاڈ‘م پھر تویک ںیکروں؟ ا
س اپنے مجھےیلو لگا سے نے
ینہ سے مجھ ہیگا ہو ں
طے تویہوا ہ
تمہاریم اوریریکوئ کا جنگینہ انتیں
دیاذ تک کہاں ہوں کھتایہو کرتے برداشت ت
م چلویبھ ںیدیہوں کھتا
اذیم تیہو جاتے تک حد کس ں
بعد کے اس
31. ک گھمسانیگئ چھڑ جنگی
آخر اوریخبریتک آنے ں
جار جنگیتھی
یہ ہیفیتھا ہوا صلہ
م شہاب عہدیبےکس بےحجاب ںیبھیق عجبیتھ امتی۔صبح
سنتے نقط بے بڑھاتے ہاتھ کو اٹھاتےعوضوانے مشقت اٹھتے۔
سانسیجات اکھڑ ںیج لب بہ مہر ںیسانس کہ تےیںباقیتھیں۔جینا
ہ تھا تویپ تو لہویہ تھا نای۔
ا ادھریم ونوںیآزاد ںیکیصدائیرہ گونج ںیتھیگل ادھر ںیوں
میتھا بہرا شاہ کہ تھا پہرا کا خوف ں۔گل والے شاہیم وںیں
کرپان بےچنتیل ںیتھے پھرتے ے۔م شکم باندھے ہاتھ نقاہتیں
م آنکھوں بھوکیپ ںیل اسیکھڑ ےیتھیم ہاںک شاہ گریدیکا ا
تھا باال بول۔
32. شانت پر ہونٹوں کے پنڈتیم بغلیدرانت ںیبھ مالںیم منیں
تفریک امن امن امن بھرے بارود کا قیتھا رہا جا ے۔
پ کہ جب ابیریشن پہیہے گہرا گھاؤ کا بھوک ہے پہرا کا۔
جیم بیدمڑ ںینہیامبڑ ںینہیو کہ ںیحک دیدام کے موں
شفا بڑے چکائےما الئے پر در کے خانےیوسیکیمٹائے کالک
آہیتشف سنے ںیکیلوریسنائے۔دل سجائے گالب پہ ہونٹوں
میجائے مر سے مرنے مرے جو ہے کون اب اٹھائے کرب ں۔
بیاپن کو ٹےیپتنینہ فرصت سےیب ںیٹیکیکپت ساسیہے
بھائیت گھر کےیبت نہ لیمر ہےیک بہنیس ہے سنتا کونیٹھ
برتن کےس دھویٹھنیپ کر سن کوسنے کےیبھرت ٹیہے۔
بیروت گمیہنس نہ ہےیسوچت ہےیل کے دفن کفن ہےیے
پیآئ سے کہاں سےیکہ گے ںیبھائ کے اس ںیک وںینہ چمڑے
بہنوئ تو وہ جائے ادھڑیکیبھ جب تھے کھاتےیتھے آتے
تھے جاتے لے ناکچھ کچھ۔
جیمص تو ہوں تایمص تو ہوں مرتا بتیبت۔میہ وہ ںیہوں
33. جواندھیم روںیا کر رہ ںید کے ونوںیرہ دور دوا رہا جالتا پی
مریم گرہیکرا کا گلستان اجڑے اس تو ںینہ ہیں۔
م گھریروشن ںینہیناسہ ںیشایکوئ دیمر فرشتہیم لحدیں
روشن بھر بوندید نہ کو خود بھر عمر جائے آ کر لےیسکا کھ
د کو خود گا ہو سکوں واں سکا سوچیسکوں سوچ گا سکوں کھ
د کو خود گایک سوچنے کھنےیگ آئے بر حسرتی۔
د کو خودیارض کر سوچ کر کھیخدائیمکت سےیقلبیک خدای
م وہ گا جائے کھل اسرار کا عظمتوں بےکراںیم تھا رایہے را
