ایک سوال ۔ کِیا ہے کس نے خراب لوگو بتاؤ کر کے حساب لوگو ہمی تو ہیں اِس چمن کے باسی ہمی نے روندے گلاب لوگو! ترستے پنچھی نے جان دے دی ملی نہ پانی کی بوند اُس کو چُرائے کس نے چمن کے چشمے؟ سجائے کس نے سراب لوگو؟ کِیا ہے کس نے خراب لوگو بتاؤ کر کے حساب لوگو یہ رشوتوں کا نظام، ہائے یہ جھُوٹا سچا کلام، ہائے یہ منصبوں کو سلام، ہائے یہ ‘تیز دولت’ کے خواب لوگو کِیا ہے کس نے خراب لوگو بتاؤ کر کے حساب لوگو (نویدؔ بٹ)