Submit Search
Upload
Yeh shamai n chotee chotee see by ibnay muneeb
•
0 likes
•
99 views
I
Ibnay Muneeb
Follow
"یہ شمعیں چھوٹی چھوٹی سی" از ابنِ مُنیب
Read less
Read more
Spiritual
Report
Share
Report
Share
1 of 45
Download now
Download to read offline
Recommended
اپنے پیارے ساتھ چلیں تو رستے منزل ہو جاتے ہیں (اِبنِ مُنیبؔ) کتاب :"رستے منزل ہو جاتے ہیں" از اِبنِ مُنیبؔ صنف: شاعری آنلائن اشاعت: نومبر 2016
Rastay Manzil Ho Jaatay Hain by Ibnay Muneeb
Rastay Manzil Ho Jaatay Hain by Ibnay Muneeb
Ibnay Muneeb
https://bit.ly/3awEM7b
روانشناس تهران
روانشناس تهران
miladdel
صفحہ صفحہ گزر رہے ہیں دِن ہم ہیں کردار اِک فسانے کے! 'بارہ افسانے' کے عنوان سے میرا پہلا نثری مجموعہ پیشِ خدمت ہے۔ اس میں وہ افسانے شامل ہیں جو میں نے ۱۹۹۹ سے لے کر اب تک لکھے۔ آپ نے اِن افسانوں کے پیغام کو کیسا پایا، اِس بارے میں اپنی آراء اور اپنے خیالات سے ضرور نوازیے گا۔ بہت شکریہ، ابنِ منیب اکتوبر ۲۰۱۵
Baara afsaanay ibnay muneeb
Baara afsaanay ibnay muneeb
Ibnay Muneeb
Tarikh tamadon will_durant_v_01
Tarikh tamadon will_durant_v_01
arash121
عرفان انسان کامل امام زمان فلسفه ظهور سیر و سلوک عرفانی فلسفه ازدواج و زناشوئی لقاءالله تشیّع وحدت وجود عشق عرفانی تأویل قرآن معرفت نفس خودشناسی دجال خلق جدید قیامت آدم و حوا عرفان درمانی امامت شفاعت کرامت عرفان شیعی هرمنوتیک اشراق حکمت فلسفه نجات فمینیزم اگزیستانسیالیزم علم توحید اسلام شناسی ظهور امام زمان ناجی موعود دکتر علی شریعتی نیچه هایدگر صادق هدایت فلسفه سینما فلسفه عشق فلسفه دین فلسفه زندگی خودکشی فلسفه طلاق ولایت وجودی شناخت شناسی معرفت شناسی فلسفه ملاصدرا طب اسلامی حکمت الاشراق معراج مهدی موعود فاطمه شناسی علی شناسی امام شناسی شیطان شناسی خداشناسی تئوسوفی حافظ مولانا روزبهان بقلی مولوی ابن عربی رجعت حسینی فلسفه مرگ ابرانسان زرتشت عرفان حلقه اوشو کریشنامورتی فلسفه نماز اسرار صلوة فلسفه گناه بهشت جهنم برزخ عذاب فلسفه بیماری ایدز امراض لاعلاج عرفان اسلامی تناسخ حکومت اسلامی متافیزیک ماورای طبیعت پدیده شناسی خاتمیت غیبت بوبر یاسپرس ادگار آلن پور علائم ظهور حلاج آفرینش جدید عرفانی زایش عرفانی حقیقت محمدی وجه الله آخرالزمان علی اکبر خانجانی
کاتاچوو از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانی
کاتاچوو از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانی
alireza behbahani
جامعۃ الامام نعمان کی سالانہ رپورٹ اور مختصر تعارف سال 2020-21
Annaul report presentaion 2020 21
Annaul report presentaion 2020 21
Noman Educational Trust
تیشے کی چوٹ چاہیے دستِ دعا کے ساتھ ذوقِ خودی بھی چاہیے ذوقِ خدا کے ساتھ مہندی لگا کے بیٹھیے محفل میں پھر حضور خونِ جگر کشیدیے رنگِ حِنا کے ساتھ حیراں ہیں اُس کو دیکھیے یا دیجیے حساب روزِ وصال آ ملا روزِ جزا کے ساتھ سمجھے کوئی تو راز ہیں اِس میں بھی تہ بہ تہ بانگِ مُنیبؔ ایک ہے بانگِ درا کے ساتھ بچنے کا اُن کی بزم میں امکاں نہ تھا مُنیبؔ تیرِ نظر نے آ لیا دستِ قضا کے ساتھ - ابنِ مُنیبؔ
Teeshay ke ghazal
Teeshay ke ghazal
Ibnay Muneeb
شیخ صاحب باندھ کر اِک دن حرم کو لے چلے مست ہو گاتے تھے رِند "آخر بلاوا آ گیا!" - ابنِ مُنیبؔ
Seikh sahab baandh kr
Seikh sahab baandh kr
Ibnay Muneeb
Recommended
اپنے پیارے ساتھ چلیں تو رستے منزل ہو جاتے ہیں (اِبنِ مُنیبؔ) کتاب :"رستے منزل ہو جاتے ہیں" از اِبنِ مُنیبؔ صنف: شاعری آنلائن اشاعت: نومبر 2016
Rastay Manzil Ho Jaatay Hain by Ibnay Muneeb
Rastay Manzil Ho Jaatay Hain by Ibnay Muneeb
Ibnay Muneeb
https://bit.ly/3awEM7b
روانشناس تهران
روانشناس تهران
miladdel
صفحہ صفحہ گزر رہے ہیں دِن ہم ہیں کردار اِک فسانے کے! 'بارہ افسانے' کے عنوان سے میرا پہلا نثری مجموعہ پیشِ خدمت ہے۔ اس میں وہ افسانے شامل ہیں جو میں نے ۱۹۹۹ سے لے کر اب تک لکھے۔ آپ نے اِن افسانوں کے پیغام کو کیسا پایا، اِس بارے میں اپنی آراء اور اپنے خیالات سے ضرور نوازیے گا۔ بہت شکریہ، ابنِ منیب اکتوبر ۲۰۱۵
Baara afsaanay ibnay muneeb
Baara afsaanay ibnay muneeb
Ibnay Muneeb
Tarikh tamadon will_durant_v_01
Tarikh tamadon will_durant_v_01
arash121
عرفان انسان کامل امام زمان فلسفه ظهور سیر و سلوک عرفانی فلسفه ازدواج و زناشوئی لقاءالله تشیّع وحدت وجود عشق عرفانی تأویل قرآن معرفت نفس خودشناسی دجال خلق جدید قیامت آدم و حوا عرفان درمانی امامت شفاعت کرامت عرفان شیعی هرمنوتیک اشراق حکمت فلسفه نجات فمینیزم اگزیستانسیالیزم علم توحید اسلام شناسی ظهور امام زمان ناجی موعود دکتر علی شریعتی نیچه هایدگر صادق هدایت فلسفه سینما فلسفه عشق فلسفه دین فلسفه زندگی خودکشی فلسفه طلاق ولایت وجودی شناخت شناسی معرفت شناسی فلسفه ملاصدرا طب اسلامی حکمت الاشراق معراج مهدی موعود فاطمه شناسی علی شناسی امام شناسی شیطان شناسی خداشناسی تئوسوفی حافظ مولانا روزبهان بقلی مولوی ابن عربی رجعت حسینی فلسفه مرگ ابرانسان زرتشت عرفان حلقه اوشو کریشنامورتی فلسفه نماز اسرار صلوة فلسفه گناه بهشت جهنم برزخ عذاب فلسفه بیماری ایدز امراض لاعلاج عرفان اسلامی تناسخ حکومت اسلامی متافیزیک ماورای طبیعت پدیده شناسی خاتمیت غیبت بوبر یاسپرس ادگار آلن پور علائم ظهور حلاج آفرینش جدید عرفانی زایش عرفانی حقیقت محمدی وجه الله آخرالزمان علی اکبر خانجانی
کاتاچوو از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانی
کاتاچوو از آثار منتشر نشده استاد علی اکبر خانجانی
alireza behbahani
جامعۃ الامام نعمان کی سالانہ رپورٹ اور مختصر تعارف سال 2020-21
Annaul report presentaion 2020 21
Annaul report presentaion 2020 21
Noman Educational Trust
تیشے کی چوٹ چاہیے دستِ دعا کے ساتھ ذوقِ خودی بھی چاہیے ذوقِ خدا کے ساتھ مہندی لگا کے بیٹھیے محفل میں پھر حضور خونِ جگر کشیدیے رنگِ حِنا کے ساتھ حیراں ہیں اُس کو دیکھیے یا دیجیے حساب روزِ وصال آ ملا روزِ جزا کے ساتھ سمجھے کوئی تو راز ہیں اِس میں بھی تہ بہ تہ بانگِ مُنیبؔ ایک ہے بانگِ درا کے ساتھ بچنے کا اُن کی بزم میں امکاں نہ تھا مُنیبؔ تیرِ نظر نے آ لیا دستِ قضا کے ساتھ - ابنِ مُنیبؔ
Teeshay ke ghazal
Teeshay ke ghazal
Ibnay Muneeb
شیخ صاحب باندھ کر اِک دن حرم کو لے چلے مست ہو گاتے تھے رِند "آخر بلاوا آ گیا!" - ابنِ مُنیبؔ
Seikh sahab baandh kr
Seikh sahab baandh kr
Ibnay Muneeb
گزشتہ برس کے دو اشعار، کچھ تازہ اضافوں کے ساتھ زیبا ہے کب اِس کے سوا انجام کچھ دیوانے کو بلبل کو مارا ہجر نے، اور وصل نے پروانے کو جب لِکھ چکا ہے لکھنے والا پھر مَلَک لکھتے ہیں کیا؟ تم بیٹھ کر سوچو مِیاں ہم تو چلے میخانے کو اچھا ہے جو کامل ہو دل اور عقل بھی بے داغ ہو ہاں ہوشمند کو ہوش دے اور مست رکھ مستانے کو کیسے ہو طے کیا ہے "سمجھ"؟ اور کون ہے یاں ناسمجھ؟ سمجھے ہیں کب مشکل مِری آتے ہیں جو سمجھانے کو - ابنِ مُنیبؔ
Zaiba hay kubb ghazal
Zaiba hay kubb ghazal
Ibnay Muneeb