گا جائے مل مجھے۔ک سامان کے دفن و کفن سردستیہے فکر۔
ک سے اس ناملے ملے کفنیفرق اہے پڑتا۔نے اس بھر عمر
مریپوش پردہیکیبھ اب ہےیگا کرئے۔
ایم ونوںیسف بستے ںیدیمیش لپٹے ںینہ مرا نگر کا طانوںیں
نہ مرایل کچھ خدا مرا گا ہو مرا گورنگر ںینہ تاید ںیہے تا۔لینا
مرید عادتیک اس نایروٹ فطرتیکیک فکریسیک کرائےی
م چنتایک ںیمر کروں وںیجانمیسہ مختصر تو ہوں رہا آ ںی
34. ل مرےیمر ےیل کے حسرتوںیزم سات ےیکر بڑھ سے نوں
رکھت وسعتیم ہےیم بھول ںیکہ رہا ںیبھ کچھ ہاںیتھا نہ مرا
زیک لمحوں کچھ کے ستیدیریتھیہ تویمر تویتھی
یہ ہیفیتھا ہوا صلہ
یہ ہیفیتھا ہوا صلہ
یہ ہیفیتھا ہوا صلہ۔
حیتو رتیہہے
ابھ گل موسمیکہ تھا کالم محو
م بادلوں مہتابیچھپا جا ں
اندھیگ چھا رایا
پریپرندہ ت
م جنگلوں کے ہوسیگ کھو ںیا
ک اسیبینائید کایگ بجھ ایا
35. کوئیسے ذات‘کوئیگ الجھ سے حاالتیا
کیہے اپنا ا‘کیب ایگانہ‘یم ادیرہا نہ ں
کہ تھے کو چھٹنے بادل
ا لہو افقلگا گلنے
گرے ادھر دو ادھر بم دو
تو پھر
ہ دھواں سو ہریتھا دھواں
م دھول جب چہرےیتو اٹے ں
اندھ کا ظلمیگ مچ ریا
درو اک پھریم شیآگہ ناریچڑھا پر
سنو سنو لگا کہنے
ل سمو سب دامنیہے تا
کرو صاف چہرے سے دامن اپنے
شایم تم کہ دیکوئ سے ںی
ابھییتیہ ہوا نہ مو
یتیمیلٹ ذوق کاید ڈبو ایہے تا
36. ل دبوچ موسم کے منیہے تا
پھٹ سنتا کونیپرانیکو آواز
حیتو رتیہے ہ
ہے انتظار کو سب کا گل موسم
بھ دامن اپنا سے گردیہے بچاتا
ہے جاتا کہے سے اوروں
کرو صاف اپنا چہرہ‘کرو صاف اپنا چہرہ
مید نے ںیکھا
پانیپر وں
میل اشک ںتھا چال کھنے
دید دہءخوںیکر کھ
بوند ہر
گئ نکل بر سفر کے ہوای
37. گ پاس کے منصفیا
ک شاہیمجبوریم وںیں
تھا ہوا جکڑا وہ
سوچا
پانیک وںیبےمروتیکا
فتویہیل لےیہوں تا
پر خوان دستر کے شاہ مالں
تھا ہوا پڑا مدہوش
دیکھا‘شیہے ہوا کھال در کا خ
سوچا
شایدیرس داد ہاںیکا
کوئیگا جائے ہو سامان
تو بچارہ وہ
پریم غول کے وںیتھا ہوا گھرا ں
کیجاتا کو کدھر کرتا ا
کھال دروازہ دل
38. م جو خدایقر رےیتھا ب
بوال
عج کتنےیبھ تم ہو بی
کیم ایکاف ںینہیں
اس کے ہوس جویہو جاتے پاس کے روں
میآؤ پاس رے
جاؤ نہ ادھر ادھر
میریم آغوشیں
کو اشکوں تمہارےگ ملے پناہی
