جماعت احمدیہ مسلمہ کے خلاف نشر ہونے والے دو پروگرامز پر تبصرہmuzaffertahir9
کچھ روز قبل میڈیا پر یہ خبر نشر ہوئی کہ کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کا ایک قومی کمیشن بنایا جائے اور احمدیوں کو بھی اس کمیشن میں نمائندگی دی جائے۔ اس خبر کا ایک نمایاں پہلو یہ تھا کہ اس سلسلہ میں احمدیوں کی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا تھا کہ انہیں اس کمیشن میں شامل کیا جائے۔ جماعت احمدیہ کا موقف اس حوالے سے بڑا واضح ہے اور سینکڑوں مرتبہ بیان کیا جا چکا ہے۔
یہ قدم خود ذمہ دار افراد اور کابینہ کے بعض اراکین کی طرف سے اُٹھایا گیا تھا۔ لیکن یہ خبر نشر ہونے کی دیر تھی کہ پورے ملک میں ایک ناقابل فہم شور شرابے کا آغاز ہو گیا۔ پہلے تو وزیر برائے مذہبی امور پیرنورالحق قادری صاحب نے بیان دیا کہ اس پر بحث ہوئی تھی لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ آئین پاکستان کے مطابق قادیانی غیر مسلم ہیں۔ پھر چودھری شجاعت حسین صاحب، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی صاحب، اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ صاحب نے کہا کہ خواہ مخواہ پنڈورا بکس کھول دیا گیا ہے۔ پھر وفاقی وزیرعلی محمد خان صاحب کی طرف سے ایک مختلف بیانیہ سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب نے تو اس تجویزکی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ جب تک قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم نہیں سمجھتے اس وقت تک وہ کسی کمیشن کا رکن نہیں بن سکتے۔ اس کے بعد مختلف چینلز نے اس بارے میں پروگرام کرنے شروع کیے۔ اور حسب سابق ان پروگراموں میں کوئی ٹھوس علمی یا قانونی بات کرنے کی بجائے مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کو بلا کر انہیں اسی طرح لڑایا گیا جس طرح کسی زمانے میں پنجاب کے دیہات میں مرغوں کی لڑائی کے مقابلے کرائے جاتے تھے۔ اس مضمون میں اس بارے میں صرف اُن دو پراگراموں پر تبصرہ کیا جائے گا جو ندیم ملک لائیو کے نام سے سماء نام کے چینل پر5 ؍اور6؍مئی 2020ء کو نشر ہوئے۔ان دو پروگراموں کے میزبان ندیم ملک صاحب تھے اورتحریک انصاف کے صداقت عباسی صاحب، وفاقی وزیرعلی محمد خان صاحب، پیپلز پارٹی کی پلوشہ صاحبہ، اورمسلم لیگ ن کے طلال چودھری صاحب ان پروگراموں میں شامل ہوئے۔تفصیلات بیان کرنے سے پہلے یہ وضاحت ضروری ہے کہ اس مضمون کا مقصد کسی سیاسی بحث میں الجھنا یا کسی سیاسی جماعت پر تنقید کرنا نہیں ہے۔ لیکن جماعت احمدیہ کے خلاف چلائی جانے والی مہم پاکستان کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس مضمون میں صرف ان امور کی نشاندہی کی جائے گی۔
Mother ke naam se nisbat kya yeh baat durust haiAther Rasool
Awam mein yeh baat mashhoor hai ke qayamat ke roz logon ko maa ke naam se puraka jaye ga yeh baat shareat mein durust nahi hai.
Kyun kay hadees pak hai ke.
“ Qiyamat ke din tumhe tumahray bapon ke naam se puraka jaye ga toh apne naam achay rakha karo”
( Mashqat bahawala musnandh Ahmadh Abu Dawood )
Sahih bukhari mein bhi is unwan se aik baab qaim hai.
