More Related Content
More from Noaman Akbar (20)
9432-2.doc
- 1. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
1
پاکستان
1947
بہتر سے ممالک دوسرے کئی کے دنیا اور بھارت ،چین حالت معاشی کی اس مگر تھا ملکغریب میں ء
ایسا موقع ایک تھا۔ نہیں کا خسارے بجٹ میں سالوں ابتدائی تھی معیاری کابینہ وفاقی پہلی تھی۔ مثالی قیادت تھی۔سیاسی
معا کے پاکستان ممالک کئی کے دنیا یاکہٓا بھی
ملک غریب اور پسماندہ کا دنیا پاکستان کا جٓا رہے۔ اپناتے منصوبے شی
جبکہ ہیں کررہے بسر زندگی کی عشرت و عیش اور ہیں قابض پر دولت قومی نصف پاکستانی فیصد ایک ہے۔
99
زٓا ہے۔ سبب بڑا کاغربت بادیٓا ہوئی بڑھتی روزبروز کی پاکستان ہے۔ ہوچکی مشکل زندگی کی شہریوں فیصد
کے ادی
بادیٓا کی پاکستان وقت
5
جٓا جو تھی کروڑ
20
اور ہے ہوچکی کروڑ
2.5
ہیں کم وسائل ہے۔ رہی بڑھ سے شرح فیصد
بادیٓا تو رہی بڑھتی سے رفتار اسی بادیٓا اگر ہے۔ ہورہا اضافہ بھی میں غربت سے وجہ کی جس ہے زیادہ بادیٓا اور
ہے۔افراط سکتا بھی پھٹ وقت کسی بم ایٹم کا
اخراجات اور کم مدنیٓا کی ریاست ہے۔ رہا بن سبب کا غربت بھی زر
پیداوار سے جن ہیں جاتے لیے قرضے بیرونی ہیں۔ جاتے چھاپے نوٹ کیلئے کرنے پورا کو خسارے بجٹ ہیں۔ زیادہ
قومی اور ہے پڑتا بوجھ پر خزانے قومی سے جس ہے پڑتی کرنی ادائیگی کی سود پر قرضوں البتہ ہوتی نہیں
وسائل
کو صنعت اور زراعت ہے۔ ہورہا اضافہ میں غربت بھی سے روزگاری بے ہوشربا ہوتے۔ نہیں خرچ پر شہریوں
اور گردی دہشت جاتے۔ نہ نیچے سے لکیر کی غربت شہری اور ہوتے پیدا مواقع کے روزگار تو جاتا کیا مستحکم
مقا بلکہ ہے ہورہی کاری سرمایہ بیرونی تو نہ سے وجہ کی بدامنی
ہیں۔ کررہے رخ کا ملکوں بیرونی کار سرمایہ می
ایک کو پاکستان کیمطابق اندازے ایک ہے۔ کیا متاثر طرح بری کو معیشت کی پاکستان نے جنگ کیخالف گردی دہشت
تعلیم ہے۔ سبب اہم کا غربت بھی جہالت ہے۔ ہوا اضافہ میںغربت سے وجہ کی جس ہے ہوچکا نقصان کا ڈالر ارب سو
کم بہت پر
لوگ اگر ہیں۔ نہیں ہی قابل کے کاج کام سے وجہ کی ہونے پڑھ ان شہری کروڑوں ہے۔ ہوئی کاری سرمایہ
دیتیں۔ نہیں توجہ جانب کی تعلیم حکومتیں مگر ہیں سکتےٓا باہر سے غربت وہ تو لیں سیکھ ہنر اور ہوجائیں یافتہ تعلیم
بجٹ کا تعلیم بھی جٓا
2
سیاستدانو حاالنکہ ہے کم سے فیصد
بجٹ کا تعلیم پہلے سے انتخابات نے ں
4
کا کرنے فیصد
شرح کی تعلیم میں پاکستان تھا۔ کیا وعدہ
50
کی جہالت ہے۔ ضرورت کی بڑھانے پر بنیادوں ہنگامی جسے ہے فیصد
ہے۔ کرتی پیدا بمبار کش خود غربت اور جہالت ہے۔ ہورہا اضافہ میں جرائم اور مسائل سماجی سے وجہ
کی وسائل قومی اگر ہے۔ ہوا بنا سبب کا غربت اور مساوات عدم بھی نظام معاشی اور سیاسی منصفانہ غیر میں پاکستان
ہوت نہ شکار کا افالس اور بھوک شہری کے پاکستان تو جاتا کیا نہ استحصال کا عوام اور ہوتی منصفانہ تقسیم
جنگوں ے۔
ہے۔ کیا متاثر طرح بری کو معیشت کی پاکستان بھی نے
1965
اور ء
1971
پاکستان بعد کے جنگوں بھارت پاک کی ء
دہشت اور تنازعے کے کارگل ،جنگ افغان طرح اسی ہوگئی۔ پذیر زوال معیشت کی پاکستان اور ہوئی متاثر ترقی کی
کی کمزور کو پاکستان بھی نے جنگ طویل کیخالف گردی
ہے۔ ہوا اضافہ پناہ بے میں غربت سے وجہ کی جس ہے ا
- 2. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
2
پوری پر معیشت اور کرتے گریز سے جنگوں ہوئے کرتے پیروی کی عملی حکمت کی چین اگر حکمران کے پاکستان
کرکے گریز سے رائیٓا محاذ اور جنگوں پاکستان کہ ہے وقت بھی اب ہوتی۔ نہ حالت یہ کی پاکستان جٓا تو دیتے توجہ
ذ پرامن
چکا بن مسئلہ سنگین کا پاکستان کرپشن دے۔ توجہ پوری پر ترقی معاشی اور کرے حل مسائل اپنے سے رائع
منتقل میں ملکوں بیرونی دولت قومی ہوئی لوٹی ہے۔ جارہا لوٹا ساتھ کے دردی بے کو وسائل قومی کے پاکستان ہے۔
ق لٹیرے ہے۔ جارہا نچوڑا خون کا جسم کے پاکستان گویا ہے ہورہی
سے حقوق بنیادی کو شہریوں کر لوٹ دولت ومی
پر شاہراہ کی ترقی پاکستان تو جائے پالیا قابو پر کرپشن اگر ہیں بنتے سبب کا غربت کی لوگوں اور ہیں کردیتے محروم
ترقی کی ملکوں ماندہ پس بھی نے رڈرٓا ورلڈ نیو اور ازم گلوبل ہے۔ ہوسکتی کم شرح کی غربت اور ہے ہوسکتا گامزن
ک
لعنت کی قرضوں کو ملکوں ماندہ پس ہے گئی رکھی پر استحصال بنیاد کی جس نظام مالیاتی عالمی ہے۔ کیا متاثر و
اور ہیں کررہے استعمال کیلئے مفادات سامراجی کو معیشت کی پاکستان ادارے مالیاتی عالمی ہے۔ کررہا مبتال میں
زٓا معیشت اگر ہیں۔ کررہے اضافہ میں غربت میں پاکستان
بیڈگورنینس ہے۔ جاسکتا کیا دفاع کا تقاضوں قومی تو ہو اد
پذیر انحطاط ادارے ریاستی ہوا۔ اضافہ میں غربت اور روزگاری بے ،جہالت سے وجہ کی جن کیے پیدا اسباب وہ نے
خوشحال اور ترقی جو ہوسکا نہیں پیدا ہی ماحول سازگار وہ میں پاکستان ہوگیا۔ ناکارہ نظام کا پولیس ہوگئے۔
کیلئے ی
ابن تھا چالنا حکومت نظام نے جس بیوروکریسی کی پاکستان ہوگیا۔ چور چکنا ہی خواب کا حکمرانی کی قانون تھا۔ الزم