"تلاش" "اسلام یہ کہتا ہے"، "اسلام وہ کہتا ہے" پر کس سے یہ کہتا ہے؟ وہ شخص نہیں ملتا مذہب نے برا جانا جس عکس کو، مسلم میں وہ عکس تو مِلتا ہے، برعکس نہیں مِلتا - ابنِ مُنیبؔ
Talash
Talash
Ibnay Muneeb
ایک تازہ غزل (دوسرا شعر فارسی سے ماخوذ ہے)۔۔۔ ہرگز نگہ حریصِ کوہ و دمن نہیں ہے چاہت ہمیں سوائے چاہِ ذقن نہیں ہے اے عندلیبِ ناداں مت شور کر یہاں پر نازک مزاج ہیں وہ، تابِ سخن نہیں ہے پردیس میں ہمیشہ رہتی ہے اِک کمی سی سب کچھ ہے واں میسر، صبحِ وطن نہیں ہے کر دے گا چاک اِس کو پھر سے جنوں ہمارا بندِ قبا ہے یارو، بندِ کفن نہیں ہے ہے بوسہِ بتاں میں تیرا علاج واعظ شیریں سخن نہیں جو شیریں دہن نہیں ہے - ابنِ مُنیبؔ
Hargiz negah harees i koh o daman nahi hai ghazal
Hargiz negah harees i koh o daman nahi hai ghazal
Ibnay Muneeb
"خوف" جااااااااگ تے رہووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاااااااگ تے رہوووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چوکیدار کی آواز سُن کر ثُریا اپنی قبر سے نکل کر اماں کی قبر میں آ بیٹھی۔ "اماں مجھے اِس آواز سے بہت ڈر لگتا ہے!" "ارے تُو کیوں ڈرتی ہے؟ یہ تو شہر والوں کے لیے ہے!" "پر اماں، شہر والے کب جاگتے ہیں!" اماں بے اختیار مسکرا اٹھی، "کیا مطلب؟" "دیکھ اُس رات تو کوئی نہیں جاگا۔۔۔" "ششش!"، اماں نے ایک دم ثُریا کی بات کاٹ دی۔ نہر کے گدلے پانی اور اُس میں تیرتے خس و خاشاک کا ذائقہ اماں کے منہ میں اُبل اُٹھا۔ پر اُس رات ہُوا کیا تھا؟ اُسے شاید ٹھیک سے یاد بھی نہیں تھا۔ کچھ ٹوٹی پھوٹی جھلکیاں تھیں۔ درد کی۔ بے بسی کی۔ راحت کی۔ طویل قید سے رہائی کی۔ نشے میں دھت شوہر کی مارـ گاؤں میں ابا کا دائمی حکم "اب وہاں سے تیرا جنازہ اُٹّھے"ـ گٹھڑی میں جمع پونجی ـ شہر کی خوابیدہ گلیاں ـ کسی دارالامان مسکن یا معجزے کی تلاش ـ رات کا گہرا اندھیرا دھیرے دھیرے، انتہائی خاموشی سے، کونے کدھروں سے ماں بیٹی کے آر پار گزرتی نگاہوں میں اترتا ہواـ شاید گھبرا کر اُس نے دل ہی دل میں کسی مہربان کو آواز دی تھی ـ اور اگلے ہی موڑ پر اُبھرتی نہر نے انتہائی شفقت سے لبیک کہا تھا۔ اور پھر۔۔۔ جااااااااگ تے رہووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاااااااگ تے رہوووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چوکیدار کی آواز نہر کے کنارے اُن آخری لمحات کی طرح ایک بار پھر ماں بیٹی کے کانوں سے ٹکرائی۔ ثُریا کانپتے ہوئے اماں سے لپٹ گئی۔ اماں نے منہ سے تنکا نکالا اور ثریا کو مضبوطی سے اپنی آغوش میں لے لیا۔ نہ ڈر بیٹا، اب نہ ڈرـ شہر سوتا رہا۔ تحریر: ابنِ مُنیب
Khouf
Khouf
Ibnay Muneeb
"عدالت" ویڈیو وائرل ہو چکی تھی۔ دنیا نے اُس کا اصل چہرہ دیکھ لیا تھا۔ اب ویڈیو کو جعلی ثابت کرنا صرف اور صرف اُس کا مسئلہ تھا۔ اور شرارت کرنے والے یہ جانتے تھے۔ بے گناہی وائرل نہیں ہوتی۔ - ابنِ مُنیبؔ (فلیش فکشن)
Adaalat
Adaalat
Ibnay Muneeb
(ایک طرحی غزل۔ طرح مصرع واوین میں ہے۔) "پتھروں پر چلتے چلتے کہکشاں تک آ گئے" راندہِ درگاہ آخر آسماں تک آ گئے الحذر اے ہم صفیرو، کچھ تو ہو تدبیرِ ضو! پنجہ ہائے ظلمتِ شب آشیاں تک آ گئے دیکھیے اُبھریں گے اب تازہ خدا، مذہب نئے اہلِ دل اہلِ نظر شہرِ بُتاں تک آ گئے اُن کی محفل سے اُٹھے ہم چار شانوں پر مُنیبؔ پہلے دل لُوٹا کیے، پھر نقدِ جاں تک آ گئے - ابنِ مُنیبؔ
Patharon per chaltay chaltay ghazal
Patharon per chaltay chaltay ghazal
Ibnay Muneeb
ہو نہ ہو، یہ ہے ہماری ہی "رقابت" کا ثمر روز لِکھتے ہیں تری مدحت کراماً کاتبیں - ابنِ مُنیبؔ (نوٹ: عربی میں "رقیب" کہتے ہیں نگران یا نظر رکھنے والے کو، جیسے کراماََ کاتبین ہم پر نگران ہیں)
Ho na ho yeh hay
Ho na ho yeh hay
Ibnay Muneeb
"بچوں کی نظم" (انگریزی نرسری رہائم "وَن، ٹو، تھری، فور، فائیو، وَنس آئی کاٹ آ فش الائیو" پر مبنی) ایک، دو، تین، چار، پانچ مچھلی پکڑی میں نے آج! چھ ، سات، آٹھ، نو، دس چھوڑ دیا پھر اُس کو بس! چھوڑ دیا کیوں اُس کو جی؟ ڈر تھا مجھ کو کاٹے گی! ڈرتے تھے تو پکڑی کیوں؟ میری مرضی، میں جانوں! - ابنِ مُنیبؔ
Aik douteencharpanch machli pakree
Aik douteencharpanch machli pakree
Ibnay Muneeb
"بچوں کی نظم" (انگریزی نرسری رہائم "وَن، ٹو، تھری، فور، فائیو، وَنس آئی کاٹ آ فش الائیو" پر مبنی) ایک، دو، تین، چار، پانچ مہنگی چُوڑی، سستا کانچ چھ، سات، آٹھ، نو، دس بھاگ کے ہم نے پکڑی بس بھاگ کے بس کیوں پکڑی جی؟ چُوڑی واپس کرنی تھی! واپس ہو گئی چُوڑی کیا؟ چُوڑی والا بھاگ گیا! - ابنِ مُنیبؔ
Aik douteencharpanch mehngi choree
Aik douteencharpanch mehngi choree
Ibnay Muneeb
"بچوں کی نظم" (انگریزی نرسری رہائم "دیئر واز آ فارمر ہیڈ آ ڈاگ" پر مبنی) دادو نے اک دنبہ پالا ڈَمبَو اُس کا نام-او ڈ - م - ب - و ڈ - م - ب - و ڈ - م - ب - و اور ڈَمبَو اُس کا نام-او - ابنِ مُنیبؔ
Daado nai ikk dunba pala
Daado nai ikk dunba pala
Ibnay Muneeb
لِکھ چُکا جب لکھنے والا، پھر مَلَک لکھتے ہیں کیا؟ بیٹھ کر سوچو مِیاں تم، ہم چلے میخانے کو - ابنِ مُنیبؔ
Likh chuka jabb likhnay wala
Likh chuka jabb likhnay wala
Ibnay Muneeb
زیبا ہے کب اِس کے سوا انجام کچھ دیوانے کو بلبل کو مارا ہجر نے، اور وصل نے پروانے کو - ابنِ مُنیبؔ
Zaiba hay kubb
Zaiba hay kubb
Ibnay Muneeb
اُس کو آنا تھا نہ آیا، چل بسے نہ دن میں کیوں؟ ہائے قسمت میں ہماری رتجگا اِک اور تھا ہم نے پایا عقْل کو بھی دائروں کی قید میں مسئلے کی تہہ میں دیکھا، مسئلہ اِک اور تھا پوچھتے تھے وہ، "کبھی دیکھا ہے ہم سا بے وفا؟" ہم حریصِ صد جفا تھے، کہہ دِیا "اِک اور تھا!" جنگ برپا تھی محبت اور تجسّس میں منیبؔ اُس کے گھر کے راستے میں راستہ اِک اور تھا - ابنِ مُنیبؔ
Uss ko aana tha na aaya ghazal
Uss ko aana tha na aaya ghazal
Ibnay Muneeb
(ایک تجرباتی شعر) I had a dream that you were here پر خواب تو جُھوٹے ہوتے ہیں Our deepest thoughts they do ensnare وہ لوگ جو رُوٹھے ہوتے ہیں - ابنِ مُنیبؔ
I had a dream
I had a dream
Ibnay Muneeb
"سائیکل کا پہیّہ گھومے گول گول گول" (انگریزی نرسری رہائم "وِہیلز آن دا بس گو راؤنڈ ایند راؤنڈ" پر مبنی) سائیکل کا پہیّہ گھومے گول گول گول گول گول گول ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گول گول گول سائیکل کا پہیّہ گھومے گول گول گول صبح، دوپہر، اور شام سائیکل پہ بھیّا بولے "پیچھے ہٹ جاؤ" "پیچھے ہٹ جاؤ ۔۔۔۔۔۔ پیچھے ہٹ جاؤ" سائیکل پہ بھیّا بولے "پیچھے ہٹ جاؤ" صبح، دوپہر، اور شام سائیکل کی گھنٹی بجے ٹن ٹن ٹن ٹن ٹن ٹن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٹن ٹن ٹن سائیکل کی گھنٹی بجے ٹن ٹن ٹن صبح، دوپہر، اور شام سائیکل پہ جھولا مِلے آ ہا ہا آ ہا ہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آ ہا ہا سائیکل پہ جھولا مِلے آ ہا ہا صبح، دوپہر، اور شام - ابنِ مُنیبؔ
Cycle ka pahyya
Cycle ka pahyya
Ibnay Muneeb