داشبوردها از ابزارهای کسب و کار بوده و شامل مجموعه ای از شاخص های عملکردی، شاخص های کلیدی عملکردی و سایر اطلاعات مرتبط با کسب و کار هستند. شاخص های کلیدی عملکرد، اساساً نشان دهنده میزان موفقیت کسب و کار در دستیابی به اهداف استراتژیک سازمان هستند و از این جهت در معرض توجه و بررسی قرار دارند. باید این نکته را در نظر داشت، که هدف یک داشبورد، بررسی و استفاده از کلیه اطلاعات موجود نیست. بلکه حصول بینشی جامع از کسب و کار و اتفاقات درون آن می باشد، به نحوی که تصمیم گیری های بهینه مدیریتی و پیش بینی روال های آتی ممکن گردد.
با ابزار داشبورد رایورز، امکان تعریف شاخص ها با توجه به نیاز هر سازمان فراهم می گردد و بسته به نوع و ماهیت شاخص های تعریف شده، اطلاعات از پایگاه داده و سایر انباره های داده، به صورت لحظه ای یا دوره ای، بازیابی و در قالب ها و نمودارهای از پیش تعریف شده به نمایش در می آید. ابزار داشبورد رایورز، با ملموس تر نمودن اطلاعات، تسهیل در مشاهده و گروه بندی اطلاعات، امکان اندازه گیری عملکرد سازمان و مقایسه آن با وضعیت برنامه ریزی شده را فراهم می کند.
جماعت احمدیہ مسلمہ کے خلاف نشر ہونے والے دو پروگرامز پر تبصرہmuzaffertahir9
کچھ روز قبل میڈیا پر یہ خبر نشر ہوئی کہ کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کا ایک قومی کمیشن بنایا جائے اور احمدیوں کو بھی اس کمیشن میں نمائندگی دی جائے۔ اس خبر کا ایک نمایاں پہلو یہ تھا کہ اس سلسلہ میں احمدیوں کی طرف سے کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا تھا کہ انہیں اس کمیشن میں شامل کیا جائے۔ جماعت احمدیہ کا موقف اس حوالے سے بڑا واضح ہے اور سینکڑوں مرتبہ بیان کیا جا چکا ہے۔
یہ قدم خود ذمہ دار افراد اور کابینہ کے بعض اراکین کی طرف سے اُٹھایا گیا تھا۔ لیکن یہ خبر نشر ہونے کی دیر تھی کہ پورے ملک میں ایک ناقابل فہم شور شرابے کا آغاز ہو گیا۔ پہلے تو وزیر برائے مذہبی امور پیرنورالحق قادری صاحب نے بیان دیا کہ اس پر بحث ہوئی تھی لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ آئین پاکستان کے مطابق قادیانی غیر مسلم ہیں۔ پھر چودھری شجاعت حسین صاحب، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی صاحب، اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ صاحب نے کہا کہ خواہ مخواہ پنڈورا بکس کھول دیا گیا ہے۔ پھر وفاقی وزیرعلی محمد خان صاحب کی طرف سے ایک مختلف بیانیہ سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب نے تو اس تجویزکی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ جب تک قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم نہیں سمجھتے اس وقت تک وہ کسی کمیشن کا رکن نہیں بن سکتے۔ اس کے بعد مختلف چینلز نے اس بارے میں پروگرام کرنے شروع کیے۔ اور حسب سابق ان پروگراموں میں کوئی ٹھوس علمی یا قانونی بات کرنے کی بجائے مختلف سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کو بلا کر انہیں اسی طرح لڑایا گیا جس طرح کسی زمانے میں پنجاب کے دیہات میں مرغوں کی لڑائی کے مقابلے کرائے جاتے تھے۔ اس مضمون میں اس بارے میں صرف اُن دو پراگراموں پر تبصرہ کیا جائے گا جو ندیم ملک لائیو کے نام سے سماء نام کے چینل پر5 ؍اور6؍مئی 2020ء کو نشر ہوئے۔ان دو پروگراموں کے میزبان ندیم ملک صاحب تھے اورتحریک انصاف کے صداقت عباسی صاحب، وفاقی وزیرعلی محمد خان صاحب، پیپلز پارٹی کی پلوشہ صاحبہ، اورمسلم لیگ ن کے طلال چودھری صاحب ان پروگراموں میں شامل ہوئے۔تفصیلات بیان کرنے سے پہلے یہ وضاحت ضروری ہے کہ اس مضمون کا مقصد کسی سیاسی بحث میں الجھنا یا کسی سیاسی جماعت پر تنقید کرنا نہیں ہے۔ لیکن جماعت احمدیہ کے خلاف چلائی جانے والی مہم پاکستان کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ اس مضمون میں صرف ان امور کی نشاندہی کی جائے گی۔
Mother ke naam se nisbat kya yeh baat durust haiAther Rasool
Awam mein yeh baat mashhoor hai ke qayamat ke roz logon ko maa ke naam se puraka jaye ga yeh baat shareat mein durust nahi hai.