بوند ہر
بر فردوس لعل رشکیگ ہو ںی
مر قظرہ اکیٹپکا سے آنکھ
مید نے ںیکھا
ک والوں شاہ اور شاہیم گردنیں
نص بےیبیکیزنجیپڑ ریہوئیتھی
39. سے منہ کس
ہات بھرتے چلم‘نہ اٹھیسکتے ں
فق پر ہونٹوںینے عصر ہ
د رکھ چپیہے
عظ کتنایشخص وہ تھا م
گلیم وںیں
رسرہا بانٹتا لفظ کے ولوں
کو لفظوں بولتے ان‘سکے نہ سن ہم
سے آنکھوں‘سکے نہ چن
م کانوں ہمارےیں‘ک جبریپوریرہ ںیں
م آنکھوںید رکھ پتھر نے خوف ںیے
ہ جانتے ہمیں‘تھا سچا وہ
تھا پکا کا قول
ہے تو مرنا‘ہمیںیرہا نہ اد
40. ہ جانتے ہمیک جو نے اس ںیا
ل ہمارےیک ےیا
جیتو ال ہمارےیج ےیا
عج کتنایتھا ب
رہا بھرتا دم کا الشوں زندہ
د ہم ہوا مصلوبیرہے کھتے
نید ہم چڑھا زےیرہے کھتے
اڑ راکھ جال مراید ہمیرہے کھتے
ہوتا چال تو گام دو پر کہے کے اس
اب سے منہ کس
ک اسید راہیہ کھتےیں
تماشائ خاموش ہمی
مظلومیہ رچاتے ڈھونگ فقط کا تیں
جان بےجیم دامن کے ونیں
غیم رن جو کہاں رتیاترے ں
یپھر ا
41. ک اس لب پسیہ مدحیسکے کر
دن چلویچار ایہیسہی
آؤ
کر دعا لب اندرونیں
س مول انیکہ مدحیں
حیم برزخ کے اتیں
معنو تالشیلمحے سب کے ت
صدیگئ ڈکار اںیں
چیم تھڑوںیمعنو ملبوس ںیسفر کا ت
سکا نہ چھو کو کنارے اس
ک تاسفآنسو دو ے
کاسہءمحرومیسکے بن نہ مقدر کا
کیکشف شب کہ پاتا ہو ا
ک رانوں دویم مشقتیگئ کٹ ںی
42. دھ صبحیان
ک نارسا نانیہوئ نذری
کہا کا شاعر
بےحواسیہوا نوا ہم کا
گ کے شاہ رفتہ دفتریرہا گاتا ت
وسیبیحکائتیہوئ بےوقار ںیں
سک چڑھ نہ پہ فکر قرطاسیں
گویروا ایجناز کا تگ اٹھ ہیا
ضمیبھ ریچاندیمیگ تل ںیا
م خواب کے مجذوبیپڑ گرہ ںی
مکیگ پھسل طبلہ سے نغموں کے شیا
درویب حواس کے شینقطے دار
ترقیگ نگل ڈرم کایا
بنا اپنا مغرب نہ رہا مشرق نہ
تک کب آخریتیج میون
حیم برزخ کے اتیں
43. ل کے شناختیرہے بھٹکتا ے
دوزخ سورجیگ ہویتھا ا
گدھ
خلیب کے جیک ماروںیسانسیہ رہے گن ںیں
دفن کفن کو الشوں
ک غسلینہ ضرورتیگ ہو ںی
٠٢ اگست٠٩٤٥کو
دوزخ سورجیگ ہویتھا ا
بخارات اٹھتے سے گنگا
ہات اٹھتے کا دعا
ک گالبیمہک
مٹیرشتے سے
ہ رہے پوتر کبیں
44. درگاوتیکیبعد کے مرنے عصمت
گئ لٹ ہات کے اپنوںیتھی
تو ‘ہم
حمم شدہ نوطیہ اںیں
م رگوںینہ لہو ںیں
کیمیکہ ہے دوڑتا کل