کے کرنے ترقی کو شہریوں رہیں۔ ہوتی ناکام درپے پے پالیسیاں قومی ہوئی۔ ثابت پرست مفاد اور پرست موقع ،الوقت
صاف کا احتساب سکے۔ مل نہ مواقع مساوی
بیڈ رہے۔ ترستے کیلئے انصاف لوگ جاسکا۔ کیا نہ قائم نظام شفاف
پاکستان ہوسکی۔ نہ پیدا ہی تمنا اور رزوٓا کی ترقی میں ان اور کردیا مبتال میں بددلی اور مایوسی کو عوام نے گورنینس
پاکست ہے۔ ضرورت کی دینے تشکیل ایجنڈا قومی کیلئے النے باہر سے لکیر کی غربت کو عوام کے
حکمران کے ان
سال دس تو کریں عمل پر ایجنڈے اس ساتھ کے نیتی نیک اور کرلیں اتفاق پر ایجنڈے قومی ساتھ کے دل صدق طبقے
ریاست وہ جائے نکل جنازہ کا اخالقیات میں ریاست جس ہے۔ جاسکتی دالئی نجات سے غربت کو پاکستان اندر کے
ج کے پاکستان ہے۔ ہوجاتی شکار کا بحرانوں مختلف
اور دفاع کے اقدار اخالقی اگر سیاستدان اور بیوروکریٹ ،رنیل
کردار اجتماعی کا قوم اس رہا افسوسناک کردار انفرادی کا قوم جس ہے۔ ہوسکتا تبدیل پاکستان تو کرلیں فیصلہ کا تحفظ
و اور عزت پر سطح عالمی وہ ہیں ہوجاتی عاری سے اخالقیات قومیں جو ہوسکتا۔ نہیں رشک قابل کبھی
بیٹھتی کھو قار
ٹھاُا نہیں فائدہ پورا سے وسائل قومی اپنے ہم سے وجہ کی خامی کی کردار ہے نہیں کمی کی وسائل میں پاکستان ہیں۔
ہیں کرسکتے تبدیل کو صورتحال اس خود ہم اور ہیں دار ذمے خود ہم کے کرنے پیدا سمندر کے غربت سکے۔
محکمیقین اور کرلیں ارادہ مصمم ہم بشرطیکہ
سب وسائل کے رزق تو نے کائنات رب کریں۔ غازٓا کا جدوجہد ساتھ کے
پر سطح نجی میں کردیا۔پاکستان محروم سے رزق وسائل کو انسانوں نے ہم افسوس تھے۔ کیے پیدا کیلئے انسانوں
سآا کو افراد روزگار بے ادارے یہ ہیں۔ کررہے کام مثالی کیلئے خاتمے کے غربت ادارے رفاہی اور سماجی
شرائط ن
سے لکیر کی غربت اور ہیں ہورہے کھڑے پر پائوں اپنے کرکے کاروبار چھوٹے افراد یہ ہیں۔ کرتے فراہم قرضے پر
ہیں۔ رہےٓا باہر
ہوں الیا خرید روٹی کر بیچ خون
- 3. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
3
نہی کہ ہے حالل یہ بتا شہر فقیہہ
کے اس ہے۔ کہالتا کشی خود عمل کا کرنے ہالک َ
ََاقصد کو خود کا شخص کسی
ہوتے فرما کار محرکات کئی پیچھے
دامن اپنا اور ہیں جاتے ہٹ پیچھے کر دے نام کا پن پاگل ،بیماری نفسیاتی ،بزدلی اسے لوگ اکثر سے میں ہم لیکن ہیں
میں ہم قاتل وہ ہے۔ ہوتا ضرور قاتل کوئی پیچھے کے کشی خود ہر ،ہوتا نہیں دم ایک حادثہ رکھیے یاد ہیں۔ بچالیتے
کوئی ہی سے
باپ ماں کبھی کرتو بن دار رشتے کبھی میں۔ روپ کے سماج کبھی تو میں شکل کی استاد کبھی ہے ہوتا
ہیں۔ اکساتے پر کشی اورخود ہیں جاتے لے تک حد اس کو کسی نہ کسی سے عمل اپنے رویے اپنے ہم کر۔ بن دوست یا
ا ہیں کرلیتے مطمئن کو خود کر دے طعنے کے بزدلی کو شخص اسی ازاں بعد
سے دینے فتوے ضرورت حسب ور
کرتے۔ نہیں گریز بھی
بھگ لگ میں بھر دنیا سال ہر
8
سے
10
سیکنڈ چالیس ہر ،ہیں دیتے لگا پر دائو زندگی اپنی کرکے خودکشی افراد الکھ
طرح کی ممالک دیگر کے دنیا کہ ہے کیا انکشاف نے ماہرین طبی ہے۔ ہوجاتی نذر کی خودکشی زندگی ایک میں
پاکستان
میں دبائو ذہنی یا پژمردگی فرد تیسرا ہر میں دنیا کہ کہا نے انہوں ہے۔ رہا بڑھ رجحان کا خودکشی بھی میں
عالمی ڈپریشن یا پژمردگی تو جائے دیکھا سے اعتبار اس نہیں۔ مختلف حال ِصورت بھی میں پاکستان اور ہے مبتال
ماہر طبی ہے۔ چکا بھرْا کر بن عارضہ نفسیاتی ایک پر سطح
زیادہ سے مردوں خواتین میں پاکستان کہ بتایا نے ین
ہیں۔ کررہی خودکشی
سال ہر
10
غور پر محرکات اور اسباب کے خودکشی میں جس ہے جاتا منایا دن عالمی کا ٔ
بچاو سے خودکشی کو ستمبر
بچاو سے کشی خود ہے۔ جاتا کیا انعقاد کا ورکشاپس اور سیمینارز لیے کے دینے ترغیب کی فکر و
کے اس لیے کے
دھکیل جانب کی مایوسی قدر اس کو انسان جو ہے شے کونسی وہ خرٓا کہ ہے ضروری حد بے ہونا علم کا محرکات
کئی کے خودکشی مطابق کے ماہرین طبی ہے۔ ہوجاتا درپے کے کرنے ختم زندگی اپنی ہی خود انسان کہ ہے دیتی
افسردگ ،مایوسی ،بیروزگاری ،غربت میں ان ہیں۔ اسباب
امتحان اور کمی کی اعتماد ،تشدد پولیس ،افراتفری ،غصہ ،ی
میں اخبار روز ئےٓا مسائل۔ خاندانی اور مسائل مالی ،ہیں دو اسباب بنیادی کے خودکشی تاہم ہیں شامل نآا نمبر کم میں
ف یا کرلی کشی خود کرٓا تنگ سے گاری روز بے نے شخص فالں کہ ہیں ملتی کو پڑھنے خبریں کی قسم اس
لڑکی الں
کرلی۔ کشی خود کر کاٹ نس اپنی نے
کو خود میں جست ہی ایک وہ کہ اٹھاتا نہیں قدم بڑا اتنا ہی دمایک شخص بھی کوئی کہ ہے حامل کیاہمیت بھی بات یہ
نف ماہرین ہے۔ دیتا انجام کو فعل اس کرکے پالن کر سوچ باقاعدہ ہے بڑھتا جانب اس ہستہٓا ہستہٓا وہ بلکہ کرلے ختم
سیات
شخص والے ہونے مائل جانب کی کشی خود طرح کی بیماری نفسیاتی ہر کہ ہیں کرتے طرح اس وضاحت کی بات اس
تبدیلی میں رویے کے اس میں بارے کے زندگی عالمات ابتدائی میں جن ہیں ہوجاتی شروع ہونا ظاہر عالمتیں چند میں
زی سے ضرورت تو یا شخص ایسا ہیں۔ تیٓا نظر میں صورت کی
تک حد خطرناک پھر یا ہے لگتا نےٓا نظر رجوشْپ ادہ