Kyun kay hadees pak hai ke.
“ Qiyamat ke din tumhe tumahray bapon ke naam se puraka jaye ga toh apne naam achay rakha karo”
( Mashqat bahawala musnandh Ahmadh Abu Dawood )
Sahih bukhari mein bhi is unwan se aik baab qaim hai.
داشبوردها از ابزارهای کسب و کار بوده و شامل مجموعه ای از شاخص های عملکردی، شاخص های کلیدی عملکردی و سایر اطلاعات مرتبط با کسب و کار هستند. شاخص های کلیدی عملکرد، اساساً نشان دهنده میزان موفقیت کسب و کار در دستیابی به اهداف استراتژیک سازمان هستند و از این جهت در معرض توجه و بررسی قرار دارند. باید این نکته را در نظر داشت، که هدف یک داشبورد، بررسی و استفاده از کلیه اطلاعات موجود نیست. بلکه حصول بینشی جامع از کسب و کار و اتفاقات درون آن می باشد، به نحوی که تصمیم گیری های بهینه مدیریتی و پیش بینی روال های آتی ممکن گردد.
با ابزار داشبورد رایورز، امکان تعریف شاخص ها با توجه به نیاز هر سازمان فراهم می گردد و بسته به نوع و ماهیت شاخص های تعریف شده، اطلاعات از پایگاه داده و سایر انباره های داده، به صورت لحظه ای یا دوره ای، بازیابی و در قالب ها و نمودارهای از پیش تعریف شده به نمایش در می آید. ابزار داشبورد رایورز، با ملموس تر نمودن اطلاعات، تسهیل در مشاهده و گروه بندی اطلاعات، امکان اندازه گیری عملکرد سازمان و مقایسه آن با وضعیت برنامه ریزی شده را فراهم می کند.
در دنیای امروز، منابعانسانی از ارزشمندترین داراییهای هر سازمان در راستای نیل به اهداف آن میباشد. از این رو، مدیریت بهینه منابعانسانی به مسئلهای مهم و چالشبرانگیز در سازمانها تبدیل شده و با رشد سازمان نیز طبیعتاً تشدید میگردد. یکی از عناصر کلیدی و مهم در مدیریت یکپارچه منابع انسانی، "مدیریت حضور کارکنان"میباشد. دو عامل ذیل، مدیریت حضور و غیاب کارکنان را زمانبر و پر هزینه میکند:
*** «تعدد عملیات مرتبط با حضور و غیاب پرسنل» به دلیل متغیرهایی نظیر تعداد پرسنل، انواع مرخصی، مأموریت و ...
*** «پیچیدگی عملیات فوق» به واسطه قوانین کار و دستورالعملهای داخلی سازمان
در غیاب سیستمهای اطلاعاتی یکپارچه، واحد منابع انسانی هر سازمان، مسئولیت رسیدگی و کنترل حضور و غیاب افراد و تطبیق اطلاعات موجود در فرمهای کاغذی و پراکنده با یکدیگر را بر عهده دارد. این امر باعث کاهش کارایی و اثربخشی و افزایش خطای انسانی می گردد.