“بے بی مانیٹر" رات کے تقریباََ ڈیڑھ بج رہے تھے۔ بے بی مانیٹر پورے زور سے چِلّایا۔ علی یکایک بستر سے نکلا اور بیٹے کے کمرے کی طرف دوڑا۔ بچہ انتہائی سکون سے اپنے پنگھوڑے میں سو رہا تھا۔ اُسے کچھ سمجھ نہ آیا۔ زیادہ سوچے بغیر دوبارہ سو گیا۔ تین بجے کے قریب ایک بار پھر بے بی مانیٹر تلملا اُٹھا۔ اِس بار اُس کی بیوی اُس سے پہلے اُٹھ کر بھاگی اور سر کُھجاتی واپس لوٹی "عماد تو آرام سے سو رہا ہے"۔ جب تیسری بار ایسا ہی ہوا تو وہ پنگھوڑا اُٹھا کر اپنے کمرے میں لے آئے اور بے بی مانیٹر بند کر دیا۔ صبح کام والی دیر سے آئی اور معذرت کرنے لگی۔ "بچہ بہت بیمار ہے، رات بھر اُٹھ اُٹھ کر روتا رہا۔" علی نے اُسے اپنے دوست کے کلینک کا بتایا اور دوست کو کال کر کے بچے کو دیکھنے کا کہہ دیا۔ چند دن بے بی مانیٹر خاموش رہا، پھر ایک رات اچانک زور زور سے بجنے لگا۔ اِس بار علی اور اُس کی بیوی دونوں اُٹھ بیٹھے۔ "رونے کا انداز عماد کا نہیں ہے" اُس کی بیوی آنکھیں مَلتے ہوئے انتہائی بے یقینی کے عالم میں بولی۔ "کیسی بات کرتی ہو، کیسے ممکن ہے"، علی نے اُسے سمجھایا اور دونوں عماد کے کمرے کی طرف لپکے۔ معصوم انگوٹھا منہ میں دبائے گہری نیند سو رہا تھا۔ اِس بار پھر اُسے اُٹھا کر اپنے کمرے میں لے آئے اور بے بی مانیٹر بند کر دیا۔ اگلی صبح علی دفتر کے راستے میں ایک اشارے پر رُکا ہی تھا کہ پیومنٹ پر بیٹھے مزدور سے نظریں چار ہو گئیں۔ اُس نے نظریں تو فوراََ پھیر لیں، پر مزدور کی آنکھوں کی ہلکی سی دھندلاتی لالی اُس کی نگاہوں کے سامنے منڈلاتی رہی۔ علی کی عادت تھی کہ وہ اپنے کام سے کام رکھتا تھا اور ترتیب سے ہٹ کر کچھ نہیں کرتا تھا۔ پر اُس دن نہ جانے کیوں آگے جانے کی بجائے اُس نے گاڑی مزدور کے پاس روک دی۔ مزدور بیلچا ٹوکرا اُٹھا کر گاڑی کی طرف دوڑا۔ "صاب جی کام ہو تو بتائیں، دیہاڑی جو بھی دیں گے لے لوں گا"۔ علی ابھی کچھ سوچ ہی رہا تھا کہ مزدور کی آنکھوں کی دھندلاہٹ لوٹ آئی "پانچ دن سے کام نہیں ملا، گھر میں چھوٹے بچے ہیں۔۔"۔ اچانک علی کو ماموں کے زیرِ تعمیر مکان کا خیال آیا۔ مزدور کو گاڑی میں بٹھا کر وہاں لے گیا اور ٹھیکیدار کو راضی کیا کہ چند دن کے لیے ہی سہی پر اُسے کچھ کام ضرور دے گا۔ اِس کے بعد وہ دفتر چلا گیا۔ رات کو اُس نے مزدور والے واقعے کا ذکر بیوی سے کیا اور ساتھ بے بی مانیٹر کے عجیب و غریب مسئلے پر بھی بات ہوئی، پر وہ کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔ البتہ اُنہوں نے بے بی مانیٹر کو ڈبے میں ڈال کر سٹور روم میں رکھ دیا اور بچے کا پنگھوڑا مستقل اپنے کمرے میں لے آئے۔ چند ہفتے ہی گزرے تھے کہ ایک رات اچانک علی کی آنکھ کُھلی۔ تقریباََ ڈیڑھ بج رہے تھے۔ عماد اور اُس کی ماں سو رہے تھے - سٹور روم سے ہلکی ہلکی رونے کی آواز آ رہی تھی۔ رات کی اس تنہائی میں اُس پر بات پوری طرح کُھلتی چلی گئی ـ وہ کچھ دیر بیٹھا سوچتا رہا۔ کیسے کر پاوں گا یہ سب؟ میری بساط کیا ہے؟ پھر یکایک اُس پر ایک اطمینان سا طاری ہونے لگا۔ وہ مجھے میری سکَت سے زیادہ کام نہیں دے گا۔ اور اسباب پیدا کرنے والا بھی تو وہی ہے۔ مجھے تو بس لبیک کہنا ہے ـ یہ سوچتے سوچتے اُس کا ارادہ پختہ ہوتا گیا، "میں تیار ہوں" - سٹور روم میں پڑا بے بی مانیٹر خاموش ہو گیا ـ تحریر: ابنِ مُنیب
Baby monitor
Baby monitor
Ibnay Muneeb
"شہ مات" زندگی شطرنج کا کھیل نہیں ہے پر جو ایسا سمجھتے ہیں اُن کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیں یہی اُن کے لیے شہ مات ہے - ابنِ مُنیبؔ
Sheh maat
Sheh maat
Ibnay Muneeb
(معروف مصرعے "اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں" کے ساتھ ایک تازہ غزل) ہم کو سیرت سے ہے مطلب، رُخ کے سودائی نہیں "اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں" عاشقِ ناکام کی حالت نہ ہرگز پوچھیئے زندگی رخصت ہوئی ہے، اور قضا آئی نہیں ناز ہے تیری غلامی پر مگر تُو ہی بتا فائدہ زنجیر کا جب کوئی شنوائی نہیں؟ سَر اُٹھائے پھر رہے ہیں شہر میں مَیں اور رقیب تیرے در کی ٹھوکروں میں کوئی رسوائی نہیں یار ہو دل میں بسا تو شامِ ہجراں بھی مُنیبؔ محفلِ صد رنگ و بو ہے بزمِ تنہائی نہیں - ابنِ مُنیبؔ ----------------------------------- پس نوشت: انٹرنیٹ پر یہ مصرع ("اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں") ایک "قصے" کی صورت میں ملتا ہے۔ مَیں البتہ فی الحال قصے اور مصرعے کے خالق کا سراغ نہیں لگا پایا۔ قصہ کچھ یوں مِلتا ہے: ایک بادشاہ کے سامنے چار آدمی بیٹھے تھے۔ اندھا، فقیر ، عاشق اور عالمِ دین۔ بادشاہ نے ایک مصرع کہا اور چاروں کو حکم دیا کہ اس پر گرہ بندی کریں ۔ مصرع تھا: "اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں" اِس پر اندھے نے کہا: مجھ میں بینائی نہیں اور اُس میں گویائی نہیں اس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں فقیر نے کہا: مانگتے تھے زر مصور جیب میں پائی نہیں اس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں عاشق نے کہا: ایک سے جب دو ہوئے پھر لطفِ یکتائی نہیں اس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں اور عالمِ دین کہا: بت پرستی دین احمد ﷺ میں کبھی آئی نہیں اس لیے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
Hum ko seerat sai hai matlab
Hum ko seerat sai hai matlab
Ibnay Muneeb
"کرونا" کوئی نسرین نہ سوسن نہ حنا یاد ہمیں اب تو ہر چھینک پہ آتا ہے خدا یاد ہمیں - ابنِ مُنیبؔ
Koi nasreen na sousan
Koi nasreen na sousan
Ibnay Muneeb
(مولانا رومی کے شعر "من از کجا،پَند از کجا، بادہ بگرداں ساقیا" کی پیروی میں چند اشعار۔ تجرباتی طور پر مختلف زبانوں کو قدرے آزادی سے مکس کیا ہے) "من از کجا، پَند از کجا، بادہ بگرداں ساقیا" ہے سُرخ رُو سے سُرخرُو پیمانہِ جاں ساقیا ہے عیب اِس میں کیا بھلا؟ کیسی حیا؟ کُھل کر پِلا! جانے خدا، ظالم بڑا ہے دردِ ہجراں ساقیا اے نامہ بَر، با چشم تر، دینا اُسے میری خبر تجھ فیض بِن بنجر نظَر، اور دل ہے ویراں ساقیا وَجْہَک اَمَل، صوتَک عَسَل، اَنتَ الحَیاۃ، اَنتَ الاَجَل تُو درد ہے، ہمدرد ہے، اور تُو ہی درماں ساقیا تُوں عشق وی، تُوں یار وی، تُوں ساحل و منجدھار وی دریا بھی تُو، کشتی بھی تُو، اور تُو ہی طوفاں ساقیا جس حال میں لے چل ہمیں، جس جال میں لے چل ہمیں! تُو راہبر، تُو راہزن، تُو ساز و ساماں ساقیا - ابنِ مُنیبؔ
Munn uz kuja pundd uz kuja
Munn uz kuja pundd uz kuja
Ibnay Muneeb
More Related Content
More from Ibnay Muneeb
گزشتہ برس کے دو اشعار، کچھ تازہ اضافوں کے ساتھ زیبا ہے کب اِس کے سوا انجام کچھ دیوانے کو بلبل کو مارا ہجر نے، اور وصل نے پروانے کو جب لِکھ چکا ہے لکھنے والا پھر مَلَک لکھتے ہیں کیا؟ تم بیٹھ کر سوچو مِیاں ہم تو چلے میخانے کو اچھا ہے جو کامل ہو دل اور عقل بھی بے داغ ہو ہاں ہوشمند کو ہوش دے اور مست رکھ مستانے کو کیسے ہو طے کیا ہے "سمجھ"؟ اور کون ہے یاں ناسمجھ؟ سمجھے ہیں کب مشکل مِری آتے ہیں جو سمجھانے کو - ابنِ مُنیبؔ
Zaiba hay kubb ghazal
Zaiba hay kubb ghazal
Ibnay Muneeb
"تلاش" "اسلام یہ کہتا ہے"، "اسلام وہ کہتا ہے" پر کس سے یہ کہتا ہے؟ وہ شخص نہیں ملتا مذہب نے برا جانا جس عکس کو، مسلم میں وہ عکس تو مِلتا ہے، برعکس نہیں مِلتا - ابنِ مُنیبؔ
Talash
Talash
Ibnay Muneeb