ہیں موجود عالمات انتہائی کی خودکشی میں شخص کسی اگر مطابق کے نفسیات ماہرین ہے۔ جاتا ہو شکار کا مایوسی
- 4. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
4
توجہ پر باتوں ِنا تو تآا نہیں نظر فائدہ کا زندگی اپنی اسے یا ہے شکار کا ٔ
دباو ذہنی وہ کہ ہے رہا کہہ وہ اور
کی دینے
چاہیے۔ دینا موقع کا نکلنے کو غصے و غم ،بھڑاس موجود اندر کے اس کرکے گفتگو سے شخص ایسے ہے۔ ضرورت
اپنے وہ تک جب رہے سنتا تک تب اور سنے اسے فقط جو ہے ضرورت کی سامع کسی کوشخص اس میں وقت ایسے
شکا کا افراتفری قوم بحیثیت ہم لے۔ نہ نکال بھڑاس ساری کی اندر
ہے مگن قدر اس ایک ہر میں ذات اپنی ہیں ہوچکے ر
ہے۔ رہا گزر سے حاالت کن وہ ،ہے رہا چل کیا میں زندگی کی شخص بیٹھے ساتھ میرے کہ نہیں علم تک یہ اسے کہ
سے مسائل اپنے کوئی ہمینخود اگر ہے۔ ہوتا صرف میں کرنے چینی نکتہ پر دوسروں تووہ ہے وقت پاس ہمارے اگر
ا کرے گاہٓا
اس ساتھ کے مشورے ہر ہم ہے۔ جاتی کھل پٹاری کی فتووں اور نصیحتوں ہماری تو کرے طلب مشورہ ور
اور کیا نہیں کچھ میں زندگی اپنی نے تم ،ہو شخص ناکارہ ایک تم کہ بھولتے نہیں دالنا احساس کا بات اس کو شخص
ج مجھ نہ پاس تمہارے کہ کیوں ہوگے نہیں یاب کام تو بھی کروگے کوشش
حاالت ان تجربہ۔ ہی نہ ہے دانشوری یسی
کیجیے غور سکے۔ بن نہ ہمدرد لیکن گئے توبن ناصح ہم ہے۔ دیتا ترجیح کو مرنے بجائے کے مشورے شخص وہ میں
ہو۔ بنا سبب کا النے تک نہج اس کو والوں کرنے کشی خود ان جو نہیں تو کوئی سے میں ہم یا میں ،پٓا کہیں
اپ ہم اگر کہ چاہیے ہمیں
نظر ناامید اور مایوس سے زندگی سبب بھی کسی جو دیکھیں کو شخص ایسے کسی گرد ارد نے
بھی وہ تو ہو ممکن تعاون مالی اگر ۔ کریں پیش حل ممکنہ کو مسائل کے سنیناس اسے ،کریں گفتگو سے اس تو ہو تآا
نہ مسافر کا راہ اس اسے کرکے ادا کردار کا سامع ایک کم از کم تو نہیں کریں
لیے کے اس فقط میں جس دیں بننے
،ہے پریشانی تا۔ٓا نہیں سمجھ کو پٓا حل کا جس ہے رہا گزر سے مسائل ایسے کوئی بھی سے میں پٓا اگر ہے۔ خسارہ
اس ہے ساتھ ہمارے ہمیشہ کائنات خالق وہ نہیں گھبرائیں بھی تو ہے نہیں کوئی ۔ کریں بات سے کسی تو ہے ڈپریشن
ا اسے ،کریں گفتگو سے
ٰ
تعالی ہے۔ہللا االسباب مسبب وہ دیں چھوڑ پر اس معامالت تمام پھر اور دیں کہہ مسائل تمام پنے
ہے ربانی ہے۔ارشاد کیا پیش پر طور کے حل کے ٔ
تناو ذہنی کو صبر میں مجید نٓاقر نے
’’
خوف تمھیں ضرور ہم اور
مبت میں گھاٹے کے مدنیوںٓا اور نقصانات کے ومال جان ،کشی فاقہ،وخطر
لوگ جو میں حاالت ان گے۔ زمائیںٓا کرکے ال
ہے۔انہیں جانا کر پلٹ ہمیں طرف کی ہی ہللا ہیناور کے ہی ہللا ہم کہ کہیں تو پڑے مصیبت کوئی جب اور کریں صبر
گی ہوں ت عنایا بڑی سے طرف کی رب کے ان پر دو۔ان دے خوشخبری
‘‘
)۔(البقرہ
ہ شکار کا تناو ذہنی یا ہیں پریشان پٓا اگر
:بنالیں حصہ کا زندگی اپنی کو چیزوں چند ان تو یں
1
،نٓاقر تالوت ۔
2
صوم ۔
،پابندی کی صالۃ
3
،ورزش یا قدمی چہل ۔
4
گزاریناور الزمی ساتھ کے گھروالوں وقت کچھ ۔
5
پر چیزوں ۔ان سوچ مثبت ۔
شا کرنا کشی خود رکھیے یاد ہے۔ جاسکتی کی حاصل نجات سے ڈپریشن کے قسم بھی کسی کرکے عمل
حل سانٓا ید
،کیجیے قدر کی زندگی اپنی لہذا ہے ابتدا کی مسائل دیگر کئی یہ ہے۔ نہیں ہرگز حل کا مسئلے بھی کسی یہ لیکن ہو لگتا
کا پریشانی بھی کسی دیجیے بننے نہیں ماجگاہٓا کی سوچوں منفی کو ذہن اپنے کیجیے۔ قدر کی رشتوں جڑے سے اپنے
اور ہے ہوتا ہی سے سوچ منفی غازٓا
کیجیے گفتگو سے ان ،سمجھیے کو ضروریات کی اوالد اپنی تو ہیں والدین پٓا اگر
نہ محسوس گھٹن وہ تاکہ دیجیے زادیٓا تک حد ایک میں فیصلوں اپنے انہیں ۔ دیجیے وقت انہیں ،سنیے مسائل کے ان ،
کریں۔
بیراگ تمنا ترک انا قتل کشی خود
- 5. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
5
کتنے حل لگے نےٓا نظر تیرے زندگی
پاک
ہمارا ہے۔ وابستہ سے شعبے زرعی تر زیادہ اور ہے رہتی میں عالقوں دیہی آبادی زائد سے فیصد ساٹھ کی ستان
ہماری وقت اس ہے۔ کرتا فراہم مال خام کیلئے صنعتوں اور خوراک کیلئے عزیز وطن کرکے محنت رات دن کسان
ًاتقریب کا برآمدات
60
بالواسطہ یا راست براہ حصہ زائد سے فیصد
پر سطح مقامی ہے۔ منت مرہون ہی کا شعبے زرعی
اقتصادی کی ملک ہے۔ کررہا ادا کردار بھرپور اپنا شعبہ یہ بھی میں فراہمی کی روزگار
‘
مالی
‘
صورتحال معاشرتی
شرح ساالنہ کی اس ہے رہا حصہ ذکر قابل ہی سے ہمیشہ کا شعبے زرعی میں بنانے مستحکم اسے اور دینے کوترقی
ش دوسرے نمو
میں نظروں کی حکمرانوں سے ہمیشہ شعبہ زرعی باوجود کے اس ہے۔ رہی بہتر ًااوسط نسبت کی عبوں
دعو اور نعروں کہ ہے بات الگ یہ ہے۔ رہا اہم غیر پر طور عملی
ﺅ
دکھایا خواب کا ترقی دیہی اور زرعی ہمیشہ میں ں
م عالقے دیہی بھی کسی کے پاکستان آپ کہ ہے یہ حالت آج ہے۔ رہا جاتا
کو آپ جائیں چلے یں
16
آجائے یاد صدی ویں
چند میں شہروں دینگے۔ دال یاد کی زمانے کے غاروں اور پتھر ًایقین کو آپ دیہات ڈوبے میں اندھیروں گھپ گی۔