سیستم مدیریت حضور کارکنان رایورز، با پشتیبانی از گردشکار الکترونیک، تطبیق اطلاعات سیستم کارتساعت با درخواستهای تأیید شده، خودکارسازی اجرای قوانین و دستورالعملها و نیز ارتباط با سیستم حقوقودستمزد رایورز (جهت تغذیه اطلاعات کارکرد)، بخشی از فرآیندهای پرسنلی را مکانیزه نموده و در نهایت عملکرد سازمان را بهبود میبخشد.
رایورز - مدیریت فرآیندهای کسبوکار میتواند موجب دگرگونی شود، اما در اغلب موارد در عمل چنین اتفاقی رخ نمیدهد؛ زیرا در رویکرد متعارف به این فرآیند، حلقههای گم شدهای وجود دارد که منجر به محدود شدن نتایج اغلب نوآوریها در آن میشود. واقعیت این است که بسیاری از افراد، متوجه توان نهفته مدیریت فرآیندهای کسبوکار شدهاند، اما درک این توان نهفته برای اغلب آنها دشوار است...
سیستم اتوماسیون اداری رایورز به عنوان یکی از سیستم های حوزه اداری، امکان ثبت و گردش مکاتبات درون سازمانی و برون سازمانی را در ابعاد مختلف ارائه می کند. هم چنین این سیستم با توجه به ویژگی های خاص خود، می تواند به عنوان هسته اصلی سیستم ها در ارائه راهکارهای جامع و سیستم های یکپارچه به عنوان میز کار کاربران مورد استفاده قرار گیرد.
شرکت رایورز با توجه به نیاز مشتریان در این حوزه، به صورت فعال در ارائه و گسترش این سیستم فعالیت دارد و این سیستم را به عنوان اولین سیستم برای ارائه سیستم های جامع مورد توجه قرار داده است.
Viyana üniversitesi, tanıtını, bölümleri, giriş sınavı bilgileri, ingilizce bölümler ve diğer tüm detaylar.
http://www.avusturyam.com/avusturya-universiteleri/viyana-universitesi/
Avusturya Akademik Danışmanlık Hizmetleri
ارتباط در عصر حاضر نقش ویژه و غیر قابل انکاری در جوامع مختلف بازی می کند. از اینرو سازمان ها همواره به دنبال افزایش کمی و کیفی ارتباطات خود با ذینفعان بوده اند. یکی از گروه های مشمول تعامل با سازمان ها، سهامداران آن می باشند. ارتباط بین سازمان و سهامداران به خصوص در شرکت های سهامی عام از اهمیت بالایی برخوردار است. معمولا برقراری ارتباطات در این سطح و با کیفیت قابل قبول مستلزم صرف هزینه های زیاد و مستمری برای سازمان است.
سیستم پورتال سهامداران رایورز که بر بستر "ابزار پورتال رایورز" قراردارد، با بهره گیری از قابلیت های سیستم قدرتمند "مدیریت سهام رایورز"، تعاملی دوسویه و مستقیم و به صورت برخط بین سازمان و سهامداران بوجود می آورد که افزون بر سهولت عملیات و فراغت از زمان و مکان در دسترسی به اطلاعات مورد نیاز خود برای سهامدار، کاهش قابل توجه انواع هزینه های مرتبط برای سازمان را نیز به همراه می آورد.
سیستم مدیریت فرآیندهای کسب و کار رایورز، شامل زيرساخت جامعي جهت شناسايي، تحليل، طراحي، اجرا، يکپارچه سازي و کنترل فرآيندهاي مبتني بر فرد و مبتني بر سيستم در يك سازمان است. اين راهكار با مدل سازي، خودكارسازي، مديريت و بهينه سازي فرآيندهاي کاري و هم چنين برقراري ارتباط با ساير سيستم هاي فعال در سازمان، امكان دستيابي به حداکثر کارايي و اثربخشي سازماني را فراهم مي سازد.
در دو دهه اخير رويکرد مهندسي مجدد فرآيندهاي سازماني و مهندسي مجدد سازمان به عنوان شيوه هاي متحول سازي سازمان هاي مشتري مدار مطرح گرديد و به موازات آن زيرساخت هاي فناوري اطلاعات جهت پاسخ گويي به اين نياز مبرم صاحبان کسب و کار به تدريج ايجاد شد.