ایک تازہ غزل (دوسرا شعر فارسی سے ماخوذ ہے)۔۔۔ ہرگز نگہ حریصِ کوہ و دمن نہیں ہے چاہت ہمیں سوائے چاہِ ذقن نہیں ہے اے عندلیبِ ناداں مت شور کر یہاں پر نازک مزاج ہیں وہ، تابِ سخن نہیں ہے پردیس میں ہمیشہ رہتی ہے اِک کمی سی سب کچھ ہے واں میسر، صبحِ وطن نہیں ہے کر دے گا چاک اِس کو پھر سے جنوں ہمارا بندِ قبا ہے یارو، بندِ کفن نہیں ہے ہے بوسہِ بتاں میں تیرا علاج واعظ شیریں سخن نہیں جو شیریں دہن نہیں ہے - ابنِ مُنیبؔ
Hargiz negah harees i koh o daman nahi hai ghazal
Hargiz negah harees i koh o daman nahi hai ghazal
Ibnay Muneeb
"خوف" جااااااااگ تے رہووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاااااااگ تے رہوووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چوکیدار کی آواز سُن کر ثُریا اپنی قبر سے نکل کر اماں کی قبر میں آ بیٹھی۔ "اماں مجھے اِس آواز سے بہت ڈر لگتا ہے!" "ارے تُو کیوں ڈرتی ہے؟ یہ تو شہر والوں کے لیے ہے!" "پر اماں، شہر والے کب جاگتے ہیں!" اماں بے اختیار مسکرا اٹھی، "کیا مطلب؟" "دیکھ اُس رات تو کوئی نہیں جاگا۔۔۔" "ششش!"، اماں نے ایک دم ثُریا کی بات کاٹ دی۔ نہر کے گدلے پانی اور اُس میں تیرتے خس و خاشاک کا ذائقہ اماں کے منہ میں اُبل اُٹھا۔ پر اُس رات ہُوا کیا تھا؟ اُسے شاید ٹھیک سے یاد بھی نہیں تھا۔ کچھ ٹوٹی پھوٹی جھلکیاں تھیں۔ درد کی۔ بے بسی کی۔ راحت کی۔ طویل قید سے رہائی کی۔ نشے میں دھت شوہر کی مارـ گاؤں میں ابا کا دائمی حکم "اب وہاں سے تیرا جنازہ اُٹّھے"ـ گٹھڑی میں جمع پونجی ـ شہر کی خوابیدہ گلیاں ـ کسی دارالامان مسکن یا معجزے کی تلاش ـ رات کا گہرا اندھیرا دھیرے دھیرے، انتہائی خاموشی سے، کونے کدھروں سے ماں بیٹی کے آر پار گزرتی نگاہوں میں اترتا ہواـ شاید گھبرا کر اُس نے دل ہی دل میں کسی مہربان کو آواز دی تھی ـ اور اگلے ہی موڑ پر اُبھرتی نہر نے انتہائی شفقت سے لبیک کہا تھا۔ اور پھر۔۔۔ جااااااااگ تے رہووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاااااااگ تے رہوووووووو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چوکیدار کی آواز نہر کے کنارے اُن آخری لمحات کی طرح ایک بار پھر ماں بیٹی کے کانوں سے ٹکرائی۔ ثُریا کانپتے ہوئے اماں سے لپٹ گئی۔ اماں نے منہ سے تنکا نکالا اور ثریا کو مضبوطی سے اپنی آغوش میں لے لیا۔ نہ ڈر بیٹا، اب نہ ڈرـ شہر سوتا رہا۔ تحریر: ابنِ مُنیب
Khouf
Khouf
Ibnay Muneeb
"عدالت" ویڈیو وائرل ہو چکی تھی۔ دنیا نے اُس کا اصل چہرہ دیکھ لیا تھا۔ اب ویڈیو کو جعلی ثابت کرنا صرف اور صرف اُس کا مسئلہ تھا۔ اور شرارت کرنے والے یہ جانتے تھے۔ بے گناہی وائرل نہیں ہوتی۔ - ابنِ مُنیبؔ (فلیش فکشن)
Adaalat
Adaalat
Ibnay Muneeb
(ایک طرحی غزل۔ طرح مصرع واوین میں ہے۔) "پتھروں پر چلتے چلتے کہکشاں تک آ گئے" راندہِ درگاہ آخر آسماں تک آ گئے الحذر اے ہم صفیرو، کچھ تو ہو تدبیرِ ضو! پنجہ ہائے ظلمتِ شب آشیاں تک آ گئے دیکھیے اُبھریں گے اب تازہ خدا، مذہب نئے اہلِ دل اہلِ نظر شہرِ بُتاں تک آ گئے اُن کی محفل سے اُٹھے ہم چار شانوں پر مُنیبؔ پہلے دل لُوٹا کیے، پھر نقدِ جاں تک آ گئے - ابنِ مُنیبؔ
Patharon per chaltay chaltay ghazal
Patharon per chaltay chaltay ghazal
Ibnay Muneeb
ہو نہ ہو، یہ ہے ہماری ہی "رقابت" کا ثمر روز لِکھتے ہیں تری مدحت کراماً کاتبیں - ابنِ مُنیبؔ (نوٹ: عربی میں "رقیب" کہتے ہیں نگران یا نظر رکھنے والے کو، جیسے کراماََ کاتبین ہم پر نگران ہیں)
Ho na ho yeh hay
Ho na ho yeh hay
Ibnay Muneeb
"بچوں کی نظم" (انگریزی نرسری رہائم "وَن، ٹو، تھری، فور، فائیو، وَنس آئی کاٹ آ فش الائیو" پر مبنی) ایک، دو، تین، چار، پانچ مچھلی پکڑی میں نے آج! چھ ، سات، آٹھ، نو، دس چھوڑ دیا پھر اُس کو بس! چھوڑ دیا کیوں اُس کو جی؟ ڈر تھا مجھ کو کاٹے گی! ڈرتے تھے تو پکڑی کیوں؟ میری مرضی، میں جانوں! - ابنِ مُنیبؔ
Aik douteencharpanch machli pakree
Aik douteencharpanch machli pakree
Ibnay Muneeb
"بچوں کی نظم" (انگریزی نرسری رہائم "وَن، ٹو، تھری، فور، فائیو، وَنس آئی کاٹ آ فش الائیو" پر مبنی) ایک، دو، تین، چار، پانچ مہنگی چُوڑی، سستا کانچ چھ، سات، آٹھ، نو، دس بھاگ کے ہم نے پکڑی بس بھاگ کے بس کیوں پکڑی جی؟ چُوڑی واپس کرنی تھی! واپس ہو گئی چُوڑی کیا؟ چُوڑی والا بھاگ گیا! - ابنِ مُنیبؔ
Aik douteencharpanch mehngi choree
Aik douteencharpanch mehngi choree
Ibnay Muneeb
"بچوں کی نظم" (انگریزی نرسری رہائم "دیئر واز آ فارمر ہیڈ آ ڈاگ" پر مبنی) دادو نے اک دنبہ پالا ڈَمبَو اُس کا نام-او ڈ - م - ب - و ڈ - م - ب - و ڈ - م - ب - و اور ڈَمبَو اُس کا نام-او - ابنِ مُنیبؔ
Daado nai ikk dunba pala
Daado nai ikk dunba pala
Ibnay Muneeb
لِکھ چُکا جب لکھنے والا، پھر مَلَک لکھتے ہیں کیا؟ بیٹھ کر سوچو مِیاں تم، ہم چلے میخانے کو - ابنِ مُنیبؔ
Likh chuka jabb likhnay wala
Likh chuka jabb likhnay wala
Ibnay Muneeb
زیبا ہے کب اِس کے سوا انجام کچھ دیوانے کو بلبل کو مارا ہجر نے، اور وصل نے پروانے کو - ابنِ مُنیبؔ
Zaiba hay kubb
Zaiba hay kubb
Ibnay Muneeb
اُس کو آنا تھا نہ آیا، چل بسے نہ دن میں کیوں؟ ہائے قسمت میں ہماری رتجگا اِک اور تھا ہم نے پایا عقْل کو بھی دائروں کی قید میں مسئلے کی تہہ میں دیکھا، مسئلہ اِک اور تھا پوچھتے تھے وہ، "کبھی دیکھا ہے ہم سا بے وفا؟" ہم حریصِ صد جفا تھے، کہہ دِیا "اِک اور تھا!" جنگ برپا تھی محبت اور تجسّس میں منیبؔ اُس کے گھر کے راستے میں راستہ اِک اور تھا - ابنِ مُنیبؔ
Uss ko aana tha na aaya ghazal
Uss ko aana tha na aaya ghazal
Ibnay Muneeb
(ایک تجرباتی شعر) I had a dream that you were here پر خواب تو جُھوٹے ہوتے ہیں Our deepest thoughts they do ensnare وہ لوگ جو رُوٹھے ہوتے ہیں - ابنِ مُنیبؔ
I had a dream
I had a dream
Ibnay Muneeb
"سائیکل کا پہیّہ گھومے گول گول گول" (انگریزی نرسری رہائم "وِہیلز آن دا بس گو راؤنڈ ایند راؤنڈ" پر مبنی) سائیکل کا پہیّہ گھومے گول گول گول گول گول گول ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گول گول گول سائیکل کا پہیّہ گھومے گول گول گول صبح، دوپہر، اور شام سائیکل پہ بھیّا بولے "پیچھے ہٹ جاؤ" "پیچھے ہٹ جاؤ ۔۔۔۔۔۔ پیچھے ہٹ جاؤ" سائیکل پہ بھیّا بولے "پیچھے ہٹ جاؤ" صبح، دوپہر، اور شام سائیکل کی گھنٹی بجے ٹن ٹن ٹن ٹن ٹن ٹن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٹن ٹن ٹن سائیکل کی گھنٹی بجے ٹن ٹن ٹن صبح، دوپہر، اور شام سائیکل پہ جھولا مِلے آ ہا ہا آ ہا ہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آ ہا ہا سائیکل پہ جھولا مِلے آ ہا ہا صبح، دوپہر، اور شام - ابنِ مُنیبؔ
Cycle ka pahyya
Cycle ka pahyya
Ibnay Muneeb