کا موجودگی اپنی صرف بجلی میں عالقوں دیہی جبکہ ہے ہوجاتا برپا طوفان طرف ہر سے لوڈشیڈنگ کی گھنٹوں
آ کیلئے دالنے احساس
تعلیم حال یہی ہے تی
‘
صحت
‘
پانی
‘
آب نکاسی
‘
سڑکوں
‘
ہے۔ کا شعبوں دوسرے اور صفائی
گا ہر ہے۔ رہتا نہیں ہی ممکن رابطہ ساتھ کے دیہات دوسرے کا دیہات ایک میں موسموں کے بارش
ﺅ
اردگرد کے ں
پک کو ماہرین کے آلودگی ماحولیاتی اور حکومت ڈھیر کے گندگی اور تاالب کے پانی گندے
کہ ہیں کہتے کر پکار ار
زار حالت کی عمارتوں کی اداروں تعلیمی ہیں بستے انسان تو بھی یہاں
‘
معیار تعلیمی اور کمی کی اساتذہ
‘
کی خواندگی
سامنے صورتحال اصل اگر کی عامہ صحت ہے۔ کافی کیلئے کرنے نقاب بے کو گراف جعلی ہوئے بڑھتے کے شرح
انگ اپنی میں دانتوں لوگ تو آجائے
عوام دیہی میں ماحول ایسے کہ گے ہوجائیں مجبور پر سوچنے اور گے دبالیں لیاں
کینسر کو عوام دیہی پانی آلودہ کا پینے ہے؟ کیسے زندہ
‘
جگر
‘
معدے
‘
ہیضے
‘
کا بیماریوں لیوا جان کئی اور ہڈیوں
بٹورنے امداد اور قرضے سے اداروں عالمی پر نام کے صحت کی بچہ زچہ ہے۔ کررہا شکار
دیہی شاید کو والوں
کا جس ہیں ہی شہر بڑے بڑے صرف ترجیح کی ان کہ آتی نہیں نظر لئے اس اموات شرح ہوئی بڑھتی میں عالقوں
بڑے کے شہر وہ ہیں ہوتے سمپوزیم یا مذاکرے سیمینار بھی جو میں بارے کے صحت کی بچہ زچہ کہ ہے یہ ثبوت
ماحول ہیں۔ ہوتے ہی میں ہوٹلوں فائیوسٹار بڑے
کن حیران اور سرگرمیاں کی ان لیں دیکھ کو ماہرین کے آلودگی یاتی
کس کو نوجوانوں کے عالقوں شہری ہے۔ آتی نظر محدود ہی تک شہروں چھوٹے کبھی کبھی اور بڑے سب کارکردگی
بھی کچھ کو نوجوانوں کے عالقوں دیہی لیکن میسرہیں سہولتیں کی سپورٹس ڈور ان اور میدان کے کھیلوں تک حد
تو
دیہی سال ہر حکومت کہ ہونگے حیران ہیں۔آپ کرلیتے پورا شوق یہ اپنا جاکر میں کھیت کسی چارے بے وہنہیں میسر
دیہی سے اس ہیں ہوتے خرچ کہاں وہ لیکن ہے کرلیتی حاصل تو امداد اور قرضے سے ممالک بیرون پر نام کے ترقی
ہوئے شروع منصوبے سے کون کون میں عالقوں
‘
میں دیہات
سٹائل الئف والونکے رہنے کے یہاں ہوئی ترقی قدر کس
اور نہاد نام پتہ۔کیونکہ نہیں کچھ کو کسی ہوئی کمی قدر کس میں شرح کی بیروزگاری سے یہاں ہے۔ آئی تبدیلی کیا میں
- 6. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
6
اپنے ہمیشہ نے سیاستدانوں اور حکمرانوں ہمارے آتی۔ نہیں نظر بھی کبھی سے آنکھ انسانی کارکردگی نمائشی
اور ہمدردیاں کی عوام غریب ان کئے دعوے بانگ بلند کے ترقی دیہی کیلئے حصول کے مفادات سیاسی مخصوص
ہوسکا۔ نہ تعبیر شرمندہ تک ابھی خواب کا ترقی دیہی سے جس کردیا فراموش یکسر انہیں پھر اور کئے حاصل ووٹ
پاکستان وقت اس
30
دب تلے بوجھ کے قرضوں بیرونی کے روپے ارب ہزار
کو معیشت ملکی عالوہ کے اس ہے ہوا ا
سامنے کے سب وہ پڑا کرنا کچھ جو ہمیں کیلئے حصول کے جس تھی ضرورت فوری کی ڈالر ارب بارہ کیلئے چالنے
راستہ ہر کا خوشحالی اور ترقی کی ملک کہ چاہئے لینی سمجھ بات یہ کو ماہرین اقتصادی اور حکمرانوں ہمارے ہے۔
من مرہون کا شعبے زرعی
االپتے اکثر تو راگ یہ ہم رہا۔نہیں ترجیح ہماری بھی کبھی شعبہ یہ سے بدقسمتی لیکن ہے ت
حیران آپ چاہتے۔ کرنا نہیں بھی کچھ ًالعم لیکن ہے پر زراعت دارومدار تر زیادہ کا معیشت ہماری کہ ہیں رہتے
صرف میں پاکستان وقت اس کہ ہونگے
23.25
ہورہ کاشتکاری پر رقبے ہیکڑ ملین
جبکہ ی
8.25
قابل رقبہ ہیکڑ ملین
ہم اگر کہ ہے درستبالکل کہنا یہ کا ماہرین زرعی ہے۔ نہیں زیراستعمال باوجود کے ہونے کاشت
8.25
قابل ہیکڑ ملین
سکتا دھار روپ کاحقیقت خواب کا کفالت خود ہماری تو آئیں لے میں استعمال بھی چوتھائی ایک صرف کا رقبے کاشت
ہماری سے اس ہے
زراعت
‘
کون آخر کام مبنی پر مفاد قومی یہ گے۔ ہوجائیں خوشحال سب کار کاشت اور عالقے دیہی
کیلئے قوم و ملک وہ تو ہوگی فرصت سے جھگڑوں لڑائی سیاسی اور مفادات اپنے کو دانوں سیاست ہمارے گا؟ کرے
ت کی شعبے زرعی کہ ہے گواہ کی بات اس تاریخ ملکی ہونگے۔ قابل کے کرنے کچھ
نے حکومت بھی کسی کیلئے رقی
جائزہ اقتصادی کا پاکستان رہا۔ مبنی پر شمار و اعداد کن گمراہ اور فرضی کیا بھی کچھ جو کی نہیں بندی منصوبہ کوئی
ہر میں عالقوں دیہی ہمارے کہ ہے لگتا ایسے کر پڑھ اسے ہے کرتی جاری سے باقاعدگی سال ہر پاکستان حکومت جو
ہ ہوچکی ترقی پر سطح
غربت مطابق کے جائزے سرکاری اس کیونکہ ہے ہوچکا خاتمہ مکمل کا غربت سے یہاں ے۔
مکا
ﺅ
کا فنڈ
80
دی پر پیمانے وسیع نہایت تربیت وارانہپیشہ میں دیہاتوں ہے۔ گیا کیا فراہم کو عالقوں دیہی حصہ فیصد
سہولتیں کی صحت ہے۔ آرہی کمی میں غربت میں عالقوں ان ذاٰلہ ہے۔ جارہی
00
56
اور صحت مراکز بنیادی
676
تعلیم ہے ہوا کام پناہ بے میں عالقوں دیہی کیلئے تحفظ سماجی ہیں ہوچکی بہتر سے کھلنے نئے صحت مرکز دیہی
‘
صحت
‘
فراہمی کی پانی صاف کے پینے
‘
اور پالیسی خصوصی کیلئے فراہمی کے تربیت وارانہ پیشہ اور آب نکاسی
ا ہم اگر ہیں۔ گئی بنائی سکیمیں
دعو سب ن
ﺅ