محورهاي اصلي لزوم به کارگيري سیستم مدیریت فرآیندهای کسب و کار رایورز در سازمان ها عبارتند از:
*الزامات حرکت از نگرش ساختار سلسله مراتبي به ساختار مسطح سازماني
*استقرار نگرش مشتري مداري و خدمت دهي به مشتريان در کوتاه ترين زمان ممکن با رويكرد فرآيندي
*لزوم برخورداري سازمان از انعطاف پذيري بالا در پذيرش مؤلفه هاي تغيير درون و برون سازماني
*قابليت انطباق پذيري فرآيندهاي عملياتي با اهداف سازماني
*ايجاد ظرفيت يكپارچه سازي مجموعه سيستم هاي عملياتي و اطلاعاتي فعال در سازمان
IT Observation Program
برنامه رصد فناوری اطلاعات
بولتن خبری شماره 1 (آزمایشی) ویژه رایانش ابری
نسخه خام: http://wiki.occc.ir/index.php?title=Rasad:Cloud_No1
در دنیای امروز، منابعانسانی از ارزشمندترین داراییهای هر سازمان در راستای نیل به اهداف آن میباشد. از این رو، مدیریت بهینه منابعانسانی به مسئلهای مهم و چالشبرانگیز در سازمانها تبدیل شده و با رشد سازمان نیز طبیعتاً تشدید میگردد. یکی از عناصر کلیدی و مهم در مدیریت یکپارچه منابع انسانی، "مدیریت حضور کارکنان"میباشد. دو عامل ذیل، مدیریت حضور و غیاب کارکنان را زمانبر و پر هزینه میکند:
*** «تعدد عملیات مرتبط با حضور و غیاب پرسنل» به دلیل متغیرهایی نظیر تعداد پرسنل، انواع مرخصی، مأموریت و ...
*** «پیچیدگی عملیات فوق» به واسطه قوانین کار و دستورالعملهای داخلی سازمان
در غیاب سیستمهای اطلاعاتی یکپارچه، واحد منابع انسانی هر سازمان، مسئولیت رسیدگی و کنترل حضور و غیاب افراد و تطبیق اطلاعات موجود در فرمهای کاغذی و پراکنده با یکدیگر را بر عهده دارد. این امر باعث کاهش کارایی و اثربخشی و افزایش خطای انسانی می گردد.
سیستم مدیریت حضور کارکنان رایورز، با پشتیبانی از گردشکار الکترونیک، تطبیق اطلاعات سیستم کارتساعت با درخواستهای تأیید شده، خودکارسازی اجرای قوانین و دستورالعملها و نیز ارتباط با سیستم حقوقودستمزد رایورز (جهت تغذیه اطلاعات کارکرد)، بخشی از فرآیندهای پرسنلی را مکانیزه نموده و در نهایت عملکرد سازمان را بهبود میبخشد.
رایورز - مدیریت فرآیندهای کسبوکار میتواند موجب دگرگونی شود، اما در اغلب موارد در عمل چنین اتفاقی رخ نمیدهد؛ زیرا در رویکرد متعارف به این فرآیند، حلقههای گم شدهای وجود دارد که منجر به محدود شدن نتایج اغلب نوآوریها در آن میشود. واقعیت این است که بسیاری از افراد، متوجه توان نهفته مدیریت فرآیندهای کسبوکار شدهاند، اما درک این توان نهفته برای اغلب آنها دشوار است...
سیستم اتوماسیون اداری رایورز به عنوان یکی از سیستم های حوزه اداری، امکان ثبت و گردش مکاتبات درون سازمانی و برون سازمانی را در ابعاد مختلف ارائه می کند. هم چنین این سیستم با توجه به ویژگی های خاص خود، می تواند به عنوان هسته اصلی سیستم ها در ارائه راهکارهای جامع و سیستم های یکپارچه به عنوان میز کار کاربران مورد استفاده قرار گیرد.
