1953تحقیقاتی رپورٹ عدالت برائے تحقیقات فسادات پنجاب المعروف منیر انکوئری رپورٹ احمدیوں کو دائرہ اسلام سے نکالنے کا شوق بعض نام نہاد علماء کو ہمیشہ بے چین اور مضطرب رکھتا ہے ۔اس سلسلے میں قرآن و حدیث میں بیان کردہ مسلمان کی تعریف سے ہٹ کر ہی کوئی تعریف کیوں نہ بنانی پڑے،یہ طبقہ اس سے بھی دریغ نہیں کرتا۔چنانچہ اس کی دلچسپ صورتحال 1953ء میں پیش آئی جب حکومت پنجاب نے اس سال ہونے والے احمدیہ مخالف فسادات کی تحقیقات کے لیے ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کیا۔یہ تحقیق دو فاضل جج صاحبان محمد منیر اور ایم آر کیانی نے بڑی محنت اور جانفشانی سے کی۔اس سلسلے میں 117 اجلاس کیے گئے۔تحقیقات کے لیے بڑے بڑے مسلمان علماء کو اس سلسلےمیں کمیٹی میں بلایا گیا۔ بعد ازاں ’’رپورٹ تحقیقاتی عدالت برائے تحقیقات فسادات پنجاب 1953ءالمعروف منیر انکوائری رپورٹ‘‘ کے نام سے شائع کی گئی۔624صفحات پر مشتمل اس رپورٹ کا مطالعہ انتہا پسند مذہبی ٹھیکیداروں کے کردار اور اخلاق کو جانچنے کا نہایت معلوماتی اور ٹھوس ثبوت ہے۔اس رپورٹ کے ایک حصہ میں مسلمان کی تعریف پر بحث شامل کی گئی ہے۔