آنا تو بھی نظر کچھ میں حقیقت ہمیں پھر تو لیں مان بھی صحیح کو ں
بنک ڈویلپمنٹ ایشین چاہئے؟
(ADB)
کیلئے ترقی کی عالقوں دیہی اور زراعت نے ہم سے اداروں عالمی دیگر اور
یو کیلئے الئیوسٹاک میں عالقوں دیہی سے دراز عرصہ گئے؟ کہاں وہ تھے لئے فنڈ اور قرضے جو
ایڈ ایس
مکا غربت ہے؟ رہا دے سے اجازت کی کس اور کیوں قرضے کو کاشتکاروں
ﺅ
مثبت کیا پر عالقوں دیہی کے سکیم
کیوں میں عالقوں دیہی سکیمیں والی جانے کی شروع کیلئے خوشحالی اور ترقی کی عوام میں ملک ہیں؟ پڑے اثرات
ہمارے آخر جاتیں؟ کی نہیں شروع
”
سیاستدان خیرخواہ
“
دیہا
کب کو والوں رہنے میں ت
”
انسان
“
حقیقت گے؟ سمجھیں
جو ہے زیادتی اور ظلم سا کون وہ ہیں۔ نہیں کم سے ڈرامے کسی فسانے تمام کے ترقی دیہی اور زراعت کہ ہے یہ
طویل کے لوڈشیڈنگ میں عالقوں دیہی تو ہوجائے کمی کی بجلی میں ملک جارہا؟ رکھا نہیں روا ساتھ کے عوام دیہی
دورانئ
ہے۔ جاتا کردیا تر طویل کو ے
- 7. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
7
خزانے کے ملک ہے۔ جاتی کرلی حاصل زبردستی اجناس کی کاشتکاروں تو ہوجائے مسئلہ کا سکیورٹی فوڈ میں ملک
کسان ہے۔ جاتا کردیا اضافہ میں رقم کی ٹیکسوں پر مشینری والی ہونے استعمال میں شعبے زرعی تو ہو بھرنا کو
جات منڈی کیلئے فروخت کی اجناس
ہے۔ پڑتا کرنا سامنا کا اضافے بار کئی میں فیس کی کمیٹی مارکیٹ تو ہے ا
دریا
ﺅ
میں سمندر کو دیہاتوں اور کھیتوں کر توڑ بند حفاظتی کیلئے بچانے کو عالقوں شہری تو آجائے سیالب میں ں
فصلوں جانوں انسانی قیمتی جو ہے۔ جاتا کردیا تبدیل
‘
باغوں
‘
تبا کی مکانات اور جانوروں
ہے۔ بنتا باعث کا ہی
وہ ملتا نہیں کچھ کو کاشتکار ے چار بے لیکن ہے کرتی دعوے بانگ بلند کے ازالے کے نقصانات سارے ان حکومت
عالقوں متاثرہ ان ہاں سنتا۔ نہیں بات کی اس کوئی لیکن ہے پھرتا پیچھے کے پٹواری اور حکام سرکاری ہوکر مجبور
حکمران میں
‘
دان سیاست
‘
حکا سرکاری
فوج وزراءکی کر خاص م
”
فوٹوسیشن
“
ہے بات الگ یہ ہے آتی ضرور کیلئے
تھانیداروں کو عوام دیہی کیلئے بڑھانے رونق کی جلسوں اپنے دان سیاست ہمارے کہ
‘
کے افراد بااثر اور پٹواریوں
سے طاقت کی ووٹ اپنے دیہاتی لوح سادہ کہ ہے درست بھی یہ اور ہے آتی لے ضرور گاہ جلسہ ذریعے
جاگیرداروں
چاروں کی ملک اور اسمبلی قومی وقت اس کہ ہے حقیقت بھی یہ ہیں پہنچادیتے تک ایوانوں حکومتی کو افراد بااثر اور
حلقے اپنے نے جنہوں ہے۔ رکھتی تعلق سے عالقوں دیہی تر زیادہ کہیں سے نصف کی ممبران میں اسمبلیوں صوبائی
اور کروانے حل کو مسائل کے عوام دیہی کے
اس ضرورت اٹھائی۔ نہیں آواز کبھی کیلئے ترقی کی زراعتبالخصوص
وہ کہ ہے ہوتی عائد داری ذمہ یہ بھی پر ابالغ ذرائع کریں۔ بلند آواز ہوکر متحد کیلئے ترقی دیہی سب ہم کہ ہے کی بات
یہ کا حکومت کریں۔ کوششیں بھرپور کیلئے کرنے اجاگر کو مسائل کے آبادی اکثریتی اس کی ملک
کہ ہے فرض بھی
زیادہ کو کاشتکاروں کیلئے دینے ترقی کو زراعت کرے۔ بندی منصوبہ عمل قابل اور جامع ٹھوس کیلئے ترقی دیہی وہ
ویل ٹیوب پر نرخوں ارزاں دے۔ سہولتیں اور مراعات زیادہ سے
‘
بنانے یقینی کو فراہمی کی آالت زرعی اور ٹریکٹر
‘
کیلئے خریدنے کو پیداوار کی کاشتکار
ہر سے دستیوں چیرہ کی )(آڑھتیوں مین مڈل اسے اور کرے اقدامات ممکن ہر
کرے۔ بندی منصوبہ جامع کیلئے فراہمی کی پانی کیلئے زراعت بچائے۔ میں صورت
تعلیم میں عالقوں دیہی بچائے۔ سے مانیوں من اور زیادتیوں کی پٹواریوں اور تھانیدار کو کاشتکاروں
‘
صحت
‘
پینے
ف پانی صاف کے
راہمی
‘
آب نکاسی
‘
فراہمی کی روزگار
‘
قیام کے صنعتوں متعلقہ سے پیداوار دیہی
‘
فنی پر طور مقامی
گا اور منڈی سے کھیت پر طور خاص اور دینے تربیت
ﺅ
گا سے ں
ﺅ
کیلئے مالنے ذریعے کے سڑکوں پختہ تک ں
کا کیلئے مقاصد زرعی وہ کہ چاہئے بھی یہ کو حکومت کرے۔ کام پر بنیادوں ترجیحی
شرائط آسان انتہائی کو شتکاروں
ملک کرکے کاشت فصلیں پر رقبے وسیع زیادہ کاشتکار تاکہ کرے فراہم زیادہ سے زیادہ قرضے زرعی پر سود کم اور
زراعت اپنی ہم کہ رہے نشین ذہن بات یہ سکے۔ پہنچا تک منزل کی خودکفالت زرعی کو
‘
کو کی عوام دیہی اور دیہات
ہم سے خوشحالی اور ترقی
قرضوں بیرونی کہ رہے یاد ہیں۔ کرسکتے مضبوط کو معیشت کی پاکستان ہی کرکے کنار
ہے۔ اہم حد بے ترقی کی شعبے زرعی کیلئے ہونے کھڑا میں صف کی ممالک یافتہ ترقی کے دنیا اور نجات سے
ہوت جرم کہ مرحلہ کا پہلے سے اس ہے۔ ہوجاتا جرم جب ہے ہوتا شروع وقت سُا کردار کا پولیس
پر اس ہے؟ کیوں ا
- 8. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
8
کہ ہے یہ حل کروں۔ بات کی حل میںہیں۔ کےنوعیت مختلف وہہیں ہورہے جرائم جو وقتاس ہے۔ ہوچکی بات خاصی
دفعات کی پاکستان ِئینٓا جائے۔ کیا عمل مطابق کے روح کی اس پر پاکستان ِئینٓا
227
،
228
،
229
،
230
اور
231
کا
سا قانون میں ملک اس کہ ہے یہ خالصہ
نہیں مطابق کے سنت و نٓاقر قوانین جو اور ،ہوگی مطابق کے سنت و نٓاقر زی