آکسیجلت جنینہیں
م جلنےیہے معاون ں
ڈوبتیکو سانسوں
مسیک حاینہ ضرورتیں
کھائ گدھ گوشتیگے ں
ہڈیاں ‘
ک فاسفورسیکانیہ ںیں
یہودیالبیہ کھلے گلے کےیں
ک بٹنوںیہے ضرورت سخت
45. فیکٹریدھواں کا
کہا نے اس
یسب ہل کے کسیہو لکھتے ے
میکہا نے ں
ل تمہارےیے
بوال
آت گھن سے تم مجھے مگریہے
میم لےیم لفظوں لےیم لےیسے جذبوں لے
روشنیک وںیکرو بات
ک حسنیکہو
حسیسے آنکھوں ن
ٹپکتیک شابیکرو بات
سے بدنوں سے کانچ
ک رومان ٹپکتےیکرو بات
46. م بہاروںیک شباب مچلتے ںیکرو بات
روٹیملےگی‘گ ملے شہرتی
افالس اور بھوک
کیچ ہے رکھا ایک ٹھڑوںیدنیم ایں
ہوں سوچتا
لوں لے شہرت
روٹیلوں لے
کئیک روزیہے بھوک
بھ لباسیہے الجھا الجھا
کو جذبوں بلکتے سسکتے
بےلباسیکیدنیم ایدوں رہنے ں
سے افق کے سوچ پھر
ٹوٹا ثاقب شہاب اک
زہریلیچہرا کا سوچ
فیکٹریکیچمنیسے
دھو اٹھتےیم ںیگ ہو مدغم ںیا
47. رہ مطلعیں
ر مسزیکوثر حانہ
تحر دکھ بالیک ریہے جاتا ا
ک آپیک خدماتیابیہاں
نہ ضرورتیرہ ںی
ک آپیبریگ بڑھ سائز کا زئریہے ا
بھ حلقے گرد کے آنکھوںیہیں
م بالوںیچاند ںیگئ آیہے
ہ گئے پچک رخساریں
ک نشاط روزنیفراخیسے
پرفگئ گھٹ ومنسیہے
کارگزار سابقہیپ کےینظر ش
کمیٹیف نےیک صلہیہے ا
48. ک آپیبیٹیکو ہما ظل
ک آپیسیپر ٹ
ہ کے آپیسک پےیپر ل
االؤنسز مروجہ مع
اکتیمئ سیتک ٹائم کلوزنگ
تعیک ناتیہے سکتا جا ا
ہدا کو آپیک تیجاتیہے
تاریاندر کے مقررہ خ
زیدستخط ریکر مطلع کویں
و اپنےک اجباتیوصولیل کےیے
زیدستخط ریکے
ک ہونے حاضرینہ ضرورتیں
یاب خدمت ہ
د انجام سپرٹنڈنٹ آفسیہے تا
ک فائلوںیسیاہیسپیدیکا
ہ وہیہے مالک تو
49. رہ مطلعیں
ضرورینوت
اپن آپیکنگین اوریپالش ل
م ہمارےیک کل پر زیامیم دیں
گئ بھولیہیں
یچ ہیزیں
ک جنیضرو اشد کو آپگ ہو رتی
کو ہما ظل مس
بھ بعد کے ٹائم آفسیکر ج
سکت منگوایہیں
ک ان کہیابینہ ضرورت اںیرہ ںی
رہ مطلعیں
امیہ دیزندگ تویہے
50. رہ جا بولے زکرایتھی
رہ جا بولے مسلسلیتھی
شایآت دیصدیرہ مٹا غم کے وںیتھی
گرج خوبیبرس خوبی
م گرجنے کے اسیدھواں ں
م برسنےیمسال ںتھ دھاری
رانیسے گرجنے کے توپ
تھے جاتے گر حمل
سے برسنے
بستیزم اںیہوت بوس نیتھیں
سے برسنے کے اس
تھے پکڑتے آگ شہر کے سکون
حواس سے گرجنے