“بے بی مانیٹر" رات کے تقریباََ ڈیڑھ بج رہے تھے۔ بے بی مانیٹر پورے زور سے چِلّایا۔ علی یکایک بستر سے نکلا اور بیٹے کے کمرے کی طرف دوڑا۔ بچہ انتہائی سکون سے اپنے پنگھوڑے میں سو رہا تھا۔ اُسے کچھ سمجھ نہ آیا۔ زیادہ سوچے بغیر دوبارہ سو گیا۔ تین بجے کے قریب ایک بار پھر بے بی مانیٹر تلملا اُٹھا۔ اِس بار اُس کی بیوی اُس سے پہلے اُٹھ کر بھاگی اور سر کُھجاتی واپس لوٹی "عماد تو آرام سے سو رہا ہے"۔ جب تیسری بار ایسا ہی ہوا تو وہ پنگھوڑا اُٹھا کر اپنے کمرے میں لے آئے اور بے بی مانیٹر بند کر دیا۔ صبح کام والی دیر سے آئی اور معذرت کرنے لگی۔ "بچہ بہت بیمار ہے، رات بھر اُٹھ اُٹھ کر روتا رہا۔" علی نے اُسے اپنے دوست کے کلینک کا بتایا اور دوست کو کال کر کے بچے کو دیکھنے کا کہہ دیا۔ چند دن بے بی مانیٹر خاموش رہا، پھر ایک رات اچانک زور زور سے بجنے لگا۔ اِس بار علی اور اُس کی بیوی دونوں اُٹھ بیٹھے۔ "رونے کا انداز عماد کا نہیں ہے" اُس کی بیوی آنکھیں مَلتے ہوئے انتہائی بے یقینی کے عالم میں بولی۔ "کیسی بات کرتی ہو، کیسے ممکن ہے"، علی نے اُسے سمجھایا اور دونوں عماد کے کمرے کی طرف لپکے۔ معصوم انگوٹھا منہ میں دبائے گہری نیند سو رہا تھا۔ اِس بار پھر اُسے اُٹھا کر اپنے کمرے میں لے آئے اور بے بی مانیٹر بند کر دیا۔ اگلی صبح علی دفتر کے راستے میں ایک اشارے پر رُکا ہی تھا کہ پیومنٹ پر بیٹھے مزدور سے نظریں چار ہو گئیں۔ اُس نے نظریں تو فوراََ پھیر لیں، پر مزدور کی آنکھوں کی ہلکی سی دھندلاتی لالی اُس کی نگاہوں کے سامنے منڈلاتی رہی۔ علی کی عادت تھی کہ وہ اپنے کام سے کام رکھتا تھا اور ترتیب سے ہٹ کر کچھ نہیں کرتا تھا۔ پر اُس دن نہ جانے کیوں آگے جانے کی بجائے اُس نے گاڑی مزدور کے پاس روک دی۔ مزدور بیلچا ٹوکرا اُٹھا کر گاڑی کی طرف دوڑا۔ "صاب جی کام ہو تو بتائیں، دیہاڑی جو بھی دیں گے لے لوں گا"۔ علی ابھی کچھ سوچ ہی رہا تھا کہ مزدور کی آنکھوں کی دھندلاہٹ لوٹ آئی "پانچ دن سے کام نہیں ملا، گھر میں چھوٹے بچے ہیں۔۔"۔ اچانک علی کو ماموں کے زیرِ تعمیر مکان کا خیال آیا۔ مزدور کو گاڑی میں بٹھا کر وہاں لے گیا اور ٹھیکیدار کو راضی کیا کہ چند دن کے لیے ہی سہی پر اُسے کچھ کام ضرور دے گا۔ اِس کے بعد وہ دفتر چلا گیا۔ رات کو اُس نے مزدور والے واقعے کا ذکر بیوی سے کیا اور ساتھ بے بی مانیٹر کے عجیب و غریب مسئلے پر بھی بات ہوئی، پر وہ کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے۔ البتہ اُنہوں نے بے بی مانیٹر کو ڈبے میں ڈال کر سٹور روم میں رکھ دیا اور بچے کا پنگھوڑا مستقل اپنے کمرے میں لے آئے۔ چند ہفتے ہی گزرے تھے کہ ایک رات اچانک علی کی آنکھ کُھلی۔ تقریباََ ڈیڑھ بج رہے تھے۔ عماد اور اُس کی ماں سو رہے تھے - سٹور روم سے ہلکی ہلکی رونے کی آواز آ رہی تھی۔ رات کی اس تنہائی میں اُس پر بات پوری طرح کُھلتی چلی گئی ـ وہ کچھ دیر بیٹھا سوچتا رہا۔ کیسے کر پاوں گا یہ سب؟ میری بساط کیا ہے؟ پھر یکایک اُس پر ایک اطمینان سا طاری ہونے لگا۔ وہ مجھے میری سکَت سے زیادہ کام نہیں دے گا۔ اور اسباب پیدا کرنے والا بھی تو وہی ہے۔ مجھے تو بس لبیک کہنا ہے ـ یہ سوچتے سوچتے اُس کا ارادہ پختہ ہوتا گیا، "میں تیار ہوں" - سٹور روم میں پڑا بے بی مانیٹر خاموش ہو گیا ـ تحریر: ابنِ مُنیب
Baby monitor
Baby monitor
Ibnay Muneeb
"شہ مات" زندگی شطرنج کا کھیل نہیں ہے پر جو ایسا سمجھتے ہیں اُن کے ساتھ کھیلنے سے انکار کر دیں یہی اُن کے لیے شہ مات ہے - ابنِ مُنیبؔ
Sheh maat
Sheh maat
Ibnay Muneeb
(معروف مصرعے "اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں" کے ساتھ ایک تازہ غزل) ہم کو سیرت سے ہے مطلب، رُخ کے سودائی نہیں "اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں" عاشقِ ناکام کی حالت نہ ہرگز پوچھیئے زندگی رخصت ہوئی ہے، اور قضا آئی نہیں ناز ہے تیری غلامی پر مگر تُو ہی بتا فائدہ زنجیر کا جب کوئی شنوائی نہیں؟ سَر اُٹھائے پھر رہے ہیں شہر میں مَیں اور رقیب تیرے در کی ٹھوکروں میں کوئی رسوائی نہیں یار ہو دل میں بسا تو شامِ ہجراں بھی مُنیبؔ محفلِ صد رنگ و بو ہے بزمِ تنہائی نہیں - ابنِ مُنیبؔ ----------------------------------- پس نوشت: انٹرنیٹ پر یہ مصرع ("اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں") ایک "قصے" کی صورت میں ملتا ہے۔ مَیں البتہ فی الحال قصے اور مصرعے کے خالق کا سراغ نہیں لگا پایا۔ قصہ کچھ یوں مِلتا ہے: ایک بادشاہ کے سامنے چار آدمی بیٹھے تھے۔ اندھا، فقیر ، عاشق اور عالمِ دین۔ بادشاہ نے ایک مصرع کہا اور چاروں کو حکم دیا کہ اس پر گرہ بندی کریں ۔ مصرع تھا: "اِس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں" اِس پر اندھے نے کہا: مجھ میں بینائی نہیں اور اُس میں گویائی نہیں اس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں فقیر نے کہا: مانگتے تھے زر مصور جیب میں پائی نہیں اس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں عاشق نے کہا: ایک سے جب دو ہوئے پھر لطفِ یکتائی نہیں اس لیے تصویرِ جاناں ہم نے بنوائی نہیں اور عالمِ دین کہا: بت پرستی دین احمد ﷺ میں کبھی آئی نہیں اس لیے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں
Hum ko seerat sai hai matlab
Hum ko seerat sai hai matlab
Ibnay Muneeb
"کرونا" کوئی نسرین نہ سوسن نہ حنا یاد ہمیں اب تو ہر چھینک پہ آتا ہے خدا یاد ہمیں - ابنِ مُنیبؔ
Koi nasreen na sousan
Koi nasreen na sousan
Ibnay Muneeb
(مولانا رومی کے شعر "من از کجا،پَند از کجا، بادہ بگرداں ساقیا" کی پیروی میں چند اشعار۔ تجرباتی طور پر مختلف زبانوں کو قدرے آزادی سے مکس کیا ہے) "من از کجا، پَند از کجا، بادہ بگرداں ساقیا" ہے سُرخ رُو سے سُرخرُو پیمانہِ جاں ساقیا ہے عیب اِس میں کیا بھلا؟ کیسی حیا؟ کُھل کر پِلا! جانے خدا، ظالم بڑا ہے دردِ ہجراں ساقیا اے نامہ بَر، با چشم تر، دینا اُسے میری خبر تجھ فیض بِن بنجر نظَر، اور دل ہے ویراں ساقیا وَجْہَک اَمَل، صوتَک عَسَل، اَنتَ الحَیاۃ، اَنتَ الاَجَل تُو درد ہے، ہمدرد ہے، اور تُو ہی درماں ساقیا تُوں عشق وی، تُوں یار وی، تُوں ساحل و منجدھار وی دریا بھی تُو، کشتی بھی تُو، اور تُو ہی طوفاں ساقیا جس حال میں لے چل ہمیں، جس جال میں لے چل ہمیں! تُو راہبر، تُو راہزن، تُو ساز و ساماں ساقیا - ابنِ مُنیبؔ
Munn uz kuja pundd uz kuja
Munn uz kuja pundd uz kuja
Ibnay Muneeb
More from Ibnay Muneeb
(20)
Zaiba hay kubb ghazal
Zaiba hay kubb ghazal
Talash
Talash
Hargiz negah harees i koh o daman nahi hai ghazal
Hargiz negah harees i koh o daman nahi hai ghazal
Khouf
Khouf
Adaalat
Adaalat
Patharon per chaltay chaltay ghazal
Patharon per chaltay chaltay ghazal
Ho na ho yeh hay
Ho na ho yeh hay
Aik douteencharpanch machli pakree
Aik douteencharpanch machli pakree
Aik douteencharpanch mehngi choree
Aik douteencharpanch mehngi choree
Daado nai ikk dunba pala
Daado nai ikk dunba pala
Likh chuka jabb likhnay wala
Likh chuka jabb likhnay wala
Zaiba hay kubb
Zaiba hay kubb
Uss ko aana tha na aaya ghazal
Uss ko aana tha na aaya ghazal
I had a dream
I had a dream
Cycle ka pahyya
Cycle ka pahyya
Baby monitor
Baby monitor
Sheh maat
Sheh maat
Hum ko seerat sai hai matlab
Hum ko seerat sai hai matlab
Koi nasreen na sousan
Koi nasreen na sousan
Munn uz kuja pundd uz kuja
Munn uz kuja pundd uz kuja
Yeh shamai n chotee chotee see by ibnay muneeb
1.