جائے۔ کیا عمل میں معنوں حقیقی پر اس ،ہے کونسل نظریاتی اسالمی لیے کے کام اس گا۔ جائے نکاال کو ان گے ہوں
اور وفاق میں ئینٓا ،دوسرا ہیں۔ ہورہے پیدا مسائل بہت سے کرنے نظرانداز یا کرنے نہ عمل
جو درمیان کے صوبوں
پر اس ،ہے جمہوریت نظام پارلیمانی نظام کا ملک اس تیسرا ،ہوجائے عمل سے نیت ِ
خلوص بھی پر اس ہے تحریر بھی
تک اب تو ہوتے ہورہے انتخابات مسلسل میں ملک اگر ہوں۔ انتخابات مسلسل اور ہو مدٓادر عمل ہی بھی
16
الیکشن
رہ کہہ لیے اس میں یہ ہوتے۔ ہوچکے
،ہوئے نہیں الیکشن سے باقاعدگی کی۔ گورننس بیڈ ہے بنیاد اصل یہ کہ ہوں ا
ہے یہی جڑ اصل کی خرابی ،ہے شاخسانہ کا اسی یہ ہے رہآا نظر کچھ جو وقت اس ئے۔ٓا نہیں اوپر دان سیاست اچھے
۔
16
وزرا اچھے ہوتے۔ چکے مل دانسیاست اچھے بہت کو پٓا تو ہوتے ہوچکے تک وقتاس الیکشن
اچھے ، ٰ
اعلی ئے
معاشی سے وجہ کی ہونے نہ استحکام سیاسی ،ہے نہیں استحکام سیاسی میں ملک کیونکہ ہوتے۔ چکے مل وزیراعظم
شرح جو کی روزگاری بے وقت اس ہے۔ ہوئی گری نمو شرح معاشی تو ہے نہیں استحکام معاشی ،ہے نہیں استحکام
کی چپڑاسی کہلگالیں سے بات اس اندازہ کا سُا ہے
10
لیے کے اسامیوں
3
میں جن ہے دی درخواست نے لوگوں ہزار
اور ہوں روزگار بے میں تعداد بڑی اتنی جب ہیں۔ شامل تک حامل کے ڈگری اے ایم اور اے بی کر لے سے انٹرمیڈیٹ
گروتھ اکنامک کا پٓا
4
مل اس استحکام سیاسی چونکہ !ہوگی کہاں کھپت کی نوجوانوں روزگار بے تو ہو پر فیصد
ک
لگیں کارخانے سے کہاں تو ہے جاتا چال کر لے باہر دولت کار سرمایہ مقامی ،ہوتی نہیں کاری سرمایہ ،ہے نہیں میں
کو روزگاروں بے ان تو ،ہو روزگاری بے میں تعداد بڑی اتنی گے؟ ہوں پیدا موقع نئے کے روزگار سے کہاں گے؟
کا ایجنسیاں کی ممالک مختلف لیے کے لگانے پر راہ غلط
کی کرنے صحیح کو جس ہے چیز وہ یہ ہیں۔ رہتی کرتی م
جرم تاکہ ملے االئونس روزگاری بے ،کرسکے پورا کو ضرورت کم سے کم کی لوگوں جو ہو ایسا نظام ہے۔ ضرورت
وجہ کی بیڈگورننس ہیں چیزیں ساری یہ ہے۔ موجود ظلم اقتصادی و سماجی میں معاشرے ہوپائے۔ نہ مجبور کوئی پر
ط اسی سے۔
پتا کو بچے لکھے پڑھے کے اسکول سٹی یا ہائوس بیکن جٓا ہے۔ رہا نہیں ہی دے تربیت نظام تعلیمی رح
حکایتیں بوستان گلستان ،رومی موالنا ،سعدی شیخ میں نصاب پرانے ہیں؟ کون حالی حسین الطاف موالنا کہ نہیں ہی
تر سے چیزوں ان گئیں۔ کردی ختم چیزیں ساری وہ ،تھیں جاتی پڑھائی
جس ،ہے نہیں ایک نصاب پھر تھی۔ ملتی بیت
الگ کا اسکولوں سرکاری ،ہے نصاب الگ کا اسکولوں پرائیویٹ لے۔ بنا نصاب جو ،مرضی کی
…
ہے الگ کا پنجاب
کیا کام میں متحدہ اقوام سال تین نے میں ہے۔ ضرورت کی بنانے نصاب یکساں کا پاکستان پورے الگ۔ کا سندھ اور
…
،میںبوسنیا دوسال
،ہے کرنی پار سڑک طرح کس کہ ہے جاتا کہا کو بچوں ہی تعلیم ِدوران وہاں میں۔ کوسوو سال ایک
ہے۔ کرتی ادا کردار بڑا بہت بھی کمیونٹی ہیں۔ کرتے تربیت اور ہیں جاتے لے اساتذہ ہے۔ کراسنگ زیبرا کہاں کہاں
رٹیکلٓا کہ ہوں کہتا یہ صرف میں ہے۔ ہوگیا لگام بے میڈیا ہمارا
37
سیکشن سب
G
کہ ہے لکھا میں اس ،اٹھائیں
گی۔ لے ایکشن پاکستان ریاست ،گا جائے روکا کو کیشن پبلی و پرنٹنگ کی چیزوں فحش میں میڈیا پرنٹ و الیکٹرانک
میڈیا ہیں۔ کرتے استعمال غلط کا اس طبقات دوسرے کچھ سے وجہ کی اسی ،کرتے نہیں عمل پر اس پٓا
کرنا جرم
- 9. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
9
کے میڈیا ہے سیکھتا طریقے نئے نئے دمیٓا ،ہو کنٹرول پر جرائم کہ یہ بجائے ہے۔ کرنا طرح کس کہ ہے رہا سکھا
میں کردیا۔ دفن کر مار لیے کے پیسے کو دوست اپنے نے لڑکے ایک میں جس پکڑا کیس ایک نے میں ابھی ذریعے۔
کرنا دفن ،لینا پر کرائے گھر کہ پوچھا سے سُا نے
دیکھی مووی نے میں کہ کہا نے اس لیا؟ سے کہاں نے تم ئیڈیآا یہ ،
میں سا تھوڑا میں اس ہے۔ ہوتا شروع کردار کا پولیس بعد کے اس ،ہے ضرورت کی بنانے اخالق ٔ
ضابطہ میڈیا تھی۔
کہ کرونگا اختالف سے )جمیل میڈم(بیرسٹرشاہدہ
1934
ماتحت کے ایکٹ پولیس وہ ہے رولپولیس جو کا ء
،ہے ہوا بنا
رول پروسیجرز میں اس
1934
،ہوگا کیا پروفارما کا رٓا ئیٓا ایف کہ ہیں پروفارمز وہ ہیں۔ نہیں مختلف زیادہ سے ء
ایکٹ پولیس ہے اختالف اصل گے۔ رکھیں طرح کس کتاب حساب مالیاتی یا ،ہوگا کیا پروفارما کاانسپکشن
1861
،سے
کو پولیس فٓا جنرل انسپکٹر اندر کے جس
کرکے تشریح نے عدالت ہیں۔ نہیں اختیارات
70
پر اس دیا۔ فیصلہ بعد سال
جی ئیٓا بطور لیے کےپولیس محکمہ مجھے کہبتائوں میں الفاظ سانٓا میں گا۔ جائے دیکھا ،ہے ہوتا مدٓادر عمل تک کب
شعبہ راست ِہبرا سمری میری ہے۔ ضرورت کی جی ایم ایس ہزار ایک ،ہے ضرورت کی کالشنکوف
نہیں میں فنانس
،تھے رہے کرواٹریننگ ہم ہے۔ کرسکتا مستردپروپوزل میری وہ اور ،گی جائے پاس کے سیکرٹری ہوم وہ ،گی جائے
لیے کےٹریننگ رمیٓا ہمیں کہ لکھا نے ہم
50
سپاہی ایک ہے۔ ضرورت کی گولیوں
50
ایک وہاں گا۔ کرے فائر گولیاں
کہا نے افسر سیکشن
50
نہیں
10
گولیاں
کہ پتا کیا تمہیں ،بھائی ارے دو۔
50
