Mirza Ghulam claims to be Mohammad ﷺ
محمد رسول اللہ ہونے ، آپؐ کے برابر ہونے اورآخری نبی ہونے کا دعویٰ
Mirza Ghulam claims to be Mohammad ﷺ
Mirza is equal to Holy prophet Mohammad ﷺ
Claims to be the final prophet. ﷺ
ان عناوین کے تحت اپنے رسالہ(Ghulam Vs Master) میں راشد علی نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی مختلف تحریرات درج کی ہیں اور اپنے تبصروں کے ساتھ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے صرف محمّد رسول اللہ ﷺ ہونے کا ہی نہیں بلکہ خاتم الانبیاء ؐ ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے (نعوذ باللہ)
معزّز قارئین ! راشد علی نے یہاں بھی بڑی بے باکی سے بہت بڑا افتراء کیا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ان تحریروں کا نہ وہ مطلب ہے جو راشد علی ازراہِ دجل وافتراء آپ ؑ کی طرف منسوب کرتا ہے اور نہ ہی جماعت احمدیہ وہ عقائد رکھتی ہے۔
جیسا کہ پہلے بھی بروز وغیرہ کی بحث میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ اوّل تو یہ بات بالکل جھوٹ ہے کہ احمدی ، اپنے آقا و مولٰی حضرت محمّد ﷺ کے بنفسہ دوبارہ دنیا میں آنے کے قائل ہیں۔ دوسرے یہ بات بھی جھوٹ ہے کہ اگر معنوی بعثت مرادلی جائے تو دوسرے مسلمان ،محمدّرسول اللہ ﷺ کے معنوی طور پر دوبارہ آنے کے قائل نہیں۔یہ دونوں باتیں غلط ہیں۔
جہاں تک بنفسہ آنحضرت ﷺ کے دوبارہ آنے کا سوال ہے نہ دوسرے مسلمان اس کے قائل ہیں اور نہ احمدی اس کے قائل ہیں۔ اگر کسی پرانے رسول کا بنفسہ آنے کا کوئی قائل ہے تو خود راشد علی اس کا پیر اور ان کے ہمنوا ہیں۔ جو محمّد رسول اللہ ﷺ کے نہیں عیسیٰ علیہ السلام کے بنفسہ پرانے جسم سمیت دوبارہ دنیا میں آنے کے قائل ہیں۔
اور باقی جہاں تک معنوی بعثت کا تعلق ہے جو کامل غلامی کی صورت میں یا فنافی الرسول کی صورت میں ہونی ممکن ہے تو اس کے نہ صرف یہ کہ احمدی قائل ہیں بلکہ قرآن کریم کی رو سے اس بات پر کامل یقین رکھتے ہیں۔
اور اگر یہ عقیدہ کہ محمّد رسول اللہ ﷺ کا کوئی نائب آپ کی غلامی میں آپ کی بعثت ثانیہ کا مظہر بنے گا ، راشد علی کے نزدیک قابل قبول نہیں تو اس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ اس کو قرآن س
حدیث لانبی بعدی اور بزرگان امت
ہمارے آقا و مولیٰ حضرت محمد مصطفی ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں خاتم النبیین کے عظیم الشان لقب سے سرفراز فرمایا ہے ۔ جس کے معنی عربی زبان کے محاورہ کے مطابق سب سے افضل اور بزرگ ترین نبی کے ہیں ۔ جو نبیوں کامصدق اور زینت ہو اور جس کی کامل اتباع سے خادم اور امتی نبوت کا فیضان جاری ہو ۔ قرآن کریم کی متعدد آیات اور احادیث یہی مفہوم بیان کرتی ہیں ۔
بعض لوگ حدیث ’لا نبی بعدی‘ کا قرآن کریم کے بالکل خلاف یہ ترجمہ کرتے ہیں کہ حضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا نبی نہیں آسکتا۔
ذیل میں اس حدیث کا ترجمہ اور مفہوم صحابہ اور بزرگان امت کے مستند حوالوں کے ذریعے پیش کیا جارہا ہے ۔
This is very useful for those who love to use internet as systematic way to achieve knowledge. There are almost all questions of Text Book of Class 10.