شمعیں ؔبی ن ُ مِنبِا چھوٹی سی چھوٹی یہ
2.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 1 چھوٹیشمعیںیہ سیچھوٹی __________ ؔبی
ن ُ مِنبِاؔ
3.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 2 یسوھچیٹوھچیٹںیعمشہی راٹئاکیپؔ©۲۰۱۷ازِؔاِنبؔبی
ن ُ م(ٹبرزاقوندی) وکراجیم:الؔا ُ ننیکشوکرہسیؔ ںیہ۔وفحمظفّنصمقحبوقحقہلمج یکہندبتیلییکمسقیسکںیمومادرشبہکیطےہیتکساجیکااشتعیکاکزیپاسٹفیکاتکبسِا یکاتکباجےئ۔اکذغیےہ۔رضوریانیلااجزترحتریییکفّنصمےئلےکااشتعوابطتع لیمایibnay.muneeb@gmail.com وٹرٹی@ibnay.muneeb ہحفصfacebook.com/ibnay.muneeb
4.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 3 بچوںنامکے یسوھچیٹوھچیٹںیعمشہی ںینبوخردیشےہنکمملک (ِنبِابی
ن ُ م) ؔ
5.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 4 اعترف اہللمسباہللروسلیلعواالسلمواالصلۃ۔ؔ ؔ "یسوھچیٹوھچیٹںیعمشہی"ریماےسونعانےکوچاھتِہعومجمںیماسےہ۔دختمِشیپالکم وجںیہاشلمااعشروہرسیتےومجمےع"ںیہاجےتوہزنملرےتس"ااشتعارٹکیلاکنیک (ونربم۲۰۱۶)ےسوحاےلےکااستنباورونعانےھکل۔کتابےساچوہںانہکاانترصف ہکاگاامتجیعرتہباورداریذہمرتنیامہاکیوکرتتیبیکوچبںلبقتسمریمعتیکومعقرہنسیاک اھبنںیئرکھجمساےنپںیھجمس۔تماکیفوکدےنیڑپاھاپیسرہاوروماداصنیبںیمےلسلسسِااور، مہارگ
ےسدمدیکوتقےئگزگارےےئلےکدصقمسِااسھتےکوچبںرھپاورلعفووقل دنسپانماورارتحام،قیقحت،اعتون،دویتسملعںیمنااکایمبںیمرکےندیپااعشرےسیجی ںیہندیعبھچکوتاجںیئوہوہےنمتخ اسملئامسیجودینیارثکامہرےںیمدونںواےلآےنہک اورںیگلاپںیئرھکاینبدیکاعمرشےاےسیاکیےچبامہرےملعرصف،اجلہہنوہاعملاہجں ،وہمیسقتافصنمہنیکرزقسب،اصبحہنوہاسلئاہجں،وہڑتپیکوکدہعےاہجںاور ،وکرےبتہنوہالسمیک۔زمکورےلہپےسبسوتوہدختمہکلبؔ ؔ اگ۔ونازےیرضورےسایخالتاےنپاورآراءاینپںیمابرےےکاتکبؔ ؔ ،رکشہیتہبؔ ِنبِاؔبی ن ُ مؔ دربمس۲۰۱۷ؔ ؔ ؔ
6.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 5 رہفتس اعترف............................................................................4 ونگجےچب...........................................................................7 رھپےسددیودینشوہاجےئ.........................................................10 یھبکااسنناکاننبدخاااھچںیہنوہات...................................................12 ِتمحریلصؔ
ٰلعیکریپوینباجےیئ..................................................14 سفندیقیوینںاجنےسالکن........................................................16 بسمغلَمہم وہاجےتںیہ.........................................................18 اکیابغرہدوابغرے..............................................................20 ؔ ُ مؔ ُ م.........................................................................21 اجںبلب........................................................................22 "تبحم"ایکےہ؟ِلہاملعاجںین!....................................................23 ِلئامرُقببجدعووہاگ...........................................................25 وینںؔ ٹ َکزساےئتفلایسکایدےکسَفقںیم...........................................26 رھپساوافےسوافاچاتہوہں........................................................27 تخسلکشمےہرِتےرہشےساجاناجانں.............................................29 بجوییہرہمابںںیہنمہدم.......................................................30 ولعممےہرہتسیھبرِتااوررِتیوُخیھب...............................................31 ےمںیماخکزمہراھکےہ.........................................................32 اجےنواےلےنرمااحلوجوپاھچوہاگ...............................................33 آسوہیگہنآرساوہاگ............................................................34
7.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 6 ڑھباس..........................................................................35 رظافیہن..........................................................................36 مہںیہاتشمقاوروہزیبار...........................................................37 ںیہکعلطمںیہن،وہاتںیہکعطقمںیہنوہات...........................................39 ساوکدھکیےک"اےھچاےھچ".......................................................40 اےیسہنیہساھکنپالچےنےکےئلآ................................................42
8.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 7 ےچبونگج یسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔ ںینبوخردیشےہنکمملکؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ اجںیئٹِمادنریھےدردےبؔ نکمملکنمچِلہااےےہؔ رےہہنتملظرےہہناظملؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ اجےئوہرفوزاںاجنرہؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ رےہہنرزہنرےہہنرربہؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ وہہصحاکبسںیمرزقایںؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ رےہہناصبحرےہہناسلئؔ * (*ےئلےکںوڑبرواوچبں)
9.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 8 نمچِلہااےےہنکمملکؔ اجںیئٹبرباربایلھکنؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ رےہہندنبہرےہہنآاقؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ وہےلہپدختمیکزمکورؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ رےہہنرہبترےہہندہعہؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ اجںیئوہاطبلےکملعبسؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ رےہہناجلہرےہہناعملؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ اکبسوہاحمظفاقوننؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ رےہہنسبےبرےہہن َن
ی یبؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ وہویشہامہراقیقحتؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ وہہنایصدوہہندیصایںؔ
10.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 9 نمچِلہااےےہنکمملکؔ بسمہوہںدیقیےکااسحسؔ لکنمچِلہااےےہنکممؔ وہہنآزادوہوجآزادؔ نمچِلہااےےہنکمماہںؔ روھکاجناورروّھکنسہیؔ ےسوعمشںوھچیٹوھچیٹانؔ روہہناغلفروہہناغلفؔ یسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔ ںینبوخردیشےہنکمملکؔ نمچِلہااےےہنکمملکؔ اجںیئٹِمادنریھےدردےبؔ ■