تھے ہوتے بدحواس
51. کرتا گلہ سے کس
تھا چکا مر مردود جھورا
تھیبھ آج مردود الی
ہے ڈکارتا رشوت
تھا چپ وہ
تھا چپ مسلسل
م منہیںتھا رکھتا زبان
بھ پھریتھا چپ
م چپیشا ںیتھا سکھ اسے د
بھ جویسہی
ینوشتہءد سوال ہیتھا بنا وار
ک تو تھا چپ وہیتھا چپ وں
پر زبان ہریہ ہیتھا سوال
تھا بزدل وہ
یم صبر ایتھا باکمال ں
52. مر زن اسے کچھیتھے کہتے د
کسیخ کےیم الیں
ک مردیتھا زوال کھال وہ کا انا
وہخ تویز ریہ تھا عتاب ری
بھ پچھلے کے اسی
تھے رہے چڑھ دفتر کے کوسنوں
کوئ سے اسیکیپوچھتا وں
دوسرے ہر
امریپور شیڈائ سےیالگ
تھے ملتے کو سننے
بھ وقت نمرودی
نہ پہرے پر کانوںیسکتا رکھ ں
ر پہلےیڈیہ ویتھا تو
ٹیویک کل تویدیہے ن
تھے سنتے کان
53. ام تصوریتھا بناتا ج
ک تو تھا چپ آخریتھا چپ وں
م روز اکیہ پوچھ نے ںیلیا
میکہا را
م قہقہوں کے اسیلگا اڑنے ں
میسوچا نے ں
تھا کچھ کہنا
شایگ اور کچھ کہہ دیہوں ا
م بھولیں
کسیلط کا سرداریگ کہہ فہیہوں ا
ہوں بھلکڑ
یزر قول ہیمر ںیہے کا زوجہ
کہوں غلط کو کہے کے زوجہ
ب کس تو کہوںپر ل
ناسہ سے اگلےیگا جاؤں سے جہان اس
54. کہ رہا لب بہ مہر
دیبھ کو واروںیہ ہوتے کانیں
ک مجھےیپڑ ایغیک روںیلوں سر اپنے
میبھ نے ںیم چپیعاف ںیجان تی
ک ہمیپرائ ؤںیم آگیکود ںیں
ل مرےیک خالہ ےیلگائیہیکافیہے
بس چل خودی
میبھ ںیگئ کر سامان بسوں چلیہے
وہ پھرگ ہو چپ دفعتایا
مریطرف
د سے نظروں کس بے بےبسیلگا کھنے
خامش لمحے چندیرہی
ہو جانتے جاہل
م بولنےیہ ہوتے خرچ اعضا کتنے ںیں
حیہوئ رتی‘بھالیک ہیہوا جواب ا
55. م غصہیسے بولنے ں
ہ اٹھاتے کشٹ اعضا چودہیں
ک مرایہے ا
د نکال سے ادھر ہوں سنتا سے ادھریہوں تا
کے چہرےہ اپنا کا رنگوں بدلتےیہے ہوتا سواد
م سٹپٹانے ہاںیں
ہ ہوتے آثار کے کھونےیں
م بسورنے گھورنےیں
کہکشانیہ ہوتے اطواریں
ح کہ پڑھو شخصیکے ات
پوش پر تمیکھل اطوار دہیں
م غصہ ہاںیں
ک دماغیکوئیسکت پھٹ نسیہے
خیریخ وقت ہینہ ریگا آئے ں
جہاں کا صبر تو ہوتا دماغکرت آبادی
56. بھ دورہ کا دلیبعیق از دینہ اسیں
ام اسیہ پر دیج تویہوں رہا
کبھیسے افق کے غصہ تو
خوشیگا مسکرائے چاند کا
مست پھریمیگا گنگنائے کر آ ں
گئ آیبھ اور رنگ کا گلوں بہاریگ نکھریا