شرکت رایورز با توجه به نیاز مشتریان در این حوزه، به صورت فعال در ارائه و گسترش این سیستم فعالیت دارد و این سیستم را به عنوان اولین سیستم برای ارائه سیستم های جامع مورد توجه قرار داده است.
Viyana üniversitesi, tanıtını, bölümleri, giriş sınavı bilgileri, ingilizce bölümler ve diğer tüm detaylar.
http://www.avusturyam.com/avusturya-universiteleri/viyana-universitesi/
Avusturya Akademik Danışmanlık Hizmetleri
ارتباط در عصر حاضر نقش ویژه و غیر قابل انکاری در جوامع مختلف بازی می کند. از اینرو سازمان ها همواره به دنبال افزایش کمی و کیفی ارتباطات خود با ذینفعان بوده اند. یکی از گروه های مشمول تعامل با سازمان ها، سهامداران آن می باشند. ارتباط بین سازمان و سهامداران به خصوص در شرکت های سهامی عام از اهمیت بالایی برخوردار است. معمولا برقراری ارتباطات در این سطح و با کیفیت قابل قبول مستلزم صرف هزینه های زیاد و مستمری برای سازمان است.
سیستم پورتال سهامداران رایورز که بر بستر "ابزار پورتال رایورز" قراردارد، با بهره گیری از قابلیت های سیستم قدرتمند "مدیریت سهام رایورز"، تعاملی دوسویه و مستقیم و به صورت برخط بین سازمان و سهامداران بوجود می آورد که افزون بر سهولت عملیات و فراغت از زمان و مکان در دسترسی به اطلاعات مورد نیاز خود برای سهامدار، کاهش قابل توجه انواع هزینه های مرتبط برای سازمان را نیز به همراه می آورد.
سیستم مدیریت فرآیندهای کسب و کار رایورز، شامل زيرساخت جامعي جهت شناسايي، تحليل، طراحي، اجرا، يکپارچه سازي و کنترل فرآيندهاي مبتني بر فرد و مبتني بر سيستم در يك سازمان است. اين راهكار با مدل سازي، خودكارسازي، مديريت و بهينه سازي فرآيندهاي کاري و هم چنين برقراري ارتباط با ساير سيستم هاي فعال در سازمان، امكان دستيابي به حداکثر کارايي و اثربخشي سازماني را فراهم مي سازد.
در دو دهه اخير رويکرد مهندسي مجدد فرآيندهاي سازماني و مهندسي مجدد سازمان به عنوان شيوه هاي متحول سازي سازمان هاي مشتري مدار مطرح گرديد و به موازات آن زيرساخت هاي فناوري اطلاعات جهت پاسخ گويي به اين نياز مبرم صاحبان کسب و کار به تدريج ايجاد شد.
محورهاي اصلي لزوم به کارگيري سیستم مدیریت فرآیندهای کسب و کار رایورز در سازمان ها عبارتند از:
*الزامات حرکت از نگرش ساختار سلسله مراتبي به ساختار مسطح سازماني
*استقرار نگرش مشتري مداري و خدمت دهي به مشتريان در کوتاه ترين زمان ممکن با رويكرد فرآيندي
*لزوم برخورداري سازمان از انعطاف پذيري بالا در پذيرش مؤلفه هاي تغيير درون و برون سازماني
*قابليت انطباق پذيري فرآيندهاي عملياتي با اهداف سازماني
*ايجاد ظرفيت يكپارچه سازي مجموعه سيستم هاي عملياتي و اطلاعاتي فعال در سازمان
IT Observation Program
برنامه رصد فناوری اطلاعات
بولتن خبری شماره 1 (آزمایشی) ویژه رایانش ابری
نسخه خام: http://wiki.occc.ir/index.php?title=Rasad:Cloud_No1
دائما ما نسمع عن قصص وأحداث غامضة ومريبة تحدث في شتى بقاع العالم ، وهنا يبدأ عقلك في التفكير هل هذه الأحداث حقيقية أم لها تفسير علمي ؟ ، والكثير منا أيضا يخطر على باله شيء مرعب وهو أن الجن هم من يقومون بمثل هذه الأمور التي تصنف على أنها من الغرائب المرعبة ، فالجن مخلوقات خلقهم الله مثلهم مثل البشر ومنهم الطيب ومنهم الخبيث ، لكن الفرق أن الله خلق الإنسان من طين و خلق الجان من مارج من النار . حول العالم يوجد الكثير من الأماكن التي يقال عنها أنها أماكن مسكونة بالجن وبالتالي لا يمكن لأي شخص الإقتراب منها ، لأن التطفل على مثل هذه الآماكن لا يعني سوى شيء واحد وهو الموت أو الجنون .