11.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 10 اجےئوہدینشوددیےسرھپؔ اجےئوہدیمارسااپدل ؔ ےسمہوہےہایگوہاتوردؔ اجےئوہدیعبامیضےسیج ؔ اینپوجرکشہپتمسقیکساؔ اجےئوہدیہشںیموجتسج ؔ یتسہےھٹاڑتپرکنباترؔ اجےئوہدشدیااسیدرد ؔ ےگدںیںیہندلںیہےتہکآپؔ اجےئ؟وہزمدیرپسِاابت ؔ رشحےگںیلرکااظتنرکتؔ اجےئوہودیعودعہوکیئ ؔ
12.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 11 ےننااہکوہےئدےتیزمخؔ اجےئ؟وہردیسیکاعیقش ؔ وکتَعنییباہھتوہدںیڑباھرگؔ اجےئوہرُمدیاکرفتخس ؔ رجنخںیماہھتوہںیلکنےکےلؔ اجےئوہدیعیکاجاثنروں ؔ واولےنھٹیبہپامیض
ِاشنؔ اجےئ؟وہدجدیِدہعِرکذ ؔ آھکنیتسہِتقیقحوتوہؔ اجےئوہدیشکےسمنِمشچ ؔ اتریکی بی ن ُ مےہربخایکؔ اجےئوہوندییکونِحبص ■
13.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 12 وہاتںیہنااھچدخااننباکااسننیھبکؔ وہاتںیہندجسہںیہنادوہہکےسخیش
ِانجبؔ ؔ ںیمنجروینشیکدولںبتکموہںیہدےتیاھجبؔ "اصعںیئ"اضیبِدی،ںیہوہیتالھکوہاتںیہنؔ ؔ ہتکناسآاسنھجمسےندنلقرےسھجماہکؔ وہاتںیہنداینِمغ،ںیمدلسجوہاجانںِمغؔ ؔ ےہرھکبانےہارتانںیموموجںزیخالتمطؔ وہاتںیہندرایِبلاصبحزدنیگِداہجؔ ؔ یکدلونس،یکدلوہک،اھتومرگج،ڑکپوملقؔ وہاتںیہنہتخپ ُ نَ ُ خس ،اکلمونجںکتبجوہہنؔ ؔ ھچکانمتیکرربہہنوکمہڈراکرزہنےہہنؔ وہاتںیہنرہتساہجںںیہزگرےتمہےسواہںؔ ؔ
14.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 13 اکدگازیلفحمقَییشلبلبِہلانےہںیمہؔ وہاتںیہنواٹ ٹ یدلوج،اتکسںیہنرکوخںرگجؔ ؔ ِؔبی
ن ُ م،ےلنُسدصایکریقفوںِِےلنُسوافابؔ ںیہنایپہلدلہک،رانھکںیہنرپرَدکِارہوہاتؔ ■
15.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 14 ؔ ؔ ؔ اجےیئنبریپوییک
ٰلعیلصِتمحرؔ اجےیئنبیہآپوتںیہنااھچدورساؔ ؔ ؔبی ن ُ مِبلقِتحراےسرطحاسھچک ن ٹ وٹلؔ اجےیئنبیمکرھپ،یتسہِوزجن ُ یبےلہپؔ ؔ الثملرضبیئگوہںیمولگنجںرہتفرہتفؔ اجےیئنبآدیموتوہںیمرسانقحِلتقؔ ؔ ےہآانشیئرسِددررسارساوررسارسؔ اجےیئنبایبنجںیموافےب ِاہجنسِاؔ ؔ رطحیکرتمحِرباربںیس،ملعرَگن ٹ ُ اببؔ اجےیئنبیگنشتوتوہابتیکےنھکیسؔ ؔ اہنںںیمرطضمِبلقیتسہِزرااعملِرسؔ اجےیئنبآیہگرکالجادنریسآگؔ
16.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 15 ؔ ؔبی
ن ُ متملظِہوکشوںینکلتبکگانیییجنیکؔ رََخس وخداجےیئنبروینشیلہپیکاتزہ ■ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ (ںیمنیمریکدمحامیلسانجب)
17.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 16 الکنےساجنوںیندیقیسفن الکنےسامکنےسیجریِتؔ اصبحرکولٹوہآایہنرھپ "الکنےساکمنسِاوکیئوج"ؔ ںیملفحمریتیاویبےھتمہ الکنےسزابنوکشہہنکِاؔ ںیماہجناپایہنھچکابیق الکنےسدایھنریتےںیمبجؔ ریمیرپربقوہوبےلےکآ الکنےسااحتمنےہرکش!ؔ رگمآایہنویامگںریتا الکنےسامگنوخش
ِدلبکؔ دوونں ِلِمآہپےشیتاکی الکنےساٹچنرہتساسیکؔ
18.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 17 ربنمِرسرفنںیترک
چ نَی ب الکنےساکنداینپخیشؔ اکویلکںوخناھترپسج،گنس الکنےسابابغنآرخشؔ اخیکںیماہجنآاییھبوج الکنےساخدکانوہاخکؔ ےحملڑپےبجوچٹرَدوچٹ الکنےسوجانوبڑاھاکیؔ یھببجایبںن ِکریتانسُح الکنےسایبنِملعرعشؔ ابآلرخ بی ن ُ م ٹ نلےککھت الکنےساہجن ِاکروان ■ ؔ (ےہاکریمرصمعںیمنیواو)
19.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 18 مغبسںیہاجےتوہلَمہم ؔ ںیہاجےتوہلک،ںیہنآج ؔ اشلمںیملیھکےکلَپدولَپؔ ںیہاجےتوہلَپدویھبمہ ؔ ںیہدیتیرکاھگلئایدںیؔ ںیہاجےتوہددللےحمل ؔ یلگپاسرےےنپسدنکِاؔ ںیہاجےتوہاکلجاتہب ؔ رایہںیمدنھدرہگییکوتقؔ ںیہاجےتوہاولھجےسآھکن ؔ یھباےسیںیماہجںولگںیہؔ ںیہاجےتوہلَدابںیمدوھپ ؔ اانںیئ
چ ن ِی ببجںیھٹیبآؔ ںیہاجےتوہدلگنرےتش
20.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 19 ؔ وخوبشیکایرںیمنجوہدیقؔ ںیہاجےتوہدنصلوہرعش ؔ ںیمدولںااسحسبجاجےگؔ ںیہاجےتوہ
َوکَمےجہل ؔ واےلابےنٹندھکےسوبلتؔ ںیہاجےتوہوبلتِرذن ؔ گجےہرکاتوکھچکاپلگؔ ںیہاجےتوہاپلگھچکاور ؔ وتوہہندعلںیماویاونںؔ ںیہاجےتوہلگنجیھبرہش ؔ اصبحہپوسچبجوہںرہپےؔ ںیہاجےتوہلتقمبتکم ■
21.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 20 دوابغرےابغرہاکی اچرابغرےنیتابغرےدوابغرہاکیؔ ایردوھکیدوھکی،ایپرےےنتک،اسرےےنتکؔ ابغرےاستابغرےھچابغرےاپچنآھٹؔ اہھتآایہناکی،وکیئایگڑارکےلاسرے ■ (یھکلرثاِریرےک"وپوٹیٹوٹ،وپوٹیٹں"ومظنرنرسییڑبرگناےئل۔ےکوچبں)
22.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 21 ُ ُم ُ ُم ؔے ُ م
ے ُ مؔ ابابیج!ؔ وتڑی؟کنیعؔ ابابںیہن!ؔ وڑی؟ َچپوبلتؔ ابابںیہن!ؔ ےہ؟ڑکپاایکرھپںیماہھتؔ اکسِاےہڑگھجاوتیہ!ؔ ■ (یھکلرثاِریرےک"اپاپسی،وجین"وجینمظنرنرسییڑبرگناےئل۔ےکوچبں)
23.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 22 بلباجں یکبسرکدھکیوکوہوٹنںےکساؔ یگوہیئگآہپوہوٹنںاجن ■
24.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 23 "تبحم"اجںینملعِلہاےہ؟ایک!ؔ ںیمہےہیئگوہاہمتریاعدتؔ ؔ ہصق؟اکونجمںیھبکاگوہانُسؔ ےہیئگوہامہریاحتلویہؔ ؔ احرضِروَدہیےہورَداکَسوہؔ ےہیئگوہاایتخریتبحمؔ ؔ راجئاقونناکرکمےہواہؔ ےہیئگوہااہتشریرشاتفؔ ؔ اھگلییھبےلہپوہےھترکےتن
ِکؔ ےہیئگوہاکریرضبابرگمؔ ؔ ربجےہانُسیکنااجریگیکؔ ےہیئگوہاسریانمامہرےؔ
25.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 24 ؔ وکیئےبدموکیئوخدےبےہڑپاؔ ےہیئگوہاکشرییکنارظنؔ ؔ ےہاانپدلاکناایاتبںیئایک،!ؔ ےہیئگوہاابتعریےببجعؔ ؔ رکالپاپینوکجیح،وہکؔ ےہ؟یئگوہاپدسارییکرحمؔ ؔ ایپریوکومنمیھبکیھتتمکحوجؔ اہللابوہےہیئگوہایپریوکؔ ؔ اتزایےناور،وبھج،مکحاک
َ ُ سؔ اینپرمکےہیئگوہوساریؔ ؔ ےسونجںِوجشدووتڑاب بی ن ُ مؔ ےہیئگوہاھبریزریجنتہبؔ ■
26.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 25 اگوہدعوبجرُقبِلئام اگوہرسرخوزمخرہریماؔ اگوہویہنبجہکےگںیھٹالج اگوہوہلرپآچنیکرجہؔ آےئہنویںاصبحرظنوہاگ اگوہوُساچروتاگوہںیمدلؔ ایرودانھکیںیماسیقِزبم اگوہودہبودےسردنوںخیشؔ ؔ !ےنہکایک،ںیمنمچآدمیکساؔ اگوہروربوےکوھپولںوھپلؔ اہنتویکں
بی ن ُ میگےٹکبش اگوہورامہایاگوہامہ ؔ ■
27.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 26 ےکایدیسکتفلازساےئ ٹ َکوںینںیمسَفق اھت
چچالھُبےھجموجاپایہنالھُبےسا ن ََمؔ رابیقںِلفحمِرساگایےنساتیگویہ اھتاکچانُسےھجموہںیمبش ِوکستیھبکوجؔ وتشحےسورویںدےسا،اھتڈراکرقوتبںےھجم اھت چچآرقبیوہرکےترکےتوردرِمےؔ ویںرکانالتشتَییعاھتِ ِبی ن ُ موُخوکونشا اھت چچاجاشمِرسواالآےنحبصِدم ■