Mirza Ghulam claims to be Mohammad ﷺ
محمد رسول اللہ ہونے ، آپؐ کے برابر ہونے اورآخری نبی ہونے کا دعویٰ
Mirza Ghulam claims to be Mohammad ﷺ
Mirza is equal to Holy prophet Mohammad ﷺ
Claims to be the final prophet. ﷺ
ان عناوین کے تحت اپنے رسالہ(Ghulam Vs Master) میں راشد علی نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی مختلف تحریرات درج کی ہیں اور اپنے تبصروں کے ساتھ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے صرف محمّد رسول اللہ ﷺ ہونے کا ہی نہیں بلکہ خاتم الانبیاء ؐ ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے (نعوذ باللہ)
معزّز قارئین ! راشد علی نے یہاں بھی بڑی بے باکی سے بہت بڑا افتراء کیا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ان تحریروں کا نہ وہ مطلب ہے جو راشد علی ازراہِ دجل وافتراء آپ ؑ کی طرف منسوب کرتا ہے اور نہ ہی جماعت احمدیہ وہ عقائد رکھتی ہے۔
جیسا کہ پہلے بھی بروز وغیرہ کی بحث میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ اوّل تو یہ بات بالکل جھوٹ ہے کہ احمدی ، اپنے آقا و مولٰی حضرت محمّد ﷺ کے بنفسہ دوبارہ دنیا میں آنے کے قائل ہیں۔ دوسرے یہ بات بھی جھوٹ ہے کہ اگر معنوی بعثت مرادلی جائے تو دوسرے مسلمان ،محمدّرسول اللہ ﷺ کے معنوی طور پر دوبارہ آنے کے قائل نہیں۔یہ دونوں باتیں غلط ہیں۔
جہاں تک بنفسہ آنحضرت ﷺ کے دوبارہ آنے کا سوال ہے نہ دوسرے مسلمان اس کے قائل ہیں اور نہ احمدی اس کے قائل ہیں۔ اگر کسی پرانے رسول کا بنفسہ آنے کا کوئی قائل ہے تو خود راشد علی اس کا پیر اور ان کے ہمنوا ہیں۔ جو محمّد رسول اللہ ﷺ کے نہیں عیسیٰ علیہ السلام کے بنفسہ پرانے جسم سمیت دوبارہ دنیا میں آنے کے قائل ہیں۔
اور باقی جہاں تک معنوی بعثت کا تعلق ہے جو کامل غلامی کی صورت میں یا فنافی الرسول کی صورت میں ہونی ممکن ہے تو اس کے نہ صرف یہ کہ احمدی قائل ہیں بلکہ قرآن کریم کی رو سے اس بات پر کامل یقین رکھتے ہیں۔
اور اگر یہ عقیدہ کہ محمّد رسول اللہ ﷺ کا کوئی نائب آپ کی غلامی میں آپ کی بعثت ثانیہ کا مظہر بنے گا ، راشد علی کے نزدیک قابل قبول نہیں تو اس کا لازمی نتیجہ یہ ہے کہ اس کو قرآن س
حدیث لانبی بعدی اور بزرگان امت
ہمارے آقا و مولیٰ حضرت محمد مصطفی ﷺ کو اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں خاتم النبیین کے عظیم الشان لقب سے سرفراز فرمایا ہے ۔ جس کے معنی عربی زبان کے محاورہ کے مطابق سب سے افضل اور بزرگ ترین نبی کے ہیں ۔ جو نبیوں کامصدق اور زینت ہو اور جس کی کامل اتباع سے خادم اور امتی نبوت کا فیضان جاری ہو ۔ قرآن کریم کی متعدد آیات اور احادیث یہی مفہوم بیان کرتی ہیں ۔
بعض لوگ حدیث ’لا نبی بعدی‘ کا قرآن کریم کے بالکل خلاف یہ ترجمہ کرتے ہیں کہ حضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا نبی نہیں آسکتا۔
ذیل میں اس حدیث کا ترجمہ اور مفہوم صحابہ اور بزرگان امت کے مستند حوالوں کے ذریعے پیش کیا جارہا ہے ۔
This is very useful for those who love to use internet as systematic way to achieve knowledge. There are almost all questions of Text Book of Class 10.
