More Related Content
More from maqsood hasni (20)
کھٹور کھٹنائی لوکانہ
- 2. 2
نہ لوک ئی کھٹن کھٹور
حسنی مقصود
بوجھ مزید پر والے ننے م ی والے کرنے ک ہے طور عج کی
دفع کو والے ننے م نہ ی چور ک نکمے کہ ج ہے ت ج ڈاا
ہے۔ ت ج رکھ میں تے کھ کے کرو
ئی بھ بڑا ک اس کہ ج تھ نت م ک ت م لی ک شخص ایک
: کہ اسے نے ت م لی ک دن ایک ۔ تھ نت م نہیں کو ت م لی ک
بھگتی میری اور نے م مجھے کہو سے ئی بھ بڑے اپنے
گی۔ دوں توڑ نگ ٹ ری تمہ میں تو ن م نہ اگر کرے
لے ن م کو ت م لی ک کہ کہ سے ئی بھ بڑے اپنے نے اس
گی۔ توڑ نگ ٹ میری وہ ورنہ
اور کی ع مط سے وارننگ کی ت م لی ک کو ئی بھ نے اس
کی۔ بھی استدع کی ننے م کو ت م لی ک
حک ۔ دی کر ر انک ف ص سے ننے م اسے نے ئی بھ بڑے
نگ ٹ کی اس نے ت م لی ک سب کے ہونے نہ تعمیل کی
یمیر نے ت م لی ک دیکھو کہ سے ئی بھ نے اس دی۔ توڑ
وہ تو لیتے ن م کو ت م لی ک آپ اگر ہے۔ دی توڑ نگ ٹ
- 3. 3
توڑتی۔ نہ تو نگ ٹ میری
ک ت م لی ک میں اس اور ہے گی ہو قیہ اتف یہ کہ نے ئی بھ بڑے
۔ گی ہو چپ رہ بےچ نہیں۔ دکل عمل کوئی
ئل ق کو ئی بھ لگی کہنے اور ی م پھر اسے ت م لی ک مرتبہ ی اگ
گی۔ دوں توڑ زو ب را تمہ یںم تو ہوا نہ ئل ق وہ اگر کرو
وارننگ کی ت م لی ک کو ئی بھ بڑے سے پھر نے ئی بھ چھوٹے
ئل ق سے طرح ہر کیں بھی منتیں بڑی نے اس ۔ کی ہ آگ سے
اس نے ت م لی ک ۔ ن م نہ بھی پھر وہ لیکن کی کوشش کی کرنے
اور کی ہ آگ کو ئی بھ بڑے نے ئی بھ چھوٹے ۔ دی توڑ زر ب ک
ہو محرو سے زو ب اور نگ ٹ میں سے ننے م نہ کے آپ کہ
۔ کی تعبیر سے ت ق اتف محض کو ے م مع اس نے اس ۔ گی
نے ت دیکھو لگی کہنے اور ی م پھر ر ب تیسری اسے ت م لی ک
اگر ہوں دیتی موقع تیسرا میں ا ۔ کی نہیں لن پ ک کہے میرے
گی۔ دوں توڑ گردن ی تمہ تو ن م نہ بھی ا
ئی بھ بڑے لیکن دی کر حد کی جت سم منت نے اس تو کہ ا
سکت ہو کی ‘ہوا ن پریش بڑا وہ رینگی۔ نہ تک جوں پر ن ک کے
نہ گردن وہ اگر تھی مجبور بھی ت م لی ک طرف دوسری ۔ تھ
کہ ت ج ہو ور ب پر اس پڑتی۔ جھوٹی میں کہے اپنے تو توڑتی
میں ت ق اتف محض ہونی کی مرتبہ ہر کہ تھ کہت ٹھیک ئی بھ بڑا
- 4. 4
لہذا تھی مجبوری کی ت م لی ک توڑن گردن کی بھگت اپنے ۔ تھ
دی۔ توڑ گردن کی اس نے اس
کہہ اور تھ ہوا بیٹھ تھ س کے والوں کرنے افسوس ئی بھ بڑا
سے نگ ٹ سے وجہ کی گرنے سے نگے ت چھوٹ کہ تھ رہ
۔ دی دے قرار مہ رن ک ک ت م لی ک اسے نے اس تو گی ہو محرو
میں روائی ک کی ت م لی ک نے اس بھی اسے تو گرا سے دیوار
جیتے ۔ بیٹھ تڑوا گردن کر گر سے چھت کہ ج ا دی کر مل ش
میں اگر ۔ تھ رہ ڈال میں تے کھ کے ت م لی ک بھی اسے جی
ہو یہ مط ک اس تو لوں بھی ن م روائی ک کی ت م لی ک اسے
مرتیو کی ان دہ زی سے رکھش کی بھگتوں اپنے ت م لی ک کہ گ
ؤں۔ لگ ے گ کو مرتی کیوں میں کر ن م اسے ہے۔ بنتی رن ک ک
ہوا ہی اچھ کرواتی۔ ک سیدھ الٹ س کون سے مجھ نہیں پت
ئی کھٹن کھٹور کسی بھی میں ورنہ ن م نہ کو اس نے میں جو
۔ ہوت چک آ میں گرفت کی
نہ لوک ئی کھٹن کھٹور
٧ فروری نہ خ کت برقی ابوزر