28.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 27 ؔ ؔ ؔ ؔ سارھپوہںاچاتہوافےسواف "وہںاچاتہایکدھکیاسدیگرِمی" ریتیہپیلجتوہںراہآاچھک وہںاچاتہایکںیمےہربخایکےھجمؔ ےسرحمودریہنبلطمےسکلسمےہ وہںاچاتہراضریتیرقبرِتاؔ اطعبییینی ُ نم وکرشتنم
ِدلوہ وہںاچاتہ ُ نہلبقدردوکیئؔ ےسرحمودریِسیدقت ِوخانانث ااسنںاہےئرکموہںاچاتہانُسؔ
29.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 28 چچوہتہباکونجںوربجلیھک وہںاچاتہزجاِزروامتاشےئ امرااکاتفلںیماسفےنےکوہس وہںاچاتہ ٹ
ِم،وہں َ ُ لغ ِرحف ن ََم ؔ ■ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ ؔ (ےہاکابقلارصمعںیمنیواو)
30.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 29 ؔ ؔ اجانںاجانےسرہشرِتےےہلکشمتخس اجانںرپاانرطبےہےسگنسرہےکسِاؔ اجریرپزابںرعشوہےئو
َیروےکاکش اجانں،اپھُچاندردیھبکہنآایوکمہؔ ؔ اجانںاتسانویںریتاےہآاتوخشوکمہؔ اجانںاھٹبانوردںیمہےکولبااپسؔ ؔ ےنساےسمسقےہوٹاکےسایپرَردقسکؔ "اجانں،آاناکروزرہےہداتیوھک"دقر ؔ ■ (ےہایکامعتسلاھتساےکرصتفےسےکلہرصمعاکانیمیئریماںیمرعشرخیا)
31.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 30 دممہںیہنرہمابںیہویبج "یگوہرسبرطحسکزدنیگ"ؔ اجےئلکنآرزورہےسدل رِتیکِایگوہرگمآرزوؔ ؔ انہتفگیگرےہتقیقحکِا یگوہرگنرگناکحتیکِاؔ ےگدںی
ِیجںیمہوہدانھکی یگوہزربرپمیجدانھکیؔ رانھک َیجدل،داغےبزعم یگوہرحسےسوکھکیکراتؔ ؔ ■ (ےہاکایلیاوجںرصمعںیمنیواو)
32.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 31 وُخرِتیاوررِتایھبرہتسےہولعممیھب وہںںیہنوتاکٹھب،ےسراہرِتیوہںڑگبا اخہمِشبنج
َن یبتخلدصوجےہرکات وہںںیہنوتولھکاندقتریِبتاکاے ریتیےسزبمرِماےہانجزہےہ ے ٹ ّٹا وہںںیہنوت ے ٹ ٹاےسزبمرِتیآپںیم مغایکوتزمخےلھُکےساکوٹنںوجوہں ن ِس وتاحیسم ِااسحنِشکتنموہںںیہنؔ ؔ زامہناسراےھجم""رحمومویکںےہاتہکؔ وہںںیہنوتزامہناہےئمتسِرحموم یہٰلِاےہزگرےےکرودنےھجمصخشرہ وہںںیہنوتہتسَر ن ََموہںرکیپاکااسحسؔ ؔ ■ (ںیمنیمریکرطضماتفباانجب)
33.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 32 ےہراھکزمہاخکںیمےمؔ "ےہراھکاپھُچدردریتا"ؔ ؔ ِہراےنافجِلہاوکوافؔ ےہراھکانبلیھکاسیکؔ ؔ ےنونجںِلہارکھجمسوسچؔ ےہراھکدواانماکدردؔ ؔ ںیہرنسودارابعدتاجےئؔ ےہراھکایکںیمرحمودریؔ ؔ ےنمہےکوجڑرصمعرصمعؔ ےہراھکاجسدردریتا ؔ ■ (ےہاکاکیمظرصاپرصمعںیمنیواو)
34.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 33 رماےنواےلاجےناگوہوپاھچوجاحلؔ اگوہاھٹیبوتابراکےکاھتمرگجدلؔ ؔ ےسرھگہتسخےہ
ے ٹ ھٹادصایکالوسںِدرھپؔ ںیموھبکوکیئوصعممےسرھپاجاگاگوہؔ ؔ آرخدلِمغاگوہبشِتملظِسنومؔ اگوہاحیسموتاگوہہندردبجدردؔ ؔ ےہداتکہرھپؔبی ن ُ مےسدحتیکسملَندبؔ وصتریوہرھپاگوہوسایےکاھتمرمیؔ ؔ ■
35.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 34 ؔ اگوہآرساہنیگوہآسؔ اگوہاسآپہنےگوہںآپؔ ؔ ںیمرہنوںےہاگلےنہبوخنؔ اگوہاسبآںیمتنجخیشؔ ؔ رانھکرظنرپرکداراےنپؔ ااھچوتقاگوہرُبایھبکؔ ؔ ااکنردایرکےسانقحِلتقؔ "اگوہرھِپارسںیم"رسرفووشںؔ ؔ اکوکمہےہیکدخارضورتؔ اگوہدورساوتاگوہہنویؔ ؔ ■
36.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 35 ڑھباس ںیمونیسںےک""ومونمںےکدسیؔ اچدریکنیِد
ِےیحرکاوڑھؔ ےہڑھبیکآگیکمنہجرھپ ■ (رکھکیدرحاکبیک""ومونمںرپالےشےک""اتسگخہنیبمکپا)
37.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 36 رظافیہن
38.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 37 زیباوہاوراتشمقںیہمہر ےہںیہنتمیقوکیئیکدل،اہکؔ ےہایگوہرپاانرقفہ،اہک!ؔ ےگوہںاسھتمتمہںیمتنج،اہکؔ ےہ؟ایگوہدوھاکیھبوکھجت،اہکؔ وہںاطعمغوتںیہناچتہ،اہکؔ ےہایگوہوسدایھباکنا،اہک!ؔ وہاوکساوجاھتاانپ،اہکایک؟ؔ ےہایگوہرپاایابوہ،اہک!ؔ ںیمداعرہوکھجتےہاماگن،اہکؔ ےہایگوہ،
ےھکلاھتھچکوج،اہک!ؔ ولں؟رکدیقوکھجتںیموتیگں،اہکؔ ےہایگوہایکےھجتانداں،اہک!ؔ نِبرِتےانیجںیہنآات،اہکؔ ےہایگوہامکنویاج،اہک!ؔ
39.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 38 رھپرگماظملدایلچرکہہکہیؔ اوڑماوکلَپاکیداھکیےکڑمرؔ یھتومزجنرشارتکِاںیمرظنؔ مگںیمرْخِس ےکسجہکوہرشارتؔ نکیلوہںاھٹیبانبتُباظبرہؔ "ےہایگوہرباپرہکامدروں"ؔ ■ (ےہاکمظعامرکااانجبرصمعںیمنیواو)
40.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 39 وہاتںیہنعطقمںیہک،وہاتںیہنعلطمںیہک انمےکزغلوہاتںیہنایکایکاہیںاصبحرپ اجانں؟وہآبیسمتہک،ہیےہوخدیےبامہری وہاتںیہنراھکاہجں،امیپہنےہاتلِمواہں ںیمداینںیہمغزہاروں،انتِامغاکاشرعرگم وہاتںیہناانپرعشوہ،وہںاتنسرعشااھچوج ےچبںیہوتےچستہب،ےچکےکلقعںیہرگم لقعدخاایوہاتںیہنااھچچسہک،وکنِادے یکدقومںاچپبجینس،دوونںوہےئرکچروف وہاتںیہنرہبارگم،ےہوہاتوتادناھقشعہک ظفلت"نْزَو"نکیلےہولعممےھجم،اکسِاےہ ںیماہیں"نْزَو"وتابدنوھں"نَزَو"وہاتںیہنوپرا ےھٹیبوھچڑھچکبسہکےہمغایکیھبااسی
بی ن ُ موہ وہاتںیہناہنترفس،ولرکونمہاوکنخُسؔ ■
41.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 40 ؔ ےکدھکیوکسا"اےھچاےھچ"ؔ ںیہاجےتوہلَ
ی ِلوھتڑےؔ ؔ وک ُ ِلِمرکپھُچپھُچوھچڑوؔ ںیہاجےتوہلَگنیِلمتمہؔ ؔ ابآلرخےکوقومںوَسیتؔ ںیہاجےتوہ َ ٹ ُ نیَرےنپسؔ ؔ "ؔ َنرای"ےنھکلایھبایکےسؔ اجےتوہ َنرایےھکنپںیہ؟ؔ ؔ رپںیہناتسگخمہوےسیؔ ںیہاجےتوہوبلتِریزؔ ؔ ےھٹیبےھٹیبریتےاعقشؔ ںیہاجےتوہ َافَسآرخؔ
42.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 41 ؔ واےلوسےنچرہگاارثکؔ ںیہاجےتوہلٹنیمارثکؔ ؔ رضحتایکےسآاگیہوخدؔ ںیہ؟اجےتوہلگیِارمےغؔ ؔ لبلبرکنُسامہرےرعشؔ ںیہاجےتوہلَ ٹ ن ُ مینیِ ٹ ی ُ ننیَش ؔ ؔ "ؔ
ن َیونب"ایکےسےنلمرپازئؔ ںیہ؟اجےتوہونلَباقلتؔ ؔ اصبحیکوسڈینںیمرسدیؔ ںیہاجےتوہ َ ٹ ُ نیَڈوکشےؔ ؔ ایپرےوہوھکٹبجںیمتینؔ ںیہاجےتوہلحبسلکشم ؔ ■ (ھتساےکاضوفںاہراپ،زغلیکےلہپسڑبدنچ)
43.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 42 ؔ آےئلےکالچےناھکنپیہسہنیساےؔ ےکاجےنےکوھچڑےھجمےسرھپآآےئلؔ ؔ زامہنرحمومےہےسدحترِتیےسبکؔ آےئلےکاکپےنہپےےوتڑپیرویٹؔ ؔ ےگلےنہکےھجمےچبرِمےوتاب"اسںیئ"ؔ آےئلےکالھےندیہہنمںیہناورھچکؔ ؔ وررکرِتےڑتںیپ،ویےہابرہ،ویےہڈیلرؔ آےئلےکزخاےنوتےہافخےسمہویؔ ؔ ِؔوجشرِتاٹیپرِماےہرھباتاطختبؔ آےئلےکانسےنےسرھپویہرقتریؔ ؔ انمتِرہشِہروخارتہبےہرکیتؔ آےئلےکانبےنیھبکتواہںروڈکِاؔ
44.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 43 ؔ مگیبےہاّلِچےئ،وہدریذراںیمدرتفؔ آےئلےکڈراےنوکوچبں،ویےہااّبؔ ؔ َربواو،زمغہ،ہگنزیتےیکایھتہرؔ آےئلےکااھٹےنوکدلیھبکےسےکنچچؔ ؔ ڈوھڈنیٹیمکیکوخابںرؤِتیےھجتےہےؔ آےئلےکرکاےندیعںیبجامہاےؔ ؔ ■
45.
ِنبِاازیسوھچیٹوھچیٹںیعمشہیؔی ن ُ م 44 چھوٹیشمعیںیہ سیچھوٹی __________ ِنبِاؔبی
ن ُ م ؔ
Download now