اسلام - اسلام کا مختصر تعارف: قرآن کریم اور سنت نبوی کی روشنی میںIslamhouse.com
یہ اسلام کے مختصر تعارف پر مشتمل، ایک انتہائی اہم کتاب ہے جو اسلام کے اصول و تعلیمات اور محاسن کو اس کے اصلی مصادر یعنی قرآن کریم اور سنت نبوی کے سرچشمہ سے کشید کر کے واضح انداز میں پیش کرتی ہے۔ اس کتاب کے مخاطبین، احوال و ظروف اور زبان و بولی کے اعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف ہونے کے باوصف، ہر مکلف مسلم و غیر مسلم افراد ہیں۔
عالمِ اسلام کے عظیم سائنسدان کو خراجِ تحسینmuzaffertahir9
عالمِ اسلام کے عظیم سائنسدان کو خراجِ تحسین
عالمِ اسلام کا عظیم سائنسدان اور مملکت پاکستان کا قابل فخر فرزند، دنیائے سائنس کے افق پر نصف صدی سے زائد روشن رہنے کے بعد آج سے ٹھیک ایک سال قبل ۲۱؍ نومبر ۱۹۹۶ء کو اس دنیائے فانی سے کوچ کرکے حیات ابدی کے سفر پر روانہ ہوگیا۔ (کل من علیھا فان)۔
محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام مرحوم و مغفور کی روشن اور تابناک حیات کے ۷۰ سال بعض پہلوؤں سے نہایت کڑوا سچ اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ محترم ڈاکٹر صاحب کی وفات کے بعد دنیا بھر کے اہل علم افراد، سیاسی راہنماؤں اور اسلامی قائدین کی طرف سے جس طرح آپ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ’’عقل کی روشنی کے اعتبار سے ڈاکٹر عبدالسلام کی فضیلت ساری دنیا میں مسلم ہے‘‘۔ یہ وہ الفاظ ہیں جو حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۹؍نومبر ۹۶ء کے خطبہ جمعہ میں ارشاد فرمائے۔
محترم ڈاکٹر صاحب مرحوم کے قدموں پر دنیا بھر کی ۳۶ یونیورسٹیوں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں نچھاور کیں ، آپ کی قابلیت کے اعتراف میں ۲۰ سے زائد بین الاقوامی میڈل اور انعامات پیش کئے گئے اور آپ کی خدمات کے پیشِ نظر ۲۴ سے زائد اکیڈیمیوں اور سوسائٹیوں نے آپ کی فیلوشپ اپنے لئے قابلِ فخر سمجھی۔ ان سارے اعزازات کو دیکھتے ہوئے بلاشبہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس منفرد مقام کا حامل کوئی اور مسلمان سائنسدان کہیں اور دکھائی نہیں دے گا۔ اگرچہ ارضِ پاکستان کے بعض تنگ نظروں اور متعصب سوچ رکھنے والوں نے اپنے ہی وطن کو اس جوہر قابل کے بھرپوراستفادے سے محروم کردیا۔ چنانچہ جب سائنس کے میدان میں تحقیق و ترقیات کے ولولہ انگیز پروگرام اپنے خوابوں میں سجائے ہوئے نوجوان ڈاکٹر عبدالسلام یورپ کے شاندار تعلیمی ریکارڈ اپنی چھاتی پر سجاکر اپنے وطن پہنچا تو اہالیانِ وطن اور ارباب اقتدار کی طرف سے اس کی شایانِ شان پذیرائی تو درکنار ۔۔۔ اسے ہر پہلو سے مایوس کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی گئی۔ اس ال
نبی اللہ ، رسول ، محمد اور احمد- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین اورگس...muzaffertahir9