الراوي
اصول قالب بندی تیرهای اصلی
اصول قالب بندی تیرها در هر نوع پروژه ساخت و سازی (در قسمت تیر سازه) از سه قطعه تشکیل خواهد شد که یک قطعه در کف و دو قطعه دیگر به صورت جانبی متصل می شوند. قسمت کف تیر به نام کف پوتر و قطعات جانبی آویز نام دارند. نحوه قالب بندی فلزی تیر نیز به این صورت می باشد که اول باید قالب کف پوتر به روی شمع یا داربست قرار دهید پس از آن آویزها را بر روی کف پوتر نیز وصل نمایید.
Gmas.ir
شرح مدل مشاوره های تخصصی گروه G,MAS
گروه g.mas با سابقه ی ارایه مشاوره های تخصصی به بسیاری ازسازمان ها و برندهای معروف و معتبر خصوصی و غیرخصوصی و نیز بسیاری از شرکت ها و سازمان های نوپا و تازه شکل گرفته، با تحلیل و شناخت سازمان، شرکت، موسسه و یا فروشگاه شما، مشاوره های لازم علمی و به روز را در تمامی زمینه های مرتبط با زمینه ی کاریتان ارایه می نماید. الگوی مشاوره های تخصصی این گروه در حوزه های مدیریت، فروش، بازاریابی، برندسازی، تبلیغات،IMC، قیمت گذاری، مهندسی فروش و بازاریابی، جلسات مذاکره ی حرفه ای،فروش مویرگی، تشکیل دپارتمان بازاریابی، کمپین های تبلیغاتی و بازارسازی، پروموشن، مشتری مداری، باشگاه مشتریان و CRM ، چیدمان فروشگاه، توزیع و پخش و ... بدین شرح است:
1-مشاوره تخصصی فوریتی: (1 تا 4 جلسه دو ساعته):
برای بررسی مسائل و مشکلات موجود سازمان،شرکت، فروشگاه و... و ارایه راهکارهای فوریتی. گاهی بسیاری از سازمان ها، شرکتها، فروشگاهها و موسسات به صورت مقطعی و یا گاه به صورت بحرانی با مشکلاتی در زمینه بازاریابی، فروش،کمپین تبلیغات و توزیع روبه رو می شوند که می تواند بازتابی از مشکلات کوتاه مدت پیرامونی باشد. این مشکلات گاه آنچنان مدیران و کارکنان را دچار استرس و گمگشتگی می کند که مشکلات بزرگی بر سر راه کارکرد بهینه ی شرکت قرار می دهد. درطی مشاوره ی فوریتی همچنان که از عنوان آن پیداست به صورت فوریتی مشکلات و آسیب های سازمان توسط متخصصین مشاور گروه g.mas شناسایی شده و راهکارهای فوریتی ارایه می گردد. همچنین این سطح از مشاوره، مناسب کسانی است که می خواهند کسب و کار جدیدی را شروع نمایند.
3-مشاوره تخصصی سطح کوتاه مدت: ( 4 تا 10 جلسه)
بدیهی است این سطح از مشاوره جهت حل مسائل و مشکلات جاری و اجرای برنامه های کوتاه مدت بازاریابی، فروش، کمپین تبلیغات و توزیع مفید است که نیاز به جلسات مشاوره ی بیشتر و صرف زمان بیشتری برای واکاوی و مهندسی مشکلات دارد.