پولیس !کی کم یا ہے ضرورت کی گولیوں
ایکٹ
2002
کی جی ئیٓا ،جائے میں ڈپارٹمنٹ فنانس راست ِہبرا وہ ہے سمری جو کی جی ئیٓا کہ ہے گیا کہا میں
رڈرٓا پولیس گیا کیا مداوا کا جس کرے۔ نہ مسترد طرح اس افسر سیکشن ایک کو ایڈوائس
2002
می
سمجھ بہت وہ ،ں
لیکن تھی۔ رہی بن پولیس اورینٹڈ سروس پبلک سے اس ،تھا رہا چل سے کامیابی خاصی جو ،تھا گیا بنایا کر بوجھ
اتھارٹی نظام کا احتساب ہیں۔ چاہتے اورینٹڈ سروس پولیس تو وہنہیں۔ چاہتے وہہیں میکر پالیسی جو ،ساتھ کے معذرت
سیف پولیس میں صوبے ،ضلع اندر۔ کے
تربیت جو کی اس ،تھا کمیشن سیفٹی سروس پبلک پر سطح قومی ،تھا کمیشن ٹی
تھی۔ جوابدہ پولیس سامنے کے اس تھی۔ سوسائٹی سول اور تھے ڈاکٹر ،تھے جج ،تھے وکال اندر کے اس تھی گئی دی
اگر
1861
کرلیتا نافذ ہاں اپنے وہ تھا بنایا نے جس برطانیہ تو تھا اچھا ہی اتنا ایکٹ پولیس
کے ملکاپنے نے سُا لیکن ،
بنایا سسٹم پولیس پولیٹن میٹرو لیے
1829
وہاں کیا۔ نافذ لیے کے ملک غالم نظام الگ مکمل سے نظام اس جبکہ میں۔
پولیس اپنا نے برطانیہ ہیں۔ ہوتے شہری عام میں جیوری اور ،ہے ہوتا کردار بڑا بہت کا جیوری میں نظام عدالتی کے
الگ نظام عدالتی اور
نہیں کرناتبدیل اسے وہ لیے اس ،ہے کرتا سوٹ نظام یہ کو حکام کالے ،گیا چال گورا ہے۔ ہوا بنایا
ہوگا تبدیل صورت اسی یہ ہوگا؟ تبدیل کیسے یہ کہ ہے یہ سوال ہے۔ ضرورت کی کرنے تبدیل اسے حاالنکہ ،چاہتے
حک اچھے ،دان سیاست اچھے اور ،گا بڑھے دبائو کا عوام لیے کے اس جب
سوا کے اس پاس ہمارے گے۔ ئیںٓا مران
بلکہ پولیس صرف نہ لیے کے پوسٹنگ ٹرانسفر ہے۔ ضرورت کی اصالحات میں قوانین پولیس ہے۔ نہیں طریقہ کوئی
چیف ،ہو کمشنر ،ہو کمشنر ڈپٹی چاہے کا سرونٹ سول بھی کسی پٓا ہے۔ ضرورت کی تحفظ ئینیٓا کو سروس سول
تین ،ہو جی ئیٓا ،ہو سیکرٹری
اس ،ئےٓا کیس بڑا کوئی کا کرپشن خالف کے اس اگر کریں۔ نہ ٹرانسفر پہلے سے سال
جب اسمبلی کہ تھا لکھا میں رڈرٓا پولیس کروائیں۔ بحث میں اسمبلی پر اس تو ہو تحقیقات عدالتی کوئی خالف کے
جاتا ہٹ فرد پر کال فون ٹیلی ایک تو یہاں ہوگا۔ جاکر تب گی کرے پاس بل سے اکثریت
،ہو کمشنر ڈپٹی وہ چاہے ہے
- 10. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
10
،گی ئےٓا نہیں بہتری میں کارکردگی کی پولیس تک وقت سُا گا رہے تک جب نظام یہ جی۔ ئیٓا ڈی یا ہو پی ایس ایس
کیپولیس میں لفظوں سانٓا کو جس
دور فوجی ،ہیں ئےٓا پر یہاں ادوار دونوں ہے۔ جاتا کہا )کرنا زادٓا سے دبائو (سیاسی
دو سیاسی اور بھی
بھی ر
…
رڈرٓا پولیس ریفارمبہت تھوڑی ہیں۔ ہوسکی نہیں چیزیں یہ میں ادوار دونوں
2002
ئیٓا میں
بھرتی میں پولیس وہاں کہ طرف کی ملکوں دوسرے ہوں تآا میں اب تھا۔ بہتر قدرے لیکن ،تھا نہیں ئیڈیلٓا وہ ،تھیں
ہے جاتا کیا اختیار پروفیشن بطور کو پولیس وہاں ہے۔ ہوتی کیسے
یا میڈیکل بعد کے انٹرمیڈیٹ پٓا یہاں جیسے
تربیت عملی وہاں ہے۔ پڑتا پڑھنا میں یونیورسٹی پولیس سال پانچ کو پٓا ہیں۔ کرتے اختیار پروفیشن بطور کوانجینئرنگ
ایک صرف بھرتی میں نظام پولیس کے برطانیہ الگ۔ کی افسران سینئر اور ہے ہوتی الگ کی افسران جونیئر ہے۔ ہوتی
س
سینیارٹی اپنی بعد کے اس ،ہیں جاتے لے ٹیوٹ انسٹی ٹریننگ اپنے وہ پر۔ سطح کیکانسٹیبلپولیس یعنی ،ہے پر طح
ایس اے تو ہے مرضی ہے۔ ہوتی بھرتی پر سطح ہر پاس ہمارے ہیں۔ رکھتے کرکے پاس امتحانات انٹرنل مختلف اور
ک انسپکٹر تو ہے مرضی ہیں۔ کرلیتے بھرتی پر سطح کی ئیٓا
بھرتیاں پر سطحوں اتنی ہیں۔ کرلیتے بھرتی پر سطح ی
ہوتی۔ نہیں تربیت مناسب بعد کے بھرتی پھر ہوتیں۔ نہیں میں ملکوں دوسرے
9
بات اس میں ہے۔ مدت ناکافی ٹریننگ ماہ
بہت ًانسبت ذریعے کے ایس ٹی این نے ہم میں اس ہے۔ پست بہت معیار کا بھرتی میںپولیس کہ گا کروں اتفاق سے
الٹ ر
اور اکنامکس میکرو انہیں باوجود کے اکنامکس اے ایم ہے۔ پست بہت تعلیم ِ
معیار کا صوبے مجموعی ِبحیثیت ہے۔ لی
نہیں سے سنجیدگی کو اسباب کے جرائم ہوئے بڑھتے میں ملک کہ ہے یہ المیہ ہمارا ہے۔ نہیں پتا کا اکنامکس مائیکرو
سنجید لیے کے سدباب کے ان نہ اور ،گیا لیا
ڈھانچے قانونی کے ملک نے حکمرانوں ہمارے بلکہ ،گئیں کی کوششیں ہ
کے سال چالیس گزشتہ کیے۔ فراہم مواقع کےنکلنے بچ سے گرفت کی قانون کو مجرموں کرکے ترامیم کی مرضی میں
ت کن مایوس ایسی میں ڑٓا کی کرنے تبدیل کو قوانین ہوئے بنائے کےانگریز نے سازوں قانون ہمارے دوران
کیں بدیلیاں
ہے۔ رہا نہیں سانٓا بھی دالنا سزائیں انھیں بلکہ ہے ہوگیا مشکل صرف نہ النا میں گرفت کی قانون کو مجرموں سے جن
ڈالنا ہاتھ لیے کے پولیس پر گردوں دہشت کہ ہے گیا بنادیا پیچیدہ قدر اس کو تعریف کی قوانین کے گردی دہشت ادھر
ق شدہ ترمیم جبکہ رہا۔ نہیں ممکن
بحیثیت جاسکتیں۔ نہیں ہی دی سزائیں واقعی قرار کو گردوں دہشت تحت کے وانین
سے جس ،بنایا تر سانٓا کو تعریف کی قوانین کے گردی دہشت نے میں پر نشاندہی کی ججوں سیشن چند قانون وزیر