’’خدا نے بار بار میرا نام نبی اللہ اور رسول اللہ رکھا۔ مگر بروزی صورت میں۔ میرا نفس درمیان نہیں ہے۔ بلکہ محمد مصطفی ﷺ ہے۔ اسی لحاظ سے میرا نام محمّد اور احمد ہوا۔ پس نبوّت اور رسالت کسی دوسرے کے پاس نہیں گئی۔ محمّد کی چیز محمّد کے پاس ہی رہی۔ علیہ الصلوۃ والسلام۔ ‘‘(ایک غلطی کا ازالہ ۔ روحانی خزائن جلد ۱۸صفحہ۲۱۶)
اس عبارت میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے یہ بیان فرمایا ہے کہ خدا تعالیٰ نے بروزی صورت میں میرا نام نبی اللہ اور رسول اللہ رکھا ہے ۔ جبکہ صاحبِ بروز اور اصل محمد مصطفی ﷺ ہیں۔ میرا نفس درمیان میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ اگر ایک بروز ہے تو دوسرا صاحبِ بروز ۔ یعنی اصل تو محمد مصطفی ﷺ ہی ہیں۔ میری حیثیت تو محض بروزی ہے۔ پس اس میں نہ تو حضرت محمّد مصطفی ﷺ سے مقام ومرتبہ میں مقابلہ پایا جاتا ہے نہ ہی بعینہ حضرت محمّد مصطفی ﷺ ہونے کا مفہوم ۔
اسی مضمون کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مزید کھول کر بیان فرمایا ہے۔ آپؑ فرماتے ہیں۔
’’بروز کے لئے یہ ضرور نہیں کہ بروزی انسان صاحبِ بروز کا بیٹا یا نواسہ ہو۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ روحانیت کے تعلقات کے لحاظ سے شخص موردِ بروز صاحبِ بروز میں سے نکلا ہوا ہو۔ ‘‘ (صفحہ ۲۱۳،ایضاً)
پس اس لحاظ سے بروز کا مقام صاحبِ بروز کے سامنے شاگرد یا بیٹے کا قرار پاتا ہے نہ یہ کہ وہ دونوں ہم مرتبہ اور ہم مقام ہو جاتے ہیں ۔چنانچہ اپنے اسی مقام کو بیان کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اسی کتاب میں فرمایا ہے
’’ہاں یہ بات بھی ضرور یاد رکھنی چاہئے اور ہرگز فراموش نہیں کرنی چاہئے کہ میں باوجود نبی اور رسول کے لفظ سے پکارے جانے کے خدا کی طرف سے اطلاع دیا گیا ہوں کہ یہ تمام فیوض بلاواسطہ میرے پر نہیں ہیں بلکہ آسمان پر ایک پاک وجود ہے جس کا روحانی افاضہ میرے شاملِ حال ہے۔ یعنی محمّد مصطفی ﷺ ۔ ‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ۔ روحانی خزائن جلد ۱۸صفحہ ۲۱۱)
ہم مسلمان ہیں اور احمدی ایک امتیازی نام ہےmuzaffertahir9
اسلام بہت پاک نام ہے اور قرآن شریف میں یہی نام آیا ہے لیکن جیسا کہ حدیث شریف میں آچکا ہے اسلام کے 73فرقے ہو گئے ہیں اور ہر ایک فرقہ اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے ۔ انھی میں ایک رافضیوں کا ایسا فرقہ ہے جو سوائے دو تین آدمیوں کے تمام صحابہ ؓ کو سبّ و شتم کرتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ کے ازواج مطہرات کو گالیاں دیتے ہیں۔ اولیاء اللہ کو بُرا کہتے ہیں ۔ پھر بھی مسلمان کہلاتے ہیں ۔ خارجی حضرت علی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما کو بُرا کہتے ہیں اور پھربھی مسلمان نام رکھاتے ہیں۔ بلاد شام میں ایک فرقہ یزیدیہ ہے ۔ جو امام حسین ؓ پر تبرہ بازی کرتے ہیں اور مسلمان بنے پھرتے ہیں ۔ اسی مصیبت کو دیکھ کر سلف صالحین نے اپنے آپ کو ایسے لوگوں سے تمیز کرنے کے واسطے اپنے نام شافعی ، حنبلی وغیرہ تجویز کیے۔ آج کل نیچریوں کاایک ایسا فرقہ نکلا ہے جو جنت ، دوزخ، وحی، ملائک سب باتوں کا منکر ہے۔ یہاں تک کہ سید احمد خاں کا خیال تھا کہ قرآن مجید بھی رسول کریم ﷺ کے خیالات کا نتیجہ ہے اور عیسائیوں سے سن کر یہ قصے لکھ دیے ہیں ۔ غرض ان تمام فرقوں سے اپنے آپ کو تمیز کرنے کے واسطے اس فرقہ کا نام احمدیہ رکھا گیا۔
Aaina e Wahhabiyat آئینہِ وھابیت by Allama Adnan SaeediAbul Meezab
Aaina e Wahhabiyat آئینہِ وھابیت by Allama Adnan Saeedi
اس کتاب میں: ہندوستان میں وھابیت اور انگریز فائنانسنگ کا ظہور
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) کی علمی اور عملی حالت
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) کے شرمناک مسائل
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) کی گستاخیاں
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) اور مرزا غلام احمد قادیانی
Ghair Moqallideen (naam nihad Ahle Hadees) ki Ilmi or Amali Halat
Hindostan main Wahabiyyat or Angrazi Financing ka zahoor
British Financing in India and the Sect of Ahl e Hadees (Ghair Moqallid)
دورہء جرمنی ١٢مئی تا ٢٤ مئی ١٩٩٩ء کے دوران منعقد ہونے والی مختلف مجالس سوال و...muzaffertahir9
٢مئی تا ٢٤ مئی ١٩٩٩ء کے دوران منعقد ہونے والی مختلف مجالس سوال و جواب کی مختصر جھلکیاں
طلباء کے ساتھ مجلس سوال وجواب ۱۶مئی بروز ہفتہ
۱۶مئی بروز اتوارقریباً ۱۱بجے قبل دوپہر طلباء کی حضرت امیرالمومنین رحمہ اللہ کے ساتھ مجلس سوال وجواب منعقدہوئی۔ یہ مجلس بھی بہت دلچسپ رہی اوراحمدی طلباء نے اپنے پیارے امام رحمہ اللہ سے مختلف امور سے متعلق رہنمائی حاصل کی اور آپ کے جوابات سے مستفیض ہوئے۔ چند ایک اہم سوالات مع مختصر جوابات اپنی ذمہ داری پر ہدیۂ قارئین ہیں:۔
ایک سوال یہ کیا گیا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس (مصنوعی ذہانت) کوکس حد تک کمپیوٹر میں منتقل کیا جا سکتاہے؟
*۔۔۔ کیا اسلامی شریعت کے لحاظ سے Shares لینے جائز ہیں؟
*۔۔۔کوسوا کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیایہ جنگ تیسری جنگ کا سبب بن سکتی ہے اور جماعت احمدیہ اس بارہ میں کیاکرسکتی ہے ؟
اسلام - اسلام کا مختصر تعارف: قرآن کریم اور سنت نبوی کی روشنی میںIslamhouse.com
یہ اسلام کے مختصر تعارف پر مشتمل، ایک انتہائی اہم کتاب ہے جو اسلام کے اصول و تعلیمات اور محاسن کو اس کے اصلی مصادر یعنی قرآن کریم اور سنت نبوی کے سرچشمہ سے کشید کر کے واضح انداز میں پیش کرتی ہے۔ اس کتاب کے مخاطبین، احوال و ظروف اور زبان و بولی کے اعتبار سے ایک دوسرے سے مختلف ہونے کے باوصف، ہر مکلف مسلم و غیر مسلم افراد ہیں۔
عالمِ اسلام کے عظیم سائنسدان کو خراجِ تحسینmuzaffertahir9