پیاسیآتمائیرہ آ ںیہیکے بدل بدل روپ ں
میسہ لکھا پڑھا ںی
اپنیم اوقاتیمزدور تو ہوں ں
گز زوجہیہوں دہ
ک فلسفے بھاشایمیک ںیجانوں ا
بوال:ام جاؤیرہو زندہ پر د
امیم پر دیہوں زندہ ں
امیہ دیزندگ تویہے
57. میٹھیگولی
دوست کچھ ہم
م ہوٹلیپ چائے ںیہ تےیں
پ اکثر اوریہ تےیں
سچیتو پوچھو
ہ پر چائےیج تویہ تےیں
زندگیمیورنہ ں
چائےک رکھا سوا کےیہے ا
پ پرنا کا بھوکیپٹکا کا اس
ہماریزیکا ستیہ ہیہے اثاثہ
د جسےینٹکا کا گز ہزار ہے رکھے کھو
امیوقت ر
گر باتیک بوںیہے کرتا
کھیہے بھرتا اپنا مگر سہ
58. بولتا ہر
ن بازار سریہے ہوتا الم
کے اس سر
کوئیناکوئیہے ہوتا الزام
بےکیہوتا بدنام خوب ےہے
امیپوچھے کون کو وقت ر
ہے ہوتا بےلگام کا اس کہا
کوئیایکہے اوتار اسے کا شور
ک اسیبےخبر سے کرتوتوں
سمجھ ساالر اسے کا روحوں مقدسیں
یہ ہینہیں
انسان نوعیسمجھ وقار کایں
ہ کہتے رزق کان اسے چمچے سبیں
بھ مورکھیاسیہے گاتا گن کے
حیتو رتیہے ہ
خوب جسیرہا قاتل تاعمر وہ کا
59. اسیخوبیکو
ک اس مورکھیم گرہیرہا رکھتا ں
ج اسےیہے نا
یہ ہیرہا طور کا اس
یکوئ ہینئینہ باتیں
رہا دور کا ثروت اہل دور ہر
کوئیمرے ہے مرتا بھوک
انہیک سے اس ںیا
ک انیسے بال
گریہ بےلباس بچے کے بیں
ک وہیکر ایانہ ںیک ںیا
ک انکوئ سے اس اینہ کامیں
نا ہے تو مالک
گریسے دعا ہے جاتا سنور کا ب
خیچھوڑ ریکو باتوں ان ے
کوئینئیکر بات تو ہو باتیں
60. گ گزر وقت جویگ گزر سو ایا
کو راتوں بےبستر بےگھر ان
یک ادیکر وںیں
ہے دکھ اتنا بس ہاں
گریک بیروکھیسوکھیپر
کر رکھ پنجہ
کبھ محل تاجیتعم محل نوریہوا ر
بھ پھر شاہیدیہے کرپالو ہے الو
بھ پھریآس سے ان لوگیباندھ ںیں
ک انیم آنکھوںیتالش ٹک ںیں
امیک دیقاشیکب ںیہوت جا کیہیں
پتیپتینےُب گالب
م قدموںیبکھر کے اس ںیپتیاں
ناقدر پر ماتھے کے حسنیٹکا کا
م قدموںیبکھر ںی
پتیچنے کون کو وں
61. ب چننے جویگا ٹھے
گا کھائے پولے۔
خیچھوڑ ریں
میک ںیک ستم و ظلم ایکہان رامیب لےیہوں ٹھا
ک چائےیپ مستیالیمیں
امر ہمارایکینہ طوریرہا ں
کبھیمیکبھ ںیوہ
ادائیگید کریہ تےیں
ا ہمیکشت کیہ مسافر کےیں
م تو پھریک ںیسی
ک روز اکیہوا ا
کر ال چائے جو بچہدیتھا تا
گئے ٹوٹ اور گرے برتن کے اس سے ہاتھ
ک پھریتھا ا
مارا وہ نے مالک
