ڈیجیٹل شاعری - مَیسِج پِھر سے ٹیکسٹ آیا ہے اُس نے پِھر بلایا ہے مَیپ پر لکیروں سے راستہ دِکھایا ہے راستہ تو آساں ہے اور وہ دِل و جاں ہے !پر مَیں جا نہیں سکتا اُس کی ایک عادت ہے پیار سے بُلاتا ہے راستہ دِکھاتا ہے ساتھ دو قدم چل کر ساتھ بھی "نبھاتا" ہے پِھر وہ چھوڑ جاتا ہے !دِل ہی توڑ جاتا ہے - اِبنِ مُنیبؔ