عالمِ اسلام کے عظیم سائنسدان کو خراجِ تحسین
عالمِ اسلام کا عظیم سائنسدان اور مملکت پاکستان کا قابل فخر فرزند، دنیائے سائنس کے افق پر نصف صدی سے زائد روشن رہنے کے بعد آج سے ٹھیک ایک سال قبل ۲۱؍ نومبر ۱۹۹۶ء کو اس دنیائے فانی سے کوچ کرکے حیات ابدی کے سفر پر روانہ ہوگیا۔ (کل من علیھا فان)۔
محترم پروفیسر ڈاکٹر عبدالسلام مرحوم و مغفور کی روشن اور تابناک حیات کے ۷۰ سال بعض پہلوؤں سے نہایت کڑوا سچ اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں۔ محترم ڈاکٹر صاحب کی وفات کے بعد دنیا بھر کے اہل علم افراد، سیاسی راہنماؤں اور اسلامی قائدین کی طرف سے جس طرح آپ کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے وہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ’’عقل کی روشنی کے اعتبار سے ڈاکٹر عبدالسلام کی فضیلت ساری دنیا میں مسلم ہے‘‘۔ یہ وہ الفاظ ہیں جو حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الرابع ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۹؍نومبر ۹۶ء کے خطبہ جمعہ میں ارشاد فرمائے۔
محترم ڈاکٹر صاحب مرحوم کے قدموں پر دنیا بھر کی ۳۶ یونیورسٹیوں نے ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں نچھاور کیں ، آپ کی قابلیت کے اعتراف میں ۲۰ سے زائد بین الاقوامی میڈل اور انعامات پیش کئے گئے اور آپ کی خدمات کے پیشِ نظر ۲۴ سے زائد اکیڈیمیوں اور سوسائٹیوں نے آپ کی فیلوشپ اپنے لئے قابلِ فخر سمجھی۔ ان سارے اعزازات کو دیکھتے ہوئے بلاشبہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس منفرد مقام کا حامل کوئی اور مسلمان سائنسدان کہیں اور دکھائی نہیں دے گا۔ اگرچہ ارضِ پاکستان کے بعض تنگ نظروں اور متعصب سوچ رکھنے والوں نے اپنے ہی وطن کو اس جوہر قابل کے بھرپوراستفادے سے محروم کردیا۔ چنانچہ جب سائنس کے میدان میں تحقیق و ترقیات کے ولولہ انگیز پروگرام اپنے خوابوں میں سجائے ہوئے نوجوان ڈاکٹر عبدالسلام یورپ کے شاندار تعلیمی ریکارڈ اپنی چھاتی پر سجاکر اپنے وطن پہنچا تو اہالیانِ وطن اور ارباب اقتدار کی طرف سے اس کی شایانِ شان پذیرائی تو درکنار ۔۔۔ اسے ہر پہلو سے مایوس کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی گئی۔ اس ال
نبی اللہ ، رسول ، محمد اور احمد- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین اورگس...muzaffertahir9
’’خدا نے بار بار میرا نام نبی اللہ اور رسول اللہ رکھا۔ مگر بروزی صورت میں۔ میرا نفس درمیان نہیں ہے۔ بلکہ محمد مصطفی ﷺ ہے۔ اسی لحاظ سے میرا نام محمّد اور احمد ہوا۔ پس نبوّت اور رسالت کسی دوسرے کے پاس نہیں گئی۔ محمّد کی چیز محمّد کے پاس ہی رہی۔ علیہ الصلوۃ والسلام۔ ‘‘(ایک غلطی کا ازالہ ۔ روحانی خزائن جلد ۱۸صفحہ۲۱۶)