بھ کے فرشتوں اشکیگے ہوں گرے
62. کے اس دن وہ
بکر بے انار الفیتخت تےیتھے کے پڑھنے
الئ وہاں اسے بھوکیتھی
کتن جانے ہللایک اس مجبوریمائیتھی
سچیتو باتیہے ہ
مریہوئ حرام چائےی
میک کنگال بےبس ںیتھا سکتا کر ا
تھا سکتا بہا اشک بےبس دو بس
میرایہ ہیسرما کلیتھا ا
زیم ستیںیہ ہیکما کچھیتھا ا
ل برتن جبیآ وہ نےیا
میلگا گلے اسے نے ںیا
رویپ ایک اریچوما ماتھا منہ ا
آ اٹھ سے وہاں چاپ چپیا
ک نمرود جہاںیشریچلت عتیہو
ک پھر وہاںیآ اک نایجانا ا
63. ہوا ملنا کا اس مرا مدت بعد
ہماریآنکھیمل ںیں
گئے پہچان کو دوجے اک ہم
م تھا چھوٹا وہین ںیب چےیگ ٹھیا
لگا گلےیپ خوب ایک ارید دعا ای
مریک گرہییہ ہیتھ اوقاتی
بچہ وہ ہاں وہ
نوشیکہ سے رواںید کر بڑھ ںینکال الو
میٹھیگولیم منہ کے اسیتھ ںی
لقمہ وہ اپنا نے اس
م منہ مرےیڈاال ں
د کو منہ مرے کر ہو خوشیکھا
م منہ مرےیتھا وہ ں
م سوگ جنت جویبھ ںیگا ہو نہ
پر چہرے مرے
خوشیتھے رہے پھوٹ لڈو کے
64. ا پاس کے اسیم اور کیٹھیگولیتھی
د رکھ پر ہاتھ مرے نے اس جوی
کوئ کہ ہو اکبریشاہ اور
کیکس اید کویگے ں
د تھا مہانیتھا پردھان کا ا
بچہ معصوم وہ
ک شاہوںیشاہیایطرف ک
پر الفتیلبر سے میز
میٹھیگولیایطرف ک
م تولیکہ ںیبھار ںیہے
ہوا عرصہ اک گو
م اسیٹھیگولیمزا کا
مریم وپے رگیں
بھ آجیہے رقصاں
پریم زم زم آب کے الفت و میبھ ںیگی
ک بچے اس پر ہاتیرکھیمیٹھیگولی
65. آتیل کے نسلوںیم ےید رکھ نے ںیہے
رہے حجت کہ
کوئ کا محبتوںینہ مولیں
یج ہیتیہیمرت ںینہیں
کو لوگوںیہ
خیک ریشکتیم بردانید ںیتیہیں
ب دویک لوںیمرضیہے
تمثالیوعالمتیافسانہ
کے بچوں کے بندر
ک کل آتےیم غم کے بھوکیں
اور وہیہ
66. کے آدمچور سے زخموں
نڈھال سے بھوک
سچے کے قول‘پکے
پر بچوں
ٹونکتے بھونکتے
زخمیکتے بھوکے سؤر
ہ پڑے ٹوٹیں
حام ہر کے ظلمیم منہ کےیں
ک خونیٹیڈالر نکلے سے کسال
م ہاتھیہ پرزے کے وعدوں ںیں
ک ظلمیوالے کرنے نندا
ک توپوںیم زدیہ ںیں
م ٹوکے کے جبریں
اپنیسانسیہ گنتے ںیں
آت باہر سے ہونٹوںیجیبا
67. ک خنجریہے جا کھا
گھورتیآنکھیں
اگنیہے رن کا
تو سچیہے ہ
باشندے کمزور
اور اترن کا جناور پشو
ج کا درندوں خور ماسیہ ونیں
گ اور لومڑیبھ ڈری
ہ کرتے نفرت سے پھوس گھاسیں