کراکے ختم کو ترمیمات ان بعد کے وزارت میری لیکن ،ہوا ممکن دالنا سزائیں کو گردوں دہشت
کرکے ترامیم نئی اور
کہتی میں ہوگیا۔ مشکل مزید النا میں گرفت کی قانون کو گردوں دہشت بعد کے اس گیا۔ بنادیا پیچیدہ دوبارہ کو قوانین
سے بد معامالت سے وجہ کی جس ،دیتا ہونے نہیں صحیح کو چیز کسی جو ہے شر ایک میں ایجنڈے پورے اس ہوں
قوانی پولیس ہیں۔ جارہے ہوتے بدتر
پولیس کہ یہ وہ ،گی چاہوں کرنا بات پر پہلو افسوسناک بہت ایک سے حوالے کے ن
اسٹینڈنگ افسر سینئر کوئی یا جی ئیٓا میںاس ،ہے باالتر سے قوانین ملکی یہ ،ہے ہوتی بک بلیو ایک زیراستعمال کے
کر عمل طرح کی قانون ملکی پر جس ،ہے رہتا کرتا درج حکم کا مدٓاعملدر یعنی رڈرٓا
اس باال سے قانون میں ہے۔ ہوتا نا
شوہر اگر تحت کے بک رڈرٓا اسٹینڈنگ پولیس بلیو اس گی۔ چاہوں کرنا واضح سے مثال ایک کو بک رڈرٓا پولیس بلیو
ملکی کہ جب ،کرتی نہیں کارروائی قانونی خالف کے شوہر کر دے قرار تنازع گھریلو پولیس تو کرے تشدد پر بیوی
ق یہ مطابق کے قانون
نظرانداز کو قانون ملکی بموجب کے حکم خودساختہ پولیس لیکن ،ہے جرم پولیس اندازی دست ِابل
- 11. Course: Imraniyaat (9432)
Semester: Spring 2021
11
بک بلیو یہ تی۔ٓا نہیں میں حرکت پولیس ،جائے نہ مر سے تشدد شوہرکے بیوی تک جب کرتی۔ نہیں کارروائی کرکے
ہ نہیں تیار کو بتانے کوئی گئی؟ کی رائج تحت کے قانون کس ،کی ایجاد نے کس
یہ وجہ اہم ایک کی بڑھنے جرائم ے۔
پر بنا کی مقاصد مذموم یا دبائو سیاسی پر ان لیکن ہیں بنالیے خاصے اچھے تو قوانیں نے حکومتوں ہماری کہ ہے بھی
نُا ہیں کی ترامیم جو میں قوانین میں برسوں رّتس ان نے ہم ہیں۔ ہی بڑھنے تو جرائم ہے ظاہر پھر ،جاتا کیا نہیں عمل
قانو سے
کے مجرموں ہے۔ ہورہا اضافہ میں جرائم بھی سے اس ہے۔ پڑی ڈھیلی بجائے کے ہونے مضبوط گرفت کی ن
جس ،ہے ہوتی پیدا دلیری اور ہمت کی کرنے جرائم میں ں لوگو بھی سے مثالوں اور نظیروں کی جانے بچ سے ں ٔ
سزاو
تعل ِبنصا ہمارے میں ابتدا ہے۔ بڑھتا رجحان کا جرائم میں معاشرے سے
پھر تھے۔ شامل اسباق کے سازی کردار میں یم
پر بنا اس یا۔ٓا انحطاط اخالقی میں قوم سے جس گئے دیئے نکال ابواب کےاخالقیات اور سازی کردار سے نصاب قومی
سیاسی بال قوانین کہ ہے یہی حل یا سدباب کا عوامل تمام ان بڑھے۔ جرائم سے جس چڑھی پروان ذہینت مجرمانہ
بنانا مداخلت
احساس کا داریوں ذمے قومی اپنی ہمیں سے حوالے کے اضافے میں بادیٓا چاہیے۔ ہونا مدٓاعملدر پر ان اور
دیکھنا انھیں ہمیں ،ہیں غلطیاں جو میں قانون ہمارے گا۔ کرسکے نہیں برداشت بوجھ کا جرائم معاشرہ ورنہ ،چاہیے ہونا
دالنے سزا کو مجرم سے جن ہیں غلطیاں ایسی وہ گا۔ پڑے
وقت سُا پر قانون ہم ہے۔ ہوگیا خراب کار طریقہ پورا کا
ہوسکتے غائب باقاعدہ ،ہیں کرسکتے سمجھوتہ پر قانون وہ کہ ہیں دیتے اختیار یہ کو گواہوں جب ہیں کرتے سمجھوتہ
اسالم سے وجہ کی اس اور گئی الئی باقاعدہ اندر کے دیت قانون ہمارے ہستہٓا ہستہٓا یہ ہے چیز جو یہ ہیں۔
ہوتا بدنام
ہے ہوتا کرناثابت پہلے میں قانون کے قصاص کہ ہے یہ حقیقت ہے۔ نہیں تعلق کوئی سے شریعت اور اسالم کا اس ہے۔
کردیتے شروع سمجھوتہ ہی قبل سے ٹرائل ہم جائے۔ کیا کیا ساتھ کے اس کہ ہے تآا مرحلہ یہ تب ،ہے مجرم کوئی کہ
پہلے سے ہونے شروع ٹرائل طرح اس ہیں۔
شریعت بلکہ ،نہیں تعلق کوئی سے شریعت کا اس ہے۔ جاتا چھوٹ ملزم ہی
پر اس چاہیے۔ ہونا نہیں سمجھوتہ یا خلل کوئی میں ٹرائل ،چالئیں کو ٹرائل سے طریقے صحیح پٓا کہ ہے الزم میں
مک ہم ہو۔ انصاف تاکہ کرو تعاون میں چالنے مقدمہ اور بولو سچ ہمیشہ کہ یہ ،ہیں یاتٓا سی بہت
کو گواہان کرکے مکا
سے سمجھوتوں کے طرح اس چاہیے۔ ہونا نہیں سمجھوتہ کوئی پر انصاف اور قانون کہتے۔ نہیں کچھ ہم ہیں۔ دیتے بھگا
کو پولیس دیکھا نے ہم کہ یہ وہ ،ہے اور بات ایک ہیں۔ بڑھتے جرائم میں معاشرے سے جس ہیں جاتے چھوٹ مجرم
پ نہیں کوڈ پروسیجر کرمنل اور قانون
بھی فہم سماجی کا ان نہیں۔ خاص کوئی بھی تعلیم کی والوںپولیس اکثر جاتا۔ ڑھایا
یافتہ تعلیم ،تھی رہی بدل نوعیت کی جرائم میں سماج کہ تھے بنائے ال کرمنل کر دیکھ یہ نے انگریز ہوتا۔ نہیں زیادہ
تھے۔ کررہے اختیار طریقے جدید لیے کے جرائم وہ ،تھے رہےٓا سامنے مجرم
4
193
کے رولز پولیس پنجاب کے ء
سن ای ایچ یا گریجویٹ قابلیت تعلیمی کی انسپکٹر یا انسپکٹر سب ایک لیے کے نمٹنے سے مجرموں یافتہ تعلیم مطابق
اسناد جعلی اکثر جو کیے بھرتی پاس میٹرک یا جماعت سات نے ہم !کیا کیا نے ہم لیکن تھا۔ ہونا یافتہ ڈپلومہ سے کالج
ذریع کے رشوت اور
اسے ،ہیں نہیں روپے الکھ تین کریں فرض لیے کے دینے رشوت پاس کے جس ہیں۔ تےٓا ے
ثبوتوں فرانزک میں زمانے کے کل جٓا گا۔ کمائے روپے کروڑوں سے سُا واال کرنے فراہم الکھ تین لیے کے رشوت
ٹیسٹ اے این ڈی میں جن ہیں لیب لیے کے اس ،ہے جارہی دی اہمیت اولین میں بھر دنیا کو
بھی اب ہم ہیں۔ ہورہے
بنیاد سائنسی مجرماصل تبھی ،چاہئیں ہونی لیب فرانزک جدید میں صوبوں لیے کے اس ہیں۔ ہوئے اٹکے پر گواہی بیانی