اس عبارت میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے یہ بیان فرمایا ہے کہ خدا تعالیٰ نے بروزی صورت میں میرا نام نبی اللہ اور رسول اللہ رکھا ہے ۔ جبکہ صاحبِ بروز اور اصل محمد مصطفی ﷺ ہیں۔ میرا نفس درمیان میں کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ اگر ایک بروز ہے تو دوسرا صاحبِ بروز ۔ یعنی اصل تو محمد مصطفی ﷺ ہی ہیں۔ میری حیثیت تو محض بروزی ہے۔ پس اس میں نہ تو حضرت محمّد مصطفی ﷺ سے مقام ومرتبہ میں مقابلہ پایا جاتا ہے نہ ہی بعینہ حضرت محمّد مصطفی ﷺ ہونے کا مفہوم ۔
اسی مضمون کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مزید کھول کر بیان فرمایا ہے۔ آپؑ فرماتے ہیں۔
’’بروز کے لئے یہ ضرور نہیں کہ بروزی انسان صاحبِ بروز کا بیٹا یا نواسہ ہو۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ روحانیت کے تعلقات کے لحاظ سے شخص موردِ بروز صاحبِ بروز میں سے نکلا ہوا ہو۔ ‘‘ (صفحہ ۲۱۳،ایضاً)
پس اس لحاظ سے بروز کا مقام صاحبِ بروز کے سامنے شاگرد یا بیٹے کا قرار پاتا ہے نہ یہ کہ وہ دونوں ہم مرتبہ اور ہم مقام ہو جاتے ہیں ۔چنانچہ اپنے اسی مقام کو بیان کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اسی کتاب میں فرمایا ہے
’’ہاں یہ بات بھی ضرور یاد رکھنی چاہئے اور ہرگز فراموش نہیں کرنی چاہئے کہ میں باوجود نبی اور رسول کے لفظ سے پکارے جانے کے خدا کی طرف سے اطلاع دیا گیا ہوں کہ یہ تمام فیوض بلاواسطہ میرے پر نہیں ہیں بلکہ آسمان پر ایک پاک وجود ہے جس کا روحانی افاضہ میرے شاملِ حال ہے۔ یعنی محمّد مصطفی ﷺ ۔ ‘‘ (ایک غلطی کا ازالہ ۔ روحانی خزائن جلد ۱۸صفحہ ۲۱۱)
ہم مسلمان ہیں اور احمدی ایک امتیازی نام ہےmuzaffertahir9
اسلام بہت پاک نام ہے اور قرآن شریف میں یہی نام آیا ہے لیکن جیسا کہ حدیث شریف میں آچکا ہے اسلام کے 73فرقے ہو گئے ہیں اور ہر ایک فرقہ اپنے آپ کو مسلمان کہتا ہے ۔ انھی میں ایک رافضیوں کا ایسا فرقہ ہے جو سوائے دو تین آدمیوں کے تمام صحابہ ؓ کو سبّ و شتم کرتے ہیں۔ نبی کریم ﷺ کے ازواج مطہرات کو گالیاں دیتے ہیں۔ اولیاء اللہ کو بُرا کہتے ہیں ۔ پھر بھی مسلمان کہلاتے ہیں ۔ خارجی حضرت علی اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما کو بُرا کہتے ہیں اور پھربھی مسلمان نام رکھاتے ہیں۔ بلاد شام میں ایک فرقہ یزیدیہ ہے ۔ جو امام حسین ؓ پر تبرہ بازی کرتے ہیں اور مسلمان بنے پھرتے ہیں ۔ اسی مصیبت کو دیکھ کر سلف صالحین نے اپنے آپ کو ایسے لوگوں سے تمیز کرنے کے واسطے اپنے نام شافعی ، حنبلی وغیرہ تجویز کیے۔ آج کل نیچریوں کاایک ایسا فرقہ نکلا ہے جو جنت ، دوزخ، وحی، ملائک سب باتوں کا منکر ہے۔ یہاں تک کہ سید احمد خاں کا خیال تھا کہ قرآن مجید بھی رسول کریم ﷺ کے خیالات کا نتیجہ ہے اور عیسائیوں سے سن کر یہ قصے لکھ دیے ہیں ۔ غرض ان تمام فرقوں سے اپنے آپ کو تمیز کرنے کے واسطے اس فرقہ کا نام احمدیہ رکھا گیا۔
Aaina e Wahhabiyat آئینہِ وھابیت by Allama Adnan SaeediAbul Meezab