ج کا اکیون
ک دوجےیمرتیہے اٹھتا پر و
دیجذبے سب کے کرپا اور ا
شوگرنائٹروکول کویہ نیں
ب دو ابیک لوںیمرضیہے
چل ساتھ اکیں
68. خوف بےیج کایجئ ونیں
یپھر ا
راہ کے راہوں دویٹھہریں
کر بن فضلہ کا سؤروں کتوں
نام بےیکینالیمیجائ بہہ ںیں
ق کے ذاتیدی
خ تو قصوریتھا کا دونوں ر
گال نے اسیبک اںیں
چال خنجر نے اسیا
مل کو دونوں سزای
وگ سے جان ہیا
یگ سے جہان ہیا
بچے کے اسیتیہوئے م
69. گل بچے کے اسیرولے اں
ک اسیب ماںینائیگئ سےی
ک اسینہ تھمتے آنسو کے ماںیں
کچر باپ کا اسیچڑھا
لگا بستر باپ کا اس
گدائ کاسہء کنبے دونوںیلیے
ک گھر گھریدہلیچڑھے ز
کس بےیکیتصویبنے ر
توق بےیہوئے ر
فقدان کا ضبط
بربادیکیبنا انتہا
لگا پتھر پر سکون کے سماج
خ تو قصوریتھا کا دونوں ر
جیج اور ویپر اصول کے دو نے
جیتھے سکتے
ل اپنےیج ےیک نایج اینا
70. دھرتیذرہ ہر کا
تزئیک نیہے رکھتا آشا
ق کے ذاتیدی
بدتر سے مردوں
سسیج کا فسیج نایہ تےیں
چل'چل پر در کے دمحم
نعتیکہا ہنی
پل اک
دھرت اور آکاشیکو
م دھاگے اکیکر بن ں
اچھالے دھنک رنگ
پل دوجا
بھ جویک کل پہلے تھا کی
71. اترا سے کاسے
ک ماتھےیریٹھہرا کھا
پل کا دان اور کرپا
مارا چکر پھن
بل کے منہ ہے گرتا
سہ پاک سے سلوٹی
بھ پھری
کڑوا سے حنطل
پھل کا اترن
م الفتیکچھ ںکر دے
ک پانےیاچھا
چھل ہے سے حاتم
غیعار سے رتی
م حلقیٹپکا ں
قطرہ وہ
زہر کا سقراط
72. جل گنگا نہ
بھرپور سے محبت مہر
نیپان کا می
کھارا نہ کڑا نہ
ہے تو وہ
زم زم آب
م اسیبل کا رام ں
فرزانہ ہر
مکت سے عہدیچاہے
د ہریبند کا عہد وانہی
ک مٹنے مریباتیں
رہنا ٹالتے
کل تا کل
بھ جبی
ک پلیبگڑیکل
کے نانک در
73. بیبےکل ٹھا
ویحک دیم
پنڈٹ مالں
پیفق ریر
ہار تھک جبیں
م ہتھ جسیک وقت ںینبضیں
چل
چل پر در کے دمحم
عطائیک ہللا ںیبخ کبیہ لیں
مدحیکہان ہی
ک قدموں کے حضورید برکتیکھیے
آنکھیبوس قدم جو ںرہیں
74. ہوئ کمالیں
ہوئ ہالل رشکیں
تہیہوئ مالل بریں
کر بڑھ سے اسیہ
ہوئ باللیں
ح کو موت نے آنکھوں انیبخش اتی
زمینیبندگ کو خداؤںیبخشی
ٹپک اخوت سے ان لمحہ ہری
شریٹپک عتی
طریٹپک قتی
حقیٹپک قتی
میتھا سنا نے ں
حس شاہیم عقب کے دربار کے نیں
نشان کے قدموں کے حضور
ہ رکھے کر محفوظ نے ظرف اہلیں