Aaina e Wahhabiyat آئینہِ وھابیت by Allama Adnan Saeedi
اس کتاب میں: ہندوستان میں وھابیت اور انگریز فائنانسنگ کا ظہور
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) کی علمی اور عملی حالت
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) کے شرمناک مسائل
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) کی گستاخیاں
غیر مقلدین (نام نہاد فرقہِ اہلحدیث) اور مرزا غلام احمد قادیانی
Ghair Moqallideen (naam nihad Ahle Hadees) ki Ilmi or Amali Halat
Hindostan main Wahabiyyat or Angrazi Financing ka zahoor
British Financing in India and the Sect of Ahl e Hadees (Ghair Moqallid)
دورہء جرمنی ١٢مئی تا ٢٤ مئی ١٩٩٩ء کے دوران منعقد ہونے والی مختلف مجالس سوال و...muzaffertahir9
٢مئی تا ٢٤ مئی ١٩٩٩ء کے دوران منعقد ہونے والی مختلف مجالس سوال و جواب کی مختصر جھلکیاں
طلباء کے ساتھ مجلس سوال وجواب ۱۶مئی بروز ہفتہ
۱۶مئی بروز اتوارقریباً ۱۱بجے قبل دوپہر طلباء کی حضرت امیرالمومنین رحمہ اللہ کے ساتھ مجلس سوال وجواب منعقدہوئی۔ یہ مجلس بھی بہت دلچسپ رہی اوراحمدی طلباء نے اپنے پیارے امام رحمہ اللہ سے مختلف امور سے متعلق رہنمائی حاصل کی اور آپ کے جوابات سے مستفیض ہوئے۔ چند ایک اہم سوالات مع مختصر جوابات اپنی ذمہ داری پر ہدیۂ قارئین ہیں:۔
ایک سوال یہ کیا گیا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس (مصنوعی ذہانت) کوکس حد تک کمپیوٹر میں منتقل کیا جا سکتاہے؟
*۔۔۔ کیا اسلامی شریعت کے لحاظ سے Shares لینے جائز ہیں؟
*۔۔۔کوسوا کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیایہ جنگ تیسری جنگ کا سبب بن سکتی ہے اور جماعت احمدیہ اس بارہ میں کیاکرسکتی ہے ؟
نبی رحمت صلی اللہ علیہ و سلم کے نقش قدم پر
مختصر اور قابل عمل احادیث کا بیان
Practical teachings of Prophet Muhammad (pbuh) pertaining to day to day affairs Only those sayings of the Prophet (pbuh) have been included that are short, comprehensive and easy to follow, both individually and collectively.
This Book is written by Ameer e Ahle Sunnat Hazrat Allama Maulana Ilyas Attar Qadri Razavi Ziaee.
This book include to the very Good knowledge About Islam.
Like & Share Official Page of Maulana Ilyas Qadri
www.facebook.com/IlyasQadriZiaee
دعاؤں کی تاثیر آب و آتش سے بڑھ کر ہے
حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت کا مطالعہ کرنے سے یہ بات نمایاں طورپر سامنے آتی ہے کہ آپ کااوڑھنا بچھونا گویادعا ہی تھا اورآپ کا سارا انحصار محض اپنے رب کریم کی ذات پر تھا ۔ چنانچہ آپ فرماتے ہیں:
’’دعا میں خدا تعالیٰ نے بڑی قوتیں رکھی ہیں۔ خدا تعالیٰ نے مجھے باربار بذریعہ الہامات کے یہی فرمایا ہے کہ جو کچھ ہوگا دعا ہی کے ذریعہ ہوگا‘‘۔(ملفوظات جدید ایڈیشن جلد ۵ صفحہ ۳۶)